Search

پی ایم انڈیاپی ایم انڈیا

مزید دیکھیں

متن خودکار طور پر پی آئی بی سے حاصل ہوا ہے

مرکزی کابینہ نے سرہند معاون نہر اور راجستھان معاون نہر کی مرمت کاری کے لئے 825 کروڑ روپے کی مالی امداد کی منظوری دی ہے


دونوں پروجیکٹوں سے پنجاب کے مکتسر، فرید کورٹ اور فیروز پور کے علاقوں میں پانی کے جماؤ پر قابو پایا جاسکے گا

نئی دہلی۔26ستمبر۔وزیراعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ نے اگلے پانچ برسوں (2018-19 تا2022-23)کے دوران راجستھان معاون نہر اور سرہند معاون نہر کی مرمت کاری پر عملدرآمد کے لئے بالترتیب 620.42 کروڑ روپئے اور 205.758 کروڑ روپئے کی مرکزی مالی امداد کی منظوری دی ہے۔

اثرات

  1. ان دونوں پروجیکٹوں پر عملدرآمد سے جنوب مغربی پنجاب کے مکتسر، فریدکورٹ اور فیروز پور اضلاع میں 84800 ہیکٹیر اراضی میں پانی کے جماؤ کے مسئلے کو حل کرنے میں مددملے گی۔
  2. ان پروجیکٹوں کےنافظ ہونے کے بعد جنوب مغربی پنجاب کے علاقوں میں پانی کے جماؤ کے مسئلے پر قابو پانے میں مدد ملے گی اور دونوں نہروں میں پانی کے بہاؤ اور پانی کی دستیابی میں بھی  اضافہ کیا جاسکے گا۔
  • III. راجستھان معاون نہر کی مرمت کاری کی وجہ سے 98,739 ہیکیٹر اراضی میں بہتر آبپاشی کی سہولتوں اور سرہند معاون نہرکی مرمت کاری کی وجہ سے 69,086 ہیکٹیر اراضی میں بہتر آبپاشی سہولتوں کے سبب خطے کے کسانوں کو کافی فائدہ پہنچے گا۔

اخراجات

  • راجستھان معاون نہر اور سرہند معاون نہر کے لئے مرکزی امداد کی رقم ایل ٹی آئی ایف کے تحت 99 پی ایم کے ایس وائی۔ اے آئی بی پی کی فنڈنگ کے لئے موجودہ نظام کے تحت نبارڈ کے ذریعہ دی جائے گی۔
  • مرکزی آبی کمیشن کے ذریعہ پروجیکٹوں کے لئے موجودہ نگرانی میکانزم کےمستزاد    پروجیکٹ کے جائزے کے لئے ماہرین کی ا یک کمیٹی تشکیل دی جائے گی جو کہ ان پروجیکٹوں پر مجموعی عملدرآمد کے کام پر نظر رکھے گی۔
  • سرہند معاون نہر کی مرمت کاری کے لئے منظورشدہ کل لاگت 671.478 کروڑ روپئے ہے۔ اسی طرح راجستھان معاون نہر کی مرمت کاری کے لئے منظور شدہ  کل لاگت 1305.267 کروڑ روپئے ہے۔مجموعی مجوزہ کل لاگت میں سے 826.168 کروڑ روپئے مرکزی امداد کے طور پر مہیا کرائی جائے گی۔(سر ہند معاون نہر کے لئے 205.758  کروڑ روپئے ا ور راجستھان معاون نہر کے لئے 620.41 کروڑ روپئے)
  • سرہند معاون نہر اور راجستھان معاون نہر کی مرمت کاری کے لئے بالترتیب 671.478 کروڑ روپئے اور 1305.267 کروڑ روپئے کی نظر ثانی شدہ مجوزہ  لاگت کے لئے سرمایہ کاری کلیئرینس کی توثیق مورخہ 6 اپریل 2016 کو کی جاچکی ہے۔
  •  اس پروجیکٹ کے جائزے کے لئے مرکزی آبی کمیشن(سی ڈبلیو سی) کے چیئرمین کی قیادت میں ایک ٹیم نے سال 2016 کے دوران دورہ کیا تھا ۔ جبکہ سال 2017 کے دوران مرکزی آبی کمیشن( سی ڈبلیو سی)  کے سابق چیئرمین جناب اے بی پانڈیا کی قیادت میں ایک دوسری ٹیم نے دورہ کیا تھا۔مذکورہ ٹیموں نے اس پروجیکٹ  پرعملدرآمد کی سفارش کی تھی۔ پنجاب کی ریاستی حکومت نے بھی 26 اپریل 2018 کو مالی تعاون دینے کے بارے میں اتفاق کیا تھا۔

پس منظر

سرہند معاون نہر اور راجستھان معاون نہر کا آغاز ہریک ہیڈ ورکس سے ہوتا ہے اور دونوں نہر راجستھان میں داخل ہونے سے پہلے پنجاب کے علاقوں  سے ہو کر گزرتی ہے۔دونوں نہروں کا ایک مشترکہ کنارہ ہے۔اس کی تعمیر 1960 کی دہائی میں اینٹوں کے ذریعہ کی گئی تھی  تاکہ پنجاب اور راجستھان کے علاقوں تک پانی کو لے جایا جاسکے۔

پنجاب کی ریاستی حکومت سرہند اور راجستھان معاون دونوں نہروں میں پانی کے راستوں میں خرابی آجانے کے سبب وافر مقدار میں  پانی کے اخراج سے متعلق خبردی تھی۔اس کے نتیجے میں ان نہروں میں پانی کا بہاؤ کافی کم ہوگیا  ہے اور نہر سے متصل علاقے بھی  پانی کے جماؤ کے سبب کافی متاثر ہوئے ہیں اور بڑے پیمانے پر زرعی پیداوار کا نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔

اس پروجیکٹ پرعملدرآمد سے پانی کے جماؤ کے مسئلے کو حل کیاجاسکے گا اور دونوں نہروں میں پانی کے بہاؤ / پانی کی دستیابی میں بھی  اضافہ کیاجاسکے گا۔

 

4974U –