مرکزی کابینہ میں میرے ساتھی، جناب راجناتھ سنگھ جی، سنجے سیٹھ جی، سی ڈی ایس-جنرل انل چوہان جی، تینوں مسلح افواج کے سربراہان، سکریٹری دفاع جناب راجیش کمار سنگھ، ڈی جی این سی سی، دیگر مہمانان اور این سی سی کے میرے عزیز ساتھیو!
این سی سی ڈے کے موقع پر آپ سب کو نیک خواہشات۔ آج 18 دوست ممالک کے تقریبا150 کیڈٹس بھی ہمارے درمیان موجود ہیں۔ میں ان تمام کیڈٹس کو بھی خوش آمدید کہتا ہوں۔ میں ملک بھر سے جڑے،میرا یوا بھارت،مائی بھارت کے ساتھیوں کو بھی مبارکباد دیتا ہوں۔
ساتھیو،
یوم جمہوریہ پریڈ کے لیے منتخب ہونا اپنے آپ میں ایک حصولیابی ہے۔ اس بار کی پریڈ اس لیے بھی خاص تھی کہ ہماری جمہوریہ نے 75 سال مکمل کر لیے ہیں۔ دوستو یہ یادیں زندگی بھر آپ کے ساتھ رہنے والی ہیں۔ مستقبل میں آپ کو یہ ضرور یاد ہوگا کہ جب جمہوریہ کے 75 سال مکمل ہوئے تو ہم نے پریڈ میں حصہ لیا۔ میں ان دوستوں کو دلی مبارکباد پیش کرتا ہوں جنہوں نے بہترین کیڈٹس کا ایوارڈ حاصل کیا ہے۔ ابھی مجھے یہاں کئی این سی سی مہمات کو جھنڈی دکھانے کا موقع ملا۔ این سی سی کی اس طرح کی کوششیں ہندوستان کے ورثے کو نوجوانوں کی امنگوں سے جوڑتی ہیں۔ میں ان مہمات میں شامل کیڈٹس کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں۔
ساتھیو،
این سی سی کا آغاز اسی وقت ہوا تھا جب ملک کو آزادی ملی تھی۔ ایک طرح سے آپ کی تنظیم کا سفر ملک کے آئین سے بھی پہلے شروع ہو چکا تھا۔ جمہوریہ کے 75 برسوں میں، ہندوستان کے آئین نے ہمیشہ ملک کو جمہوری تحریک دی ہے، شہریوں کے فرائض کی اہمیت کو واضح کیا ہے۔ اسی طرح، این سی سی نے ہمیشہ ہندوستان کے نوجوانوں کو ملک کی تعمیر کے لیے ترغیب دی ہے اور انہیں نظم و ضبط کی اہمیت کو سمجھایا ہے۔ میں مطمئن ہوں کہ گزشتہ برسوں میں حکومت نے این سی سی کے دائرہ کار اور ذمہ داریوں کو وسعت دینے کے لیے بہت کچھ کیا ہے۔ ہمارے سرحدی علاقوں اور سمندری سرحد سے ملحقہ اضلاع میں این سی سی کو وسعت دی گئی ہے۔ آج این سی سی ملک کے 170 سے زیادہ سرحدی تعلقہ اور تقریباً 100 ساحلی تعلقہ تک پہنچ چکی ہے۔ میں تینوں فوجوں کو بھی مبارکباد دینا چاہوں گا؛ آپ نے ان اضلاع کے نوجوان این سی سی کیڈٹس کو تربیت دینے کی ذمہ داری لی، آج سرحد پر رہنے والے ہزاروں نوجوان اس سے مستفید ہوئے ہیں۔ این سی سی میں اصلاحات کا نتیجہ ہم کیڈٹس کی تعداد میں بھی دیکھ رہے ہیں ۔ 2014 میں این سی سی کیڈٹس کی تعداد تقریباً 14 لاکھ تھی۔ آج یہ تعداد 20 لاکھ تک پہنچ چکی ہے۔ یہ فخر کی بات ہے کہ 8 لاکھ سے زیادہ گرلز کیڈٹس ہیں، وہ ہماری بیٹیاں ہیں۔ آج ہمارے این سی سی کیڈٹس ڈیزاسٹر مینجمنٹ میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ کھیلوں کی دنیا میں این سی سی کیڈٹس بھی اپنا جھنڈا لہرارہے ہیں۔ مجھے فخر ہے کہ این سی سی دنیا کی سب سے بڑی یونیفارم نوجوانوں کی تنظیم ہے۔
