مرکزی کابینہ نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں بھارت اور استوائی گوئنیا کے مابین روایتی طریقۂ ادویہ کے شعبے میں باہمی تعاون سے متعلق مفاہمتی عرضداشت کو اپنی استقدامی منظوری دے دی ہے۔ مذکورہ مفاہمتی عرضداشت پر 8 اپریل 2018 کو دستخط ہوئے تھے۔
مذکورہ مفاہمتی عرضداشت دونوں ممالک کے مابین روایتی نظامِ ادویہ کے شعبوں میں باہمی تعاون کو فروغ دے گی۔
تحقیق ، تربیتی کورسوں کا اہتمام، کانفرنسوں کے اہتمام، میٹنگوں کے اہتمام کے سلسلے میں درکار مالی وسائل موجودہ مختص کردہ بجٹ اور قومی ادویہ جاتی پودوں کے بورڈ، وزارتِ آیوش کی موجودہ منصوبہ جاتی اسکیموں سے بہم پہنچائے جائیں گے۔
پس منظر :
بھارت میں روایتی نظامِ ادویہ باقاعدہ منظم، ضابطہ بند اور دستاویزی شکل میں آیوروید، یوگ اور قدرتی طریقہ علاج، یونانی، سدھ اور سوا رگپا اور ہومیوپیتھی کی شکل میں موجود ہے۔ یہ تمام تر نظام اپنے آپ میں عالمی صحتی منظرنامے میں زبردست مضمرات کے حامل ہیں۔ آیوش کی وزارت ان روایتی نظام ہائے ادویہ کے فروغ ، ترویج و اشاعت اور انہیں عالمی پیمانے پر متعارف کرانےکے اختیارات کی حامل ہے۔ وزارت نے ملیشیا، ترینیداد اور ٹوبیگو، ہنگری، بنگلہ دیش، نیپال، ماریشس، منگولیہ، ایران، ساؤ تومے اور پرنسائپ کے ساتھ روایتی ادویہ کے شعبے میں تعاون سے متعلق مفاہمتی عرضداشت پر دستخط کرکے اس سلسلے میں موثٔر اقدامات کیے ہیں۔