ہندوستان کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی دعوت پر نیوزی لینڈ کے وزیر اعظم عزت مآب کرسٹوفر لکسن 16تا20 مارچ 2025 ہندوستان کے سرکاری دورے پر ہیں ۔ وزیر اعظم لکسن، جو اپنے موجودہ عہدے پر ہندوستان کے اپنے پہلے دورے پر ہیں ، نئی دہلی اور ممبئی کا دورہ کر رہے ہیں اور عزت مآب لوئس اپسٹن ، وزیر برائے سیاحت اور مہمان نوازی ، عزت مآب مارک مچل ، نسلی طبقات اور کھیل اور تفریح کے وزیر اور عزت مآب ٹاڈ میک کلے، تجارت و سرمایہ کاری، زراعت اور جنگلات اور ایک اعلی سطحی وفداس کے ساتھ ہے جس میں افسران اور کاروباروں کے نمائندے ، کمیونٹی ڈائسپورا ، میڈیا اور ثقافتی گروپ شامل ہیں ۔
نئی دہلی میں وزیر اعظم لکسن کا پرتپاک اور روایتی استقبال کیا گیا ۔ وزیر اعظم مودی نے وزیر اعظم لکسن کے ساتھ دو طرفہ بات چیت کی ۔ وزیر اعظم مودی 17 مارچ 2025 کو نئی دہلی میں رائسینا ڈائیلاگ کے 10 ویں ایڈیشن کا افتتاح کریں گے جس میں وزیر اعظم لکسن مہمان خصوصی کے طور پر افتتاحی کلیدی خطاب کریں گے ۔ وزیر اعظم نے راج گھاٹ مہاتما گاندھی میموریل پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور صدر جمہوریہ دروپدی مرمو سے بھی ملاقات کی۔
وزرائے اعظم نے ہندوستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان بڑھتے ہوئے دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کی اپنی مشترکہ خواہش کا اعادہ کیا جو مشترکہ جمہوری اقدار اور عوام سے عوام کے مضبوط تعلقات پر مبنی ہے ۔ دونوں رہنماؤں نے اس بات کو تسلیم کیا کہ دو طرفہ تعلقات میں مزید ترقی کے نمایاں امکانات موجود ہیں اور تجارت اور سرمایہ کاری، دفاع و سلامتی، تعلیم و تحقیق، سائنس و ٹیکنالوجی، زرعی ٹیکنالوجی، خلا، لوگوں کی نقل و حرکت اور کھیلوںسمیت مختلف شعبوں میں قریبی تعاون پر اتفاق کیا ۔
وزرائے اعظم نے باہمی دلچسپی کے علاقائی اور عالمی واقعات پر تبادلہ خیال کیا اور کثیرجہتی تعاون کو مستحکم کرنے پر اتفاق کیا ۔ وزرائے اعظم نے اس بات کو تسلیم کیا کہ ہمیں بڑھتی ہوئی غیر یقینی اور خطرناک دنیا کا سامنا ہے ۔ انہوں نے نوٹ کیا کہ ایک کھلے، جامع، مستحکم اور خوشحال ہند-بحرالکاہل میں سمندری ممالک کے طور پر ہندوستان اور نیوزی لینڈ کا مضبوط اور مشترکہ مفاد ہے، جہاں قواعد پر مبنی بین الاقوامی نظام کو برقرار رکھا جاتا ہے ۔
وزرائے اعظم نے بین الاقوامی قانون ، خاص طور پر سمندر کے قانون سے متعلق اقوام متحدہ کے کنونشن (یو این سی ایل او ایس) کے مطابق جہاز رانی اور اوور فلائٹ اور سمندروں کے دیگر جائز استعمال کی آزادی کے حق کا اعادہ کیا ۔ وزرائے اعظم نے بین الاقوامی قانون ، خاص طور پر یو این سی ایل او ایس کے مطابق تنازعات کے پرامن حل کی ضرورت پر زور دیا ۔
وزرائے اعظم نے دونوں ممالک کے لوگوں کے درمیان مضبوط روابط پر اطمینان کا اظہار کیا، جس میں ہندوستانی نژاد افراد نیوزی لینڈ کی آبادی کا تقریبا چھ فیصد ہیں ۔ انہوں نے نیوزی لینڈ میں ہندوستانی تارکین وطن کے اہم تعاون اور دونوں ممالک کے درمیان عوام سے عوام کے تعلقات کو آسان بنانے میں ان کے مثبت کردار کو سراہا ۔ دونوں رہنماؤں نے نیوزی لینڈ میں ہندوستانی برادری بشمول طلباء اور ہندوستان میں نیوزی لینڈ کے باشندوں اور ہندوستان آنے والوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کی اہمیت پر اتفاق کیا ۔