ساتھیو،
آپ 21ویں صدی میں ہندوستان کی ترقی اور دنیا کی ترقی کا تعین کرنے جا رہے ہیں۔ ہندوستان کے نوجوان نہ صرف ہندوستان کی بھلائی کی طاقت ہیں بلکہ عالمی بھلائی کی طاقت بھی ہیں۔ آج دنیا اسے قبول کر رہی ہے۔ حال ہی میں اخبارات میں ایک رپورٹ شائع ہوئی ہے۔ اس میں جو کچھ بتایا گیا ہے وہ بہت اہم ہے۔ پچھلی دہائی میں، ہندوستان میں نوجوانوں نے 1.5 لاکھ اسٹارٹ اپس اور 100 سے زیادہ یونیکورنس بنائے ہیں۔ آج دنیا کی 200 سے زیادہ بڑی کمپنیوں کی قیادت ہند نژاد لوگ کر رہے ہیں۔ یہ کمپنیاں عالمی جی ڈی پی میں لاکھوں کروڑ روپے کاتعاون کر رہی ہیں، کروڑوں لوگوں کی زندگیوں کو بدلنے میں مدد کر رہی ہیں۔ ہندوستانی سائنسدان، ہندوستانی محقق، ہندوستان کے اساتذہ بھی دنیا کی ترقی کو تیز کر رہے ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ کوئی بھی شعبہ ہو، ہندوستان کی نوجوان طاقت کے بغیر، ہندوستان کے ہنر کے بغیر دنیا کے مستقبل کا تصور کرنا مشکل ہے۔ اور اسی لیے میں آپ سب کو عالمی بھلائی کے لیے ایک قوت کہتا ہوں۔
ساتھیو،
کوئی بھی شخص ہو یا ملک، اس کی طاقت اس وقت بڑھتی ہے جب وہ غیر ضروری رکاوٹوں پر قابو پاتا ہے۔ میں مطمئن ہوں کہ گزشتہ 10 برسوں میں ہم نے ہندوستان کے نوجوانوں کو درپیش تمام رکاوٹوں کو دور کرنے کا کام کیا ہے۔ اس سے ہندوستان کے نوجوانوں کی طاقت اور ملک کی طاقت میں اضافہ ہوا ہے۔ 2014 میں، آپ کی عمر 10 یا 12 یا 14 سال ہو گی، صرف اپنے گھر والوں سے پوچھیں کہ پہلے کیا صورتحال تھی، مثال کے طور پر، آپ کی دستاویزات کی تصدیق ہو رہی ہے۔ اس سے پہلے داخلہ، امتحان، بھرتی یا کسی بھی فارم کو بھرنے کے لیے سب سے پہلے کسی گزیٹیڈ افسر سے تصدیق شدہ دستاویزات حاصل کرنے پڑتے تھے اور اس میں بہت بھاگ دوڑ ہوتی تھی۔ ہماری حکومت نے نوجوانوں کا یہ مسئلہ حل کر دیا ہے اور آپ پر بھروسہ کیا ہے، اب آپ سیلف اٹیسٹ کر کے اپنی دستاویزات کی تصدیق کر سکتے ہیں۔ اس سے پہلے نوجوانوں کو اسکالرشپ کے لیے درخواست دینے اور اسے حاصل کرنے میں بڑی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔ اسکالرشپ کی رقم میں بہت ہیرا پھیری ہوئی، رقم بچوں کے اکاؤنٹس تک نہیں پہنچی۔ اب سنگل ونڈو سسٹم نے تمام پرانے مسائل کو ختم کر دیا ہے۔ پہلے مضمون کے انتخاب کے حوالے سے ایک اور بڑا مسئلہ تھا۔ بورڈ کے امتحانات کے بعد پڑھتے ہوئے اگر کوئی مضمون لیا تو اسے تبدیل کرنا مشکل تھا۔ اب نئی قومی تعلیمی پالیسی آپ کو اپنی مرضی کے مطابق مضامین تبدیل کرنے کی سہولت فراہم کرتی ہے۔
ساتھیو،
