Search

پی ایم انڈیاپی ایم انڈیا

مزید دیکھیں

متن خودکار طور پر پی آئی بی سے حاصل ہوا ہے

سوابھیمان اپارٹمنٹس کے مستفیدین کے ساتھ وزیر اعظم کی بات چیت کا متن

سوابھیمان اپارٹمنٹس کے مستفیدین کے ساتھ وزیر اعظم کی بات چیت کا متن


وزیراعظم: تو آپ کو گھر مل گیا؟

مستفید: جی جناب، مل گیا۔ ہم آپ کے بہت مشکور ہیں، آپ نے ہمیں جھونپڑی سے نکال کر ایک محل دیا ہے۔ میں اس سے بڑی چیز کا خواب بھی نہیں دیکھ سکتا تھا، میں نے جو بھی خواب دیکھا تھا، آپ نے اسے حقیقت بنا دیا…جی جناب۔

وزیراعظم: چلو میرے پاس گھر نہیں ہے، تم لوگوں کو گھر مل گیا۔

مستفید: ایسا نہیں ہے، ہم آپ کی فیملی ہیں۔

وزیراعظم:  ہاں، یہ درست ہے۔

مستفید: آپ نے وہ کرکے دکھایا۔

وزیر اعظم: کرکے دیا نا؟

مستفید: جی جناب، آپ کا پرچم بلند رہے اور جیتتے رہیں۔

وزیراعظم: آپ لوگوں کو ہمارا پرچم بلند رکھنا ہے۔

مستفید: بس ہمارے سر پر ہاتھ رکھو۔

وزیراعظم: ہماری ماؤں بہنوں کے ہاتھ میرے سر پر رہنے چاہئیں۔

مستفید: ہم اتنے سالوں سے بھگوان شری رام جی کا انتظار کر رہے تھے، جناب، آپ کا انتظار کرتے کرتے ہم اس عمارت میں آئے، کچی بستیوں سے اٹھے اور ہمیں اس سے بڑی خوشی اور کیا ہو سکتی ہے۔ یہ ہماری خوش قسمتی ہے کہ آپ ہمارے اتنے قریب ہیں۔

وزیر اعظم: دوسروں کو یقین ہونا چاہیے کہ ہم ملک میں مل کر بہت کچھ کر سکتے ہیں۔

مستفید: یہ درست ہے۔

وزیر اعظم: اور اگر آپ اپنے ذہن میں عزم رکھتے ہیں تو یہ کیا جا سکتا ہے۔ دیکھو آج کل کچھ لوگ سوچتے ہیں کہ اب وہ کچی آبادیوں میں پیدا ہوئے ہیں، زندگی میں کیا کریں گے، تو آپ نے ان بچوں کو دیکھا ہوگا اور آپ کو معلوم ہوگا کہ کھیل کود میں ہمارے بچے ان دنوں دنیا میں اپنا نام کما رہے ہیں۔ وہ یہ کر رہے ہیں، وہ ایک جیسے خاندانوں سے آئے ہیں، یہ سب چھوٹے غریب گھرانوں سے آئے ہیں۔

وزیراعظم: تو آپ نئے گھر میں کیا کروگی؟

مستفید: جناب پڑھیں گے۔

وزیر اعظم: پڑھائی کریں گے۔

مستفیدین: ہاں۔

وزیراعظم: تو پہلے نہیں کرتے تھے؟

مستفید: نہیں جناب، ہم یہاں آ کر بہتر مطالعہ کریں گے۔

وزیراعظم: واقعی؟ پھر ذہن میں کیا ہے،  کیا بننا ہے؟

مستفیدین: میڈم۔

وزیراعظم: میڈم بننا ہے۔ مطلب ایک استاد بننا ہے

وزیراعظم: آپ؟

مستفیدین: میں فوجی بنوں گا۔

وزیر اعظم: فوجی۔

مستفید: ہم بھارت کے ویر جوان،اونچی رہے ہماری شان، ہم کو پیارا ہندوستان، حب الوطنی کے گیت گاتے ہیں، ہمیں لافانی سپاہ کے طور پر ترنگے پر فخر ہے، ہم نے اس کے لیے اپنا جسم، دماغ اور مال قربان کردیا۔

