Search

پی ایم انڈیاپی ایم انڈیا

مزید دیکھیں

متن خودکار طور پر پی آئی بی سے حاصل ہوا ہے

شنگھائی کو آپریشن آرگنائزیشن  (ایس سی او) سربراہ کانفرنس 2020 میں وزیراعظم کا خطاب

شنگھائی کو آپریشن آرگنائزیشن  (ایس سی او) سربراہ کانفرنس 2020 میں وزیراعظم کا خطاب


 

عزت مآب، روس کے صدر اور آج کی  ہماری کانفرنس  کے صدر،

عزت مآب،

میرے ساتھی دوستو،

سب سے پہلے میں ایس سی او کی  بہترین قیادت کے لئے اور  کووڈ۔ 19 عالمی وبا کے چیلنجوں اور  روکاوٹوں کے باوجود  اس کانفرنس کے انعقاد کے لئے صدر پتن کو مبارکباد دینا چاہوں گا۔ مجھے خوشی ہے کہ  ہم ان مشکل حالات کے باوجود ایس سی او کے تحت تعاون اور یکجہتی کے  ایک جامع اور  ترقی  پذیر ایجنڈے کو آگے بڑھا سکے۔

عزت مآب،

ایس سی او میں بھارت کے لئے یہ  ایک اہم سال ہے۔ ہم پہلی بار ایک سربراہ سطح کی  میٹنگ ایس سی او  سربراہان مملکت کی کونسل  کا انعقاد کرنے جارہے ہیں۔ اس میٹنگ کے لئے ایک  وسیع ایجنڈا تیار  کیا گیا ہے جس میں  اقتصادی تعاون کے معاملات پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔ ہم  نے اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم میں اپنے  زبردست  تجربات سے واقف کرانے کے لئے اختراع اور اسٹارٹ اپس پر اسپیشل ورکنگ گروپ قائم کرنے کی تجویز رکھی ہے۔ ہم نے  روایتی  طریقہ علاج پر  ورکنگ گروپ کی بھی تجویز رکھی ہے تاکہ ایس سی او ممالک میں  روایتی اور قدیم  طریقہ علاج کے علم   اور دور حاضر کے طریقہ علاج میں ہورہی ترقی  ایک دوسرے کی تکمیل کرسکیں۔

عزت مآب،

بھارت کا پختہ یقین ہے کہ اقتصادی  کثیر جہتی نظام  اور قومی صلاحیت سازی  کو ملانے سے ایس سی او ممالک عالمی وبا سے ہوئے معاشی نقصان کے بحران  سے نکل سکتے ہیں۔ہم  عالمی وبا کے بعد کی دنیا میں ’آتم نربھر بھارت‘ کے نظریہ کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ ’آتم نربھر بھارت‘ عالمی معیشت کے لئے  ایک فورس ملٹی پلائر ثابت ہوگا اور ایس سی او  علاقے کی اقتصادی ترقی کو رفتار عطا کرے گا۔

عزت مآب،

ایس سی او علاقے سے بھارت کا گہرا ثقافتی اور تاریخی تعلق رہا ہے۔ ہمارے ابا و اجاد نے  اس مشترکہ تاریخی اور ثقافتی وراثت کو اپنے بلا تکان اور مسلسل رابطوں سے زندہ رکھا۔ انٹرنیشنل نارتھ ساؤتھ ٹرانسپورٹ کوریڈور، چابہار پورٹ، اشگابات سمجھوتے جیسے اقدام کنکٹی وٹی کے تئیں ہندوستان کے مضبوط عزم کو ظاہر کرتے ہیں۔ بھارت کا ماننا ہے کہ کنکٹی وٹی کو  اور زیادہ گہراکرنے کے لئے یہ ضروری ہےکہ  ایک دوسرے کی خود مختاری اور  علاقائی یکجہتی کے احترام کے بنیادی اصولوں کے ساتھ آگے بڑھا جائے۔

عزت مآب،

اقوام متحدہ نے 75 سال پورے کئے ہیں لیکن متعدد کامیابیوں کے بعد بھی  اقوام متحدہ کا  بنیادی مقصد ابھی ادھورہ ہے۔ عالمی وبا کی اقتصادی اور سماجی  اذیت  سے نبرد آزما دنیا کی توقع ہے کہ اقوام متحدہ کے نظام میں  مکمل تبدیلی آئے۔