10 سال پہلے ایک وقت تھا جب نوجوان آسانی سے بینک قرض حاصل نہیں کر پاتے تھے۔ بینک کہتا تھا کہ اگر آپ قرض چاہتے ہیں تو پہلے کوئی ضمانت دیں۔ 2014 میں جب ملک کے عوام نے مجھے وزیر اعظم کے طور پر خدمات انجام دینے کا موقع دیا تو میں نے کہا کہ میں اپنے ملک کے نوجوانوں کی ضمانت دوں گا۔ ہم نے مدرا اسکیم شروع کی ہے جو بینک گارنٹی کے بغیر قرض فراہم کرتی ہے۔ اس سے پہلے 10 لاکھ روپے تک کے قرضے بغیر ضمانت کے دستیاب تھے۔ اب حکومت کے تیسرے دور میں ہم نے اسے بڑھا کر 20 لاکھ روپے کر دیا ہے۔ 10 برسوں میں، ہم نے مدرا لون کے تحت 40 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ دیے ہیں۔ آپ جیسے لاکھوں نوجوانوں نے اس قرض کی مدد سے اپنا کاروبار شروع کیا ہے۔
ساتھیو،
نوجوانوں کے مستقبل سے جڑا ایک اور اہم مسئلہ ملک کا انتخابی نظام ہے۔ ابھی دو دن پہلے ہم نے قومی ووٹرز ڈے منایا۔ آپ میں سے بہت سے نوجوان پہلی بار ووٹر بنے ہیں۔ ووٹرز ڈے کا مقصد یہ ہے کہ زیادہ سے زیادہ تعداد میں ووٹرز شرکت کریں اور اپنے حقوق کا استعمال کریں۔ آج دنیا کے سب سے بڑے انتخابات بھارت میں ہوتے ہیں لیکن اس کا ایک اور پہلو یہ ہے کہ بھارت میں ہر چند ماہ بعد انتخابات ہوتے رہتے ہیں۔ آزادی کے بعد، یہ طویل عرصے تک ایسا ہوتاتھا، جب لوک سبھا اور اسمبلی کے انتخابات ایک ساتھ ہی ہوتے تھے۔ لیکن پھر یہ پیٹرن ٹوٹ گیا اور اس کی وجہ سے ملک کو بہت نقصان اٹھانا پڑا۔ ہر الیکشن میں ووٹنگ لسٹ اپ ڈیٹ ہوتی ہے، بہت کام کرنا ہوتا ہے، اور آپ نے دیکھا ہوگا، ہمارے اساتذہ کو اکثر اس کے لیے ڈیوٹی لگا دی جاتی ہے، جس کی وجہ سے پڑھائی متاثر ہوتی ہے، امتحان کی تیاری متاثر ہوتی ہے۔ متواتر انتخابات بھی حکمرانی میں مسائل پیدا کرتے ہیں۔ اس لیے ان دنوں ملک میں ایک بہت اہم بحث چل رہی ہے۔ اس موضوع پر ہر کوئی اپنے خیالات کا اظہار کر رہا ہے اور جمہوریت میں یہ غور و خوض بہت ضروری ہے، ہر کوئی اپنے خیالات کا اظہار کرے ، یہ ضروری ہے، اورڈبیٹ کیا ہے- ون نیشن ون الیکشن۔ لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات ایک ساتھ ہوں، اور ہر 5 سال کا وقت جب مقرر ہو،تب ہو۔تو بیچ میں جو نئے نئے کام رک جاتے ہیں اس سے راحت ملے گی۔ آج میں خاص طور پر ہندوستان کے نوجوانوں سے اپیل کرتا ہوں، میں این سی سی کے کیڈٹس سے اپیل کرتا ہوں، میں مائی بھارت کے رضاکاروں سے درخواست کرتا ہوں، میں این ایس ایس کے ساتھیوں سے اپیل کرتا ہوں، ہم کہیں بھی ہوں اس ڈبیٹ کوجاری رکھیں ،ڈبیٹ کو آگے بڑھائیں، ڈبیٹ کی قیادت کریں، ہم بڑی تعداد میں اس ڈبیٹ میں حصہ لیں۔ یہ ایک ایسا موضوع ہے جس کا براہ راست تعلق آپ کے مستقبل سے ہے۔ امریکہ جیسے ملک میں بھی نئی حکومت کے قیام کی تاریخ طے ہوتی ہے، وہاں ہر چار سال بعد انتخابات ہوتے ہیں۔ آپ کے اپنے کالج یا اسکول میں بھی، اسٹوڈنٹ کونسل کے انتخابات ایک ہی بار میں ہوجاتے ہیں۔ ذرا سوچئے کہ اگر انتخابات ہر ماہ ہو جائیں تو کیا یونیورسٹیوں اور کالجوں میں پڑھنا ممکن ہو سکے گا؟ اس لیے آپ کو ون نیشن ون الیکشن پر بحث کی قیادت کرنی چاہیے تاکہ ملک درست سمت میں آگے بڑھنے کا فیصلہ کر سکے۔