وزیر اعظم: تو ان میں سہیلیاں سب وہاں ہہیں، کیا کچھ رہ جائیں گی یا آپ کو پرانے دوست نہیں ملیں گے؟

مستفید: ویسے بھی، یہ ہیں یہ ہیں۔

وزیر اعظم: ٹھیک ہے، یہ پرانے دوست ہیں۔

مستفید: ہاں۔

وزیراعظم: وہ بھی یہاں آنے والے ہیں۔

مستفید: ہاں۔

وزیر اعظم: اب آپ کیسا محسوس کر رہے ہیں کہ آپ کو یہ گھر مل گیا ہے؟

مستفید: بہت اچھا لگتا ہے جناب، کچی بستی سے مکان ملا ہے، بہت اچھا ہے۔

وزیر اعظم: لیکن اب اتر پردیش سے بہت سے مہمان آئیں گے؟ کیا اخراجات بڑھیں گے؟

مستفیدین: کوئی نہیں جناب۔

وزیراعظم: کیا یہاں بھی صفائی ہوگی؟

مستفیدین: ہاں، یہ بہت اچھا ہوگا۔

وزیراعظم: کھیلوں کا میدان دستیاب ہوگا۔

مستفیدین: جی جناب۔

وزیراعظم: پھر آپ کیا کریں گے؟

مستفیدین: کھیلینگے۔

وزیراعظم: کیا آپ کھیلیں گے؟ پھر کون پڑھے گا؟

مستفیدین: پڑھائی بھی کرینگے۔

وزیر اعظم: آپ میں سے کتنے اتر پردیش سے ہیں؟ بہار سے کتنے ہیں؟ آپ کہاں سے ہیں؟

مستفیدین: بہار سے۔

وزیر اعظم: ٹھیک ہے، آپ لوگ، جو جھونپڑیوں میں رہتے تھے، کس طرح کے کام کرتے ہیں؟

مستفیدین: سرمزدوری۔

وزیر اعظم: مزدوری، آٹو رکشہ۔

مستفیدین: جناب کچھ لوگ رات کو بازار میں مزدوری کرتے ہیں۔

وزیر اعظم: ٹھیک ہے، وہ جو بازار میں کام کرتے ہیں۔ تو چھٹھ پوجا کے دوران وہ کیا کرتے ہیں؟ یہ جمنا تو بالکل ایسی کرکے رکھ دی ہے۔

مستفیدین: یہیں کرتے ہیں۔

وزیر اعظم: یہیں کرنا پڑتا ہے، ارے، رے، رے، رے۔ تو آپ کو جمنا جی کا فائدہ نہیں مل رہا ہے۔

مستفیدین: نہیں۔

وزیراعظم: تو آپ یہاں کیا کریں گے، پھر سب مل کر تہوار منائیں گے؟

مستفیدین: جی جناب۔

وزیر اعظم: کیا آپ یہاں مکر سنکرانتی منائیں گے؟

مستفیدین: جی جناب۔

وزیر اعظم: آپ ایسا کیا کریں گے کہ لوگ اس عزت نفس کو حقیقت میں دیکھنے کے لیے آئیں؟

فائدہ مند: ہم ہمیشہ کھلے دل سے سب کا استقبال کریں گے، کسی چیز کی کمی نہیں ہوگی اور نہ ہی کسی سے نفرت کریں گے، ہم سب کے ساتھ پیار اور محبت سے رہیں گے۔

وزیر اعظم: ہمیں مل کر کوئی نہ کوئی تہوار مناتے رہنا چاہیے۔ دیکھو، سب کو بتا دو کہ مودی جی آئے تھے اور مودی جی کی گارنٹی ہے کہ جن کو ابھی ملنا باقی ہے وہ بھی بنیں گے، کیونکہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ اس ملک کے غریب سے غریب کو بھی ٹھوس چھت ملنی چاہیے۔

************

ش ح ۔   م  د ۔  م  ص

 (U:  4841)