نئی دہلی،12 نومبر ،
نمستے،
ایکسیلینسی، وزیر اعظم نوئین سوون فُک،
ایکسلینسیز
ہر سال کی طرح ، ہم ہاتھ سے ہاتھ جوڑ کر اپنی روایتی فیملی فوٹو نہیں لے پائے لیکن پھر بھی مجھے خوشی ہے کہ اس ورچوئل ذریعے سے ہم مل رہے ہیں۔
سب سے پہلے میں آسیان کے موجودہ چیئر ویتنام اور آسیان میں بھارت کے موجودہ کنٹری کوآرڈینیٹر تھائی لینڈ کی تعریف کرنا چاہتا ہوں۔ کووڈ کی دقتوں کے باوجود آپ نے اپنی ذمہ داریوں کو بخوبی نبھایا ہے۔
ایکسلینسیز
بھارت اور آسیان کی اسٹرٹیجک پارٹنر شپ ہمارے مشترکہ تاریخی جغرافیائی اور ثقافتی رشتوں پر مبنی ہے۔ آسیان شروع سے ہی ہماری ایکٹ ایسٹ پالیسی کا مرکز رہا ہے۔
بھارت کے ’’انڈوپیسیفک اوشنس انیی شیٹو‘‘ اور آسیا کے ’’آؤٹ لُک آن انڈوپیسیفک‘‘ کے بیچ کئی طرح کی یکسانیت ہے۔ ہم مانتے ہیں کہ ’’سکیورٹی اینڈ گروتھ فار آل ان ریجن‘‘ کے لیے ایک ’’کوہیسیو اینڈ رسپانسیو آسیان‘‘ ضروری ہے۔
بھارت اور آسیان کے بیچ ہر طرح کی کنیکٹیویٹی کو بڑھانا- فزیکل، اقتصادی،سماجی، ڈیجیٹل، فائی ننشیل ، میری ٹائم – ہمارے لیے اوّلین ترجیح ہے۔
پچھلے کچھ سالوں میں ہم ان سبھی شعبوں میں قریب آتے گئے ہیں۔ مجھے اعتماد ہے کہ آج کی ہماری بات چیت چاہے یہ ورچوئل ذریعے سے ہی ہورہی ہو ہمارے بیچ کی دوری کو اور کم کرنے میں مفید ہوگی۔
میں ایک بار پھر آپ سبھی کو آج کے مذاکرات کے لیے مبارکباد دیتا ہوں۔
***************
م ن۔ اج ۔ ر ا
U:7185
भारत और आसियान की Strategic Partnership हमारी साझा ऐतिहासिक, भौगोलिक और सांस्कृतिक धरोहर पर आधारित है।
— PMO India (@PMOIndia) November 12, 2020
आसियान समूह शुरू से हमारी Act East Policy का मूल केंद्र रहा है।
भारत के “Indo Pacific Oceans Initiative” और आसियान के “Outlook on Indo Pacific” के बीच कई समानताएं हैं: PM
भारत और आसियान के बीच हर प्रकार की Connectivity को बढ़ाना - physical, आर्थिक, सामाजिक, डिजिटल, financial, maritime - हमारे लिए एक प्रमुख प्राथमिकता है।
— PMO India (@PMOIndia) November 12, 2020
पिछले कुछ सालों में हम इन सभी क्षेत्रों में क़रीब आते गए हैं: PM