ہمارے یہاں  شاستروں میں کہا گیا ہے ’’پریورتن میو اِستھر مستی‘‘۔ تبدیلی ہی واحد استحکام ہے۔ بھارت 2021 سے اقوام متحدہ سلامتی کونسل میں ایک غیر مستقل رکن کے طور پر حصہ لے گا۔ ہماری توجہ عالمی  نظام حکومت میں متوقع تبدیلیاں  لانے پر مرکوز ہوگی۔

ایک ’اصلاح شدہ ملٹی لٹرالزم‘ جو آج کی عالمی حقیقتوں کو ظاہر کرے، جو تمام متعلقین کی توقعات ، موجودہ دور کے چیلنجوں اور  انسانی بہبود جیسے  موزوعات پر  بات چیت کرے۔ اس کوشش میں ہمیں ایس سی او رکن ممالک  کی مکمل حمایت ملنے کی توقع ہے۔

عزت مآب،

سروے بھونتوسکھنا، سروے سنتو نرامیا۔

سبھی سکھی اور سبھی امراض سے پاک رہیں۔یہ امن کا منتر  بھارت کے تمام  انسانی  بہبود کے تئیں عقیدت کی علامت ہے۔ غیر معمولی عالمی وبا کے اس  انتہائی مشکل وقت میں  بھارت کی فارما صنعت نے  150 سے زیادہ ملکوں کو ضروری دوائیں بھیجی ہیں۔ دنیا کے سب سے بڑے  ویکسن  تیار کرنے والے ملک کے طور پر بھارت اپنی ویکسین  پروڈکشن اور تقسیم کرنے کی صلاحیت کا استعمال اس بحران سے لڑنے میں  پوری نوع انسانی کی مدد کرنے کے لئے کرے گا۔

عزت مآب،

بھارت کا امن ، سلامتی اور  خوشحالی پر پختہ یقین ہے اور ہم نے ہمیشہ دہشت گردی ، غیر قانونی ہتھیاروں کی اسمگلنگ،ڈرگس اور منی لانڈرنگ کے خلاف آواز اٹھائی ہے۔ بھارت ایس سی او چارٹر میں  دیئے گئے اصولوں کے مطابق  ایس سی او کے تحت کام کرنے  کی اپنی عہد بندی میں مستحکم رہا ہے۔

لیکن یہ بدقسمتی ہے کہ ایس سی او ایجنڈے میں بار بار غیر ضروری طور پر دو طرفہ معاملات کو لانے کی کوششیں ہورہی ہیں، جو ایس سی او چارٹر اور شنگھائی اسپرٹ کی خلاف ورزی  کرتے ہیں۔ اس طرح کی کوششیں ایس سی او کی تشریح کرنے والی اتفاق رائے اور تعاون کے جذبے کے خلاف ہے۔

عزت مآب،

میں سال 2021 میں  ایس سی او کی  20 ویں سالگرہ پر   ’’ایس سی او ثقافتی سال‘‘ منانے کے لئے مکمل  حمایت کرتا ہوں۔ بھارت کا قومی میوزیم اس سال  ہماری مشترکہ بودھ وراثت پر پہلی ایس سی او  نمائش منعقد  کرنے کے عمل میں  ہے۔ بھارت کی ساہتیہ اکادمی نے روسی اور چینی زبان میں دس   بھارتی ادبی  تخلیقات کے ترجمے کا کام مکمل کیا ہے۔

اور مجھے یقین ہے کہ اگلے سال  بھارت عالمی وبا سے پاک ماحول میں ایس سی او فوڈ فیسٹول کی میزبانی کرے گا۔ مجھے خوشی ہے کہ تمام  ایس سی او ممالک کے افسروں اور سفارت کاروں نے حال ہی میں بیجنگ میں  ایس سی او سکریٹریٹ کے تعاون سے  منعقد کئے گئے یوگاکے پروگرام میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔

عزت مآب،

میں ایک بار پھر صدر پتن کو ان کی بہترین اور کامیاب قیادت کے لئے  مبارکباد دیتا ہوں اور  اس میٹنگ کے لئے ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ میں صدر اموملی رحمون کو اگلے برس کے لئے ایس سی او کی صدارت کرنے کے  واسطے  مبارکباد اور نیک خواہشات پیش کرنا چاہتا ہوں۔

اور تاجکستان کی کامیاب صدارت کے لئے بھارت کے مکمل تعاون کی یقین دہانی بھی کراتا ہوں۔

بہت بہت شکریہ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

م ن۔ا گ۔ن ا۔

U-7127