Search

پی ایم انڈیاپی ایم انڈیا

مزید دیکھیں

متن خودکار طور پر پی آئی بی سے حاصل ہوا ہے

ریلوے کے مختلف منصوبوں کے افتتاح اور سنگ بنیاد رکھنے کے موقع پر وزیر اعظم کے خطاب کا متن

ریلوے کے مختلف منصوبوں کے افتتاح اور سنگ بنیاد رکھنے کے موقع پر وزیر اعظم کے خطاب کا متن


تلنگانہ کے گورنر جناب جِشنو دیو ورما جی، اوڈیشہ کے گورنر جناب ہری بابو جی، جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا جی، جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ جی، تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ جناب ریونت ریڈی جی، اوڈیشہ کے وزیر اعلیٰ جناب موہن چرن مانجھی جی، مرکزی کابینہ میں میرے ساتھی اشونی ویشنو جی، جی کشن ریڈی جی، ڈاکٹر جتیندر سنگھ جی، وی سومیا جی، رونیت سنگھ بٹو جی، بندی سنجے کمار جی، دیگر وزراء، اراکین پارلیمنٹ ، راکین اسمبلی اور دیگر معززین، خواتین و حضرات۔

آج گرو گوبند سنگھ جی کا پرکاش اتسو ہے۔ ان کے خیالات، ان کی زندگی ہمیں ایک خوشحال اور مضبوط ہندوستان بنانے کی ترغیب دیتی ہے۔ میں سب کو گرو گوبند سنگھ جی کے پرکاش اتسو کی مبارکباد دیتا ہوں۔

ساتھیو،

ہندوستان 2025 کے آغاز سے ہی رابطے کی تیز رفتاری کو برقرار رکھے ہوئے ہے۔ کل میں نے دہلی-این سی آر میں ‘نمو بھارت ٹرین’  کا شاندار تجربہ کیا، دہلی میٹرو کے اہم پروجیکٹوں کا آغاز کیا۔ کل ہندوستان نے ایک بہت بڑی کامیابی حاصل کی ہے، ہمارے ملک میں میٹرو نیٹ ورک اب ایک ہزار کلومیٹر سے زیادہ طویل ہوگیا ہے۔ آج ہی یہاں کروڑوں روپے کے منصوبوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھا گیا ہے۔ شمال میں جموں و کشمیر، مشرق میں اوڈیشہ اور جنوب میں تلنگانہ آج ملک کے ایک بڑے حصے کے لیے  ‘‘نئے دور کے رابطے’’ کے لحاظ سے ایک بڑا دن ہے۔ ان تینوں ریاستوں میں جدید ترقی کا آغاز بتاتا ہے کہ پورا ملک اب قدم بہ قدم آگے بڑھ رہا ہے۔ اور یہ‘‘سب کا ساتھ، سب کا وکاس’’  وہ منتر ہے جو ترقی یافتہ ہندوستان کے خواب میں اعتماد کا رنگ بھر رہا ہے۔ آج اس موقع پر میں ان تینوں ریاستوں کے عوام اور تمام ہم وطنوں کو ان منصوبوں کے لیے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ اور یہ بھی ایک اتفاق ہے کہ آج ہمارے اوڈیشہ کے وزیر اعلیٰ جناب موہن چرن ماجھی جی کا یوم پیدائش ہے، میں ان کو سب کی طرف سے آج بہت بہت مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

ساتھیو،

آج ملک ایک ترقی یافتہ ہندوستان کے اپنے عزم کو پورا کرنے میں مصروف ہے اور اس کے لیے بھارتیہ ریلوے کی ترقی بہت ضروری ہے۔ ہم نے اس بات کا مشاہدہ کیا ہے کہ گزشتہ ایک دہائی  میں بھارتیہ ریلوے میں ایک تاریخی  تبدیلی رونما ہوئی ہے۔ ریلوے کے بنیادی ڈھانچے میں واضح تبدیلی آئی ہے۔ اس سے ملک کی تصویر بدلی ہے اور اہل وطن کے حوصلے بھی بلند ہوئے ہیں۔

ساتھیو،

ہم ہندوستان میں ریلوے کی ترقی کو چار پیمانے پر آگے بڑھا رہے ہیں۔ پہلا – ریلوے کے بنیادی ڈھانچے کی جدید کاری، دوسرا – ریلوے مسافروں کے لیے جدید سہولتیں، تیسرا- ملک کے کونے کونے تک ریلوے کا رابطہ، چوتھا – ریلوے سے روزگار پیدا کرنا، صنعتوں کوتعاون ۔ اس ویژن کی جھلک آج کے پروگرام میں بھی نظر آتی ہے۔ یہ نئے ڈویژن اور نئے ریلوے ٹرمینلز بھارتیہ ریلوے کو 21ویں صدی کا جدید ریلوے بنانے میں اہم کردار ادا کریں گے۔ ان سے ملک میں اقتصادی خوشحالی کے ماحولیاتی نظام کو فروغ دینے میں مدد ملے گی، ریلوے کو چلانے میں مدد ملے گی، سرمایہ کاری کے مزید مواقع پیدا ہوں گے اور نئی ملازمتیں بھی پیدا ہوں گی۔

