وزرائے خارجہ، بین الاقوامی اداروں کے سربراہان، عالی مرتبت خواتین و حضرات ،
میں جی 20 وزرائے خارجہ کی میٹنگ کے لیے ہندوستان میں آپ کا خیرمقدم کرتا ہوں۔ ہندوستان نے اپنی جی 20 صدارت کے لیے ‘ایک کرہ ارض ، ایک خاندان، ایک مستقبل’ کے تھیم کا انتخاب کیا ہے۔ یہ مقصد کے اتحاد اور عمل کے اتحاد کی ضرورت کا اشارہ کرتا ہے۔ مجھے امید ہے کہ آپ کی آج کی ملاقات مشترکہ اور ٹھوس مقاصد کے حصول کے لیے اکٹھا ہونے کے جذبے کی عکاسی کرے گی۔
عالی مرتبت خواتین و حضرات ،
ہم سب کو یہ تسلیم کرنا چاہیے کہ کثیرالجہتی آج بحران کا شکار ہے۔ دوسری جنگ عظیم کے بعد تخلیق کردہ عالمی طرز حکمرانی کا ڈھانچہ دو کاموں کو انجام دینے کے لئے تھا۔ سب سے پہلے، مسابقتی مفادات کو متوازن کرکے مستقبل کی جنگوں کو روکنا۔ دوسرا، مشترکہ مفادات کے مسائل پر بین الاقوامی تعاون کو فروغ دینا۔ گزشتہ چند سالوں کا تجربہ ، مالیاتی بحران، موسمیاتی تبدیلی، وبائی امراض، دہشت گردی اور جنگیں صاف ظاہر کرتی ہیں کہ عالمی گورننس اپنے دونوں مینڈیٹ میں ناکام رہی ہے۔ ہمیں یہ بھی تسلیم کرنا چاہیے کہ اس ناکامی کے المناک نتائج سب سے زیادہ ترقی پذیر ممالک کو بھگتنا پڑ رہے ہیں۔ برسوں کی ترقی کے بعد، ہم آج پائیدار ترقی کے اہداف پر واپس جانے کے خطر ات کا شکار ہیں۔ بہت سے ترقی پذیر ممالک اپنے لوگوں کے لیے خوراک اور توانائی کے تحفظ کو یقینی بنانے کی کوشش کرتے ہوئے غیر پائیدار قرضوں کے ساتھ جدوجہد کر رہے ہیں۔ وہ امیر ممالک کی وجہ سے گلوبل وارمنگ سے سب سے زیادہ متاثر بھی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ہندوستان کی جی 20 صدارت نے گلوبل ساؤتھ کو آواز دینے کی کوشش کی ہے۔ کوئی بھی گروہ اپنے فیصلوں سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والوں کو سنے بغیر عالمی قیادت کا دعویٰ نہیں کر سکتا۔
عالی مرتبت خواتین و حضرات ’
آپ گہری عالمی تقسیم کے وقت مل رہے ہیں۔ بحیثیت وزرائے خارجہ، یہ فطری ہے کہ آپ کی بات چیت آج کے جغرافیائی سیاسی تناؤ سے متاثر ہوتی ہے۔ ان تناؤ کو کیسے حل کیا جانا چاہیے اس بارے میں ہم سب کے اپنے موقف اور اپنے نقطہ نظر ہیں۔ تاہم، دنیا کی سرکردہ معیشتوں کے طور پر، ہماری ان لوگوں کے لیے بھی ذمہ داری ہے جو اس حیثیت میں نہیں ہیں۔ دنیا نمو ، ترقی، اقتصادی لچک، آفات سے نمٹنے، مالی استحکام، بین الاقوامی جرائم، بدعنوانی، دہشت گردی، اور خوراک اور توانائی کے تحفظ کے چیلنجوں کو کم کرنے کے لیے جی 20 کی طرف دیکھتی ہے۔ ان تمام شعبوں میں، جی20 کے پاس اتفاق رائے پیدا کرنے اور ٹھوس نتائج دینے کی صلاحیت ہے۔ ہمیں ان مسائل کی اجازت نہیں دینی چاہیے جو ہم مل کر حل نہیں کر سکتے بلکہ ہمیں ان مسائل کو اٹھانا چاہئے جنہیں ہم حل کرسکتے ہیں ۔ جیسا کہ آپ گاندھی اور بدھ کی سرزمین پر مل رہے ہیں، میں دعا کرتا ہوں کہ آپ ہندوستان کے تہذیبی اخلاق سے متاثر ہوں گے ۔ اس بات پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے نہیں جو ہمیں تقسیم کرتی ہے، بلکہ اس بات پر جو ہم سب کو متحد کرتی ہے۔
عالی مرتبت خواتین و حضرات’
حالیہ دنوں میں، ہم نے ایک صدی کی سب سے زیادہ تباہ کن وبا دیکھی ہے۔ ہم نے قدرتی آفات میں ہزاروں جانیں ضائع ہونے کا مشاہدہ کیا ہے۔ ہم نے تناؤ کے وقت عالمی سپلائی چین کو ٹوٹتے دیکھا ہے۔ ہم نے مستحکم معیشتوں کو اچانک قرضوں اور مالیاتی بحران سے مغلوب ہوتے دیکھا ہے۔ یہ تجربات واضح طور پر ہمارے معاشروں، ہماری معیشتوں، ہمارے صحت کی دیکھ بھال کے نظاموں اور ہمارے بنیادی ڈھانچے میں لچک کی ضرورت کو ظاہر کرتے ہیں۔ ایک طرف ترقی اور کارکردگی اور دوسری طرف لچک کے درمیان صحیح توازن تلاش کرنے میں جی 20 کا اہم کردار ہے۔ ہم مل کر کام کر کے اس توازن کو زیادہ آسانی سے حاصل کر سکتے ہیں۔ اس لیے آپ کی ملاقات اہم ہے۔ مجھے آپ کی اجتماعی حکمت اور قابلیت پر پورا بھروسہ ہے۔ مجھے یقین ہے کہ آج کی میٹنگ پرجوش، جامع، عمل پر مبنی ہوگی اور اختلافات سے بالاتر ہوگی۔
میں آپ کا شکریہ ادا کرتا ہوں اور نتیجہ خیز ملاقات کے لیے آپ کے تئیں نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں۔
*************
( ش ح ۔ج ق۔ ر ض(
U. No.2221
Addressing the Opening Segment of G20 Foreign Ministers' meeting. @g20org https://t.co/s73ypWruBf
— Narendra Modi (@narendramodi) March 2, 2023
India's theme of ‘One Earth, One Family, One Future’ for its G20 Presidency, signals the need for unity of purpose and unity of action. pic.twitter.com/ZfaRaqAUtH
— PMO India (@PMOIndia) March 2, 2023
We must all acknowledge that multilateralism is in crisis today. pic.twitter.com/5PZooUANTY
— PMO India (@PMOIndia) March 2, 2023
India’s G20 Presidency has tried to give a voice to the Global South. pic.twitter.com/lDg6gjvgxX
— PMO India (@PMOIndia) March 2, 2023
G20 has capacity to build consensus and deliver concrete results. pic.twitter.com/gKJdpvb0kF
— PMO India (@PMOIndia) March 2, 2023