نمسکار
بجٹ کے بعد، بجٹ سے متعلق ویبینار میں آپ کی موجودگی بہت ضروری ہے۔ اس پروگرام میں شامل ہونے کے لیے آپ سب کا شکریہ۔
اس سال کا بجٹ ہماری حکومت کی تیسری مدت کا پہلا مکمل بجٹ تھا۔ یہ بجٹ نہ صرف ہماری پالیسیوں میں تسلسل کو ظاہر کرتا ہے بلکہ ترقی یافتہ بھارت کے وژن میں نئی توسیع بھی لاتا ہے۔ بجٹ سے پہلے آپ تمام اسٹیک ہولڈرز کی طرف سے دی گئی تجاویز اور مشورےبجٹ کی تیاری کے دوران بہت مفید تھیں۔ اب اس بجٹ کو مزید مؤثر طریقے سے لانے میں، جلد از جلد بہترین ممکنہ نتائج حاصل کرنے اور تمام فیصلوں اور پالیسیوں کو موثر بنانے کے لیے، آپ کا کردار مزید بڑھ گیا ہے۔
دوستو
وکست بھارت کے ہدف کی طرف بڑھنے کا بھارت کا عزم بالکل واضح ہے۔ ہم سب مل کر ایک ایسے بھارت کی تعمیر میں لگے ہوئے ہیں جہاں کسان خوشحال اور بااختیار ہوں۔ ہماری کوشش ہے کہ کوئی کسان پیچھے نہ رہے اور ہم ہر کسان کو آگے لے جائیں۔ زراعت کو ترقی کا پہلا انجن مانتے ہوئے، ہم نے اپنے اناج پیدا کرنے والوں کو فخر کا مقام دیا ہے۔ ہم مل کر دو بڑے اہداف کی طرف بڑھ رہے ہیں، پہلا زرعی شعبے کی ترقی اور دوسرا اپنے گاؤں کی خوشحالی ہے۔
دوستو
پی ایم کسان سمان ندھی یوجنا 6 سال پہلے لاگو کی گئی تھی۔ اس اسکیم کے تحت اب تک تقریباً 4.75 لاکھ کروڑ روپے کسانوں کو دیے گئے ہیں۔ یہ رقم تقریباً 11 کروڑ کسانوں کے کھاتوں میں براہ راست منتقل کی گئی ہے۔ سالانہ 6 ہزار روپے کی اس مالی امداد سے دیہی معیشت مضبوط ہو رہی ہے۔ ہم نے کسانوں پر مرکوز ڈیجیٹل انفراسٹرکچر بنایا ہے تاکہ اس اسکیم کے فوائد پورے ملک کے کسانوں تک پہنچ سکیں۔ مطلب، کسی بچولئے کے داخل ہونے یا کسی لیکیج کی کوئی گنجائش نہیں ہونی چاہیے، یہ نو کٹ کمپنی ہے۔ یہ اس بات کی ایک مثال ہے کہ اگر آپ جیسے ماہرین اور بصیرت والے لوگوں کا تعاون حاصل ہو تو منصوبہ بہت جلد کامیاب ہو جاتا ہے اور بہتر نتائج برآمد ہوتے ہیں۔ آپ کے تعاون سے کسی بھی اسکیم کو پوری طاقت اور شفافیت کے ساتھ نافذ کیا جاسکتا ہے۔ میں اس میں آپ کے تعاون کی تعریف کرنا چاہوں گا اور ہمیشہ فعال تعاون دینے کے لیے۔ اب ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم اس سال کے بجٹ کے اعلانات پر عملدرآمد کے لیے مل جل کر اور تیزی سے کام کریں۔ اس میں بھی ہمیں پہلے کی طرح آپ کا تعاون ملے گا لیکن ہمیں ہر شعبے میں مزید تعاون ملنا چاہیے۔
دوستو
