Search

پی ایم انڈیاپی ایم انڈیا

مزید دیکھیں

متن خودکار طور پر پی آئی بی سے حاصل ہوا ہے

بھارت کے وزیر اعظم کے نیپال کے سرکاری دورے کے دوران، بھارت۔ نیپال مشترکہ بیان

بھارت کے وزیر اعظم کے نیپال کے سرکاری دورے کے دوران، بھارت۔ نیپال مشترکہ بیان

بھارت کے وزیر اعظم کے نیپال کے سرکاری دورے کے دوران، بھارت۔ نیپال مشترکہ بیان

بھارت کے وزیر اعظم کے نیپال کے سرکاری دورے کے دوران، بھارت۔ نیپال مشترکہ بیان


  1. بھارت کے وزیر اعظم عالی جناب نریندر مودی، 11 سے 12 مئی 2018 کے دوران، نیپال کے وزیر اعظم عالی جناب کے پی شرما اولی کی دعوت پر نیپال کے سرکاری دورے پر ہیں۔

  1. 3. 2018 میں اپنی دوسری ملاقات میں دونوں وزراء اعظم نے 11 مئی 2018 کو ازحد گرمجوشانہ ماحول میں، جس سے دونوں ممالک کے مابین گہری دوستی اور رواداری کا اظہار ہوتا تھا، وفد کی سطح کی گفت و شنید کی۔

  1. 4. وزیر اعظم مودی نے ، اپریل 2018 میں نیپال کے وزیر اعظم اولی کے سرکاری دورے کے دوران، نئی دہلی میں منعقد ہوئی اپنی میٹنگ کا تذکرہ کیا اور اس امر پر اتفاق کیا کہ ماضی میں کیے گئے تمام معاہدات اور مفاہمتوں کے نفاذ کے لئے مؤثر اقدامات کے ذریعہ اس دورے کے نتیجے میں جو ماحول سازگار ہوا ہے اسے برقرار رکھا جائے گا۔ طرفین نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ زراعت، ریلوے روابط اور اندرونِ ملک آبی راستوں کی ترقیات کے سلسلے میں نیپال کے وزیر اعظم اولی کے حالیہ دورۂ بھارت کے دوران جن امور پر اتفاق کیا گیا ہے ان کے مؤثر نفاذ کے لئے دو طرفہ اقدامات کیے جائیں گے جن سے ان تمام شعبوں میں تبدیلی رونما ہوگی۔

  1. مختلف سطحوں پر دونوں ممالک کے مابین قریبی اور کثیر پہلوئی تعلقات پر نظر ثانی کرتے ہوئے دونوں وزراء اعظم نے اس امر کا اعادہ کیا کہ باہمی تعلقات کو مختلف النوع شعبوں میں جاری تعلقات کو مستحکم بناکر نیز مساوات، باہمی اعتماد، احترام اور باہمی مفاد کی بنیاد پر سماجی۔ اقتصادی ترقیات کی شراکت داری کو فروغ دینے کے ذریعہ تعلقات کو نئی بلندیوں پر پہنچانے کے لئے مل جل کر کام کریں گے۔

 

  1. 6. دونوں وزراء اعظم نے وزرائے خارجہ کی سطح پر نیپال۔ بھارت مشترکہ کمیشن سمیت باہمی میکنزم کے باقاعدہ تال میل بنائے رکھنے پر زور دیا تاکہ باہمی تعلقات کی مجموعی صورتِ حال پر نظر ثانی ممکن ہو سکے اور اقتصادی اور ترقیاتی امدادِ باہمی کے پروجیکٹوں کی تیز رفتاری کے ساتھ عمل آوری ممکن ہو سکے۔

  1. 7. دونوں وزراء اعظم نے بھارت اور نیپال کے مابین تجارتی اور اقتصادی تعلقات کی اہمیت پر زور دیا۔ بھارت کے ساتھ نیپال کے بڑھتے ہوئے تجارتی خسارے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم اولی نے کہا کہ اس خسارے کو کم کرنے کے لئے اقدامات کیے جانے ہیں۔ اس پس منظر میں دونوں وزراء اعظم نے حال ہی میں منعقدہ تجارت، تبدیلی اور تعاون کے موضوع پر بین حکومتی کمیٹی میٹنگ کے نتائج خیر مقدم کیا۔ اس کا مقصد غیر مجاز تجارت پر قدغن لگانا تھا۔ اس کا مقصد یہ بھی تھا کہ تجارت کے سلسلے میں طے شدہ باہمی معاہدے پر جامع نظرثانی کے عمل کا آغاز کیا جائے اور بھارتی منڈی تک نیپال کی رسائی کے مزید آسانیاں پیدا کرنے کی غرض سے ٹرانزٹ اور متعلقہ معاہدات میں درکار ترامیم پر غور و خوض کیا جائے ، جس کے نتیجے میں مجموعی باہمی تجارت کو فروغ حاصل ہو اور نیپال کی ٹرانزٹ تجار کے لئے آسانیاں پیدا ہوں۔

