مدھیہ پردیش کے گورنرجناب منگو بھائی پٹیل، وزیر اعلیٰ موہن یادو جی، پروگرام میں موجود دیگر تمام معززین، خواتین و حضرات!
سب سے پہلے تو میں یہاں سے تاخیر سے پہنچنے پر آپ سب سے معذرت خواہ ہوں۔ تاخیر اس لیے ہوئی کہ جب میں کل یہاں پہنچا تو میرے ذہن میں ایک بات آئی کہ آج دسویں اور بارہویں جماعت کے طلبہ کے امتحان تھے اور ان کے وقت اور میرے راج بھون سے نکلنے کے وقت میں ٹکراؤ تھا۔ اور اس کی وجہ سے اس بات کا خدشہ تھا کہ اگر سیکورٹی وجوہات کی بنا پر سڑکیں بند کر دی گئیں تو بچوں کو امتحان دینے جانے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اور اس پریشانی سے بچنے کے لیے میں نے سوچا کہ میں راج بھون سے تب ہی نکلوں گا جب تمام بچے اپنے امتحانی مرکز پہنچ جائیں اس وجہ سے مجھے نکلنے میں 15-20 منٹ کی تاخیر ہوئی اور اس کی وجہ سے آپ سب کو جوپریشانی ہوئی اس کے لیے میں ایک بار پھر معذرت خواہ ہوں۔
ساتھیوں،
راجہ بھوج کے اس مقدس شہر میں آپ سب کا استقبال کرنا میرے لیے باعث فخر ہے۔ انڈسٹری اور مختلف شعبوں سے بہت سے دوست یہاں آئے ہوئے ہیں۔ وکست مدھیہ پردیش سے وکست بھارت تک کے سفر میں آج کا پروگرام بہت اہم ہے۔ میں اس شاندار تقریب کے لیے موہن جی اور ان کی پوری ٹیم کو مبارکباد دیتا ہوں۔
ساتھیوں،
ایسا موقع بھارت کی تاریخ میں پہلی بار آیا ہے، جب پوری دنیا بھارت کے لیے اتنی پر امید ہے۔ دنیا بھر میں، خواہ عام لوگ ہوں، معاشی پالیسی کے ماہرین ہوں، مختلف ممالک ہوں یا ادارے، سبھی کو بھارت سے بہت زیادہ توقعات ہیں۔ پچھلے چند ہفتوں میں جو کمنٹس آئے ہیں جو بھارت میں ہرانویسٹر کا جوش وجذبہ بڑھانے والے ہیں۔ ابھی کچھ دن پہلے ہی ورلڈ بینک نے کہا ہے کہ آنے والے سالوں میں بھارت دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی معیشت بنا رہے گا۔ او ای سی ڈی کے ایک اہم نمائندے کا کہنا ہے کہFuture of the world is in India ، ابھی کچھ دن پہلے ہی Climate change سے متعلق اقوام متحدہ کی ایک تنظیم نے بھارت کو سولر پاورکی سپر پاور قرار دیا تھا۔ اس تنظیم نے یہ بھی کہا کہ جہاں بہت سے ممالک باتیں کرتے ہیں وہیں بھارت نتیجے لاکر دکھاتا ہے ۔ حال ہی میں ایک رپورٹ آئی ہے، اس میں بتایا گیا ہے عالمی ایرو اسپیس کمپنیوں کے لیے بھارت کس طرح ایک بہترین سپلائی چین کے طور پر ابھر رہا ہے۔ وہ بھارت میں عالمی سپلائی چین چیلنجوں کا جواب تلاش کر رہے ہیں۔ میں یہاں ایسی کئی مثالیں پیش کر سکتا ہوں، جو بھارت پر دنیا کے اعتماد کی عکاسی کرتی ہیں۔ یہ اعتماد بھارت کی ہر ریاست کا اعتماد بھی بڑھا رہا ہے۔ اور آج ہم مدھیہ پردیش میں عالمی سربراہ کانفرنس میں اسے دیکھ اور محسوس کر رہے ہیں۔
ساتھیوں،
