دونوں پروجیکٹوں سے پنجاب کے مکتسر، فرید کورٹ اور فیروز پور کے علاقوں میں پانی کے جماؤ پر قابو پایا جاسکے گا
نئی دہلی۔26ستمبر۔وزیراعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ نے اگلے پانچ برسوں (2018-19 تا2022-23)کے دوران راجستھان معاون نہر اور سرہند معاون نہر کی مرمت کاری پر عملدرآمد کے لئے بالترتیب 620.42 کروڑ روپئے اور 205.758 کروڑ روپئے کی مرکزی مالی امداد کی منظوری دی ہے۔
اثرات
اخراجات
پس منظر
سرہند معاون نہر اور راجستھان معاون نہر کا آغاز ہریک ہیڈ ورکس سے ہوتا ہے اور دونوں نہر راجستھان میں داخل ہونے سے پہلے پنجاب کے علاقوں سے ہو کر گزرتی ہے۔دونوں نہروں کا ایک مشترکہ کنارہ ہے۔اس کی تعمیر 1960 کی دہائی میں اینٹوں کے ذریعہ کی گئی تھی تاکہ پنجاب اور راجستھان کے علاقوں تک پانی کو لے جایا جاسکے۔
پنجاب کی ریاستی حکومت سرہند اور راجستھان معاون دونوں نہروں میں پانی کے راستوں میں خرابی آجانے کے سبب وافر مقدار میں پانی کے اخراج سے متعلق خبردی تھی۔اس کے نتیجے میں ان نہروں میں پانی کا بہاؤ کافی کم ہوگیا ہے اور نہر سے متصل علاقے بھی پانی کے جماؤ کے سبب کافی متاثر ہوئے ہیں اور بڑے پیمانے پر زرعی پیداوار کا نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔
اس پروجیکٹ پرعملدرآمد سے پانی کے جماؤ کے مسئلے کو حل کیاجاسکے گا اور دونوں نہروں میں پانی کے بہاؤ / پانی کی دستیابی میں بھی اضافہ کیاجاسکے گا۔
4974U –