نئی دہلی،18 ؍جنوری،
معزز وزیر، مختلف ملکوں کی معزز شخصیات، نمائندے اور ساجھیدارو ملکوں کے مندوبین ، کارپوریٹ لیڈر ، مدعوین ، شرکاء ، ڈائس پر موجود اہم شخصیات ، نوجوان دوستوں ، خواتین وحضرات!
مجھے آپ کا نویں درخشاں گجرات کانفرنس میں خیر مقدم کرتے ہوئے خوشی محسوس ہورہی ہے۔
جیسا کہ آپ دیکھ سکتے ہیں یہ اب حقیقت میں ایک عالمی کانفرنس بن گئی ہے، ایک ایسی جگہ جہاں ہر ایک کے لئے جگہ موجود ہے۔
اس کانفرنس میں سینئر سیاسی قیادت موجود ہے، اس میں سی ای اوز اور کارپوریٹ لیڈروں کی توانائی موجود ہے۔ اس میں اداروں اور رائے ہموار کرنے والوں کی کشش ہے، نوجوان صنعت کاروں اور اسٹارٹ اپس کا جوش وخروش موجود ہے۔
درخشاں گجرات نے ہماری صنعتوں میں اعتماد سازی میں بہت تعاون کیا ہے ، اس نے صلاحیت سازی اور سرکاری ایجنسیوں کے ذریعے دنیا کے بہترین طریقہ کار اپنانے میں بھی مدد کی ہے۔
میں آپ سبھی کے لئے ایک مفید ، ثمر آور اور پرلطف کانفرنس کے لئے نیک خواہشات پیش کرتا ہوں۔ گجرات میں یہ پتنگ اڑانے کے تہوار اترائن کا موسم ہے ، اس کانفرنس کے مصروف پروگرام کے دوران میں امید کرتا ہوں کہ آپ کچھ وقت نکال کر قابل دید مقامات اور ریاست کے تہواروں کی آوازوں سے لطف اندوز ہوسکیں گے۔
میں خاص طور پر درخشاں کے اس ایڈیشن کے 15 ساجھیدار ملکوں کا خاص طور سے خیر مقدم کرتا ہوں۔
میں 11 ساجھیدار تنظیموں اور ان تمام ملکوں ، تنظیموں اور اداروں کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں، جو اس فورم میں اپنے سیمینار منعقد کررہے ہیں۔ یہ ایک بڑے اطمینان کی بات ہے کہ بھارت کی آٹھ ریاستیں اپنی اپنی سرمایہ کاری کے مواقع کو اجاگر کرنے کے لئے اس فورم کا استعمال کرنے کی خاطر آگے آئی ہیں۔
میں امید کرتا ہوں کہ عالمی تجارتی شو کا دورہ کرنے کے لئے وقت نکال سکیں گے ، جو اپنے شاندار وسیع پیمانے اور عالمی درجے کی مصنوعات ، طریقہ کار اور ٹیکنالوجیوں کو خود میں سمیٹے ہوئے ہے۔ حقیقت میں گجرات بھارت میں موجود تجارت کے بہترین جذبے کی نمائندگی کرتا ہے۔ اس کانفرنس نے کئی دہائیوں سے گجرات کو آگے رکھا ہوا ہے۔ درخشاں گجرات کانفرنس کے پہلے 8 کامیاب ایڈیشن منعقد ہوچکے ہیں۔
کانفرنس میں مختلف موضوعات پر بڑی تعداد میں کنوینشنوں اور سیمیناروں کا اہتمام کیا گیا ہے۔ یہ موضوعات نہ صرف ہندوستانی سماج اور معیشت کے لئے اہم ہیں بلکہ پوری عالمی برادری کے لئے بھی بہت اہم ہے۔ میں مثال کے طور پر یوم افریقہ کی تقریبات کا ذکر کررہا ہوں، جو کل منایا جائے گا اور 20 جنوری کو بین الاقوامی ایوانوں کا عالمی کنکلیو منعقد ہوگا۔
دوستو!