مدھیہ پردیش آبادی کے لحاظ سے بھارت کی پانچویںسب سے بڑی ریاست ہے۔ ایم پی زراعت کے لحاظ سےبھارت کی سرفہرست ریاستوں میں شامل ہے۔ ایم پی بھی معدنیات کے معاملے میں ملک کی سرفہرست 5 ریاستوں میں شامل ہے۔ ایم پی کو زندگی دینے والی ماں نرمدا کا آشیرواد بھی حاصل ہے۔ مدھیہ پردیش کے پاس ہر امکان ہے، ہر وہ صلاحیت جو اسے جی ڈی پی کے لحاظ سے ملک کی سرکردہ 5 ریاستوں میں شامل کر سکتی ہے۔
ساتھیوں،
مدھیہ پردیش نے گزشتہ دو دہائیوں میں تبدیلیوں کا ایک نیا مرحلہ دیکھا ہے۔ ایک وقت تھا جب یہاں بجلی اور پانی کے حوالے سے کافی مسائل تھے۔ امن و امان کی صورتحال اور بھی ابتر تھی۔ ایسے حالات میں یہاں صنعت کا ترقی کرنا بہت مشکل تھا۔ گزشتہ 2 دہائیوں میں، پچھلے 20 سالوں میں، مدھیہ پردیش کے عوام کی حمایت سے، یہاں کی بی جے پی حکومت نے حکمرانی پر توجہ مرکوز کی۔ دو دہائی قبل تک لوگ ایم پی میں سرمایہ کاری کرنے سے ڈرتے تھے۔ آج مدھیہ پردیش نے سرمایہ کاری کے معاملے میں ملک کی تمام ریاستوں میں سرفہرست ریاست کے طور پر اپنا مقام بنایا ہے۔ مدھیہ پردیش، جہاں خراب سڑکوں کی وجہ سے بسیں بھی صحیح طریقے سے نہیں چل سکتی تھیں، آج بھارت کے ای وی انقلاب کی سرکردہ ریاستوں میں سے ایک ہے۔ جنوری 2025 تک ایم پی میں تقریباً 2 لاکھ الیکٹرک گاڑیاں رجسٹرڈ ہو چکی ہیں۔ یہ تقریباً 90 فیصد اضافہ ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ آج ایم پی مینوفیکچرنگ کے نئے شعبوں کے لیے بھی ایک بہترین منزل بن رہا ہے۔ اور میں موہن جی کو مبارکباد دیتا ہوں، میں ان کی ٹیم کو مبارکباد دیتا ہوں کہ انہوں نے اس سال کو صنعت اور روزگار کے سال کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ساتھیوں،
بھارت نے گزشتہ دہائی میں بنیادی ڈھانچے میں تیزی کا دور دیکھا ہے۔ میں کہہ سکتا ہوں کہ اس سے ایم پی کو بہت فائدہ ہوا ہے۔ دہلی-ممبئی ایکسپریس وے کا ایک بڑا حصہ، جو ملک کے دو بڑے شہروں کو جوڑ رہا ہے، ایم پی سے گزرتا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ ایک طرف ایم پی کو ممبئی کی بندرگاہوں سے تیزی سےکنیکٹیوٹی مل رہی ہے تو دوسری طرف یہ شمالی بھارت کے بازاروں کو بھی جوڑ رہا ہے۔ آج مدھیہ پردیش میں 5 لاکھ کلومیٹر سے زیادہ سڑکوں کا جال بچھا ہوا ہے۔ ایم پی کی صنعتی راہداریوں کو جدید ایکسپریس ویز سے جوڑا جا رہا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ ایم پی میں لاجسٹک سے متعلقہ شعبوں کی تیز رفتار ترقی یقینی ہے۔
ساتھیوں،
ایئر کنیکٹیوٹی کی بات کریں تو ، گوالیار اور جبل پور ہوائی اڈوں کے ٹرمینلز کو بھی توسیع دی گئی ہے۔ اور ہم یہیں نہیں رکے، مدھیہ پردیش کے بڑے ریل نیٹ ورک کو بھی جدید بنایا جا رہا ہے۔ مدھیہ پردیش میں ریل نیٹ ورک کی 100 فیصد برقی کاری کی گئی ہے۔ بھوپال کے رانی کملا پتی ریلوے اسٹیشن کی تصویریں آج بھی ہر کسی کو مسحور کرتی ہیں۔ اسی خطوط پر ایم پی کے 80 ریلوے اسٹیشنوں کو امرت بھارت اسٹیشن اسکیم کے تحت جدید بنایا جارہا ہے۔
