مرکزی کابینہ کی میٹنگ وزیراعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں یکم جون 2020 کو منعقد ہوئی۔ مرکزی حکومت کے ذریعے اپنے عہدے پر رہتے ہوئے دوسرے سال میں کابینہ کی یہ پہلی میٹنگ تھی۔
میٹنگ کے دوران ایسے تاریخی فیصلے لیے گئے، جو بھارت کے محنت کش کاشت کاروں، ایم ایس ایم ای کے شعبے اور پھیری لگا کر سودا فروخت کرنے والوں کی زندگیوں پر تغیراتی اثرات مرتب کریں گے۔
ایم ایس ایم ای کی مدد
بہت چھوٹی، چھوٹی اور اوسط درجے کی صنعتی اکائیوں کو عام طور پر ایم ایس ایم ای کے طور پر جانا جاتا ہے اور یہ بھارتی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہیں۔ ملک کے مختلف حصوں میں خاموشی سے کام کرنے والی 6 کروڑ سے زائد ایم ایس ایم ای کی اکائیاں، مضبوط اور خودکفیل بھارت کی تعمیر میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ کووڈ-19 وبائی مرض کے پس منظر میں وزیراعظم جناب نریندر مودی نے تعمیر قوم کے کام میں ایم ایس ایم ای کے کردار کا فوری طور پر اعتراف کیا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ آتم نربھر بھارت ابھیان کے تحت کیے گئے اعلانات میں ایم ایس ایم ای کو ایک اہم مقام حاصل ہوا۔
اس پیکیج کے تحت ایم ایس ایم ای کے شعبے کو نہ صرف یہ کی خاطر خواہ تخصیص حاصل ہوئی ہے، بلکہ اسے معیشت کے احیا سے متعلق اقدامات کے نفاذ میں بھی ترجیج دی گئی ہے۔متعدد کلیدی اعلانات کے نفاذ کے سلسلے میں پہلے ہی عمل شروع کیا جاچکا ہے۔آج حکومت ہند نے آتم نربھر بھارت پیکیج کے تحت دیگر اعلانات کے موثر نفاذ کا لائحہ عمل بھی طے کردیا ہے۔
پھیری لگا کر سودا بیچنے والوں کی امداد
ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت نے ایک خصوصی بہت چھوٹی – قرض سہولت اسکیم- پی ایم سواندھی- وزیراعظم کی پھیری لگا کر سودابیچنے والوں کے لیے آتم نربھر ندھی کی اسکیم شروع کی ہے، تاکہ اسٹریٹ ونڈروں کو قابل استطاعت قرض فراہم کی جاسکے۔ یہ اسکیم انہیں اپنا کام شروع کرنے اور اپنی روزی روٹی کمانے کے لحاظ سے بہت مددگار ثابت ہوگی۔
ونڈروں، ہاکروں، ٹھیلے والوں، ریہڑی والوں، ریہڑی پر پھل بیچنے والوں سمیت 50 لاکھ افراد، جو مختلف شعبوں میں مصروف عمل ہیں، انہیں اس اسکیم سے فائدہ ہوگا۔
بھارت کی تاریخ میں پہلی مرتبہ پھیری لگا کر سودا بیچنے والوں کو، خواہ ان کا تعلق شہرسے ہو یا گاؤں سے، شہری استفادہ کنندگان میں شامل کیا گیا ہے۔
جے کسان کے جذبے کو پھر سے جگانا
2020-21 کے خریف سیزن کے لیے حکومت نے اپنا وعدہ پورا کرتے ہوئے پیداوار کی لاگت کا ڈیڑھ گنا، یعنی کم از کم امدادی قیمتوں کا تعین لاگت کے ڈیڑھ گنے کی سطح پر کیا ہے۔ 2020-21 کی خریف کی سیزن کی 14 فصلوں کے سلسلے میں کم از کم امدادی قیمتوں کا اعلان کردیا گیا ہے، جو سی اے سی پی کی سفارشات پر منحصر ہیں۔ ان 14 فصلوں کی لاگت کے لحاظ سے منفعت کی فیصد 50 فیصد سے 83 فیصد کے درمیان ہیں۔
ناداروں پر توجہ مرکوز کرنا حکومت کی ترجیح
نادار اور خستہ حال افراد وزیراعظم کی قیادت میں حکومت کی اعلی ترین ترجیح ہیں۔ کورونا وائرس وبائی مرض کے دوران لاک ڈاؤن کے پہلے دن سے لے کر اب تک حکومت غریب ترین افراد کے تئیں حساس رہی ہے۔ لاک ڈاؤن کے اعلان کے دو دنوں کے اندر 26 مارچ 2020 کو، پردھان منتری غریب کلیان یوجنا پیکیج کے اعلان میں بھی یہی امر پوشیدہ تھا۔
