Search

پی ایم انڈیاپی ایم انڈیا

مزید دیکھیں

متن خودکار طور پر پی آئی بی سے حاصل ہوا ہے

مرکزی کابینہ نے اعانتی تولیدی ٹیکنالوجی ریگولیشن بل- 2020 کو منظوری دی


 

نئی دہلی،19؍فروری،وزیراعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ  نے    ملک میں خواتین کی فلاح وبہبود کے لئے ایک تاریخی بل – اعانتی تولیدی ٹیکنالوجی ریگولیشن بل – 2020 کو منظوری دے دی ہے۔ یہ اقدام پالیمنٹ میں کوکھ کرائے پر دینے سے متعلق ریگولیشن  بل  -2020 کو متعارف کرائے جانے اور  وضع حمل سے متعلق ترمیمی  بل  -2020 کی منظوری کے بعد اٹھایا گیا ہے۔ قانون سازی کے یہ اقدامات  خواتین کے تولیدی حقوق کے تحفظ کی جانب سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں۔

پارلیمنٹ میں بل کی منظوری کے بعد مرکزی حکومت اس قانون کے نفاذ کے لئے تاریخ کا اطلاع نامہ جاری کرے گی۔ اس کے نتیجے میں ایک قومی بورڈ  قائم کیا جائے گا۔

قومی بورڈ طبی کلینک میں کام کرنے والے افراد  کے لئے  ضابطہ عمل مرتب کرے گا تاکہ ٹھوس بنیادی ڈھانچے  کے بارے میں کم از کم معیارات ، لیبارٹری  ، تشخیصی سازو سامان اور ماہر افرادی قوت  کو  کلینک میں  رکھا جاسکے۔

 ریاستی اور مرکز کے زیر انتظام علاقے ریاستی بورڈ   اور ریاستی اتھارٹیاں قائم کریں گے جو انہیں مرکزی حکومت کے نوٹیفکیشن کے تین ماہ کے اندر  تشکیل دینے ہوں گے۔

ریاستی بورڈ  کی ذمہ داری ریاست  میں  کلینک اور  بینکوں کے لئے  قومی بورڈ کے ذریعے  مرتب کردہ پالیسیوں اور منصوبوں پر عمل کرنے کی ذمہ داری ہوگی۔

اس بل کے تحت  ایک قومی رجسٹری  اور  ایک رجسٹریشن اتھارٹی کے قیام کی بھی گنجائش ہے جو  مرکزی  اعداد وشمار  یکجا  کرے گا اور قومی بورڈ کو اس کے کام کاج میں مدد کرے گا۔ بل کے تحت  صنفی انتخاب ، جنین یا تولیدی مادے کی فروخت  یا  اس طرح کے غیر قانونی کاموں کا انجام دینے والی ایجنسیاں یا اداروں کے لئے سخت سزا  کی بھی گنجائش ہے۔

فائدے:

 اس قانون کا فائدہ یہ ہوگا کہ  ملک میں اعانتی تو لیدی ٹیکنالوجی  کی خدمات  کو منضبط کرے گا۔ اس کے نتیجے میں بانجھ جوڑے  اے آر ٹی  کی پریکٹس کے بارے میں زیادہ پر اعتماد ہوں گے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

(م ن-وا- ق ر)

U-836