ساتھیوں،
پچھلی دہائی بھارت کے لیے توانائی کے شعبے کی بے مثال ترقی رہی ہے۔ خاص طور پر سبز توانائی کے حوالے سے،بھارت نے وہ حاصل کیا ہے جس کا تصور کرنا بھی مشکل تھا۔ گزشتہ 10 برسوں میں صرف قابل تجدید توانائی کے شعبے میں تقریباً 70 ارب ڈالر یعنی 5 کھرب روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔ اس کی وجہ سے صرف گزشتہ سال ہی صاف توانائی کے شعبے میں 10 لاکھ سے زیادہ ملازمتیں پیدا ہوئیں۔ توانائی کے شعبے میں اس تیزی سے مدھیہ پردیش کو بھی کافی فائدہ ہوا ہے۔ آج ایم پی کے پاس پاور سرپلس ہے۔ یہاں تقریباً 31 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی گنجائش ہے جس میں سے 30 فیصد صاف توانائی ہے۔ ریوا سولر پارک ملک کے سب سے بڑے پارکوں میں سے ایک ہے۔ ابھی کچھ دن پہلے ہی اومکاریشور میں ایک تیرتا ہوا سولر پلانٹ بھی شروع کیا گیا ہے۔ بینا ریفائنری پیٹرو کیمیکل کمپلیکس پر حکومت نے تقریباً 50 ہزار کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی ہے۔ اس سے مدھیہ پردیش کو پیٹرو کیمیکل کا مرکز بنانے میں مدد ملے گی۔ مدھیہ پردیش کے اس بنیادی ڈھانچے کو ایم پی حکومت جدید پالیسیوں اور خصوصی صنعتی ڈھانچے کے ساتھ سپورٹ کر رہی ہے۔ ایم پی میں 300 سے زیادہ صنعتی زون ہیں، پتھم پور، رتلام اور دیواس میں بھی ہزاروں ایکڑ پر سرمایہ کاری کے زون تیار کیے جا رہے ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ یہاں آپ کے تمام سرمایہ کاروں کے لیے بہتر منافع کے بے پناہ امکانات ہیں۔
ساتھیوں،
ہم سب جانتے ہیں کہ صنعتی ترقی کے لیے پانی کی یقینی سپلائی کتنی ضروری ہے۔ اس کے لیے ایک طرف ہم پانی کے تحفظ پر زور دے رہے ہیں تو دوسری طرف دریا کو آپس میں جوڑنے کے میگا مشن کو بھی آگے بڑھا رہے ہیں۔ مدھیہ پردیش کی زراعت اور صنعت اس سے سب سے زیادہ مستفید ہوتی ہے۔ حال ہی میں 45 ہزار کروڑ روپے کے کین-بیتوا ریور کوآپس میں جوڑنے والے پروجیکٹ پر کام شروع ہوا ہے۔ اس سے تقریباً 10 لاکھ ہیکٹر زرعی زمین کی پیداواری صلاحیت میں اضافہ ہوگا۔ اس سے مدھیہ پردیش میں پانی کے انتظام کو بھی نئی طاقت ملے گی۔ اس طرح کی سہولیات فوڈ پروسیسنگ، ایگرو انڈسٹری اور ٹیکسٹائل کے شعبوں میں وسیع امکانات پیداکریں گی۔
ساتھیوں،
مدھیہ پردیش میں ڈبل انجن والی حکومت بننے کے بعد ترقی کی رفتار بھی دوگنی ہو گئی ہے۔ مرکزی حکومت مدھیہ پردیش اور ملک کی ترقی کے لیے کندھے سے کندھا ملا کر کام کر رہی ہے۔ الیکشن کے وقت میں نے کہا تھا کہ ہماری تیسری مدت میں ہم تین گنا تیزی سے کام کریں گے۔ ہم اس رفتار کو سال 2025 کے پہلے 50 دنوں میں بھی دیکھ رہے ہیں۔ ہمارا بجٹ اس مہینے آیا۔ اس بجٹ میں ہم نے بھارت کی ترقی کے ہر محرک کو توانائی بخشی ہے۔ ہمارا متوسط طبقہ جو سب سے بڑا ٹیکس دہندہ بھی ہے، خدمات اور مینوفیکچرنگ کی مانگ بھی پیدا کرتا ہے۔ اس بجٹ میں متوسط طبقے کو بااختیار بنانے کے لیے بہت سے اقدامات کیے گئے ہیں۔ ہم نے 12 لاکھ روپے تک کی آمدنی کو ٹیکس فری بنایا ہے اور ٹیکس سلیبس کی تشکیل نو کی ہے۔ بجٹ کے بعد آر بی آئی نے بھی شرح سود میں کمی کی ہے۔
