نئی دہلی،12؍جنوری؍2022:
تمل ناڈو کے گورنر جناب آر این روی، تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ جناب ایم کے اسٹالن، کابینی وزیر جناب منسکھ مانڈویا، کابینہ میں میرے ساتھی جناب ایل مروگن ، تمل ناڈو سرکار میں وزیر بھارتی پوار جی، ممبران پارلیمنٹ ، تمل ناڈو اسمبلی کے ممبران،
تمل ناڈو کے بھائی اور بہنوں، ونکّم !میں آپ سب کو پونگل اور مکرسنکرانتی کی مبارکباد دیتے ہوئے اپنی بات شروع کرتاہوں، جیسا کہ مشہور نغمہ ہے-தை பிறந்தால் வழி பிறக்கும்
آج ہم دو خصوصی وجہوں سے مل رہے ہیں:11میڈیکل کالجوں کا افتتاح اور سینٹرل انسٹی ٹیوٹ آف کلاسیکل تمل کی نئی عمارت کا افتتاح۔ اس طرح ہم اپنے سماج کی صحت کو آگے بڑھا رہے ہیں اور اپنی ثقافت کے ساتھ ربط کو مضبوط بنا رہے ہیں۔
دوستو،
طبی تعلیم پڑھائی کے ضمن میں بڑی اہمیت کی حامل ہے۔ہندوستان میں ڈاکٹروں کمی کے بارے میں تو سب جانتے ہیں، لیکن اس مسئلے کے حل کے لئے مناسب کوشش نہیں کی گئی۔غالباً پوشیدہ مفاد میں بھی پچھلی حکومتوں کو صحیح فیصلے نہیں لینے دیا اور اس طرح طبی تعلیم تک رسائی ایک اہم مسئلہ بنارہا۔ جب سے ہم نے کام کاج سنبھالا ہے، ہماری حکومت نے اس فرق کو دور کرنے کےلئے کام کیا ہے۔2014ء میں ہمارے ملک میں 387میڈیکل کالج تھے، پچھلے 7برسوں میں ہی یہ تعداد بڑھ کر 596میڈیکل کالج ہوگئی ہے۔یہ 54فیصد کا اضافہ ہے۔2014ء میں ہمارے ملک میں تقریباً 82ہزار میڈیکل انڈر گریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ سیٹیں تھیں۔پچھلے 7برسوں میں یہ تعداد بڑھ کر تقریباً 1لاکھ 48ہزار سیٹوں پر پہنچ گئی ہیں۔یہ تقریباً 80 فیصد کا اضافہ ہے۔2014ء میں ملک میں محض 7ایمس تھے، لیکن 2014ء کے بعد منظور شدہ ایمس کی تعداد بڑھ کر 22 ہوگئی ہے۔ساتھ ہی طبی تعلیم کے شعبے کو اور زیادہ شفاف بنانے کے لئے متعدد اصلاحات کی گئی ہیں۔معیار سے سمجھوتہ کئے بغیر میڈیکل کالجوں اور اسپتالوں کے قیام کے ضابطوں میں نرمی لائی گئی ہے۔
دوستو،
مجھے بتایا گیا ہے کہ یہ پہلی بار ہوگا ، جب کسی ایک ریاست میں ایک پی جھٹکے میں 11میڈیکل کالجوں کا افتتاح ہورہا ہے۔ابھی کچھ دن پہلے میں نے اُترپردیش میں ایک ہی وقت میں 9میڈیکل کالجوں کا افتتاح کیا تھا۔اس لئے مجھے اپنا ہی ریکارڈ توڑنے کا موقع مل رہا ہے۔علاقائی عدم توازن کو دور کرنا بہت ضروری ہے۔اس تناظرمیں یہ دیکھنا بہت خوش کن ہے کہ جن دو میڈیکل کالجوں کا افتتاح کیا گیا، وہ رماناتھ پورم اور وِردھونگر کے اضلاع میں ہے ، جہاں ان کی شدید ضرورت تھی۔ یہ وہ اضلاع ہیں، جہاں ترقی پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ ایک کالج تو نیل گیری کے دور دراز پہاڑی ضلع میں ہے۔
دوستو،