تجارت ، سرمایہ کاری اور مالیاتی امور میں تعاون:
وزرائے اعظم نے ہندوستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان مسلسل تجارت اور سرمایہ کاری کے بہاؤ کا خیرمقدم کیا اور دو طرفہ تجارت کو بڑھانے کے امکانات کا مزیدبغور جائزہ لینے پر زور دیا ۔ انہوں نے دونوں طرف کے کاروباروں کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ روابط استوار کریں ؛ دونوں معیشتوں کی تکمیل کو آگے بڑھانے کے لیے ابھرتے ہوئے اقتصادی اور سرمایہ کاری کے مواقع کا جزئزہ لیں ۔
دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعاون میں جاری مضبوط رفتار کی عکاسی کرتے ہوئے زیادہ سے زیادہ دو طرفہ سرمایہ کاری پر زور دیا ۔
وزرائے اعظم نے ہندوستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعلقات کو بڑھانے پر اتفاق کیا تاکہ اس کی غیر استعمال شدہ صلاحیت کو بروئے کار لایا جا سکے اور جامع اور پائیدار اقتصادی ترقی میں تعاون کیا جا سکے ۔
وزرائے اعظم نے گہرے اقتصادی انضمام کے حصول کے لیے متوازن، جرأت مندانہ، جامع اور باہمی طور پر فائدہ مند تجارتی معاہدے کے لیے ایف ٹی اے مذاکرات کے آغاز کا خیرمقدم کیا۔ دونوں رہنماؤں نے اتفاق کیا کہ ایک جامع تجارتی معاہدہ تجارتی اور اقتصادی تعاون کو بڑھانے کا ایک اہم موقع فراہم کرتا ہے۔ ہر ملک کی صلاحیتوں سے استفادہ کرکے، ان کے متعلقہ خدشات کو دور کرکے اور چیلنجوں سے نمٹ کر، ایک دوطرفہ تجارتی معاہدے سےباہمی طور پر فائدہ مند تجارت اور سرمایہ کاری کا فروغ ہوسکتا ہے، جس سے دونوں فریقوں کے لیے مساوی فوائد اور تکمیل کو یقینی بنایا جاسکتا ہے۔ دونوں رہنماؤں نے ان مذاکرات کو جلد از جلد حل کرنے کے لیے سینئر نمائندوں کو نامزد کرنے کا عہد کیا۔
ایف ٹی اے مذاکرات کے تناظر میں، دونوں رہنماؤں نے ڈیجیٹل ادائیگیوں کے شعبے میں تعاون کے جلد نفاذ جائزہ لینے کے لیے دونوں فریقوں کے متعلقہ حکام کے درمیان بات چیت پر اتفاق کیا ۔
وزرائے اعظم نے 2024 میں دستخط کیے گئے کسٹمز کوآپریشن ارینجمنٹ (سی سی اے) کے تحت مجاز اقتصادی آپریٹرز باہمی شناختی انتظام (اے ای او-ایم آر اے) پر دستخط کرنے کا خیرمقدم کیا، جس سے ہمارے متعلقہ قابل اعتماد تاجروں کی طرف سے دونوں ممالک کے درمیان سامان کی نقل و حرکت کو آسان بنایا جائے گا اور کسٹم حکام کے درمیان قریبی تعاون کے ذریعے دونوں ممالک کے درمیان سامان کی نقل و حرکت میں آسانی ہوگی۔
دونوں رہنماؤں نے باغبانی اور جنگلات سے متعلق نئے تعاون کا خیرمقدم کیا، بشمول: باغبانی سے متعلق تعاون کی یادداشت پر دستخط جس سے علم اور تحقیق کے تبادلوں کو فروغ دے کر دو طرفہ تعاون میں اضافہ گا، فصل کی کٹائی کے بعد کےاور مارکیٹنگ کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی؛ اور جنگلات میں تعاون کے معاہدے پر دستخط جو پالیسی مذاکرات اور تکنیکی تبادلوں کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔
دونوں رہنماؤں نے اقتصادی ترقی، کاروباری مصروفیات کو بڑھانے اور دونوں ممالک کے لوگوں کے درمیان زیادہ افہام و تفہیم پیدا کرنے میں سیاحت کے مثبت کردار کو تسلیم کیا۔ انہوں نے ہندوستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان سیاحوں کی بڑھتی ہوئی آمد کا خیر مقدم کیا۔ انہوں نے ہندوستان-نیوزی لینڈ فضائی خدمات کے معاہدے کی تازہ کاری کی تعریف کی اور دونوں ممالک کے درمیان براہ راست (نان اسٹاپ) فلائٹ آپریشن شروع کرنے کے لیے اپنے کیریئرز کی حوصلہ افزائی کرنے پر اتفاق کیا۔
سیاسی، دفاعی اور سیکورٹی تعاون:
وزرائے اعظم نے پارلیمانی تبادلوں کی اہمیت کو تسلیم کیا اور دونوں ممالک کے درمیان پارلیمانی وفود کے باقاعدہ دوروں کی حوصلہ افزائی کی۔
وزرائے اعظم نے ہندوستان اور نیوزی لینڈ کے فوجی جوانوں کی قربانیوں کی مشترکہ تاریخ کو تسلیم کیا جنہوں نے پچھلی صدی کے دوران دنیا بھر میں ایک دوسرے کے شانہ بشانہ لڑے اور خدمات انجام دیں۔
وزرائے اعظم نے فوجی مشقوں میں شرکت، اسٹاف کالج کے تبادلوں، بحری جہازوں کے ذریعے باقاعدہ پورٹ کالز اور اعلیٰ سطحی دفاعی وفود کے تبادلوں سمیت دفاعی مصروفیات میں مسلسل پیش رفت کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے یاد دلایا کہ ہندوستانی بحریہ کے سیلنگ ویسل تارینیدسمبر 2024 میں لیٹلٹن، کرائسٹ چرچ، نیوزی لینڈ میںلنگر اندازہوا تھا۔ انہوں نے رائل نیوزی لینڈ نیوی کے جہازایچ ایم این زیڈ ایس تے کاہا کے ممبئی میں لنگر انداز ہونے کا بھی ذکر کیا۔
دونوں رہنماؤں نے دفاعی تعاون پر ہندوستان-نیوزی لینڈ کی مفاہمت کییادداشت پر دستخط کا خیرمقدم کیا۔ اس سے دوطرفہ دفاعی تعاون مزید مضبوط ہو گا اور باقاعدہ دو طرفہ دفاعی مشغولیت قائم ہو گی۔ دونوں فریقوں نے مواصلاتی سمندری راستوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کی ضرورتکا تذکرہ کیا اور اس بات پر اتفاق کیا کہ سمندری سلامتی کو بڑھانے پر بات چیت کے لیے باقاعدہ مذاکرات کی ضرورت ہے۔ نیوزی لینڈ نے مشترکہ بحری افواج میں ہندوستان کی شمولیت کا خیر مقدم کیا ہے۔ دونوں رہنماؤں نے نیوزی لینڈ کی ٹاسک فورس 150 کی کمان کے دوران دفاعی تعلقات میں پیش رفت کا خیرمقدم کیا۔ دونوں رہنماؤں نے باہمی بنیادوں پر ڈیفنس کالجز سمیت افسران کے باقاعدہ تربیتی تبادلوں کو سراہا۔ دونوں فریقوں نے صلاحیت سازی میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔ وزیر اعظم لکسن نے ہند-بحرالکاہل سمندری پہل (آئی پی او آئی) میں شامل ہونے میں نیوزی لینڈ کی دلچسپی کا اظہار کیا۔ وزیر اعظم مودی نے ہم خیال ممالک کے ساتھ اس شراکت داری میں نیوزی لینڈ کا خیرمقدم کیا جو سمندری دائرے کا نظم و نسق، تحفظ اور پائیداری برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔ ہندوستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان بحیثیت سمندری ممالک کے مزید تعاون کو بھی تلاش کیا جا رہا ہے، گجرات کے لوتھل میں قائم کیے جانے والے نیشنل میری ٹائم ہیریٹیج کمپلیکس(این ایم ایچ سی) پر ماہرین کے درمیان بات چیت ہو رہی ہے۔
سائنس اور ٹیکنالوجی اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ میں تعاون:
دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ شراکت داری کے اہم ستون کے طور پر تحقیق، سائنسی تعلقات، ٹیکنالوجی شراکت داری اور اختراع کی اہمیت کاذکر کیا اور باہمی مفاد میں ایسے مواقع تلاش کرنے پر زور دیا۔ دونوں فریق نے کاروبار اور صنعتوں کے درمیان قریبی تعاون کے ذریعے شناخت شدہ علاقوں میں ٹیکنالوجیز کو ترقی دینے اور تجارتی بنانے کے لیے مضبوط تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔
دونوں فریقوں نے موسمیاتی تبدیلی اور کم اخراج والی آب و ہوا کیپائیدار معیشتوں کی طرف منتقلی سے اپنی معیشتوں کو درپیش چیلنجوں کو تسلیم کیا۔ وزیر اعظم لکسن نے بین الاقوامی شمسی اتحاد (آئی ایس اے) میں ہندوستان کی قیادت کا خیرمقدم کیا اور 2024 سے اس کے رکن کے طور پر نیوزی لینڈ کی مضبوط حمایت کا اعادہ کیا۔ وزیر اعظم مودی نے نیوزی لینڈ کی کولیشن فار ڈیزاسٹر ریزیلینٹ انفراسٹرکچر (سی ڈی آر آئی) میں شمولیت کا خیرمقدم کیا، جس کا مقصد پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جی)، پیرس موسمیاتی معاہدے اور ڈیزاسٹر رسک ریڈکشن کے لیےسینڈائی فریم ورک کے مقاصد کو حاصل کرنے کے لیےپائیدار نظام اور بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کرنا ہے۔
دونوں رہنماؤں نے ہندوستان اور نیوزی لینڈ کے متعلقہ حکام کے درمیان زلزلے سے نمٹنے کے لیے تعاون پر مفاہمت کی ایکیادداشت پر کام کرنے کا خیرمقدم کیا، جس سے زلزلے کی تیاری، ہنگامی ردعمل کے طریقہ کار اور صلاحیت کی تعمیر میں تجربات کے تبادلے میں مدد ملے گی۔
تعلیم، نقل و حمل، کھیل اورعوامی تعلقات:
دونوں وزرائے اعظم نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ہندوستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان بڑھتے ہوئے تعلیم اور کمیونٹی تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کی بڑی صلاحیت موجود ہے۔ انہوں نے دونوں ممالک کے تعلیمی اداروں کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ سائنس، اختراعات، نئی اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی سمیت باہمی دلچسپی کے شعبوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے مستقبل کے حوالے سے شراکت داری قائم کریں۔
دونوں رہنماؤں نے نیوزی لینڈ میں معیاری تعلیم کے پروگرام کے خواہاں ہندوستانی طلباء کے لیے مزید مواقع پیدا کرنے کی حوصلہ افزائی کی۔ انہوں نے سائنس، اختراعات، اور نئی اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز سمیت شعبوں میں توسیعی مشغولیت میں معاونت کے لیے ہنر مند افراد کی مہارت کی ترقی اور نقل وحمل کی اہمیت کا ذکر کیا۔ دونوں رہنماؤں نے تجارتی معاہدے کی بات چیت کے تناظر میں جس کے آغاز پر رہنماؤں نے اتفاق کیا ہے، دونوں ممالک کے درمیان پیشہ ور افراد اور ہنر مند کارکنوں کی نقل و حمل کو آسان بنانے کے ساتھ ساتھ غیر قانونی نقل مکانی کے مسئلے کو حل کرنے کے انتظام پر بات چیت شروع کرنے پر بھی اتفاق کیا۔
رہنماؤں نے ہندوستانی وزارت تعلیم اور نیوزی لینڈ کی وزارت تعلیم کے درمیان تجدید شدہ تعلیمی تعاون کے معاہدے پر دستخط کا خیرمقدم کیا۔ یہ معاہدہ باہمی تعلیمی تعلقات کو مضبوط بنانے کی بنیاد کے طور پر ہندوستان اور نیوزی لینڈ کے متعلقہ تعلیمی نظاموں کے بارے میں معلومات کے مسلسل تبادلے میں سہولت فراہم کرے گا۔
