Search

پی ایم انڈیاپی ایم انڈیا

مزید دیکھیں

متن خودکار طور پر پی آئی بی سے حاصل ہوا ہے

مرکزی بجٹ 2025-26 پر وزیر اعظم جناب نریندر مودی کا تبصرہ

مرکزی بجٹ 2025-26 پر وزیر اعظم جناب نریندر مودی کا تبصرہ


وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج  ایک ویڈیو پیغام کے ذریعے مرکزی بجٹ 2025-26 پر اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔ اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہ آج  کا دن ہندوستان کی ترقی کے سفر میں ایک اہم سنگ میل ہے ، جناب مودی نے کہا کہ یہ بجٹ 140 کروڑ ہندوستانیوں کی امنگوں کی عکاسی کرتا ہے اور ہر شہری کے خوابوں کو پورا کرتا ہے ۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ نوجوانوں کے لیے کئی شعبے کھولے گئے ہیں اور عام شہری وکست بھارت (ترقی یافتہ ہندوستان) کے مشن کو آگے بڑھائیں گے ۔ وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ یہ بجٹ  طاقت کو  دوچند کرنے والا (فورس ملٹی پلائر) ہے جس سے بچت ، سرمایہ کاری ، کھپت اور ترقی میں اضافہ ہوگا ۔ انہوں نے خزانہ اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتا رمن اور ان کی ٹیم کو اس ’عوامی بجٹ‘ کے لیے مبارکباد دی ۔

وزیر اعظم نے کہا کہ عام طور پر بجٹ کی توجہ اس بات پر مرکوز ہوتی ہے کہ حکومت کے خزانے کو کیسے بھرا جائے ۔ تاہم انہوں نے کہا کہ اس بجٹ میں شہریوں کی جیبیں بھرنے ، ان کی بچت بڑھانے اور انہیں ملک کی ترقی میں شراکت دار بنانے پر توجہ مرکوز کی گئی ہے ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ بجٹ ان اہداف کی بنیاد رکھتا ہے ۔

جناب مودی نے کہا کہ’’اس بجٹ میں اصلاحات کی سمت میں اہم اقدامات کیے گئے ہیں‘‘۔انہوں نے جوہری توانائی میں نجی شعبے کو فروغ دینے کے تاریخی فیصلے پر روشنی ڈالی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ سول نیوکلیئر توانائی مستقبل میں ملک کی ترقی میں اہم تعاون کو یقینی بنائے گی ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ بجٹ میں روزگار کے تمام شعبوں کو ترجیح دی گئی ہے ۔ دو بڑی اصلاحات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے جو آنے والے وقت میں اہم تبدیلیاں لائیں گی ، جناب مودی نے کہا کہ جہاز سازی کو بنیادی ڈھانچے کا درجہ دینے سے ہندوستان میں بڑے جہازوں کی تعمیر کو فروغ ملے گا ، آتم نربھر بھارت ابھیان میں تیزی آئے گی اور بنیادی ڈھانچے کے زمرے کے تحت 50 سیاحتی مقامات پر ہوٹلوں کو شامل کرنے سے سیاحت کو نمایاں طور پر فروغ ملے گا ، مہمان نوازی کے شعبے کو جو روزگار کا سب سے بڑا شعبہ ہے، نئی توانائی فراہم ہوگی ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ملک ’’وکاس بھی ، وراثت بھی‘‘ (ترقی اور ورثہ) کے منتر کے ساتھ ترقی کر رہا ہے ۔ انہوں نے ذکر کیا کہ اس بجٹ میں گیان بھارتم مشن کے آغاز کے ذریعے ایک کروڑ مخطوطات کو محفوظ رکھنے کے لیے اہم اقدامات کیے گئے ہیں ۔ مزید برآں ، ہندوستانی علمی روایات سے متاثر ایک قومی ڈیجیٹل ذخیرہ  (ریپا زیٹری)قائم کیا جائے گا ۔

اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ بجٹ میں کسانوں کے لیے کیے گئے اعلانات زرعی شعبے اور پوری دیہی معیشت میں ایک نئے انقلاب کی بنیاد رکھیں گے ، جناب مودی نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ پی ایم دھن- دھنیہ کرشی یوجنا کے تحت 100 اضلاع میں آبپاشی اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی ہوگی ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ کسان کریڈٹ کارڈ کی حد 3 لاکھ روپے سے بڑھا کر 5 لاکھ روپے کرنے سے کسانوں کو زیادہ مدد ملے گی ۔

اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہ بجٹ میں 12 لاکھ روپے تک کی آمدنی کو ٹیکس سے مستثنی قرار دیا گیا ہے ، وزیر اعظم نے کہا کہ تمام آمدنی والے گروپوں کے لیے ٹیکس میں کمی کی گئی ہے ، جس سے متوسط طبقے اور نئے ملازمت  پیشہ افراد کو  بہت فائدہ ہوگا ۔

وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ بجٹ میں صنعت کاروں ، ایم ایس ایم ایز اور چھوٹے کاروباروں کو مضبوط کرنے ، نئی ملازمتیں پیدا کرنے کے لیے مینوفیکچرنگ پر 360 ڈگری فوکس ہے ۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ کلین ٹیک ، چمڑے ، جوتے اور کھلونا صنعت جیسے شعبوں کو نیشنل مینوفیکچرنگ مشن کے تحت خصوصی تعاون حاصل ہوا ہے ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ مقصد واضح تھا کہ  ہندوستانی مصنوعات کو عالمی منڈی میں چمکنے کو یقینی بنایا جائے۔

اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ بجٹ ریاستوں میں ایک متحرک اور مسابقتی سرمایہ کاری کا ماحول پیدا کرنے پر خصوصی زور دیتا ہے ، جناب مودی نے ایم ایس ایم ایز اور اسٹارٹ اپس کے لیے کریڈٹ گارنٹی کو دوگنا کرنے کے اعلان پر روشنی ڈالی ۔ انہوں نے ایس سی ، ایس ٹی اور پہلی بار کاروبار کرنے والی خواتین کے لیے بغیر ضمانت کے 2 کروڑ روپے تک کے قرضے فراہم کرنے کی اسکیم متعارف کرانے کا ذکر کیا ۔ انہوں نے پہلی بار ای-شرم پورٹل پر رجسٹریشن کے ساتھ کام کرنے والے گِگ ورکروں کے لیے اہم اعلان پر زور دیا ، تاکہ وہ صحت کی دیکھ بھال اور دیگر سماجی تحفظ کی اسکیموں تک رسائی حاصل کر سکیں ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ یہ محنت کے وقار کے تئیں حکومت کے عزم کی عکاسی کرتا ہے ۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ جن وشواس 2.0 جیسی ریگولیٹری اور مالیاتی اصلاحات کم سے کم حکومت اور اعتماد پر مبنی حکمرانی کے عزم کو مضبوط کریں گی ۔

اپنے خطاب کا اختتام کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ یہ بجٹ نہ صرف ملک کی موجودہ ضروریات کو پورا کرتا ہے بلکہ مستقبل کی تیاری میں بھی مدد کرتا ہے ۔ انہوں نے ڈیپ ٹیک فنڈ ، جیو اسپیشل مشن اور نیوکلیئر انرجی مشن سمیت اسٹارٹ اپس کے لیے  کئے گئے اقدامات پر روشنی ڈالی ۔ انہوں نے اس تاریخی بجٹ کے لیے تمام شہریوں کو مبارکباد پیش کی ۔

**********

ش ح۔ م  م۔ ج

UNO-5928