ساتھیوں،
بجٹ میں مقامی سپلائی چین بنانے پر زور دیا گیا ہے تاکہ ہم مینوفیکچرنگ میں مکمل طور پر خودکفیل بن سکیں۔ ایک وقت تھا جب پچھلی حکومتوں نے ایم ایس ایم ایز کی صلاحیت کو محدود کررکھاتھا۔ اس کی وجہ سےبھارت میں مقامی سپلائی چین اس سطح پر ترقی نہیں کرسکی۔ آج ہم ایم ایس ایم ای کی قیادت میں مقامی سپلائی چین کو ترجیحی بنیادپر ترقی دے رہے ہیں ۔ اس کے لیے ایم ایس ایم ای کی ڈیفنیشن کو مزید بہتر کیا گیا ہے۔ ایم ایس ایم ایز کو کریڈٹ سے منسلک مراعات دی جا رہی ہیں، کریڈٹ تک رسائی کو آسان بنایا جا رہا ہے، ویلیو ایڈیشن اور ایکسپورٹ کے لیے تعاون میں بھی اضافہ کیا گیا ہے۔
ساتھیوں،
گزشتہ ایک دہائی سے، ہم قومی سطح پر ایک کے بعد ایک بڑی اصلاحات کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ اب ریاستی اور مقامی سطح پر بھی اصلاحات کی حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے۔ میں یقینی طور پر آپ سے اسٹیٹ ڈی ریگولیشن کمیشن کے بارے میں بات کرنا چاہتا ہوں ، جس پر بجٹ میں بحث کی گئی ہے۔ ہم ریاستوں کے ساتھ مسلسل بات چیت کر رہے ہیں۔ ریاستوں کے ساتھ مل کر ہم نے پچھلے کچھ سالوں میں 40 ہزار سے زیادہ کمپلائنسس کو کم کیا ہے۔ گزشتہ برسوں میں 1500 ایسے قوانین جو اپنی اہمیت کھو چکے تھے ختم کر دیے گئے ہیں۔ ہمارا مقصد ایسے قوانین کی نشاندہی کرنا ہے جو کاروبار کرنے میں آسانی کی راہ میں رخنہ ہیں۔ ڈی ریگولیشن کمیشن ریاستوں میں سرمایہ کاری کے لیے سازگار انضباطی ایکونظام بنانے میں مدد کرے گا۔
ساتھیوں،
ہم نے بجٹ میں ہی کسٹم ڈیوٹی کے بنیادی ڈھانچے کو بھی آسان بنایا ہے۔ صنعت کے لیے درکار بہت سے ان پٹس پر شرحیں کم کر دی گئی ہیں۔ کسٹم کیسز کے جائزے کے لیے بھی ایک میعاد مقرر کی جارہی ہے ۔ اس کے علاوہ پرائیویٹ انٹرپرینیورشپ اور سرمایہ کاری کے لیے نئے شعبے کھولنے کا عمل بھی جاری ہے۔ اس سال ہم نے سرمایہ کاری کے لیے بہت سے نئے راستے کھولے ہیں، جیسے جوہری توانائی، بائیو مینوفیکچرنگ، اہم معدنیات کی پروسیسنگ، لیتھیم بیٹریوں کی تیاری۔ یہ حکومت کی نیت اور عزم کو ظاہر کرتا ہے۔
ساتھیوں،