زندگی میں پہلی بار آئی کووڈ-19وباء نے صحت سیکٹر کی اہمیت کی پھر سے تصدیق کردی ہے۔ مستقبل اُن معاشروں کا ہوگا ، جو صحت خدمات شعبے میں سرمایہ کاری کرتے ہیں۔ بھارت سرکار اس سیکٹر میں کئی اصلاحات لے کر آئی ہے۔ آیوشمان بھارت کا شکریہ ، غریبوں کے پاس اعلیٰ معیار کی اور سستی صحت خدمت ہے۔گھٹنے کی منتقلی اور اسٹینٹ کی لاگت پہلے کے مقابلے ایک تہائی ہوگئی ہے۔پی ایم-جن اوشدھی یوجنا نے سستی دواؤں تک رسائی میں انقلاب لا دیا ہے۔ہندوستان میں ایسے 8000سے زیادہ اسٹور ہیں۔اس منصوبے سے خاص طور سے غریبوں اور متوسط طبقے کو بہت فائدہ ملا ہے۔دواؤں پر خرچ ہونے والی رقم اب بہت کم ہوگئی ہے۔خواتین کے مابین صحت مند طرز زندگی کو آگے بڑھانے کے لئے ایک روپے کی قیمت پر سینیٹری نیپکن مہیا کئے جارہے ہیں۔میں تمل ناڈو کے لوگوں سے اس منصوبے کا بھرپور فائدہ اٹھانے کی گزارش کروں گا۔ پردھان منتری آیوشمان بھارت انفراسٹرکچر مشن خاص طور سے ضلعی سطح پر صحت بنیادی ڈھانچے اور صحت سے متعلق تحقیق میں اہم فاصلے کو دور کرنا ہے۔تمال ناڈو کے لوگوں کو اس کا زبردست فائدہ ہوگا۔
دوستو،
آنے والے برسوں میں ، میں ہندوستان کو معیاری اور سستی صحت دیکھ بھال کے لئے جانے جانے والے مرکز کے شکل میں دیکھتا ہوں۔ ہندوستان میں میڈیکل ٹورزم کا ہب بننے کے لئے ضروری ہر چیز دستیاب ہے۔ میں یہ بات اپنے ڈاکٹروں کی صلاحیتوں کی بنیاد پر کہہ رہا ہوں۔ میں طبی برادری سے ٹیلی میڈیسن کی طرف بھی دیکھنے کی گزارش کرتاہوں۔آج دنیا نے ہندوستانی روایتوں پر بھی توجہ دینا شروع کردیا ہے، جو آگے چل کر بہت سودمند ثابت ہوتی ہے۔اس میں یوگا، آیوروید اور سِدھا شامل ہیں۔ہم انہیں اس زبان میں مقبول بنانے کےلئے کام کررہے ہیں، جسے دنیا سمجھتی ہے۔
دوستو،
سینٹرل انسٹی ٹیوٹ آف کلاسیکل تمل کی نئی عمارت تمل مطالعات کو اور مقبولیت عطا کرے گی۔یہ طلباء اور تحقیقی کام کرنے والوں کو ایک وسیع کینوس مہیا کرے گی۔مجھے بتایا گیا ہے کہ سینٹرل انسٹی ٹیوٹ آف کلاسیکل تمل تھیروکّورل کا مختلف ہندوستانی اور غیر ملکی زبانوں میں ترجمہ کرنا چاہتا ہے، یہ ایک اچھا قدم ہے۔میں ہمیشہ تمل زبان اورمالا مال ثقافت کا عاشق رہا ہوں۔ میری زندگی کے سب سے پُر مسرت لمحات میں سے ایک تھا ، جب مجھے اقوام متحدہ میں دنیا کی سب سے قدیم زبان تمل میں کچھ لفظ بولنے کا موقع ملا۔سنگم کلاسک قدیم دور کے خوشحال سماج اور ثقافت کے لئے ایک کھڑکی ہیں۔ہماری سرکار کو بنارس ہندو یونیورسٹی میں تمل مطالعات پر ’سبرامنیم بھارتی چیئر‘قائم کرنے کا بھی اعزاز حاصل ہوا ہے، جو کہ میرے پارلیمانی حلقے میں واقع ہے۔ اس سے تمل کے بارے میں زیادہ تجسس پیدا ہوگا۔ جب میں نے تھیروکّورل کا گجراتی میں ترجمے کا لانچ کیا تو مجھے پتہ چلا کہ اس زندہ کام کے مالامال خیالات گجرات کے لوگوں سے جڑیں گے اور قدیم تمل ادب میں لوگوں کی دلچسپی میں اضافہ ہوگا۔
دوستو،
ہم نے اپنی قومی تعلیمی پالیسی 2020ء میں ہندوستانی زبانوں اور ہندوستانی معلوماتی نظام کو بڑھاو ادینے پر بہت زور دیا ہے۔تمل کو اب سیکنڈری سطح یا میڈل سطح پر اسکولی تعلیم میں کلاسک زبان کی شکل میں پڑھا جاسکتاہے۔تمل بھاشا-سنگم کی زبانوں میں سے ایک ہے، جہاں اسکولی طلباء آڈیو ویڈیو میں مختلف ہندوستانی زبانوں میں 100 جملوں سے واقف ہوسکتے ہیں۔بھارت وانی پروجیکٹ کے تحت تمل کی سب سے بڑی ای-کنٹنٹ کو ڈیجیٹل کیا گیا ہے۔
