Search

پی ایم انڈیاپی ایم انڈیا

مزید دیکھیں

متن خودکار طور پر پی آئی بی سے حاصل ہوا ہے

 شیواجی مہاراج  کی تاجپوشی تقریب-   ’شیو راجیہ بھیشیک‘کے 350 ویں سال پر وزیراعظم مودی کا پیغام

 شیواجی مہاراج  کی تاجپوشی تقریب-   ’شیو راجیہ بھیشیک‘کے 350 ویں سال پر وزیراعظم مودی کا پیغام


पुन्हा एकदा

आपल्या सर्वांना तीन सौ पचास व्या, शिवराज्याभिषेक, सोहोळ्यानिमित्त खूप खूप शुभेच्छा !

छत्रपती शिवाजी महाराजांची, पवित्र भूमी असलेल्या, महाराष्ट्राला आणि महाराष्ट्रातील माझ्या,

बंधू- भगिनींना, माझे कोटी कोटी वंदन!

آزادی کے امرت مہوتسو میں چھتر پتی شیواجی مہاراج کا راجیہ بھیشیک دیوس (تاجپوشی کا دن) ہم سب کے لئے نئی بیداری، نئی توانائی لے کر آیا ہے۔  میں آپ سب کو مبارکباد دیتا ہوں ۔ چھترپتی شیواجی مہاراج کی تاجپوشی 350 سال پہلے کے اس عہد کا ایک انوکھا اور اہم باب ہے ۔

تاریخ کے اس باب سے نکلی سوراج ،بہتر حکمرانی اور خوشحالی کی عظیم داستانیں ہمیں آج بھی متحرک کرتی ہیں ۔ قومی فلاح اور عوامی فلاح ان کی حکمرانی نظام کے بنیادی عناصر رہے ہیں ۔ میں چھترپتی شیواجی مہاراج  کے قدموں میں صدہا سلام پیش کرتا ہوں ۔ آج سوراج کی پہلی راجدھانی رئے گڑھ قلعے کے احاطہ میں شاندار تقریب منعقد کی گئی ۔ پورے مہاراشٹر میں آج کا دن ایک تقریب کے طور پر منایا جارہا ہے ۔ پورے سال اسطرح کے انعقاد مہاراشٹر میں منعقدہوں گے ، اس کے لئے میں مہاراشٹر سرکار کو بھی مبارکباد دیتا ہوں ۔

ساتھیو،

آج سے 350 سال قبل جب چھترپتی شیواجی مہاراج تاجپوشی ہوئی تھی ، تو اس میں سوراج کی للکاراور قوم پرستی کی جےجے کار شامل تھی ۔ انہوں نے ہمیشہ ہندوستان کے اتحاد اورسالمیت کو سرفہرست رکھا تھا۔ آج  ایک بھارت ، سریشٹھ بھارت کےوژن میں  چھترپتی شیواجی مہاراج کے خیالات کا ہی عکس دیکھا جاسکتا ہے ۔

ساتھیو،

تاریخ کے عظیم لوگوں سے لے کر آج کے دور میں قیادت پر تحقیق کرنے والے منجمینٹ گروؤں تک ، ہر عہد میں کسی بھی لیڈر کی سب سے بڑی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ اپنے ملک کے شہریوں کو تحریک دے اور انہیں اپنے اعتماد میں رکھے۔ آپ چھترپتی شیواجی مہاراج کے وقت ملک کی صورتحال کا تصور کرسکتے ہیں ۔سیکڑوں برسوں کی غلامی اور حملوں نے ملک کے شہریوں سے ان کی خود ا عتمادی چھین لی تھی۔ حملہ آوروں کے استحصال اور غربت نے سماج کو کمزوربنادیا تھا ۔ ہمارے ثقافتی مراکز پر حملہ کرکے لوگوں کے خوداعتمادی کو توڑنے کی کوشش کی گئی ہے ۔ ایسے وقت میں لوگوں میں  خود ا عتمادی کو بیدار کرنا ایک مشکل کام تھا ، لیکن چھترپتی شیواجی مہاراج نے نہ صرف حملہ آوروں کامقابل کیا بلکہ عام لوگوں میں یہ اعتماد بھی پیدا کیا کہ خود کی حکمرانی ممکن ہے ۔ انہوں نے غلامی کی ذہنیت کو ختم کرکے لوگوں کو قومی تعمیر کےلئے متحرک کیا ۔

ساتھیو،

ہم نے یہ بھی دیکھاہے کہ تاریخ میں ایسے کئی حکمراں ہوئے جواپنی فوجی طاقت کے لئے جانے جاتے ہیں لیکن ان کی انتظامی صلاحیت کمزور تھی ۔ اسی طرح ایسے بھی کئی حکمراں ہوئے جواپنے بہترین حکمرانی کے نظام کے لئے جانےگئے ۔ لیکن ان کی فوجی قیادت کمزور تھی لیکن چھترپتی شیواجی مہاراج کی شخصیت بےمثال تھی ۔ انہوں نے سوراج بھی قائم کیا اور سووراج کوبھی تعبیر آشنا کیا ۔ وہ اپنی بہادر ی کے لئے بھی جانےجاتے ہیں اور حکمرانی کے لئےبھی۔ بہت چھوٹی عمرمیں انہوں نےقلعوں کو فتح کرکے اور دشمنو ں کو شکست دے کراپنی فوجی قیادت کا ثبوت دے دیا۔ دوسری طرف ایک راجہ کے طورپر عوامی – انتظامیہ میں اصلاحات کو نافذ کرکے انہوں نے بہتر حکمرانی کا طریقہ بھی بتایا ۔

