عزت مآب، چانسلر شولز،
دونوں ممالک کے وفود،
میڈیا کے دوستو،
نمستے!
گٹن ٹاگ!
سب سے پہلے، میں چانسلر شولز اور ان کے وفد کو ہندوستان میں پرتپاک خوش آمدید کہنا چاہوں گا۔ مجھے خوشی ہے کہ ہمیں آپ کو پچھلے دو سال میں تیسری بار ہندوستان میں خوش آمدید کہنے کا موقع ملا ہے۔
آپ، پچھلے دو تین دنوں کے دوران ہونے والی سرگرمیوں سے بھارت اور جرمنی کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری کی حد کا اندازہ لگا سکتے ہیں۔ آج صبح، ہمیں ایشیا پیسفک کانفرنس برائے جرمن بزنس سے خطاب کا موقع ملا۔
میری تیسری مدت کی پہلی انٹر گورنمنٹل کونسل کا تھوڑی دیر پہلے اختتام ہوا۔ ابھی ہم سی ای او فورم کی میٹنگ سے نکلے ہیں۔ اس دوران، جرمنی کے بحری جہاز گوا میں بندرگاہوں پر رکے ہوئے ہیں۔ کھیلوں کی دنیا بھی پیچھے نہیں ہے—ہمارے ہاکی ٹیموں کے درمیان دوستانہ میچ بھی کھیلے جا رہے ہیں۔
دوستو،
چانسلر شولز کی قیادت میں ہماری شراکت داری نے ایک نئی رفتار اور سمت حاصل کی ہے۔ میں چانسلر شولز کو جرمنی کی ’’فوکس آن انڈیا‘‘ کی حکمت عملی پر مبارکباد پیش کرتا ہوں، جو دنیا کی دو بڑی جمہوریتوں کے درمیان شراکت داری کو جدید بنانے اور جامع طریقے سے بڑھانے کا ایک خاکہ فراہم کرتی ہے۔
آج، ہمارا ’’اینوویشن اور ٹیکنالوجی روڈ میپ‘‘ لانچ کیا گیا ہے۔ اہم اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز، ہنر کی ترقی اور اختراع کے لیے کل حکومت کے نقطہ نظر پر بھی اتفاق کیا گیا ہے۔ یہ مصنوعی ذہانت، سیمی کنڈکٹرز اور صاف توانائی جیسے شعبوں میں تعاون کو مضبوط کرے گا۔ اس سے عالمی سپلائی ویلیو چینز کو محفوظ، قابل اعتماد اور لچکدار (ریزیلینٹ) بنانے میں بھی مدد ملے گی۔
دوستو،
دفاع اور سکیورٹی کے شعبوں میں بڑھتا ہوا تعاون ہمارے گہرے باہمی اعتماد کی عکاسی کرتا ہے۔ خفیہ معلومات کے تبادلے کا معاہدہ اس سمت میں ایک نیا قدم ہے۔ آج دستخط کیے جانے والا’میچول لیگل اسسٹنس ٹریٹی‘ دہشت گردی اور علیحدگی پسند عناصر کے خلاف ہماری مشترکہ کوششوں کو مزید تقویت دے گا۔
دونوں ممالک سبز اور پائیدار ترقی کے لیے اپنی مشترکہ وابستگی پر مسلسل کام کر رہے ہیں۔ آج، ہم نے اپنی ’گرین اور سسٹین ایبل ڈیولپمنٹ پارٹنرشپ‘ کو آگے بڑھاتے ہوئے گرین اربن موبیلٹی پارٹنرشپ کے دوسرے مرحلے پر اتفاق کیا ہے۔ اس کے علاوہ گرین ہائیڈروجن روڈ میپ بھی شروع کیا گیا ہے۔
دوستو،
یوکرین اور مغربی ایشیا میں جاری تنازعات دونوں ممالک کے لیے تشویش کا باعث ہیں۔ ہندوستان ہمیشہ سے یہی کہتا رہا ہے کہ جنگ سے کسی بھی مسئلے کا حل نہیں نکلتا اور وہ امن کی بحالی کی جانب ہر ممکن تعاون دینے کے لیے تیار ہے۔
ہم دونوں اس بات پر متفق ہیں کہ ہند و بحرالکاہل خطہ (انڈو- پیسفک ریجن) میں نیویگیشن کی آزادی اور بین الاقوامی قوانین کے مطابق قانون کی حکمرانی کو یقینی بنایا جائے۔
ہم اس بات پر بھی متفق ہیں کہ بیسویں صدی میں بنائے گئے عالمی فورمز اکیسویں صدی کے چیلنجوں سے نمٹنے کے قابل نہیں ہیں۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سمیت مختلف کثیر جہتی اداروں میں اصلاحات کی ضرورت ہے۔
ہندوستان اور جرمنی اس سمت میں فعال تعاون جاری رکھیں گے۔
دوستو،
