نئی دہلی،یکم نومبر 2018؍وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کا بینہ نے 5 اکتوبر 2018ء کو ہوئے درج ذیل سمجھوتوں: ایک مفاہمت نامہ (ایل او سی) اور اشترا ک وتعاون سے متعلق معاہدہ (ایم او سی) کی توثیق کر دی ہے۔
اس مفاہمت نامہ ؍اشتراک وتعاون سے متعلق معاہدہ سے ہندوستانی ریلویز کو ریلوے کے شعبے میں جدید ترین ترقیات اور معلومات کے آپسی تبادلے کے لئے ایک پلیٹ فارم مہیا ہو سکےگا۔ علاوہ ازیں اس کے ذریعے تکنیکی ماہرین، رپورٹوں اور تکنیکی دستاویزات، مخصوص ٹیکنالوجی کے شعبوں میں ٹریننگ اور سیمینار؍ورکشاپ کے تبادلے میں آسانی فراہم ہوگی۔ اس کے علاوہ معلومات کے تبادلے کے لئے دیگرشعبوں میں بھی بات چیت میں آسانی ہوگی۔
اس مفاہمت نامے سے ٹرانسپورٹ( نقل و حمل) کی تعلیم کی تیاری کے لئے کلیدی شعبوں میں اشتراک وتعاون میں اضافہ ہوگا۔ اس سے ٹرانسپورٹ اور تعلیم کے شعبے میں مخصوص تجاویز کی تیاری میں آسانی ہوگی۔ ان تجاویز میں تجارتی-اقتصادی، سائنٹفک- ٹیکنیکل اور ثقافتی اشتراک وتعاون سے متعلق بین حکومتی روس-ہند کمیشن کے فریم ورک کے اندر ان کا نفاذ بھی شامل ہیں۔
اس مفاہمت نامے سے درج ذیل شعبوں میں تکنیکی اشترا ق و تعاون قائم ہوسکے گا:
پس منظر
ریلویز کی وزارت نے ریلوے کے شعبے میں تکنیکی اشتراک و تعاون کے لئے متعدد وغیر ملکی حکومتوں اور قومی ریلویز کے ساتھ مفاہمت ناموں (ایم او یو) اور اشتراک وتعاون سے متعلق معاہدوں(ایم او سی) پر دستخط کئے ہیں۔ اشتراک وتعاون کے لئے شناخت شدہ شعبوں میں ہائی اسپیڈ ریل،موجودہ ریلوے راستوں پر ٹرینوں کی رفتار بڑھانا، عالمی معیار کے اسٹیشنوں کو تیارکرنا، بھاری فاصلہ آپریشن اور ریلوے کے بنیادی ڈھانچوں کی جدید کاری شامل ہیں۔ریلویز کی وزارت ، حکومت ہند اور دیگر ملکوں کے درمیان ہوئے اس اشتراک وتعاون کو ریلوے ٹیکنالوجی اور آپریشن کے شعبوں میں ترقیات سے متعلق معلومات کے تبادلے، علم کو ساجھاکرکے، تکنیکی دورے اور آپسی مفادات کے شعبوں میں ٹریننگ، سیمینار اور ورکشاپ کے انعقاد کے ذریعے حاصل کیا جاتا ہے۔
م ن۔م ع۔ن ع
U: 5598