Search

پی ایم انڈیاپی ایم انڈیا

مزید دیکھیں

متن خودکار طور پر پی آئی بی سے حاصل ہوا ہے

شادی شدہ مسلم خواتین کےحقوق کا تحفظ


 

نئی دہلی ،13جون :‘سب کا ساتھ ، سب کا وکاس ،سب کاوشواس ’ وزیراعظم ، جناب نریندرمودی کی قیادت والی این ڈی اے حکومت کا کلیدی اصول رہاہے ۔ عوام سے کئے گئے وعدوں میں سے ایک وعدہ پوراکرتے ہوئے ، وزیراعظم  ، جناب نریندرمودی کی قیادت میں مرکزی کابینہ نے مسلم خواتین ( شادی سے متعلق حقوق کا تحفظ ) بل 2019 کو اس کی جگہ مسلم خواتین ( شادی سے متعلق حقوق کا تحفظ ) دوسرے آرڈی نینس 2019 ( 2019کا چوتھاآرڈی نینس ) متعارف کرکے اپنی منظوری دے دی ہے ۔

اثرات

          یہ بل مسلم خواتین کو صنفی مساوات اورصنفی انصاف فراہم کرائیگا علاوہ ازیں یہ بل شادی شدہ مسلم خواتین کے حقوق کا بھی تحفظ کریگا اور ان کے شوہروں کے ذریعہ طلاق ثلاثہ کے ذریعہ طلاق دیئے جانے کے طریقہ کارکابھی خاتمہ کریگا۔ اس بل کو پارلیمنٹ کے عنقریب شروع ہونے والے اجلاس میں متعارف کرایاجائیگا۔

بل سے متعلق خصوصی باتیں

*        اس بل کے ذریعہ طلاق ثلاثہ کے طریقہ کارکو غیرقانونی اور ناجائز قراردیاجاناہے ۔

*        اس کے تحت اس عمل کو قابل سزاعمل بنانے کی بھی تجویز ہے ،جس کے تحت  تین برسوں تک کی قیداور جرمانہ عائد کیاجائیگا ۔

*        اس کے تحت شادی شدہ مسلم خواتین اورزیرکفالت بچوں کو گذاربھتہ فراہم کرنے کی بھی تجویز ہے ۔

*        اس بل کے تحت طلاق ثلاثہ کے عمل  کو قابل دست اندازی جرم قراردیئے جانے کی تجویز ہے اگرکوئی مسلم خاتون جسے طلاق دیاگیاہو بذات خود یا کوئی دوسرا جواس کا خونی رشتہ دارہو یاشادی کے ذریعہ رشتہ داری بنتی ہو، دونوں میں سے کوئی ایک فرد پولیس اسٹیشن  کے انچارج کو اس جرم کے ارتکاب کی اطلاع فراہم کرتاہے تو پولیس اپنے طورپر کارروائی کریگی۔

*        اس جرم کو مجسٹریٹ کی اجازت سے شادی شدہ  مسلم خاتون کے ایمأ پرجسے طلاق دیاگیاہے ، قابل راضی نامہ جرم بھی بنایاجاسکتاہے ۔

*        اس بل کے تحت شادی شدہ مسلم خاتون کو جسے طلاق دیاگیاہے، اسے مرتکب کو مجسٹریٹ کے ذریعہ ضمانت دینے سے قبل ، متاثرہ خاتون کا موقف واضح کرنے کا حق بھی دیاگیاہے  یعنی مجسٹریٹ متاثرہ خاتون کا موقف سننے  اورمطمئن ہونے کے بعد ہی مرتکب کو ضمانت دیگا۔

          مسلم خواتین ( شادی سے متعلق حقوق کا تحفظ ) بل 2019 مسلم خواتین ( شادی سے متعلق حقوق کا تحفظ ) دوسرے آرڈی نینس 2019 کے مماثل ہے ۔

***********

۔م ن ۔ ۔  ع آ) 13.06.2019(

U-2434