عوام کے درمیان تعلقات، ہمارے تعلقات کا ایک اہم ستون ہیں۔ آج ہم نے ہنر کی ترقی اور پیشہ ورانہ تعلیم میں مل کر کام کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ آئی آئی ٹی چنئی اور ڈریسڈین یونیورسٹی کے درمیان بھی ایک معاہدے پر دستخط ہوئے ہیں، جس کے تحت ہمارے طلباء کو دوہری (ڈوئل) ڈگری پروگرام سے فائدہ اٹھانے کا موقع ملے گا۔
ہندوستان کا ینگ ٹیلنٹ جرمنی کی ترقی اور خوش حالی میں اپنا کردار ادا کر رہا ہے۔ ہم ہندوستان کے لیے جرمنی کی ’’اسکلڈ لیبر اسٹریٹجی‘‘ یعنی ہنرمند مزدوروں کی حکمت عملی کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ ہمارا نوجوان ہنرمند طبقہ جرمنی کی ترقی میں حصہ لینے کے بہتر مواقع حاصل کرے گا۔ میں چانسلر شولز کو ہندوستانی ٹیلنٹ کی صلاحیت اور قابلیت پر اعتماد کے لئے مبارکباد دیتا ہوں۔
عزت مآب،
آپ کے دورۂ ہند نے ہماری شراکت داری کو نئی رفتار، توانائی اور جوش و خروش سے بھر دیا ہے۔ میں یقین کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ ہماری شراکت داری واضح ہے اور مستقبل روشن ہے۔
جرمن زبان میں کہوں تو آلیس کلار، آلیس گٹ!
بہت بہت شکریہ۔
دانکے شون۔
ڈسکلیمر: یہ وزیر اعظم کی تقریر کا قریب ترین ترجمہ ہے۔ اصل تقریر ہندی میں پیش کی گئی تھی۔
******
ش ح۔ا س ک ۔ م ر
U-NO.1738
Addressing the press meet with German Chancellor @Bundeskanzler @OlafScholz.https://t.co/jArwlC2aCL
— Narendra Modi (@narendramodi) October 25, 2024
मैं चांसलर शोल्ज़ और उनके delegation का भारत में हार्दिक स्वागत करता हूँ।
— PMO India (@PMOIndia) October 25, 2024
मुझे ख़ुशी है, कि पिछले दो वर्षों में हमें तीसरी बार भारत में उनका स्वागत करने का अवसर मिला है: PM @narendramodi
जर्मनी की “फोकस ऑन इंडिया” स्ट्रेटेजी के लिए मैं चांसलर शोल्ज़ का अभिनन्दन करता हूँ।
— PMO India (@PMOIndia) October 25, 2024
इसमें विश्व के दो बड़े लोकतंत्रों के बीच पार्टनरशिप को comprehensive तरीके से modernize और elevate करने का ब्लू प्रिन्ट है: PM @narendramodi
आज हमारा इनोवैशन and टेक्नॉलजी रोडमैप लॉन्च किया गया है।
— PMO India (@PMOIndia) October 25, 2024
Critical and Emerging Technologies, Skill Development और Innovation में whole of government approach पर भी सहमति बनी है।
इससे आर्टिफिशियल इंटेलिजेंस, Semiconductors और क्लीन एनर्जी जैसे क्षेत्रों में सहयोग को बल मिलेगा:…
यूक्रेन और पश्चिम एशिया में चल रहे संघर्ष, हम दोनों के लिए चिंता के विषय हैं।
— PMO India (@PMOIndia) October 25, 2024
भारत का हमेशा से मत रहा है, कि युद्ध से समस्याओं का समाधान नहीं हो सकता।
और शांति की बहाली के लिए भारत हर संभव योगदान देने के लिए देने के लिए तैयार है: PM @narendramodi
इन्डो-पैसिफिक क्षेत्र में अंतर्राष्ट्रीय कानूनों के तहत freedom of navigation और rule of law सुनिश्चित करने पर हम दोनों एकमत हैं।
— PMO India (@PMOIndia) October 25, 2024
हम इस बात पर भी सहमत हैं, कि 20वीं सदी में बनाये गए ग्लोबल फोरम, 21वीं सदी की चुनौतियों से निपटने में सक्षम नहीं हैं।
UN Security Council सहित अन्य…