دفاعی امور کے مرکزی وزیرجناب سنجے سیٹھ نے آج لوک سبھا میں جناب کرشن پرساد تینیتی کے سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ انڈین کوسٹ گارڈ (آئی سی جی) نے ہندوستان کی ساحلی سیکورٹی کو مضبوط بنانے کے لیے درج ذیل اقدامات کیے ہیں۔
انڈین کوسٹ گارڈ (آئی سی جی) روزانہ کی بنیاد پر نگرانی کے لیے20-18 جہازوں ، 35-30کرافٹ اور12-10 طیارے تعینات کرتا ہے ۔ آئی سی جی کے اثاثے ساحلی سلامتی کو مضبوط بنانے اور سمندر میں ضوابط پر مبنی نظم و ضبط کو برقرار رکھنے کے لیے سمندری قانون کے نفاذ کو یقینی بناتے ہیں ۔ نگرانی کی یہ کوششیں آف شور ڈیولپمنٹ ایریا (او ڈی اے) اور سمندر سے ملحقہ جزائر کے گروپوں (انڈمان و نکوبار اور لکشدیپ) پر بھی توجہ مرکوز کرتی ہیں ۔ کوسٹل سرولانس نیٹ ورک (سی ایس این) کے ذریعے ساحلی علاقوں کی نگرانی اور ریموٹ آپریٹنگ اسٹیشن (آر او ایس) اور ریموٹ آپریٹنگ سینٹرز (آر او سی) کے ذریعے تحقیقات کی جاتی ہیں ۔ گزشتہ 10 سالوں کے دوران آئی سی جی نے روک تھام اور اہلکاروں کی شناخت قائم کرنے کے لیے 3,00,296 بورڈنگ آپریشنز ، 153 کوسٹل سیکورٹی مشقیں ، 451 کوسٹل سیکورٹی آپریشنز ، 458 سیکورٹی ڈرلز اور 3645 مشترکہ ساحلی گشتی انجام دی ہیں ۔
گزشتہ 10 سالوں میں ہندوستانی پانی میں غیر قانونی طور پر داخل ہونے پر کل 179 کشتیاں ضبط کر کے 1,683 ؍افراد کو گرفتار کیا گیا ہے ۔ یہ کشتیاں غیر قانونی شکار ، منشیات کی اسمگلنگ ، غیر قانونی امیگریشن وغیرہ جیسی مختلف غیر قانونی سرگرمیوں میں شامل تھیں ۔
ساحلی سلامتی (ملک گیر) کے لیے آئی سی جی کے ذریعے بحری جہازوں اور طیاروں کے حصول کے لیے استعمال ہونے والے فنڈز 12,201 کروڑ روپے ہیں ۔ سی ایس این (ملک گیر) کے لیے استعمال شدہ فنڈ 1,583.8 کروڑ روپے ہے ۔
ساحلی ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لیے ساحلی سلامتی کے معیاری آپریٹنگ طریقہ کار (ایس او پی ایز) جاری کیے گئے ہیں ۔ یہ ایس او پی ایز مختلف اسٹیک ہولڈر ایجنسیوں کی ذمہ داری ، مختلف ساحلی سیکورٹی ریاستوں کے لیے کارروائیوں کے انعقاد اور رسپانس مینجمنٹ کو اجاگر کرتے ہیں ۔
آئی سی جی کی بات چیت سمندری حفاظت اور سلامتی پر مرکوز ہے ۔ آئی سی جی ماہی گیروں کو شامل کرتے ہوئے باقاعدگی سے کمیونٹی انٹرایکشن پروگرام منعقد کرتا ہے ۔ بات چیت کے دوران سمندری تحفظ اور سلامتی کے مختلف پہلوؤں پر غور و خوض کیا جاتا ہے ۔ سمندر میں کسی بھی واقعے کی اطلاع دینے کے لیے ایک ٹول فری نمبر 1554 بھی جاری کیا گیا ہے ۔ اس کے علاوہ ریاستوں کی جانب سے ساحل کے ساتھ کسی بھی مشکوک سرگرمی کی اطلاع دینے کے لیے ماہی گیروں کے واچ گروپ (نگراں گروپ)بنائے گئے ہیں ۔ آئی سی جی اہلکاروں اور سمندری پولیس اہلکاروں کو مؤثر ساحلی سلامتی اور ان کے مقرر کردہ کردار اور افعال کو انجام دینے کے لیے تربیت دی جاتی ہے ۔
* * * ** * *
ش ح۔م ع ن-م ا
U-NO: 9099
Met Mr. Muhammad Yunus, Chief Adviser of the interim government of Bangladesh. India remains committed to a constructive and people-centric relationship with Bangladesh.
— Narendra Modi (@narendramodi) April 4, 2025
I reiterated India’s support for peace, stability, inclusivity and democracy in Bangladesh. Discussed… pic.twitter.com/4UQgj8aohf
In Bangkok, PM @narendramodi met with Mr. Muhammad Yunus, Chief Adviser of the interim government of Bangladesh. The PM reiterated India’s commitment to peace, stability and democracy in Bangladesh. The leaders discussed measures to curb illegal border crossings, with the PM… pic.twitter.com/ASpgrq2eeN
— PMO India (@PMOIndia) April 4, 2025