نئیدہلی۔24؍مئی۔وزیراعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں مرکزی کابینہ نے خشخاش ( دانے )کی تجارت پر بھارت اور ترکی کے مابین مفاہمتی عرضداشت پر دستخط کیے جانے کو اپنی منظوری دے دی ہے۔ اس کا مقصد ترکی سے خشخاش (دانہ) درآمد کرنے کیلئے تیز رفتار اور شفاف پروسیسنگ کو یقینی بنانا ہے۔
تفصیلات:
مذکورہ مفاہمتی عرضداشت کے اہم نکات درج ذیل ہیں:
مذکورہ مفاہمتی عرضداشت کے تحت ترکی سے خشخاش کی درآمد کیلئے کوٹے کا تعین اور پیشگی پروسیسنگ کے عمل کو تیز اور شفاف بنائے گا۔ اس طرح معقول درآمد معاہدہ آسانی سے کیا جاسکتا ہے اور درآمد میں روکاوٹ ڈالنے والے متعدد معاملے ٹالے جاسکیں گے۔ مذکورہ مفاہمتی عرضداشت بھارت کی گھریلو منڈی میں خشخاش کی لگاتار دستیابی یقینی بنائے گی او ر آخر کار اس سے بھارت کے خشخاش صارفین مستفید ہوں گے۔
پس منظر
قانونی تنازعات کی وجہ سے ترکی سے خشخاش کی درآمد رک گئی تھی۔ اس سے بھارت کے گھریلو بازار میں خشخاش کی قیمت میں کافی اضافہ ہوگیا تھا اور کچھ درآمدکاروں کے ذریعے ذخیرہ اندوزی بھی شروع ہوگئی تھی۔ عدالت کے ذریعے متعدد حکم امتناعی جاری کرنے اور سماعت ملتوی ہونے کی وجہ سے صورتحال کافی سنگین ہوگئی تھی اور ملک میں خشخاش کی دستیابی کم سے کم ہوگئی تھی۔ ایسی قانونی پیچیدگیوں سے بچنے کیلئے، قیمتوں میں اضافے اور ذخیرہ اندوزی کی روک تھام کیلئے حکومت ہند اور حکومت ترکی کے مابین مفاہمتی عرضداشت کے توسط سے ایک متبادل نظام تشکیل دینے کی ضرورت ہے جس میں اصل وقت اور اعداد وشمار کا باہم تبادلہ کیا جاسکے تاکہ یہ امر یقینی بنایا جاسکے کہ ترکی سے درآمد کی گئی خشخاش کی مقدار مناسب ہے ، پیداوار صحیح ہے اور قانونی طور پر ترکی میں ہی اس کی پیداوار ہوئی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
2726U-