اب آپ جانتے ہیں، آج بھارت کی زرعی پیداوار ریکارڈ سطح پر ہے۔ زرعی پیداوار جو 10-11 سال قبل تقریباً 265 ملین ٹن تھی، اب بڑھ کر 330 ملین ٹن سے زیادہ ہو گئی ہے۔ اسی طرح باغبانی کی پیداوار بڑھ کر 350 ملین ٹن سے زیادہ ہو گئی ہے۔ یہ ہماری حکومت کے بیج سے بازارطریقہ کار کا نتیجہ ہے۔ زرعی اصلاحات، کسانوں کو بااختیار بنانے اور مضبوط ویلیو چین نے یہ ممکن بنایا ہے۔ اب ہمیں ملک کی زرعی صلاحیت کو مکمل طور پر بروئے کار لاتے ہوئے اس سے بھی بڑے اہداف حاصل کرنا ہوں گے۔ اس سمت میں، ہم نے بجٹ میں پی ایم دھن کرشی یوجنا کا اعلان کیا ہے، یہ میرے لیے بہت اہم اسکیم ہے۔ اس کے تحت ملک میں سب سے کم زرعی پیداوار والے 100کم پیداوار اضلاع کی ترقی پر توجہ مرکوز کی جائے گی ۔ آپ سب نے ترقی کے متعدد پیرامیٹرز پر خواہش منداضلاع پروگرام کے نتائج دیکھے ہوں گے۔ ان اضلاع کو اشتراک، حکمرانی، صحت مند مسابقت اور ہم آہنگی سے کافی فوائد حاصل ہو رہے ہیں۔ میں چاہوں گا کہ آپ سبھی ایسے اضلاع سے حاصل کردہ نتائج کا مطالعہ کریں اور ان سے سیکھیں اور ان 100 اضلاع میں پی ایم دھن دھنیہ کرشی یوجنا کو بہت تیز رفتاری سے آگے بڑھائیں۔ اس سے ان 100 اضلاع میں کسانوں کی آمدنی بڑھانے میں مدد ملے گی۔
دوستو
گزشتہ چند سالوں میں ہماری کوششوں کی وجہ سے ملک میں دالوں کی پیداوار میں اضافہ ہوا ہے اور اس کے لیے میں کسانوں کو بھی مبارکباد دیتا ہوں۔ لیکن، اب بھی ہماری ملکی کھپت کا 20 فیصد بیرونی ممالک پر منحصر ہے، درآمدات پر منحصر ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ ہمیں اپنی دالوں کی پیداوار میں اضافہ کرنا پڑے گا۔ ہم نے چنے اور مونگ میں خود کفالت حاصل کر لی ہے۔ لیکن ہمیں تور، اُڑد اور دال کی پیداوار بڑھانے کے لیے زیادہ تیزی سے کام کرنا ہوگا۔ دالوں کی پیداوار میں تیزی لانے کے لیے ضروری ہے کہ بہتر بیجوں کی فراہمی کو برقرار رکھا جائے اور ہائبرڈ اقسام کو فروغ دیا جائے۔ اس کے لیے آپ سب کو موسمیاتی تبدیلی، مارکیٹ کی غیر یقینی صورتحال، اور قیمتوں میں اتار چڑھاؤ جیسے چیلنجوں کے حل پر توجہ دینی ہوگی۔
دوستو
پچھلی دہائی کے دوران،آئی سی اے آر نے افزائش کے پروگرام میں جدید آلات اور جدید ٹیکنالوجیز کا استعمال کیا ہے۔ اس کی وجہ سے 2014 سے 2024 کے درمیان مختلف فصلوں بشمول اناج، تیل کے بیج، دالوں، چارہ، گنے وغیرہ میں 2900 سے زائد نئی اقسام کی ترقی ہوئی۔ آپ کو یہ یقینی بنانا ہوگا کہ ہمارے ملک کے کسانوں کو یہ نئی اقسام سستی قیمتوں پر ملتی رہیں۔ ہمیں یہ بھی یقینی بنانا ہوگا کہ موسم کے اتار چڑھاؤ سے کسانوں کی پیداوار متاثر نہ ہو۔ آپ جانتے ہیں کہ اس بار بجٹ میں زیادہ پیداوار والے بیجوں کے لیے قومی مشن شروع کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ میں خاص طور پر پرائیویٹ سیکٹر سے تعلق رکھنے والے لوگوں سے کہنا چاہوں گا جو اس وقت اس پروگرام میں شامل ہیں ان بیجوں کو پھیلانے پر یقینی طور پر توجہ دیں۔ ان بیجوں کو چھوٹے کسانوں تک پہنچانے کے لیے، انہیں بیج چین کا حصہ بنانا ہو گا، اور یہ ہمارا کام ہے کہ ہم یہ فیصلہ کریں کہ ایک کیسے بننا ہے۔