 

  1. 8. دونوں وزراء اعظم نے اقتصادی نمو اور عوام کی آمدو رفت کو فروغ دینے کے معاملے میں رابطہ کاری کے فیصلہ کن کردار کو تسلیم کیا۔ انہوں نے اس امر پر اتفاق کیا کہ فضائیہ، زمینی اور آبی راستوں کے ذریعہ عملی رابطہ کاری اور اقتصادی تعلقات کو مزید بڑھایا جانا چاہئے۔ دونوں وزراء اعظم نے متعلقہ افسران کو ہدایات جاری کیں کہ نیپال کے لئے متعلقہ تکنیکی ٹیموں کے ذریعہ اضافی ہوائی داخلہ راستوں پر جلد از جلد تکنیکی تبادلۂ خیال سمیت شہری ہوابازی کے شعبے میں تعاون میں اضافہ کریں۔

  1. 9. دونوں وزراء اعظم نے دریائی تربیتی کاموں، سیلاب اور باڑھ کے انتظام، آبپاشی کے شعبوں میں باہمی فائدے کے لئے آبی وسائل میں تعاون کو بڑھاوا دینے کی اہمیت کا اعادہ کیا اور کہا کہ جاری باہمی پروجیکٹوں کے نفاذ کی رفتار میں اضافہ لایا جانا چاہئے۔ انہوں نے اس امر پر بھی اطمینان کا اظہار کیا کہ ایک مشترکہ ٹیم تشکیل دی گئی ہے جو غرقاب ہوگئے علاقوں اور سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کرے گی اور ہمہ گیر حل نکالنے کے لئے معقول اقدامات تجویز کرے گی۔

  1. 10. دونوں وزراء اعظم نے مشترکہ طور پر 900 میگ واٹ ارون ۔ III پن بجی پروجیکٹ، واقع نیپال کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس پروجیکٹ کے شروع ہو جانے کے بعد دونوں ممالک کے مابین بجلی کی تجارت اور پیداوار میں تعاون بڑھانے میں مدد ملے گی۔ دونوں وزراء اعظم نے 17 اپریل 2018 کو بجلی کے شعبے میں تعاون بڑھانے سے متعلق مشتکہ اسٹیرنگ کمیٹی کی حالیہ اختتام پذیر میٹنگ کے نتائج کا بھی خیر مقدم کیا ہے۔ انہوں نے باہمی بجلی تجارتی معاہدے کے طرز پر بجلی کے شعبے میں باہمی تعاون بڑھانے پر بھی اتفاق کیا۔

  1. 11. وزیر اعظم مودی نے جنک پور اور مکتی ناتھ کا بھی دورہ کیا اور کٹھمنڈو اور جنک پور میں منعقدہ شہری ضیافتوں میں بھی حصہ لیا۔

  1. 12. دونوں ممالک اور دونوں ممالک کے عوام کے مابین قریبی مذہبی اور ثقافتی تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کی غرض سے دونوں وزراء اعظم نے جنک پور، جو سیتا کی پیدائش کا مقام ہے، ساتھ میں ایودھیا اور عظیم رزمیہ رامائن سے وابستہ دیگر مقامات کے سلسلے میں نیپال۔ بھارت رامائن سرکٹ کا بھی آغاز کیا۔جنک پور میں دونوں وزراء اعظم نے جنک پور اور ایودھیا کے مابین براہِ راست بس خدمت کا بھی افتتاح کیا۔

  1. 13. دونوں وزراء اعظم نے اپنے متعلقہ افسران کو ہدایت دی کہ وہ تمام شعبوں میں تعاون میں اضافےکے مقصد سے، ستمبر 2018 تک، بقایا معاملات حل کر لیں۔

  1. 14. دونوں وزراء اعظم نے، شناخت شدہ شعبوں میں بامعنی تعاون استوار کرنے کی غرض سے، بی آئی ایم ایس ٹی ای سی، سارک اور بی بی آئی این فریم ورک کے تحت علاقائی اور ذیلی علاقائی تعاون کی اہمیت کا بھی اعتراف کیا۔

  1. دونوں وزراء اعظم نے اس امر پر بھی اتفاق کیا کہ نیپال کا وزیر اعظم مودی کا تیسرے سنگ میل دورے نے دونوں ممالک کے مابین دیرینہ دوستانہ تعلقات کو مزید مستحکم کیا ہے اور ہماری جاری شراکت داری کو نئی رفتار عطا کی ہے۔

 

  1. 16. وزیر اعظم مودی نے پر خلوص دعوت نامے اور گرمجوشانہ میزبانی کے لئے وزیر اعظم اولی کا شکریہ ادا کیا۔

  1. 17. وزیر اعظم مودی نے، وزیر اعظم اولی کو بھارت کا دورہ کرنے کی دعوت دی۔ وزیر اعظم اولی نے اس دعوت کو قبول کیا؛ تاریخوں کو سفارتکارانہ راستوں کے توسط سے حتمی شکل دی جائے گی۔