نئیدہلی09نومبر۔وزیر اعظم جناب نریندو مودی کی صدارت میں ہونےوالے اجلاس میں سمندر پار کی تیل کمپنیوں کے ذریعہ کرناٹک کے علاقے پڈور میں کلیدی پٹرولیم ذخائر ( ایس پی آر ) کو بھرنے کی منظوری دے دی گئی ۔ واضح ہوکہ پڈور کی ایس پی آر ایک زیر زمین تیل ذخیرہ ہے۔ جس میں 2.5 ملین میٹرک ٹن تیل موجود ہے ۔ اس میں 0.625 کے 4 کمپارٹمنٹ ہیں ۔ پی پی پی ماڈل کے تحت ان ایس پی آر ز کو بھرنے کا مقصد یہ ہے کہ حکومت ہند پر پڑنے والے اخراجات کے بار کو کم کیا جاسکے ۔
واضح ہوکہ انڈین اسٹریٹجک پٹرولیم ریزرو لمٹیڈ (آئی ایس پی آر ایل ) نے 5.33 ملین میٹرک ٹن خام تیل کا تین مقامات ،وشاکھا پٹنم ، منگلور اور پڈور میں تیل ذخیرہ کرنے کے تین زیر زمین غار تعمیر کئے ہیں اور ان میں کام شروع کیا ہے ۔ان میں وشاکھا پٹنم کے زیر زمین غار 1.33 ملین میٹرک ٹن ، منگلور میں 1.5 ملین میٹرک ٹن اور پڈور میں 2.5 ملین میٹرک ٹن تیل ذخیرہ کیا جاسکے گا۔ اندازہ ہے کہ موجودہ ایس پی آر پروگرام کے پہلے مرحلے کے تحت کل 5.33 ملین میٹرک ٹن تیل ہندوستان کی 9.5 دنوں کی خام تیل کی ضرورت کی تکمیل کرسکے گا۔سرکار نے جو ن 2018 میں 6.5 ملین میٹرک ٹن کی گنجائش والے ایس پی آر کی اوڈیشہ کے چاندی کھول اور کرناٹک کے پڈور میں تعمیر کئے جان کی منظوری دے دی تھی۔سال 18-2017 میں کھپت کے اعداد وشمار کے مطابق امید کی جاتی ہے کہ ان دو مقامات سے ہندوستان کی 11.5 دنوں کی تیل ضروریات کی تکمیل ممکن ہوسکے گی۔
۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰
م ن ۔س ش ۔رم
U-5689