بھارت کے ترقی یافتہ مستقبل میں تین شعبے انتہائی اہم کردار ادا کرنے والے ہیں۔ یہ تینوں شعبے کروڑوں نئی ملازمتیں پیدا کرنے والے ہیں۔ یہ شعبے ٹیکسٹائل، سیاحت اور ٹیکنالوجی ہیں۔ اگر آپ ٹیکسٹائل سیکٹر پر نظر ڈالیں تو بھارت کپاس، ریشم، پولسٹر اور وسکوس پیدا کرنے والا دوسرا سب سے بڑا ملک ہے۔بھارت کا ٹیکسٹائل سیکٹر کروڑوں لوگوں کو روزگار فراہم کرتا ہے۔ بھارت میں ٹیکسٹائل سے متعلق ایک پوری روایت موجود ہے، اس میں مہارت کے ساتھ ساتھ کاروباری صلاحیت بھی شامل ہے اور مدھیہ پردیش تو ایک طرح سے بھارت کی کپاس کی راجدھانی ہے۔ بھارت کی 25 فیصد نامیاتی کپاس کی سپلائی صرف مدھیہ پردیش سے آتی ہے۔ مدھیہ پردیش ملک میں mulberry silk کا سب سے بڑا پروڈیوسر بھی ہے۔ یہاں کی چندیری اور ماہیشوری ساڑیاں بہت پسند کی جاتی ہیں۔ انہیں جی آئی ٹیگ دیا جاچکا ہے۔ اس شعبے میں آپ کی سرمایہ کاری سے یہاں کے ٹیکسٹائل کو عالمی سطح پر اپنی شناخت بنانے میں بہت مدد ملے گی۔
ساتھیوں،
بھارت روایتی ٹیکسٹائل کے علاوہ نئی راہیں بھی تلاش کر رہا ہے۔ ہم ایگرو ٹیکسٹائل، میڈیکل ٹیکسٹائل اور جیو ٹیکسٹائل جیسے تکنیکی ٹیکسٹائل کو فروغ دے رہے ہیں۔ اس کے لیے قومی مشن شروع کیا گیا ہے۔ ہم نے بجٹ میں بھی اس کی حوصلہ افزائی کی ہے۔ آپ سبھی حکومت کی پی ایم متر اسکیم سے بھی واقف ہیں۔ ملک میں 7 بڑے ٹیکسٹائل پارکس صرف ٹیکسٹائل سیکٹر کے لیے بنائے جا رہے ہیں، ان میں سے ایک مدھیہ پردیش میں بھی بنایا جا رہا ہے۔ اس سے ٹیکسٹائل سیکٹر کی ترقی کو نئی بلندیاں ملیں گی۔ میں آپ سے درخواست کرتا ہوں کہ ٹیکسٹائل سیکٹر کے لیے اعلان کردہ پی ایل آئی اسکیم کا بھی ضرور فائدہ اٹھائیں۔
ساتھیوں،
ٹیکسٹائل کی طرح، بھارت بھی اپنے سیاحت کے شعبے میں نئی جہتیں شامل کر رہا ہے۔کبھی ایم پی ٹورازم کا ایک کیمپین ہوتا تھا، ایم پی عجب بھی ہے، سب سے غضب بھی ہے۔ یہاں مدھیہ پردیش میں، نرمدا جی کے آس پاس کے مقامات پر، قبائلی علاقوں میں سیاحت کے بنیادی ڈھانچے کی کافی ترقی ہوئی ہے۔ یہاں بہت سے نیشنل پارکس ہیں، یہاں صحت اور تندرستی سے متعلق سیاحت کے بے پناہ امکانات ہیں۔ Heal in India ، اس کامنتر دنیا کو پسند آرہا ہے ۔ صحت اور تندرستی کے شعبے میں سرمایہ کاری کے مواقع بھی مسلسل بڑھ رہے ہیں۔ اس لیے ہماری حکومت اس میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے۔ بھارت کے روایتی طریقہ علاج آیوروید کو بھی بڑے پیمانے پر فروغ دیا جا رہا ہے۔ ہم خصوصی آیوش ویزا بھی فراہم کر رہے ہیں۔ ان سب سے ایم پی کو بھی کافی فائدہ ہونے والا ہے۔
ویسےساتھیوں،
اگر آپ یہاں آئے ہیں، تو اجین میں مہاکال مہالوک دیکھنے ضرور جائیں، آپ کو مہاکال کا آشیرواد بھی ملے گا اور ملک میں سیاحت اور مہمان نوازی کا شعبہ کیسے وسعت حاصل کررہا ہے اس کا تجربہ بھی ہوگا۔
ساتھیوں،
میں نے لال قلعہ سے کہا ہے کہ یہی وقت ہے، صحیح وقت ہے۔ آپ کے لیے ایم پی میں سرمایہ کاری کرنے اور اپنی سرمایہ کاری بڑھانے کا یہی صحیح وقت ہے۔ ایک بار پھر، آپ سب کے لیے نیک خواہشات۔
آپ کا بہت بہت شکریہ!
************
ش ح۔ش ب۔ ج ا
(U: 7500)