آج یہاں جو اجتماع ہے ، وہ حقیقی طور پر ایک معزز اجتماع ہے ۔ ہمیں فخر ہے کہ کئی سربراہان ریاست وحکومت اور کئی اہم شخصیات اور مندوبین یہاں موجود ہیں، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بین الاقوامی باہمی تعاون اب صرف قومی دارالحکومتوں تک محدود نہیں ہے بلکہ یہ ریاستی راجدھانیوں تک پھیل گیا ہے۔
ہندوستان میں ، جیسا کہ زیادہ تر ابھرتی ہوئی معیشتوں میں ہوتا ہے ، ہمارا چیلنج عمودی اور افقی ، دونوں طرح سے فروغ حاصل کرنا ہے۔
افقی طور پر ہمیں ترقی کے فوائد ان خطوں اور برادریوں تک پہنچانا ہے ، جو ہم سے پیچھے رہ گئے ہیں۔
عمودی طور پر ہمیں معیارِ زندگی ، خدمات کے معیار اور بنیادی ڈھانچے کے معیار کی توقعات کو پورا کرنا ہے ۔ ہمیں اس بات کا پوری طرح احساس ہے کہ ہندوستان میں ہماری کامیابیاں دنیا کی آبادی کے چھٹے حصے کو براہ راست متاثر کرتی ہیں۔
دوستو!
جو لوگ یہاں کا دورہ کرتے رہتے ہیں انہوں نے فضا میں تبدیلی محسوس کی ہوگی۔ یہ تبدیلی سمت اور زور دونوں میں ہوئی ہے۔ پچھلے 4 برسوں کے دوران میری حکومت کی توجہ کا مرکز حکومت میں کمی کرنا اور حکمرانی میں اضافہ کرنے پر رہا ہے۔ میری حکومت کا منتر اصلاح ، کارکردگی ، تبدیلی اور مزید تبدیلی رہا ہے۔
ہم نے بڑی تعداد میں سخت اقدامات کئے ہیں۔ ہم نے گہری ڈھانچہ جاتی اصلاحات کی ہیں جن کے نتیجے میں ہماری معیشت اور ملک کی قوت میں اضافہ ہوا ہے ۔
جیسا کہ ہم نے کرک دکھایا ہے ، ہم دنیا میں سب سے زیادہ تیز رفتار ترقی کرنے والی معیشت بن گئے ہیں۔ عالمی بینک اور آئی ایم ایف جیسے اہم بین الاقوامی مالی اداروں کے ساتھ ساتھ موڈیز جیسی ایجنسیوں نے ہندوستان کی اقتصادی ترقی پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔
ہم نے ان رکاوٹوں کو دور کرنے پر توجہ مرکوز کی ہے جو ہماری تمام تر صلاحیتوں کے حصول میں رکاوٹ بنی ہیں۔ ہم جلد ہی اصلاحات اور ڈی- ریگولیشن کے عمل کی رفتار میں اضافہ کرتے رہیں گے۔
دوستو!
ہندوستان آج کاروبار کے لئے ایسا تیار ہے جیسا پہلے کبھی نہیں تھا۔ ہم نے کاروبار کرنے میں آسانی پیدا کی ہے۔
پچھلے چار برسوں میں ہم نے کاروبار کرنے میں آسانی سے متعلق عالمی بینک کی رپورٹ میں عالمی درجہ بندی میں 65 مقام کی چھلانگ لگائی ہے۔
ہماری درجہ بندی ، جو 2014 میں 142 نمبر پر تھی ، اب 77 پر پہنچ گئی ہے۔ لیکن ہم اس پر بھی مطمئن نہیں ہیں۔ میں نے اپنی ٹیم سے کہا ہے کہ اور زیادہ محنت کریں تاکہ ہندوستان اگلے سال دنیا کے 50 اعلیٰ ترین درجہ بندی میں شامل ہوسکے۔ میں چاہتا ہوں کہ ہماری کارروائی اور ضابطوں کو دنیا کی بہترین حکمت عملی اپنانے والوں سے جوڑا جائے۔ ہم نے کاروبار کرنے کو زیادہ سستا بھی بنایا ہے۔
اشیاء اور خدمات ٹیکس ، جی ایس ٹی کا تاریخی نفاذ اور ٹیکسوں کو آسان اور مستحکم بنانے کی خاطر لین دین کی لاگت اور عمل زیادہ آسان ہوا ہے۔ ہم نے ہم نے ڈیجیٹل کے عمل میں آن لائن کے لین دین اور سنگل پوائنٹ انٹرفیس کو ڈیجیٹل طریقے سے آن لائن بنا نے میں مدد کی ہے ۔
براہ راست بیرونی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) میں ہمارا ملک دنیا کے سب سے زیادہ کھلے ہوئے ملکوں میں سے ایک ہے۔ 90 فیصد سے زیادہ منظوریوں کو خودکار طریقوں پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ اس طرح کے اقدامات سے ہماری معیشت میں تیزی آئے گی اور یہ ترقی کے راستے پرگامزن ہوگی۔ پچھلے 4 برسوں کے دوران ہم نے 263 ارب ڈالر کی ایف ڈی آئی حاصل کی ہے، جو پچھلے 18برسوں میں حاصل کردہ ایف ڈی آئی کا 35 فیصد ہے۔
اور دوستو!