دوستو
آپ سب دیکھ رہے ہیں کہ آج لوگ غذائیت کے بارے میں زیادہ باشعور ہو گئے ہیں۔ اس لیے باغبانی، ڈیری اور ماہی گیری کی بڑھتی ہوئی مانگ کو دیکھتے ہوئے ان شعبوں میں نمایاں سرمایہ کاری کی گئی ہے۔ پھلوں اور سبزیوں کی پیداوار بڑھانے کے لیے بہت سے پروگرام چلائے جا رہے ہیں۔ بہار میں مکھانا بورڈ کے قیام کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔ میں آپ تمام اسٹیک ہولڈرز سے متنوع غذائیت سے متعلق کھانوں کی تقسیم کے لیے نئی راہیں تلاش کرنے کی درخواست کرتا ہوں۔ ایسی غذائیت سے بھرپور غذائی اشیاء ملک کے کونے کونے اور عالمی منڈی میں دستیاب ہونی چاہئیں۔
دوستو
دوہزار انیس میں، ہم نے پی ایم متسیا سمپدا یوجنا شروع کیا۔ یہ اس شعبے کی ویلیو چین کو مضبوط بنانے، انفراسٹرکچر بنانے اور اسے جدید بنانے کی جانب ایک اہم قدم تھا۔ اس سے فش فارمنگ کے شعبے میں پیداوار، پیداواریت اور فصل کے بعد کے انتظام کو بہتر بنانے میں مدد ملی۔ گزشتہ برسوں میں کئی اسکیموں کے ذریعے اس شعبے میں سرمایہ کاری بھی بڑھائی گئی جس کے نتائج آج ہمارے سامنے ہیں۔ آج مچھلی کی پیداوار دوگنی ہو گئی ہے، ہماری برآمدات بھی دگنی ہو گئی ہیں۔ ہماری کوشش بھارتیہ خصوصی اقتصادی زون اور کھلے سمندر سے پائیدار ماہی گیری کو فروغ دینا ہے۔ اس کے لیے ایکشن پلان بنایا جائے گا۔ میں چاہوں گا کہ آپ سب ایسے خیالات پر غور کریں جو اس شعبے میں کاروبار کرنے میں آسانی کو فروغ دے سکتے ہیں، اور جلد از جلد اس پر کام شروع کریں۔ اس کے ساتھ ساتھ ہمیں اپنے روایتی ماہی گیری دوستوں کے مفادات کے تحفظ کو بھی یقینی بنانا ہو گا۔
دوستو
ہماری حکومت دیہی معیشت کو خوشحال بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ پردھان منتری آواس یوجنا-دیہی، اس اسکیم کے تحت کروڑوں غریبوں کو مکانات دیے جارہے ہیں،سوامتیہ یوجنانے جائیداد کے مالکان کو ‘ریکارڈ آف رائٹس دیا ہے۔ ہم نے سیلف ہیلپ گروپس کی معاشی طاقت میں اضافہ کیا ہے اور ان کی مدد میں اضافہ کیا ہے۔ پردھان منتری گرام سڑک یوجنا سے چھوٹے کسانوں اور تاجروں کو فائدہ ہوا ہے۔ ہم نے 3 کروڑ لکھ پتی دیدی بنانے کا ہدف رکھا ہے۔ ہماری کوششوں سے 1.25 کروڑ سے زیادہ بہنیں لکھپتی دیدی بن چکی ہیں۔ اس بجٹ میں دیہی خوشحالی اور ترقیاتی پروگراموں کے اعلان سے روزگار کے کئی نئے مواقع پیدا ہونے کے امکانات پیدا ہوگئے ہیں۔ ہنر اور ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاری نئے مواقع پیدا کر رہی ہے۔ آپ سب کو ان موضوعات پر ضرور بات کرنی چاہیے کہ کس طرح جاری اسکیموں کو مزید موثر بنایا جا سکتا ہے۔ اس سمت میں آپ کی تجاویز اور تعاون یقینی طور پر مثبت نتائج لائے گا۔ ہم سب کی فعال شراکت سے ہی گاؤں بااختیار ہوں گے، دیہی خاندانوں کو بااختیار بنایا جائے گا۔ اور مجھے یقین ہے کہ یہ ویبنار صحیح معنوں میں بجٹ کو جلد از جلد، کم سے کم وقت میں، بہترین انداز میں نافذ کرنے کے بارے میں ہے اور وہ بھی آپ سب کے تعاون اور تجاویز سے، اب ایسا نہ ہو کہ اس ویبینار میں نیا بجٹ بنانے کی بات ہو۔ اب یہ بجٹ بن گیا، اب یہ منصوبہ آ گیا ہے۔ اب ہماری تمام تر توجہ عمل پر مرکوز ہونی چاہیے۔ ہمیں اس بات پر توجہ دینی چاہیے کہ عمل میں کیا مشکلات ہیں، کیا خامیاں ہیں، کس قسم کی تبدیلیوں کی ضرورت ہے۔ تب ہی یہ ویبنار نتیجہ خیز ہوگا۔ ورنہ اگر ہم آج ایک سال بعد آنے والے بجٹ پر بحث کریں گے تو جو کچھ ہوا ہے اس کا فائدہ ہمیں نہیں ملے گا۔ اور اس لیے میں آپ سب سے گزارش کرتا ہوں کہ جو بجٹ آیا ہے اس سے ہمیں ایک سال میں اہداف حاصل کرنے ہیں اور اس میں نہ صرف حکومت بلکہ اس شعبے کے تمام اسٹیک ہولڈرز کو ایک سمت میں، ایک رائے کے ساتھ، ایک مقصد کے ساتھ آگے بڑھنا چاہیے۔ اس ایک امید کے ساتھ، میں آپ سب کا بہت بہت شکریہ ادا کرتا ہوں۔
***
(ش ح۔اص)
UR No.7702
This year's Union Budget aims to make the agriculture sector more resilient and prosperous. Addressing a webinar on 'Agriculture and Rural Prosperity.' https://t.co/5ounXdOelZ
— Narendra Modi (@narendramodi) March 1, 2025
विकसित भारत के लक्ष्य की ओर बढ़ रहे भारत के संकल्प बहुत स्पष्ट हैं।
— PMO India (@PMOIndia) March 1, 2025
हम सभी मिलकर एक ऐसे भारत के निर्माण में जुटे हैं, जहां किसान समृद्ध हो, सशक्त हो: PM @narendramodi
हमने कृषि को विकास का पहला इंजन मानते हुए अपने अन्नदाताओं को गौरवपूर्ण स्थान दिया है।
— PMO India (@PMOIndia) March 1, 2025
हम दो बड़े लक्ष्यों की ओर एक साथ बढ़ रहे हैं - पहला, कृषि सेक्टर का विकास और दूसरा, हमारे गांवों की समृद्धि: PM @narendramodi
हमने बजट में 'पीएम धन धान्य कृषि योजना' का ऐलान किया है।
— PMO India (@PMOIndia) March 1, 2025
इसके तहत देश के 100 सबसे कम कृषि उत्पादकता वाले जिले... low productivity वाले जिलों के विकास पर फोकस किया जाएगा: PM @narendramodi
हमने बजट में 'पीएम धन धान्य कृषि योजना' का ऐलान किया है।
— PMO India (@PMOIndia) March 1, 2025
इसके तहत देश के 100 सबसे कम कृषि उत्पादकता वाले जिले... low productivity वाले जिलों के विकास पर फोकस किया जाएगा: PM @narendramodi
हमारी सरकार ग्रामीण अर्थव्यवस्था को समृद्ध बनाने के लिए प्रतिबद्ध है।
— PMO India (@PMOIndia) March 1, 2025
पीएम आवास योजना-ग्रामीण के तहत करोड़ों गरीबों को घर दिया जा रहा है, स्वामित्व योजना से संपत्ति मालिकों को ‘Record of Rights’ मिला है: PM @narendramodi