Search

پی ایم انڈیاپی ایم انڈیا

مزید دیکھیں

متن خودکار طور پر پی آئی بی سے حاصل ہوا ہے

جرمی کے ساتھ بین سرکاری مشاورت سے ہند۔ جرمنی مراسم میں گہرائی پیدا ہوئی ہے: وزیراعظم


نئیدہلی، یکم  نومبر2019،      وزیراعظم جناب نریندر مودی نے کہا ہے کہ ہندوستان اور جرمنی کے درمیان تعلقات،  جمہوریت اور قانون کی بالا دستی میں ٹھوس یقین کی بنیادی  پر قائم ہیں ۔

وزیراعظم وفاقی جمہوریہ جرمنی کی چانسلر ڈاکٹر انجلا مرکل کے ساتھ ہند۔ جرمنی مشترکہ اعلامیہ  جاری کئے جانے کے موقع پر بول رہے تھے۔ انہوں نے دونوں ملکوں کے درمیان بین سرکاری مشاورت کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک ایسا منفرد نظام ہے جس نے  ہندوستان اور جرمنی کے درمیان نئی اور تجدید ٹکنالوجی  ای۔ موبیلیٹی ، فیول سیل ٹکنالوجی، اسمارٹ سٹیز، انلینڈ واٹر ویز، ساحلی انتظام و انصرام ، دریاؤں کی صفائی اور ماحولیات کے تحفظ جیسے اہم میدانوں میں ہند اور جرمنی کے درمیان  باہمی مراسم  کو مزید مضبوط بنانے میں معاونت کی ہے۔

وزیراعظم موصوف نے جرمنی کی چانسلر ڈاکٹر انجلا مرکل  اور جرمنی کے وفد کی ہندوستان میں آمد پر ان کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ  محترمہ چانسلر مرکل  نے ہند۔ جرمنی کلیدی تعلقات کو مستحکم بنانے میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔

وزیراعظم نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ ہندوستان  ایکسپورٹ کنٹرول ریجیم اور دیگر اداروں میں ہندوستان کی حمایت کے لئے  جرمنی کا انتہائی ممنون ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور جرمنی دونوں ممالک  اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل ا ور دیگر اداروں میں اصلاحات کے لئے باہمی تعاون جاری رکھیں گے۔

5th biennial India-Germany Inter-Governmental Consultations- PM @narendramodi ‘s Statement to the Media-

’’چانسلر  ڈاکٹر مرکل اور ان کے ڈیلیگیشن کا بھارت میں بہت خیرمقدم کرتے ہوئے مجھے کافی خوشی ہورہی ہے‘‘

— PMO India (@PMOIndia) November 1, 2019

پی ایم۔ چانسلر مارکل کو جرمنی اور یوروپی  ہی نہیں بلکہ دنیا کے اہم لیڈروں میں شمار کیا جاتا ہے

— PMO India (@PMOIndia) November 1, 2019

پی ایم۔  گزشتہ تقریباً ڈیڑھ دہائی سے چانسلر کے طور پر انہیں بھارت۔ جرمنی تعلقات کومضبوط کرنے میں اہم تعاون دیا ہے۔ اس کے لئے ان کے تئیں  شکریہ ادا کرتا ہوں

— PMO India (@PMOIndia) November 1, 2019

پی ایم۔ ہر دو سال کے وقفے پر ہونے والی آئی جی سی میٹنگ میں چانسلر مارکل کے ساتھ شرکت کرنے کا مجھے  شرف حاصل ہوا۔ اس منفرد میکانزم سے ہر شعبے  میں ہمارا تعاون مزید  گہرا ہوا ہے۔ آج جن معاہدوں وغیرہ پر دستخط ہوئے ہیں، وہ اس بات کی علامت ہیں۔ 

— PMO India (@PMOIndia) November 1, 2019

پی ایم۔ مجھے بہت خوشی ہے کہ بھارت اور جرمنی کے درمیان ہر شعبے، خاص طور پر نیو انڈیا اور جدید ٹکنالوجی میں دور رس اور اسٹریٹیج کو۔آپریشن مزید آگے بڑھا ہے۔

— PMO India (@PMOIndia) November 1, 2019

پی ایم۔سن 2022 میں آزاد بھارت 75 برس  کا ہو جائے گا۔ نیو انڈیا  کی تعمیر کا ہدف رکھا ہے۔

اس کثیر جہتی کوشش میں بھارت کی ترجیحات اور ضروریات کے لئے جرمنی جیسے ٹکنولوجیکل اور  اکونومک پاور ہاؤس کی صلاحیتیں مفیدہوں گی

— PMO India (@PMOIndia) November 1, 2019

پی ایم۔ ہم نے نئی اور ایڈوانس ٹکنالوجی، آرفیشیل انٹلی جنس اسکلز، تعلیم، سائبر سکیورٹی جیسے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر خصوصی زور دیا ہے۔

— PMO India (@PMOIndia) November 1, 2019

پی ایم۔ای۔ موبیلیٹی، فیول سیل ٹکنالوجی، اسمارٹ سٹیز، انلینڈ واٹر ویز، کوسٹل منیجمنٹ، ندیوں کی صفائی اور ماحولیاتی تحفظ میں تعاون کے نئے  امکانات پیدا کرنے کا ہم نے فیصلہ کیا ہے۔

— PMO India (@PMOIndia) November 1, 2019

پی ایم۔تجارت اور سرمایہ کاری میں اپنی بڑھتی ہوئی شرکت کو مزید رفتار دینے کے لئے ہم نجی شعبے  کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں۔چانسلر مرکل اور میں دونوں ممالک کے کچھ اہم بزنس  اور سرکردہ صنتکاروں سے ملاقات کریں گے۔

— PMO India (@PMOIndia) November 1, 2019

پی ایم۔ ہم جرمنی کو مدعو کرتے ہیں کہا کہ وہ  دفاع-پیداوار کے میدان میں اتر پردیش اور تمل ناڈو میں  دفاعی  راہداری میں مواقعوں کا فائدہ اٹھائے۔

— PMO India (@PMOIndia) November 1, 2019

پی ایم۔ بھارت اور جرمنی کا اعتماد اور دوستانہ  تعلقات، ڈیموکریسی، رول آف لاء  جیسی مشترکہ اقدار پر مبنی ہے۔ لہذا، دنیا کے  سنگین چیلنجوں کے بارے میں ہمارے نقطہ نظر میں مماثلت ہے۔ ان موضوعات پر ہمارے درمیان شام کے وقت  تفصیلی بحث جاری رہے گی۔

— PMO India (@PMOIndia) November 1, 2019

پی ایم۔ دہشت گردی اور انتہا پسندی جیسے خطرات سے نمٹنے کے لئے ہم  ہمہ فریقی اور ہمہ جہت  تعاون کو مضبوط  بنائیں گے۔

— PMO India (@PMOIndia) November 1, 2019

پی ایم۔ ایکسپورٹ کنٹرول ریجیمس اور مختلف بین الاقوامی فورموں میں بھارت کی رکنیت کے  لئے  جرمنی کی مضبوط حمایت کے  ہم شکر گزار ہیں۔ دونوں ممالک جلد ہی  سلامتی کونسل، اقوام متحدہ اور بین الاقوامی نظام میں دیگر ضروری بہتری کرنے کے لئے تعاون اور کوشش جاری رکھیں گے

— PMO India (@PMOIndia) November 1, 2019

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

م ن۔س ش۔ن ا۔

U- 4884