ساتھیو،
آج 21ویں صدی میں دنیا بہت تیزی سے بدل رہی ہے۔ آج وقت کا تقاضہ ہے کہ ہمیں بھی بہت تیز رفتاری سے آگے بڑھنا ہو گا۔ آپ سب کا، ملک کے نوجوانوں کا اس میں بڑا کردار ہے۔ ہر شعبے میں، ہرمیدان میں،چاہے وہ آرٹ کا شعبہ ہو، تحقیق کا شعبہ ہو، اختراع کا شعبہ ہو، آپ کو اپنے اختراعی خیالات اور تخلیقی صلاحیتوں کے ذریعے نئی توانائی پیدا کرنی ہے۔ ایسا ہی ایک اور اہم شعبہ سیاست ہے۔ ہمارے ملک کے نوجوانوں کو زیادہ تعداد میں سیاست کے میدان میں آنا چاہیے، نئی تجاویز، نئی توانائی اور اختراعی خیالات کے ساتھ آنا چاہیے۔ یہ آج ملک کی ضرورت ہے۔ اسی لیے میں نے لال قلعہ سے کہا ہے کہ ایک لاکھ نوجوانوں کو سیاست میں آنا چاہیے۔ نوجوانوں کی طاقت کیا ہے، یہ ہم نے وکست بھارت:ینگ انڈیا ڈائلاگ کے دوران بھی دیکھا ہے۔ ملک بھر کے لاکھوں نوجوانوں نے ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر کے لیے اپنی قیمتی تجاویز دی ہیں اور اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے۔
ساتھیو،
جدوجہد آزادی کے دوران ملک کے ہر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے اپنا ایک ہی مقصد بنایا تھا وہ ملک کی آزادی اور نوجوانوں نے اس میں بڑے جوش و خروش سے حصہ لیا، قربانیاں دیں اور اپنی جوانی جیلوں میں گزاری۔ اسی طرح، اس امرتکال میں، ہمیں صرف ایک مقصد کو ذہن میں رکھنا ہے – وکست بھارت۔ ہمارے ہر فیصلے کی کسوٹی، ہر عمل کی کسوٹی، وکست بھارت ہی ہونی چاہیے۔ اور اس کے لیے ہمیں اپنے پنچ پرن کو ہمیشہ یاد رکھنا ہوگا۔ پنچ پرن یعنی – ہمیں وکست بھارت بنانا ہے، ہمیں غلامی کی ہر سوچ سے نجات پانی ہے، ہمیں اپنی وراثت پر فخر کرنا ہے، ہمیں ہندوستان کی یکجہتی کے لیے کام کرنا ہے، اور ہمیں اپنے فرائض کوایمانداری سے ادا کرنا ہے۔یہ پنچ پرن ہر ہندوستانی کو راہ دکھانے والے ہیں، ہر ہندوستانی کے لیے تحریک ہیں۔ ابھی آٖ پ نےجو شاندار ثقافتی پرفارمنس دی ہے،اس میں بھی اسی کی جھلک نظر آتی ہے۔ ایک بھارت -شریشٹھ بھارت کا جذبہ ملک کی بڑی طاقت ہے۔ ان دنوں پریاگ میں ہونے والے مہا کمبھ میں بھی ملک کے اتحاد کا یہی عکس نظر آتا ہے۔ اس لیے یہ مہا کمبھ اتحاد کا مہا کمبھ ہے۔یہ اتحاد ملک کی ترقی کے لیےضروری ہے۔
ساتھیو،
آپ کو بھی ہمیشہ اپنے فرائض کا خیال رکھنا ہے۔ صرف فرائض کی بنیاد پر ہی ایک عظیم الشان روحانی اور ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر ہوگی۔
ساتھیو،
آج جب میں آپ کے درمیان آیا ہوں تو آپ کا ولولہ اور جوش دیکھ رہا ہوں، میں نے ایک وقت میں کچھ سطریں لکھی تھیں، وہ سطریں آج میرے ذہن میں آرہی ہیں، میں نے ایک وقت میں لکھا تھا۔
اسنکھیہ بھجاؤں کی شکتی ہے، ہر طرف دیش کی بھکتی ہے!