ہم نے کاروبار میں آسانی کو زیادہ اسمارٹ بنایا ہے۔ ہم خریداری اور سرکاری خریداریوں کے لئے آئی ٹی پر مبنی لین دین پر اصرار کررہے ہیں۔ حکومت کے فوائد کی براہ راست منتقلی سمیت ڈیجیٹل ادائیگیاں پوری طرح سے نافذ ہوچکی ہیں۔ ہمارا ماحول اسٹارٹ اپ کے لئے دنیا میں سب سے بڑے نظام میں شامل ہے اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں بڑی تعداد میں نئی کمپنیاں وجود میں آئی ہیں۔ اس طرح میں کہہ سکتا ہوں کہ ہمارے ساتھ کاروبار کرنا ایک بڑا موقع ہے۔
یہ اس لئے بھی ہے کہ ہم ایف ڈی آئی کے ان 10 اعلیٰ ترین پسندیدہ مقامات میں شامل ہیں جنہیں یو این سی ٹی اے ڈی نے اپنی فہرست میں شامل کیا ہے۔ ہمارے ملک میں عالمی سطح پر لاگت کا مسابقتی مینوفیکچرنگ ماحول پایا جاتا ہے۔ ہمارے پاس باصلاحیت پیشہ ور افراد کی بڑی تعداد موجود ہے جن کے پاس علم اور توانائی دونوں موجود ہیں۔ ہمارے پاس انجینئرنگ کی تعلیم کے لئے عالمی درجے کی بنیاد اور تحقیق وترقی کی مضبوط اور ٹھوس سہولیات موجود ہیں۔ جی ڈی پی میں اضافے کی وجہ سے متوسط طبقے میں اضافہ ہوا ہے اور ان کی قوت خرید میں اضافے کی وجہ سے ہمارا ملک ایک بڑی مارکیٹ بن گیا ہے۔ پچھلے دو برسوں میں ہم نے کارپوریٹ کے لئے کم ٹیکس کے نظام کی جا نب پیش رفت کی ہے۔ ہم نے نئی سرمایہ کاری کے ساتھ ساتھ چھوٹی اور اوسط درجے کی پروجیکٹوں کے لئے ٹیکس کی شرح کو 30 فیصد سے کم کرکے 25 فیصد کردیا ہے۔ آئی پی آر کے معاملے پر ہم نے بہترین پالیسیاں مرتب کی ہیں اور ہم اب تیزی سے ترقی کرنے والی ٹریڈ مارک کی معیشت بن گئے ہیں۔ دیوالیہ ہونے اور دیوالیہ پن سے متعلق کوڈ کی وجہ سے اب کاروباریوں کو طویل قانون اور مالی لڑائی کے بغیر اپنا کاروبار بند کرنے کا راستہ مل گیا ہے۔
اس طرح ہم نے کاروبار شروع کرنے ، اس کی سرگرمیوں سے لے کر بند ہونے تک ہم نے نئے اداروں کی جانب توجہ مرکوز کی ہے۔ یہ سب نہ صرف کاروبار کرنے بلکہ ہمارے عوام کی زندگی بسر کرنے کو آسا بنانے کے لئے بھی بہت اہم ہے۔ ہم نے یہ بھی سمجھ لیا ہے کہ ایک نوجوان ملک ہونے کے ناطے ہمیں نئے روزگار کے مواقع اور بہتر بنیادی ڈھانچہ پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ دونوں ہی کا تعلق سرمایہ کاری سے ہے۔ یہی وجہ ہے کہ حالیہ برسوں میں سب سے زیادہ توجہ مینوفیکچرنگ اور بنیادی ڈھانچے پر مرکوز کی گئی ہے۔
