Search

پی ایم انڈیاپی ایم انڈیا

مزید دیکھیں

متن خودکار طور پر پی آئی بی سے حاصل ہوا ہے

جی 20 سربراہی اجلاس میں وزیر اعظم کے خطاب کا متن، سیشن :I عالمی معیشت اور عالمی صحت

جی 20 سربراہی اجلاس میں وزیر اعظم کے خطاب کا متن، سیشن :I عالمی معیشت اور عالمی صحت


 

نئی دہلی۔ 31  اکتوبر

معززین،
کورونا کی عالمی وبا سے لڑنے کے لیے ہم نے ایک زمین – ایک صحت کا وژن دنیا کے سامنے رکھا ہے۔مستقبل میں ایسے کسی بھی بحران سے نمٹنے کے لیے یہ وژن دنیا کی بہت بڑی طاقت بن سکتا ہے۔

معززین،
فارمیسی آف دی ورلڈ کا کردار ادا کرتے ہوئے ہندوستان نے 150 سے زیادہ ممالک کو دوائیاں پہنچائیں۔اس کے ساتھ ہی ہم نے ویکسین کی تحقیق اور تیاری میں بھی اپنی پوری طاقت لگادی۔مختصر وقت میں، ہم  ہندوستان میں ایک ارب سے زیادہ ویکسین کی خوراکیں دے چکے  ہیں۔دنیا کی آبادی کے چھٹے حصے میں انفیکشن پر قابو پا کر، ہندوستان نے دنیا کو محفوظ بنانے میں بھی اپنا تعاون پیش کیا ہے، اور وائرس کے مزید میوٹیشن کے امکانات کو بھی کم کیا ہے۔

معززین،

اس وبائی مرض نے دنیا کو ایک قابل اعتماد سپلائی چین کی ضرورت  کے تئیں آگاہ کیا ہے۔اس صورتحال میں ہندوستان ایک قابل اعتماد مینوفیکچرنگ مرکز کے طور پر ابھرا ہے۔اس کے لیے ہندوستان نے جرات مندانہ اقتصادی اصلاحات کو نئی  رفتار دی ہے۔ہم نے کاروبار کرنے کی لاگت کو بہت کم کیا ہے اور ہر سطح پر جدت میں اضافہ کیا ہے۔میں جی – 20 ممالک کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ ہندوستان کو اپنی اقتصادی بحالی اور سپلائی چین کے تنوع میں ایک قابل اعتماد شراکت دار بنائیں۔

معززین،
ممکنہ طور پر زندگی کا شاید کوئی پہلو ایسا نہیں ہے  جس میں کووڈ کی وجہ سے خلل نہ آیا ہو۔ ایسی نازک صورتحال میں بھی، ہندوستان کے آئی ٹی-بی پی او سیکٹر نے ایک سکنڈ کی بھی رکاوٹ نہیں آنے دی، چوبیس گھنٹے کام  کر کے پوری دنیا کی مدد  کی ۔مجھے خوشی ہوتی ہے جب ملاقاتوں کے دوران آپ جیسے رہنما اس کی ستائش کرتے ہیں کہ ہندوستان نے کس طرح ایک قابل اعتماد  شراکت دار کابھی  کردار ادا کیا ہے۔یہ ہماری نوجوان نسل کو بھی نئے جوش و جذبے سے  سرشار کر  دیتا ہے۔ اور یہ اس لیے ہوا کیونکہ ہندوستان نے وقت ضائع کیے بغیرکہیں سے بھی کام (work-from anywhere) سے متعلق بے مثال اصلاحات کیں۔

معززین،
عالمی مالیاتی ڈھانچے کو مزید ‘منصفانہ’ بنانے کے لیے کم از کم کارپوریٹ ٹیکس کی شرح ایک اہم قدم ثابت ہوگی۔میں نے خود 2014 کے جی – 20 اجلاس میں اس کی تجویز پیش کی تھی۔ میں جی – 20 کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں کہ اس نے اس سمت میں ٹھوس پیش رفت  کی ہے۔ معاشی بحالی کے لیے بین اقوامی آمد و رفت میں اضافہ ضروری ہے۔اس کے لیے ہمیں مختلف ممالک کے ویکسین سرٹیفکیٹ کی باہمی شناخت کو یقینی بنانا ہوگا۔

معززین،
ہندوستان اپنی عالمی ذمہ داریوں کے تئیں ہمیشہ سنجیدہ رہا ہے۔میں آج جی – 20 کے اس پلیٹ فارم پر، میں آپ سب کو بتانا چاہتا ہوں کہ ہندوستان کی تیاری  اگلے سال دنیا کے لیے 5 بلین سے زیادہ ویکسین کی خوراک  تیار کی ہے۔ہندوستان کے اس عزم سے  کورونا کے عالمی انفیکشن کو روکنے میں بہت  مدد ملے گی۔لہذا، یہ ضروری ہے کہ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ذریعہ  ہندوستانی ویکسین کو جلد از جلد تسلیم کیا جائے۔

شکریہ ۔  

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح ۔ رض  ۔ ج ا  (

U-12371