دونوں رہنماؤں نے ذکر کیا کہ ہندوستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان کھیلوں کے قریبی روابط ہیں، خاص طور پر کرکٹ، ہاکی اور دیگر اولمپک کھیلوں میں۔ انہوں نے کھیلوں سے متعلق تعاون کییادداشت پر دستخط کا خیرمقدم کیا تاکہ ممالک کے درمیان کھیلوں کی زیادہ مصروفیت اور تعاون کو فروغ دیا جا سکے۔ انہوں نے ہندوستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان کھیلوں کے رابطے کے 100 سال مکمل ہونے کو تسلیم کرنے اور جشن منانے کے لیے 2026 میں منصوبہ بندی کی گئی “اسپورٹس یونٹی” ایونٹس کا بھی خیر مقدم کیا۔
وزرائے اعظم نے ہندوستان اور نیوزی لینڈ میں روایتی ادویات کے مضبوط نظام کی اہمیت کو تسلیم کیا، اور دونوں طرف کے ماہرین بشمول سائنس اور تحقیق کے ماہرین کے درمیان بات چیت کا خیرمقدم کیا تاکہ معلومات کے تبادلے اور بہترین طریقوں اور ماہرین کے دوروں سمیت تعاون کے ممکنہ شعبوں کو سمجھاجاسکے اور ان کی تلاش کی جا سکے۔
دونوں وزرائے اعظم نے یوگا اور ہندوستانی موسیقی اور رقص میں نیوزی لینڈ کے لوگوں کی بڑھتی ہوئی دلچسپی کے ساتھ ساتھ ہندوستانی تہواروں کی آزادانہ طور پر منانے کا ذکر کیا۔ انہوں نے موسیقی، رقص، تھیٹر، فلموں اور تہواروں کے ذریعے دو طرفہ تعلقات کو مزید فروغ دینے کی حوصلہ افزائی کی۔
علاقائی اور کثیرالجہتی فورموں میں تعاون:
دونوں وزرائے اعظم نے ایک کھلے، جامع، مستحکم اور خوشحال ہند-بحرالکاہل کی حمایت کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا، جہاں خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کیا جاتا ہے۔
لیڈران نے ہندوستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان مختلف علاقائی فورموں میں تعاون کا ذکر کیا ، جن میں اے ایس ای اے این (آسیان)کی قیادت والے فورم جیسے ایسٹ ایشیا سمٹ ، آسیان ڈیفنس منسٹرز میٹنگ پلس اور آسیان علاقائی فورم شامل ہیں ۔ رہنماؤں نے ہند بحرالکاہل خطے کی سلامتی اور خوشحالی کو آگے بڑھانے کے لیے ان علاقائی اداروں اور آسیان کی مرکزیت کی اہمیت کا اعادہ کیا اور خطے میں امن و استحکام برقرار رکھنے کے لیے تمام فریقوں کی اہمیت پر زور دیا ۔
دونوں رہنماؤں نے ایک ایسے موثر کثیرالجہتی نظام کی اہمیت پر زور دیا، جو اقوام متحدہ پر مرکوز ہو ،جو عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ایک اہم عنصر کے طور پر عصری حقائق کی عکاسی کرتا ہو ۔ دونوں فریقین نے سلامتی کونسل کو مزید بہتر ، قابل اعتماد اور موثر بنانے کے لیے اس کی رکنیت میں توسیع کے ذریعے اقوام متحدہ کی اصلاحات سمیت اس کی ضرورت پر زور دیا ۔ نیوزی لینڈ نے اقوام متحدہ کی اصلاح شدہ سلامتی کونسل میں مستقل رکنیت کے لیے ہندوستان کی امیدواری کی توثیق کی ۔ دونوں فریقین نے کثیرالجہتی فورموں پر ایک دوسرے کی امیدواروں کو باہمی حمایت فراہم کرنے کے امکانات تلاش کرنے پر اتفاق کیا ۔
دونوں رہنماؤں نے عالمی جوہری تخفیف اسلحہ اور عدم پھیلاؤ کے نظام کو برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا اور ہندوستان کے صاف ستھرے توانائی کے اہداف اور اس کے عدم پھیلاؤ کے تئیں پیش گوئی کے تناظر میں نیوکلیئر سپلائرز گروپ میں ہندوستان کی شمولیت کی اہمیت کو تسلیم کیا ۔