ہم نے اپنے نوجوانوں کے لئے روزگار پیدا کرنے کی خاطر مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے پر سخت محنت کی ہے۔ میک ان انڈیا جیسی ہماری پہل سے نہ صرف ڈیجیٹل انڈیا بلکہ اسکل انڈیا جیسی پروگرامو ں کو بھی تقویت ملی ہے۔ ہماری توجہ صنعتی بنیادی ڈھانچے ، پالیسیوں اور عالمی معیار کے بہترین عمل پر مرکوز ہے اور بھارت کو ہم ایک مینوفیکچرنگ کا ایک عالمی مرکز بنانے پر توجہ مرکوز کررہے ہیں۔
صاف توانائی اور سرسبز ترقی۔ ہر قسم کی خرابی سے پاک مینوفیکچرنگ ، یہ ہمارے وعدے ہیں۔ ہم نے آب وہوا میں تبدیلی کے اثرات کو کم کرنے کے لئے کام کرنے کی خاطر دنیا کے سامنے عہد کیا ہے۔ توانائی کے محاذ پر ہم دنیا میں قابل تجدید توانائی پیدا کرنے والے پانچویں سب سے بڑے پروڈیوسر ہیں۔ ہم بادی توانائی میں دنیا میں چوتھے نمبر پر جبکہ شمسی توانائی پیدا کرنے والے دنیا کے پانچواں سب سے بڑا ملک ہیں۔
ہم اگلی نسل کے بنیادی ڈھانچے ، سڑکیں ، بندرگاہیں ، ریلویز ، ہوائی اڈے ، ٹیلی مواصلات ، ڈیجیٹل نیٹ ورک اور توانائی پیدا کرنے کی خاطر اگلی نسل کے مینوفیکچرنگ کے مالک ہیں۔ اس کی ایک مثال یہ ہے کہ پچھلے چار برسوں میں بجلی کی پیداوار میں صلاحیت میں زیادہ سے زیادہ اضافہ کرنے میں ہم کامیاب رہے ہیں۔ اس کے نتیجے میں توانائی کی بچت ہوئی ہے۔ پہلی مرتبہ ہندوستان بجلی کا برآمد کار بن گیا ہے۔ ہم نے بڑے پیمانے پر ایل ای ڈی بلب تقسیم کئے ہیں ۔ اس کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر توانائی کی بچت ہوئی ہے۔ ہم نے بہت تیزی کے ساتھ تقسیم کاری کی لائنیں بچھائی ہیں۔ سڑکوں کی تعمیر میں ہماری صلاحیت تقریب دوگنی ہوگئی ہے۔ ہم نے بڑی بندرگاہوں سمیت صلاحیت میں اضافے کے لئے غیر معمولی اقدامات کئے ہیں۔ دیہی سڑک رابطوں میں بھی تیزی سے اضافہ ہوا ہے ۔ نئی ریلوے لائن کے ساتھ ساتھ گیج کو تبدیل کرنے ، پٹری کو دوہرا کرنے اور اسے دوگنا کرنے کی بھی تجویز ہے۔
ہمیں یقین ہے کہ ترقی کے فوائد آسانی اور مؤثر طور پر عوام تک پہنچیں گے۔
آپ کے لئے چند مثالیں پیش کرتا ہوں، اب ہر کنبے کے لئے ایک بینک کھاتہ ہے ، ہم زر ضمانت کے بغیر چھوٹی صنعتوں کو قرض دے رہے ہیں، ہم نے اب تقریب سبھی مکانوں تک بجلی پہنچادی ہے اور اب ہم نے بڑی تعداد میں ایسے لوگوں کو کھانا پکانے کی گیس فراہم کی ہے ، جو اس کو برداشت نہیں کرسکتے تھے۔ ہم نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ دیہی اور شہری ، سبھی مقامات پر مناسب صفائی ستھرائی رکھی جائے ۔ ہم تمام کنبوں کے لئے بیت الخلاء کی فراہمی اور ان کے مناسب استعمال کے لئے کام کررہے ہیں۔
خواتین وحضرات!
