Search

پی ایم انڈیاپی ایم انڈیا

مزید دیکھیں

متن خودکار طور پر پی آئی بی سے حاصل ہوا ہے

مرکزی کابینہ نے ہندوستان اور بیلجیئم کے درمیان آئی سی ٹی اینڈ ای کے شعبے میں مفاہمت نامے کو منظوری دی


 

نئیدہلی، 3 جنوری 2018،      وزیراعطم جناب نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ نے ہندوستان اور بیلیجئم کے درمیان اطلاعاتی و مواصلاتی ٹیکنالوجی اور الیکٹرانکس (آئی سی ٹی اینڈ ای) کے شعبے میں اشتراک و تعاون کے لئے مفاہمت نامے کی توثیق کردی ہے۔ بیلیجئم کے بادشاہ فلپ کے ہندوستان کے سرکاری دورے کے دوران 7 نومبر 2017 کو دونوں ملکوں کے مابین اس مفاہمت نامے پر دستخط کئے گئے تھے ۔

ہندوستان اور بیلیجئم کے مابین ہوئے اس مفاہمت نامے کا مقصد آئی سی ٹی اینڈ ای پالیسی کے شعبے میں بہترین طریقہ کار کا تباد لہ کرنا، ڈیجیٹل ایجنڈا ٹیکنالوجی اور تحقیق کے شعبے میں اشتراک و تعاون کرنا ہے۔اس میں آئی سی ٹی اینڈ ای مینوفیکچرنگ اور خدمات کی ترقی، ای۔ گورننس اور ای۔ پبلک سروس کی ڈبلیوری ، کانفرنسز میں شرکت، تعلیم کے لئے باہمی دورے، ماہرین کے تبادلے، سائبر سکیورٹی اور ڈیٹا کی موزونیت کے مسائل کو حل کرنے کے علاوہ بازر تک رسائی، تجارت اور خدمات کے شعبے میں باہمی تبادلہ اور اشتراک و تعاون پر خصوصی زور ہے۔

پس منظر

اطلاعاتی ٹیکنالوجی اور الیکٹرانکس کی وزارت، اطلاعاتی اور مواصلاتی ٹیکنالوجی میں دو طرفہ اور کثیر سطحی اشتراک و توان کو فروغ دینے کے لئے متعدد ملکوں کے ساتھ اشتراک کررہی ہے۔ موجودہ معلوماتی دور میں آئی سی ٹی کے پاس اقتصادی ترقی سمیت ملک کی اقتصادی اور سماجی ترقی کی دیگر جہات کو فروغ دینے میں کلیدی رول ادا کرنے کی صلاحیت ہے۔ الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت متعدد ملکوں کی ہم منصب تنظیموں اور ایجنسیوں کے ساتھ مفاہمت  ناموں پر دستخط کررہی ہے تاکہ آئی سی ٹی  کے شعبے میں قریبی اشتراک و تعاون اور اطلاعات کے تبادلے کو فروغ دیا جاسکے۔ متعدد ملکوں کے ساتھ اشتراک و تعاون بالخصوص حکومت ہند کے ذریعہ شروع کئے گئے نئے اقدامات مثلاً ڈیجیٹل انڈیا، میک ان انڈیا میں اشتراک و تعاون کو فروغ دینے کے لئے ٹیکنالوجی کے شعبے میں تجارتی مواقع تلاش کرنے اور سرمایہ کاری کو راغب کرنے کی سخت ضرورت ہے۔

ہندوستان اور بیلجیئم کے مابین قریبی اور خوشگوار تعلقات ہیں۔ بیلیجئم یوروپی یونین کے ساتھ ہندوستان کا دوسرا سب سے بڑا تجارتی پاٹنر ملک ہے۔ بیلیجئم کو مواصلاتی ٹیکنالوجی کے شعبے بالخصوص ای۔ گورننس، الیکٹرانک آئی ڈی کارڈ اور ویب پر مبنی ٹیکس میں مہارت حاصل ہے۔ مارچ 2016 میں یوروپی یونین چوٹی کانفرنس میں شرکت کرنے کے لئے اور بیلیجئم کے ساتھ دوطرفہ بات چیت کے لئے وزیراعظم نریندر مودی کے  برسیلز کے دورے کے دوران ہندوستان اور بیلیجئم کے درمیان انفارمیشن ٹیکنالوجی اور وزیراعظم کے الیکٹرانکس کے شعبے میں ایک مفاہمت نامے پر دستخط کرنے کے لئے تجویز پیش ہوئی تھی۔ بعد ازاں الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت، حکومت ہند نے 7 فروری 2017 کو نئی دہلی میں بیلیجئم کے نائب وزیراعظم اور ڈیولپمنٹ کو آپریشن، ڈیجیٹل ایجنڈا، ٹیلی کام اور ڈاک خدمات کے وزیر جناب الیکزینڈر ڈی کرو کی قیادت میں بیلیجئم کے وفد کے ساتھ آپسی مفادات کے موضوع پر میٹنگ کی تھی۔ اس میٹنگ کے دوران دونوں فریقوں نے ڈیجیٹل انڈیا اور ڈیجیٹل بیلیجئم  کے تحت پر لوگوں کو ڈیجیٹل طور پر بااختیار بنانے کے لئے باہم ملکر کام کرنے کے تئیں اپنے عہد کی توثیق کی تھی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

 

 م ن۔م ع۔ ن ا۔

U- 60