ساتھیو،

سال 2014 میں، ہم نے بھارتیہ ریلوے کو جدید بنانے کے خواب کے ساتھ کام شروع کیا تھا۔ وندے بھارت ٹرینوں کی سہولیات، امرت بھارت اور نمو بھارت ریل کی سہولیات اب بھارتیہ ریلوے کا نیا معیار بن رہی ہیں۔ آج کا خواہش مند ہندوستان مختصر وقت میں بہت کچھ حاصل کرنے کی خواہش رکھتا ہے۔ آج لوگ لمبے فاصلے کا سفر بھی کم وقت میں مکمل کرنا چاہتے ہیں۔ ایسے میں ملک کے ہر حصے میں تیز رفتار ٹرینوں کی مانگ بڑھ رہی ہے۔ آج وندے بھارت ٹرینیں50 سے زیادہ روٹس پر چل رہی ہیں۔ 136 وندے بھارت خدمات لوگوں کے سفر کو خوشگوار بنا رہی ہیں۔ ابھی دو تین دن پہلے میں ایک ویڈیو دیکھ رہا تھا کہ کس طرح وندے بھارت کا نیا سلیپر ورژن اپنے ٹرائل رن میں180 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے دوڑ رہا ہے اور یہ دیکھ کر نہ صرف مجھے بلکہ کسی بھی ہندوستانی کو اچھا لگے گا۔ ایسے تجربات کی ابھی تو صرف شروعات ہیں، وہ وقت دور نہیں جب بھارت میں پہلی بلٹ ٹرین بھی دوڑے گی۔

ساتھیو،

ہمارا ہدف پہلے اسٹیشن سے منزل تک بھارتیہ ریلوے کے سفر کو ایک یادگار تجربہ بنانا ہے۔ اس کے لیے ملک کے 1300 سے زیادہ امرت اسٹیشنوں کو بھی نئی شکل دی جا رہی ہے۔گزشتہ 10 برسوں میں ریل رابطے میں بھی زبردست توسیع ہوئی ہے۔ 2014 تک ملک میں صرف 35 فیصد ریلوے لائنوں کا الیکٹریفیکشن ہوا تھا۔ آج ہندوستان ریلوے لائنوں کی100 فیصد بجلی کاری کے قریب ہے۔ ہم نے ریلوے کی رسائی کو بھی مسلسل بڑھایا ہے۔ گزشتہ 10 برسوں  میں30 ہزار کلومیٹر سے زائد نئی ریل لائنیں بچھائی گئی ہیں، سینکڑوں روڈ اوور برجز اور روڈ انڈر برجز بنائے گئے ہیں۔ اب براڈ گیج لائنوں پر بغیر پائلٹ کراسنگ کا خاتمہ کر دیا گیا ہے۔ اس سے حادثات میں کمی آئی ہے اور مسافروں کی حفاظت میں اضافہ ہوا ہے۔ ملک میں ڈیڈیکیٹڈ فریٹ کوری ڈور جیسے جدید ریل نیٹ ورک کا کام بھی تیزی سے مکمل کیا جا رہا ہے۔ اس خصوصی کوری ڈور کے بننے سے عام ٹریک پر دباؤ کم ہوگا اور تیز رفتار ٹرینیں چلانے کے مواقع میں اضافہ ہوگا ۔

ساتھیو،

ریلوے میں آج جدید کاری کی مہم چل رہی ہے، جس طرح سے میڈ ان انڈیا کو فروغ دیا جا رہا ہے، میٹرو، ریلوے کے لیے جدید ڈبے تیار کیے جا رہے ہیں، اسٹیشنوں کو دوبارہ تیار کیا جا رہا ہے، سولر پینل لگائے جا رہے ہیں،‘‘ون اسٹیشن- ون پروڈکٹ’’ کے اسٹال لگائے جا رہے ہیں، اس سے ریلوے میں روزگار کے لاکھوں نئے مواقع بھی پیدا ہو رہے ہیں۔گزشتہ 10 برسوں میں لاکھوں نوجوانوں کو ریلوے میں مستقل سرکاری نوکریاں ملی ہیں۔ ہمیں یاد رکھنا ہوگا کہ جن فیکٹریوں میں ٹرین کی نئی بوگیاں تیار کی جارہی ہیں ان کا خام مال دوسری فیکٹریوں سے آرہا ہے۔ وہاں مانگ میں اضافے کا مطلب ہے روزگار کے مزید مواقع۔ ریلوے سے متعلق خصوصی مہارتوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے ملک کی پہلی گتی شکتی یونیورسٹی بھی قائم کی گئی ہے۔

ساتھیو،

آج جیسے جیسے ریلوے نیٹ ورک کی توسیع ہو رہی ہے، اس کے مطابق نئے ہیڈ کوارٹر اور ڈویژن بھی بنائے جا رہے ہیں۔ جموں ڈویژن سے جموں و کشمیر کے کئی شہروں کے ساتھ ساتھ ہماچل پردیش اور پنجاب کو بھی فائدہ پہنچے گا۔ اس سے لیہہ لداخ کے لوگوں کو بھی سہولت ہو گی۔