سال 2017 میں ہم دنیا میں سب سے زیادہ سیاحوں کی آمد والے ملکوں میں شامل رہے ہیں۔ ہندوستان میں 2016 کے مقابلے 2017 میں سیاحوں کی آمد میں تقریبا ً 14 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ جبکہ دنیا کی شرح ترقی 7 فیصد کے آس پاس رہی ہے۔ ہماری ہوا بازی کی مارکیٹ تیزی سے فروغ پانے والی اور دنیا میں سب سے تیز تر فروغ پانے والی مارکیٹ ہے جس میں پچھلے چار برسوں میں مسافروں کے آنے جانے والوں میں دو عددی کا اضافہ ہوا ہے۔
پس! ایک نیا ہندوستان ابھر رہا ہے جو جدید اور مسابقتی ہونے کے ساتھ ساتھ دیکھ بھال کرنے والا اور جذبات سے بھرپور ہے۔ اس ہمدردی کی ایک مثال ہماری میڈیکل ایشورنس اسکیم ہے، جسے آیوش مان بھارت کہا جاتا ہے۔ اس سے تقریبا ً 500 ملین لوگوں کو فائدہ ہوگا ، جو امریکہ ، کناڈا اور میکسیکو کی مشترکہ آبادی سے زیادہ ہے۔ آیوش مان بھارت صحت کے بنیادی ڈھانچے کے شعبے میں اور آیوش مان بھارت صحت کے بنیادی ڈھانچے ، طبی آلات کی مینوفیکچرنگ اور حفظان صحت ہی نہیں بلکہ صحت سے متعلق دیگر خدمات بھی فراہم کرے گا۔
میں آپ کے سامنے کچھ اور مثالیں پیش کرتا ہوں۔ہندوستان میں 50 شہر ایسے ہیں جو میٹرو ریل نظام کی تعمیر کےلئے پوری طرح تیار ہیں۔ اس میں 5 کروڑ مکانات بنانے میں، سڑک ، ریل اور آبی گزرگاہوں کی وسیع طور پر ضرورت ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ عالمی سطح کی ٹیکنالوجی ہمارے مقاصد کو تیز تر اور صاف ستھرے طریقے سے پورا کرے۔
دوستو!
ہندوستان وسیع مواقع کی سرزمین ہے ۔ یہ ایک واحد ایسا مقام ہے ، جو جمہوریت ، بڑی آبادی اور مانگ کی پیش کش کرتا ہے۔ جو لوگ پہلے سے ہندوستان میں موجود ہیں، میں آپ کو یہ یقین دلانا چاہتا ہوں کہ ہمارا جمہوری نظام ، انسانی اقدار اور مضبوط عدالتی نظام آپ کی سرمایہ کاری کے تحفظ اور سکیورٹی کو یقینی بنائیں گے۔ ہم سرمایہ کاری کے ماحول کو مزید بہتر بنانے کے لئے مسلسل کام کررہے ہیں اور ہم خود کو زیادہ سے زیادہ مقابلہ آرائی کے قابل بنانا چاہتے ہیں۔
ان لوگوں کے لئے ، جو ہندوستان میں موجود نہیں ، میں انہیں دعوت دیتا ہوں اور اس بات کی حوصلہ افزائی کرتا ہوں کہ آپ یہاں مواقع تلاش کریں۔ یہ یہاں آنے کا بہترین وقت ہے۔ ہم نے سرمایہ کاروں کو ایک ایک کرکے مدد کرنے کا بہترین طریقہ کار قائم کیا ہے اور ان سب کے علاوہ میں آپ کو یہ یقین دلانا چاہتا ہوں کہ میں آپ کے سفر میں آپ کا ہاتھ تھامنے کے لئے ہمیشہ موجود رہوں گا۔
شکریہ ! آپ سب کا بہت بہت شکریہ!
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۰۰۰۰۰۰۰۰
(م ن-وا- ق ر)
U-417
We are honoured by the presence of many Heads of State and Government and several other distinguished delegates.
— PMO India (@PMOIndia) January 18, 2019
This shows that international bilateral cooperation is no longer limited to national capitals, but now extends to our state capitals as well: PM
In India our challenge is to grow horizontally & vertically.
— PMO India (@PMOIndia) January 18, 2019
Horizontally we have to spread benefits of development to regions & communities that have lagged behind.
Vertically we have to meet enhanced expectations in terms of quality of life & quality of infrastructure: PM
India is now ready for business as never before.
— PMO India (@PMOIndia) January 18, 2019
In the last 4 years, we have jumped 65 places in the Global Ranking of World Bank’s Doing Business Report.
But we are still not satisfied. I have asked my team to work harder so that India is in the top 50 next year: PM
We have also made Doing Business cheaper.
— PMO India (@PMOIndia) January 18, 2019
The implementation of GST and other measures of simplification of taxes have reduced transaction costs and made processes efficient.
We have also made Doing Business Faster through digital processes and single point interfaces: PM
From the start of business to its operation and closure, we have paid attention in building new institutions, processes and procedures.
— PMO India (@PMOIndia) January 18, 2019
All this is important, not just for doing business but also for ease of life of our people: PM
We have worked hard to promote manufacturing to create jobs for our youth.
— PMO India (@PMOIndia) January 18, 2019
Investments through our 'Make in India' initiative, have been well supported by programmes like ‘Digital India’ and ‘Skill India’: PM
At 7.3%, the average GDP growth over the entire term of our Government, has been the highest for any Indian Government since 1991.
— PMO India (@PMOIndia) January 18, 2019
At the same time, the average rate of inflation at 4.6% is the lowest for any Indian Government since 1991: PM