ایک طرف ا نہوں نے حملہ آوروں سے اپنے راج  اور ثقافت کا تحفظ کیا تو دوسری طرف انہوں نے قومی تعمیر کا وسیع وژن بھی سامنے رکھا ۔ اپنے وژن کی وجہ سےہی وہ   تاریخ کی دوسری  عظیم شخصیتوں سے یکسر الگ ہیں ۔ انہوں نے حکمرانی کا عوامی فلاح وبہبود کا کردار لوگوں کے سامنے رکھا  اور انہیں باعزت طریقے سےجینےکایقین دلایا ۔ اس کے ساتھ ہی چھترپتی شیواجی مہاراج نے سوراج ، مذہب، ثقافت اور ورثے کو ٹھیس پہنچانے کی کوشش کرنےوالوں کو بھی اشارہ دیا ۔ اس سے عام لوگوں میں مضبوط یقین پیدا ہوا، خود ا عتمادی کا جذبہ فروغ پایا اور ملک کا وقار بڑھا۔ کسانوں کی فلاح  ہو، خواتین کوبا اختیار بنانا ہو، حکومت – انتظامیہ تک عام انسانوں کی رسائی کو آسان بناناہو، ان کے کام ، ان کی حکمرانی کانظام اوران کی پالیسیاں آج بھی اتنی ہی اہم  ہیں ۔

ساتھیو،

چھترپتی شیواجی مہاراج کی شخصیت کے اتنےپہلو ہیں کہ کسی نہ کسی  شکل میں ان کی زندگی ہمیں لازمی طور سے متاثر کرتی ہے ۔ انہوں نےہندوستان کی سمندری صلاحیت کو پہچان کو جس طرح بحریہ کی توسیع کی ، اپنی انتظامی صلاحیت کامظاہرہ کیا،وہ آج بھی سب کو تحریک دیتا ہے ۔ ان کے تعمیر شدہ جل درگ  سمندرکے درمیان میں ، تیز لہروں اور جوار بھاٹےکےتھپیڑے سہنے کے باوجود آج بھی شان سے کھڑے ہیں۔ ا نہوں نے سمندر کے کناروں سے لے کر پہاڑوں تک  قلعو ں کی تعمیرکروائی اوراپنے راج کو وسیع کیا ۔اس عہد میں انہوں نے آبی   نظم- واٹر منجمنٹ  سے جڑے جو سسٹم تعمیر کئے تھے  وہ ماہرین کو حیرت میں ڈال دیتے ہیں ۔ یہ ہماری سرکار کی خوش نصیبی ہے کہ چھترپتی شیواجی مہاراج سے تحریک لے کر  پچھلے سال ہندوستان نے غلامی کے ایک نشان سے بحریہ کو آزادی دے دی ۔ ہندوستانی بحریہ کے جھنڈے پر سے   انگریزوں کی حکمرانی کی شناخت کو ہٹا کر شیواجی مہاراج سے تحریک لے کر ان کی راج مدرا کوجگہ دی گئی ۔اب یہی جھنڈا نئے ہندوستان کی آن بان شان بن کر سمندراورآسمان میں لہرا رہا ہے ۔

ساتھیو ،

چھترپتی شیواجی مہاراج کی بہادری،نظریہ اور انصاف پسندی نے کئی نسلوں کو تحریک دی ۔ ان کا حوصلہ مند ، کام کرنے کا طریقہ، وقت کے مناسب سے ہنرمندی اور پرامن سیاسی نظام آج بھی ہمارے لئے تحریک کا ذریعہ ہیں ۔ ہمیں اس بات کا فخر ہے کہ دنیا کے کئی ممالک میں آج بھی چھترپتی شیواجی مہاراج کی پالیسیوں  پر گفتگو ہوتی ہے  اوراس ہر تحقیق ہوتی ہے۔ایک ماہ قبل ہی ماریشش میں چھترپتی شیواجی مہاراج کامجسمہ نصب کیا گیا ۔ آزادی کےامرت کال میں چھترپتی شیواجی مہاراج کی تاجپوشی کے 350 سال پور ے  ہوناایک تحریک سے لبریزموقع ہے۔ اتنےبرسوں بعد بھی ان کے ذریعہ قائم کئے گئے اقدار ہمیں آگے بڑھنے کی راہ دکھا رہی ہیں ۔ انہی اقدار کی بنیاد پر ہمیں امرت کال کے 25 برسوں کا سفر مکمل کرنا ہے ۔یہ سفرہوگا چھترپتی شیواجی مہاراج کے خوابوں کابھارت بنانے کا  یہ سفر ہوگا سوراج ،بہترحکمرانی اور خودانحصاری کا ، یہ سفر ہوگا ترقی  یافتہ ہندوستان کا۔

पुन्हा एकदा, आपल्या सर्वांना तीन सौ पचास व्या, शिवराज्याभिषेक, सोहोळ्यानिमित्त खूप खूप शुभेच्छा!

جے ہند

بھارت ماتا کی جے

 

*************

ش ح ۔ ج ق ۔ ف ر

U. No.5757