ساتھیو،

ہمارا جموں و کشمیر آج ریل انفراسٹرکچر میں نئے ریکارڈ بنا رہا ہے۔ ادھم پور-سری نگر-بارہمولہ ریلوے لائن کا آج پورے ملک میں چرچا ہو رہا ہے۔ یہ منصوبہ جموں و کشمیر کو ہندوستان کے دیگر حصوں سے بہتر طریقے سے جوڑ دے گا۔ اس منصوبے کے تحت دنیا کے بلند ترین ریلوے آرچ برج چناب پل کا کام مکمل کر لیا گیا ہے۔ انجی کھڈبرج، ملک کا پہلا کیبل اسٹیڈ ریل پل، بھی اس منصوبے کا حصہ ہے۔ یہ دونوں انجینئرنگ کی بے مثال مثالیں ہیں۔ اس سے اس علاقے میں معاشی ترقی اور خوشحالی آئے گی۔

ساتھیو،

بھگوان جگن ناتھ کے آشیرواد سے، ہمارا اوڈیشہ میں قدرتی وسائل کی دولت سے مالا مال ہے۔ اتنا بڑا سمندری ساحل مل گیا ہے۔ اوڈیشہ میں بین الاقوامی تجارت کی مضبوط صلاحیت ہے۔ آج، اوڈیشہ میں نئی ​​ریلوے پٹریوں سے متعلق کئی پروجیکٹوں پر کام چل رہا ہے۔ ان پر 70 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی جارہی ہے۔ ریاست میں7 گتی شکتی کارگو ٹرمینل شروع کیے گئے ہیں، جو تجارت اور صنعتوں کو فروغ دے رہے ہیں۔ آج بھی اوڈیشہ میں رائےگڑھ ریلوے ڈویژن کا سنگ بنیاد رکھا گیا ہے، اس سے ریاست کے ریلوے انفراسٹرکچر کو مزید تقویت ملے گی۔ اس سے اوڈیشہ میں سیاحت، تجارت اور روزگار کو فروغ ملے گا۔ خاص طور پر اس سے جنوبی اوڈیشہ کو بہت فائدہ پہنچے گا، جہاں قبائلی خاندانوں کی تعداد زیادہ ہے۔ یہ بنیادی ڈھانچہ انتہائی پسماندہ قبائلی علاقوں کے لیے ایک اعزاز ثابت ہوگا جسے ہم جنمن یوجنا کے تحت ترقی دے رہے ہیں۔

ساتھیو،

آج مجھے تلنگانہ کے چرلپلی نیو ٹرمینل اسٹیشن کا افتتاح کرنے کا موقع بھی ملا ہے۔ اس اسٹیشن کا آؤٹر رنگ روڈ سے رابطہ علاقے میں ترقی کو تقویت دے گا۔ اسٹیشن میں جدید پلیٹ فارم، لفٹ، ایسکلیٹرز جیسی سہولیات موجود ہیں۔ ایک اور  اہم بات یہ ہے کہ اس اسٹیشن کو شمسی توانائی سے چلایا جا رہا ہے۔ اس نئے ریلوے ٹرمینل سے شہر کے موجودہ ٹرمینلز جیسے سکندرآباد، حیدرآباد اور کاچی گوڑا پر دباؤ کافی حد تک کم ہو جائے گا۔ اس سے لوگوں کے لیے سفر زیادہ آسان ہو جائے گا۔ اس کا مطلب ہے کہ زندگی میں آسانی کے ساتھ ساتھ کاروبار کرنے میں آسانی کو تقویت ملے گی۔

ساتھیو،

آج ملک میں جدید انفراسٹرکچر کی تعمیر کی عظیم قربانی جاری ہے۔ ہندوستان کا ایکسپریس وے، آبی گزرگاہ اور میٹرو نیٹ ورک تیزی سے پھیل رہا ہے۔ آج ملک کے ہوائی اڈوں پر بہترین سہولیات میسر ہیں۔ 2014 میں ملک میں ہوائی اڈوں کی تعداد 74 تھی، اب ان کی تعداد 150 سے تجاوز کر گئی ہے۔ 2014 تک صرف 5 شہروں میں میٹرو کی سہولت تھی، آج 21 شہروں میں میٹرو ہے۔ اس پیمانے اور رفتار کو پورا کرنے کے لیے بھارتیہ ریلوے کو بھی مسلسل اپ گریڈ کیا جا رہا ہے۔

ساتھیو،

یہ تمام ترقیاتی کام ترقی یافتہ ہندوستان کے روڈ میپ کا حصہ ہیں، جو آج ہر ملک کے لیے ایک مشن بن گیا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ ہم مل کر اس سمت میں اور بھی تیز رفتاری سے آگے بڑھیں گے۔ میں ایک بار پھر ان منصوبوں کے لیے ہم وطنوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

بہت بہت شکریہ۔

********

(ش ح۔م ح۔ش ت)

U:4904