Search

پی ایم انڈیاپی ایم انڈیا

مزید دیکھیں

متن خودکار طور پر پی آئی بی سے حاصل ہوا ہے

جموں و کشمیر میں کمزور دیہی کنبوں کا فروغ


 

نئی دہلی،19 ستمبر2018؍مرکزی کابینہ نے جس کی میٹنگ کی صدارت وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے کی۔دین دیال انتودیہ یوجنا  -نیشنل رورل لائیولی ہڈ مشن (ڈی اے وائی-این آر ایل ایم)کے تحت جموں وکشمیر کے لئے خصوصی پیکیج پر عمل درآمد میں 19-2018ء سے 23-2022 ء تک پانچ سال کی توسیع کی منظوری دی ہے۔

مرکزی کابینہ نے ڈی اے وائی-این آر ایل ایم کے تحت خصوصی پیکیج کو غریبی کے تناسب سے جوڑے بغیر عمل درآمد کے لئے ضرورت کی بنیاد پر فنڈز مختص کرنے کی بھی منظوری دی ہے۔اس سے کوئی فاضل مالی بوجھ نہیں پڑے گا، کیونکہ منظوری ریاست میں کمزور گھرانوں کی دو تہائی تعداد کا احاطہ کرنے کے لئے وقت میں توسیع کے سلسلے میں دی گئی ہے۔ بنیادی طورپر اس کے لئے اخراجات کی منظوری 755.32 کروڑ روپے(مرکز کا حصہ 679.78کروڑ روپے) پانچ سال کے لئے دی گئی تھی۔

اثرات:

اس سے ریاست میں تمام کمزور دیہی گھرانوں (اندازہ ہے کہ یہ کل گھرانوں کی تعداد کا دو تہائی ہے) کا پانچ سال کے اندر اندریقینی احاطہ کیا جاسکے گا۔

اس سے خود بخود شمولیت والے زمرے کے تحت گھرانوں کو لانے میں مدد ملے گی اور ان گھرانوں میں سے کم از کم ایک کو اس کے اندر لانے میں مدد ملے گی جنہیں 2011ء کی ذاتوں سے متعلق سماجی اقتصادی مردم شماری میں محروم زمرے میں رکھا گیا ہے۔

اس سے جموں و کشمیر میں تمام بلاکوں کو ڈی اے وائی-این آر ایل ایم کے تحت لانے کو یقینی بنایا جاسکے گا اور سماجی شمولیت، سماجی ترقی اور روزی روٹی کے فروغ کو یقینی بنایا جاسکے گا، جس کے نتیجے میں ریاست میں غریبی میں کمی آئے گی۔

پس منظر:

ریاست میں ناگزیر حالات اور خراب صورتحال کی وجہ سے مئی 2013ء میں منظور کردہ خصوصی پیکیج پر پوری طرح عمل درآمدنہیں کیا جاسکا،  اس لئے اب ریاستی حکومت نے مرکزی حکومت سے درخواست کی ہے کہ وہ پہلے سے منظورشدہ خصوصی پیکیج پر عمل درآمد کے پروگرام میں  مالی سال 19-2018ء سے مالی سال 23-2022ء تک پانچ سال تک کے لئے توسیع کرنے پر غور کریں۔ اس کے علاوہ وہ اس بات پر بھی غورکرے کہ ریاست جموں و کشمیر میں ضرورت کی بنیاد پر مختص شدہ فنڈز کو توسیع شدہ مدت کے دوران غریبی کے تناسب سے جوڑے بغیر ڈی اے وائی-این آر ایل ایم کے لئے رقمیں دینے کا سلسلہ جاری رکھے۔

 

 

م ن۔ج۔ن ع

U: 4855