تقریبا80 کروڑ افراد کو خوراک سلامتی کے تحت لانے سے لے کر 20 کروڑ خواتین کے کھاتوں میں براہ راست فائدہ منتقلی، معمر شہریوں کے ہاتھ میں پیسہ پہنچانے سے لے کر غریب بیواؤں اور نادار دیویانگوں کی مدد، کاشت کاروں کو پی ایم کسان کی قسطیں فراہم کرانا، جیسے اقدامات کا اعلان کیا گیا ہے۔ ان سے سماج کے بہت سے خستہ حال طبقات پر احاطہ کیا گیا۔ اگر حکومت کی جانب سے فوری طور پر دخل اندازی نہ کی گئی ہوتی ،تو ان افراد کو بڑی پریشانیاں لاحق ہوتیں۔
یہ محض اعلانات نہیں تھے، چند دنوں کے اندر کروڑوں لوگوں تک نقد یا جنس کی شکل میں امداد فراہم کی گئی۔ ہر قدم پر حکومت ہند نے سماج کے کمزور ترین طبقات کی امداد کے لیے رحم دلی اور ذمہ داری کا ثبوت دیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
م ن۔ ت ع۔
U-2951
आज कैबिनेट ने कई महत्वपूर्ण और ऐतिहासिक फैसले लिए। इनसे हमारे अन्नदाताओं, मजदूरों और श्रमिकों के जीवन में बड़े सकारात्मक बदलाव आएंगे। सरकार के इन निर्णयों से किसानों, रेहड़ी-पटरी वालों और एमएसएमई को जबरदस्त लाभ पहुंचने वाला है। https://t.co/jgGTO4gKH1
— Narendra Modi (@narendramodi) June 1, 2020
आत्मनिर्भर भारत अभियान को गति देने के लिए हमने न केवल MSMEs सेक्टर की परिभाषा बदली है, बल्कि इसमें नई जान फूंकने के लिए कई प्रस्तावों को भी मंजूरी दी है। इससे संकटग्रस्त छोटे और मध्यम उद्योगों को लाभ मिलेगा, साथ ही रोजगार के अपार अवसर सृजित होंगे।
— Narendra Modi (@narendramodi) June 1, 2020
देश में पहली बार सरकार ने रेहड़ी-पटरी वालों और ठेले पर सामान बेचने वालों के रोजगार के लिए लोन की व्यवस्था की है। ‘पीएम स्वनिधि’ योजना से 50 लाख से अधिक लोगों को लाभ मिलेगा। इससे ये लोग कोरोना संकट के समय अपने कारोबार को नए सिरे से खड़ा कर आत्मनिर्भर भारत अभियान को गति देंगे।
— Narendra Modi (@narendramodi) June 1, 2020
'जय किसान' के मंत्र को आगे बढ़ाते हुए कैबिनेट ने अन्नदाताओं के हक में बड़े फैसले किए हैं। इनमें खरीफ की 14 फसलों के लिए लागत का कम से कम डेढ़ गुना एमएसपी देना सुनिश्चित किया गया है। साथ ही 3 लाख रुपये तक के शॉर्ट टर्म लोन चुकाने की अवधि भी बढ़ा दी गई है।
— Narendra Modi (@narendramodi) June 1, 2020
As this Government enters its second year, the Cabinet took important decisions that will have a transformative impact on the MSME sector, our hardworking farmers and street vendors. Today’s decisions will ensure a better quality of life for them. https://t.co/5QtQL2djtT
— Narendra Modi (@narendramodi) June 1, 2020
MSME sector is of great importance for us. Decisions taken for the MSME sector in today’s Cabinet meet will draw investments, ensure ‘Ease of Doing Business’, and easier availability of capital. Many entrepreneurs will gain from the revised definition of MSMEs.
— Narendra Modi (@narendramodi) June 1, 2020
India will prosper when our farmers prosper. Our Government has fulfilled its promise to our hardworking farmers, of fixing the MSP at a level of at least 1.5 times of the cost of production. Care has also been taken towards improving the financial situation of our farmers.
— Narendra Modi (@narendramodi) June 1, 2020
PM Street Vendor's AtmaNirbhar Nidhi (PM SVANidhi) is a very special scheme. For the first time, our street vendors are a part of a livelihood programme. This scheme will ensure support for street vendors. It harnesses technology and emphasises on capacity building.
— Narendra Modi (@narendramodi) June 1, 2020