تم اٹھوں ترنگا لہرادو، بھارت کے بھاگیہ کو پھہرادو
کچھ ایسا نہیں جو کر نہ سکو ، کچھ ایسا نہیں جو پا نہ سکو
تم اٹھ جاؤ تم جٹ جاؤ
سامرتھیہ کواپنے پہچانو، کرتویہ کو اپنے سب جانو!
ساتھیو،
ایک بار پھر، آپ سب کے روشن مستقبل کے لیے میری نیک تمنائیں اور آپ سب کا بہت بہت شکریہ۔ میرے ساتھ بولئے۔
بھارت ماتا کی جے
بھارت ماتا کی جے
بھارت ماتا کی جے
وندے ماترم۔ وندے ماترم۔
وندے ماترم۔ وندے ماترم۔
وندے ماترم۔ وندے ماترم۔
وندے ماترم۔
********
ش ح۔ ف ا ۔ف ر
(U: 5736)
Addressing the NCC rally in Delhi. It is a great platform that empowers youth to realise their potential for national development. https://t.co/axOljrwXRP
— Narendra Modi (@narendramodi) January 27, 2025
The NCC has constantly inspired the youth of India towards nation-building. pic.twitter.com/c65edD1aVZ
— PMO India (@PMOIndia) January 27, 2025
India's youth are a force for global good. pic.twitter.com/AiOIsKhJvH
— PMO India (@PMOIndia) January 27, 2025
In the last 10 years, we have worked towards removing many obstacles faced by the youth in India. This has enhanced the potential of India's youth. pic.twitter.com/ktKdh9ncm5
— PMO India (@PMOIndia) January 27, 2025
इस अमृतकाल में...हमें अपना एक ही लक्ष्य रखना है- विकसित भारत।
— PMO India (@PMOIndia) January 27, 2025
हमारे हर निर्णय की कसौटी, हर हर कार्य की कसौटी...विकसित भारत ही होनी चाहिए। pic.twitter.com/NoFgNA9Zpc
दिल्ली के करियप्पा ग्राउंड में एनसीसी रैली के दौरान ‘एक भारत, श्रेष्ठ भारत’ की अद्भुत तस्वीर दिखी। pic.twitter.com/sBRrgouy7h
— Narendra Modi (@narendramodi) January 27, 2025
मुझे संतोष है कि बीते कुछ वर्षों में NCC का दायरा और दायित्व बढ़ाने के लिए हमारी सरकार ने निरंतर प्रयास किए हैं। pic.twitter.com/KFR0dUg8Zd
— Narendra Modi (@narendramodi) January 27, 2025
देश की युवा शक्ति को इसलिए मैं Force for Global good कहता हूं… pic.twitter.com/Veh4i7tdQM
— Narendra Modi (@narendramodi) January 27, 2025
पिछले 10 वर्षों में हमने अपने युवा साथियों की अनेक बाधाओं को दूर किया है, जिससे उनके साथ-साथ देश का भी सामर्थ्य बढ़ा है। pic.twitter.com/nyfyUvpw7R
— Narendra Modi (@narendramodi) January 27, 2025
देश में वन नेशन-वन इलेक्शन की महत्वपूर्ण डिबेट को लेकर NCC, MYBharat के वॉलंटियर्स और NSS के साथ ही देशभर के युवाओं से मेरा यह विशेष आग्रह… pic.twitter.com/xsxzqsrbYd
— Narendra Modi (@narendramodi) January 27, 2025
असंख्य भुजाओं की शक्ति है,
— Narendra Modi (@narendramodi) January 27, 2025
हर तरफ देश की भक्ति है,
तुम उठो तिरंगा लहरा दो,
भारत के भाग्य को फहरा दो! pic.twitter.com/ti9ZBjlyX2