دوستو،
ہم اسکولوں میں مادری زبان اور مقام زبانوں میں تعلیم کو بڑھاوا دے رہے ہیں۔ ہماری سرکار نے ہندوستانی زبانوں میں طلباء کے لئے انجینئرنگ جیسے تکنیکی نصاب دستیاب کرانا شروع کردیا ہے۔تمال ناڈو نے کئی باصلاحیت انجینئرتلاش کئے ہیں، ان میں سے کئی اعلیٰ عالمی ٹیکنالوجی اور کاروبار کے قائد بن گئے ہیں۔ میں اُن باصلاحیت تمل غیر مقیم ہندوستانیوں سے ایس ٹی ای ایم نصاب میں تمل زبان کا مواد تیار کرنے میں مدد کی گزارش کرتاہوں۔ ہم تمل سمیت 12مختلف ہندوستانی زبانوں میں انگریزی زبان کے آن لائن نصاب کا ترجمہ کرنے کےلئے ایک آرٹیفشل انٹلی جنس پر مبنی ترجمہ کرنے والے آلات تیار کررہے ہیں۔
دوستو،
ہندوستان کی تکسیریت ہماری طاقت ہے۔ ایک بھارت شریشٹھ بھارت تکسیریت میں اتحاد کے جذبے کو بڑھانے اور ہمارے لوگوں کو قریب لانے کی کوشش کرتاہے۔جب ہری دوار میں ایک چھوٹا بچہ تھیروولّور کے مجسمے کو دیکھتا ہے اور ان کی عظمت کے بارے میں جانتا ہے تو ایک بھارت شریشٹھ بھارت تخم ایک نوجوان دماغ میں رکھا جاتا ہے۔ ایسا ہی جذبہ تب دیکھنے کو ملتا ہے، جب ہریانہ کا ایک بچہ کنیا کماری کے شلایادگار پر جاتا ہے، جب تمل ناڈو یا کیرل کے بچے ویربال دِوس کے بارے میں سیکھتے ہیں ، تو وہ صاحبزادوں کی زندگی اور پیغامات سے جڑ جاتے ہیں۔اس سرزمین کے یہ وہ عظیم سپوت ہیں، جنہوں نے اپنی زندگی کو قربان کردیا ،لیکن اپنے اصولوں سے کبھی سمجھوتہ نہیں کیا ہے۔ آئیے ہم دیگر ثقافتوں کو تلاش کرنے کی کوشش کریں۔میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ آپ اس سے لطف اندوز ہوں گے۔
دوستو،
ختم کرنے سے پہلے میں آپ تمام لوگوں سے گزرش کرنا چاہوں گا کہ کووڈ -19سے متعلق ضابطوں پر عمل کریں، خاص طور سے ماسک ضرور لگائیں ۔ ہندوستان کی ٹیکہ کاری مہم قابل ذکر پیش رفت کررہی ہے۔پچھلے کچھ دنوں میں 15 سے 18سال کی عمر زمرے کے نوجوانوں کو اس کی خوراک ملنا شروع ہوگئی ہے۔بزرگوں اور صحت خدمات سے جڑے ملازمین کے لئے احتیاطی خوراک بھی دی جارہی ہے۔میں ان تمام لوگوں سے جو ٹیکہ کاری کے اہل ہیں، ٹیکہ ضرور لگوائیں۔
سب کا ساتھ ، سب کا وِکاس، سب کا وشواس اور سب کا پریاس کے منتر سے متحرک ہوکر ہم سب کو 135کروڑ ہندوستانیوں کی زندگی میں مثبت تبدیلی لانے کےلئے مل کرکام کرنا ہوگا۔وباء سے سبق حاصل کرتے ہوئے ہم اپنے تمام ملک کے شہریوں کو شمولیاتی اور معیاری صحت خدمات کو یقینی بنانے کےلئے کام کرتے رہے ہیں۔ہمیں اپنی خوشحال ثقافت سے سیکھنے اور آنے والی نسلوں کے لئے امرت کال کی بنیاد بنانے کی ضرورت ہے۔پونگل کے موقع پر ایک بار پھر میں آپ سب کو مبارکباد دیتا ہوں اور دعا کرتاہوں کہ یہ ہم سب کے لئے خوشیاں اور خوشحالی لائے۔
وَنکّم
شکریہ۔
************
ش ح۔ج ق۔ن ع
(U: 349)
Augmenting health infrastructure & celebrating culture of Tamil Nadu. https://t.co/a3BoaJzmjK
