نئی دہلی،28دسمبر 2018؍وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ نے آب وہوا کی تبدیلی سے متعلق اقوام متحدہ فریم ورک کنوینشن(یو این ایف سی سی سی)کے لئے ہندوستان کے دوسرے دوسالہ تازہ ترین جانکاری رپورٹ(بی یوآر)جمع کرنے کو اپنی منظوری دی ہے تاکہ کنوینشن کے قراردادوں کو تسلیم کرنے سے متعلق رپورٹنگ کی تعمیل ہوسکے۔
اہم خصوصیات:
توانائی |
19,09,765.74 |
صنعتی پروسیس اور پروڈکٹ کا استعمال |
2,02,277.69 |
زراعت |
4,17,217.54 |
فضلہ |
78,227.15 |
**زمین کا استعمال، زمین کے استعمال میں تبدیلی(ایل یو ایل یو سی ایف) |
-3,01,192.69 |
کل(ایل یو ایل یو سی ایف کو چھوڑ کر) |
26,07,488.12 |
کل(ایل یو ایل یو سی ایف کو شامل کرکے) |
23,06,295.43 |
زمرہ | سی او 2مساوی(جی جی) |
---|
منفی اخراج قدر میں کمی کرنے سے متعلق کارروائی اور ماحول سے مجموعی کاربن کو ہٹانا شامل ہے۔
1گیگا گرام(جی جی)=10.9گرام:گرین ہاؤس گیسوں کو متعلقہ عالمی حرارتی امکانات کا استعمال کرکے سی او 2مساوی (سی او2 ای یاسی او 2ای کیو)میں بدلا جاتا ہے۔
کے دوسرے بی یو آر کو جمع کرنے سے اقوام متحدہ کنوینشن کے نفاذ سے متعلق معلومات فراہم کرکے ایک فریق کی حیثیت سے ہندوستان کے عہد کی عکاسی ہوتی ہے۔
اہم اثرات:
ہندوستان کے دوسرے بی یو آر کو جمع کرنے سے اقوام متحدہ کنوینشن کے نفاذ سے متعلق معلومات فراہم کرکے ایک فریق کی حیثیت سے ہندوستان کے عہد کی عکاسی ہوتی ہے۔
پس منظر:
ہندوستانی آب وہوا کی تبدیلی سے متعلق اقوام متحدہ فریم ورک کنوینشن(یو این ایف سی سی سی)کا ایک فریک ملک ہے۔ کنوینشن کی دفعہ 4.1 اور 12.1 کے مطابق تمام تر فریقوں، ترقی یافتہ ملک پر مشتمل فریق ممالک اور ترقی پذیر ممالک پر مشتمل فریقوں دونوں کے لئے لازمی ہے کہ وہ کنوینشن کے نفاذ سے متعلق قومی معلومات کی شکل میں معلومات فراہم کریں۔ یو این ایف سی سی سی کے فریقوں کی کانفرنس کے 16ویں اجلاس کے پہلے فیصلے کے پیراگراف60(سی) کے مطابق ترقی پذیر ملکوں کو ہر دو سال میں ایک مرتبہ نیشنل گرین ہاؤس گیس اختراعات اور روک تھام سے متعلق کارروائیوں، ضروریات اور موصلہ امداد سے متعلق تازہ ترین جانکاری فراہم کرنا ہے۔سی او پی 17کے دوسرے فیصلے کے پیراگراف 41 (ایف) کے مطابق ہر دو سال میں ان ملکوں کو دو سالہ تازہ ترین جانکاری رپورٹ(بی یو آر)جمع کرنا ہوگی۔
م ن۔م ع۔ن ع
U: 6497