Addressing the Global Investors Summit 2025 in Bhopal. With a strong talent pool and thriving industries, Madhya Pradesh is becoming a preferred business destination. https://t.co/EOUVj9ePW7
— Narendra Modi (@narendramodi) February 24, 2025
The world is optimistic about India. pic.twitter.com/5cBcUw74p3
— PMO India (@PMOIndia) February 24, 2025
In the past decade, India has witnessed a boom in infrastructure development. pic.twitter.com/bndn4hv8Bn
— PMO India (@PMOIndia) February 24, 2025
The past decade has been a period of unprecedented growth for India's energy sector. pic.twitter.com/ZIfB0MKjEz
— PMO India (@PMOIndia) February 24, 2025
Water security is crucial for industrial development.
— PMO India (@PMOIndia) February 24, 2025
On one hand, we are emphasising water conservation and on the other, we are advancing with the mega mission of river interlinking. pic.twitter.com/hv2QOzmaLw
In this year's budget, we have energised every catalyst of India's growth. pic.twitter.com/5taehyiNQa
— PMO India (@PMOIndia) February 24, 2025
After national level, reforms are now being encouraged at the state and local levels. pic.twitter.com/7zisj7ek88
— PMO India (@PMOIndia) February 24, 2025
Textile, Tourism and Technology will be key drivers of India's developed future. pic.twitter.com/yi0jFA1wTp
— PMO India (@PMOIndia) February 24, 2025
The Global Investors Summit in Madhya Pradesh is a commendable initiative. It serves as a vital platform to showcase the state’s immense potential in industry, innovation and infrastructure. By attracting global investors, it is paving the way for economic growth and job… pic.twitter.com/MyRyx3CqrY
— Narendra Modi (@narendramodi) February 24, 2025
The future of the world is in India!
— Narendra Modi (@narendramodi) February 24, 2025
Come, explore the growth opportunities in our nation…. pic.twitter.com/IRcLhy4CJK
Madhya Pradesh will benefit significantly from the infrastructure efforts of the NDA Government. pic.twitter.com/WVdXczW3cV
— Narendra Modi (@narendramodi) February 24, 2025
Our Governments, at the Centre and in MP, are focusing on water security, which is essential for growth. pic.twitter.com/9xzR8tGbNJ
— Narendra Modi (@narendramodi) February 24, 2025
The first 50 days of 2025 have witnessed fast-paced growth! pic.twitter.com/CfbaU7US2m
— Narendra Modi (@narendramodi) February 24, 2025