— Narendra Modi (@narendramodi) January 12, 2022
In 2014, our country had 387 medical colleges.
— PMO India (@PMOIndia) January 12, 2022
In last seven years only, this number has gone up to 596 medical colleges.
This is an increase of 54%: PM @narendramodi
In 2014, our country had around 82 thousand medical Under Graduate and Post Graduate seats.
— PMO India (@PMOIndia) January 12, 2022
In last seven years, this number has gone up to around 1 lakh 48 thousand seats.
This is an increase of about 80%: PM @narendramodi
In 2014, there were only seven AIIMS in the country.
— PMO India (@PMOIndia) January 12, 2022
But after 2014, the number of AIIMS approved has increased to 22.
At the same time, various reforms have been undertaken to make the medical education sector more transparent: PM @narendramodi
The once in a lifetime COVID-19 pandemic has reaffirmed the importance of the health sector.
— PMO India (@PMOIndia) January 12, 2022
The future will belong to societies which invest in healthcare: PM @narendramodi
The Government of India has brought many reforms in the sector.
— PMO India (@PMOIndia) January 12, 2022
Thanks to Ayushman Bharat, the poor have access to top quality and affordable healthcare.
The cost of knee implants and stents have become one third of what it was: PM @narendramodi
In the coming years I envision India as being the go-to destination for quality and affordable care.
— PMO India (@PMOIndia) January 12, 2022
India has everything needed to be a hub for medical tourism. I say this based on the skills of our doctors.
I urge the medical fraternity to look at telemedicine as well: PM
I have always been fascinated by the richness of the Tamil language and culture.
— PMO India (@PMOIndia) January 12, 2022
One of the happiest moments of my life was when I got a chance to speak a few words in the world’s oldest language, Tamil, at the United Nations: PM @narendramodi
Our Government also had the honour of setting up 'Subramania Bharati Chair' on Tamil Studies at Banaras Hindu University.
— PMO India (@PMOIndia) January 12, 2022
Located in my Parliamentary constituency, this will drive greater curiosity about Tamil: PM @narendramodi
‘Ek Bharat, Shreshtha Bharat’ seeks to enhance the spirit of unity in diversity and bring our people closer.
— PMO India (@PMOIndia) January 12, 2022
When a young child in Haridwar sees a Thiruvalluvar statue and finds out about his greatness, a seed of 'Ek Bharat, Shreshtha Bharat' is laid in a young mind: PM