دونوں رہنماؤں نے مشرق وسطی میں امن و استحکام کے لیے اپنی پختہ حمایت کا اعادہ کیا اور یرغمالیوں کی رہائی اور جنوری 2025 کی جنگ بندی کے معاہدے کا خیرمقدم کیا ۔ انہوں نے مستقل امن کے لیے مذاکرات جاری رکھنے کے اپنے مطالبے کا اعادہ کیا ، جس میں تمام یرغمالیوں کی رہائی اور پورے غزہ میں تیز ، محفوظ اور بلا روک ٹوک انسانی رسائی شامل ہے ۔ دونوں رہنماؤں نے بات چیت کے ذریعے دو ریاستی حل کی اہمیت پر زور دیا ، جس کے نتیجے میں ایک خودمختار ، قابل عمل اور آزاد ریاست فلسطین کا قیام عمل میں آئے گا ، اور اسرائیل کے ساتھ امن اور سلامتی کے ساتھ ساتھ محفوظ اور باہمی طور پر تسلیم شدہ سرحدوں کے اندر رہیں گے ۔
دونوں رہنماؤں نے یوکرین کی جنگ پر اپنے خیالات کا تبادلہ کیا اور بین الاقوامی قانون ، اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں اور علاقائی سالمیت اور خودمختاری کے احترام پر مبنی منصفانہ اور پائیدار امن کی حمایت کا اظہار کیا ۔
دونوں نماؤں نے مشرق وسطی میں امن و استحکام کے لیے اپنی پختہ حمایت کا اعادہ کیا اور یرغمالیوں کی رہائی اور جنوری 2025 کی جنگ بندی کے معاہدے کا خیرمقدم کیا ۔ انہوں نے مستقل امن کے لیے مذاکرات جاری رکھنے کے اپنے مطالبے کو دوہرایا، جس میں تمام یرغمالیوں کی رہائی اور پورے غزہ میں تیز ، محفوظ اور بلا روک ٹوک انسانی رسائی شامل ہے ۔دونوں رہنماؤں نے بات چیت کے ذریعے دو ریاستی حل کی اہمیت پر زور دیا ، جس کے نتیجے میں ایک خودمختار ، قابل عمل اور آزاد فلسطین ریاست کاقیام عمل میں آئے گا اور اسرائیل کے ساتھ امن اور سلامتی کے ساتھ ساتھ محفوظ اور باہمی طور پر تسلیم شدہ سرحدوں کے اندر رہیں گے ۔
دونوں رہنماؤں نے یوکرین کی جنگ پر اپنے خیالات کا تبادلہ کیا اور بین الاقوامی قانون ، اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں اور علاقائی سالمیت اور خودمختاری کے احترام پر مبنی منصفانہ اور پائیدار امن کی حمایت کا اظہار کیا ۔
دونوں رہنماؤں نے دہشت گردی کی تمام شکلوںو صورت اورسرحد پار دہشت گردی میں دہشت گرد پراکسیز کے استعمال کی مکمل مذمت کا اعادہ کیا ۔ دونوں ممالک نے اقوام متحدہ کی طرف سے کالعدم قرار دی گئی دہشت گرد تنظیموں اور افراد کے خلاف فوری ، پائیدار ، قابل اعتماد اور ٹھوس کارروائی کرنے کی فوری ضرورت پر زور دیا ۔ انہوں نے دہشت گردی کی مالی اعانت کے نیٹ ورک اور محفوظ پناہ گاہوں کو توڑنے ، آن لائن سمیت دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچے کو ختم کرنے اور دہشت گردی کے مجرموں کو تیزی سے انصاف کے کٹہرے میں لانے پر زور دیا ۔ دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ اور کثیرالجہتی میکانزم کے ذریعے دہشت گردی اور پرتشدد انتہا پسندی کا مقابلہ کرنے میں تعاون کرنے پر اتفاق کیا ۔
دونوں وزرائے اعظم نے جاری دو طرفہ تعاون میں پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا اور باہمی مفادکے ساتھ ساتھ ہند بحرالکاہل خطے کے فائدے کے لیے دو طرفہ شراکت داری کو مزید مضبوط اور گہرا کرنے کے عزم کا اعادہ کیا ۔ انہوں نے دو طرفہ روابط کو گہرا کرنے اور سبز اور زرعی ٹیکنالوجی کے شعبوں سمیت تعاون کے نئے مواقع پیدا کرنے کی صلاحیت کو تلاش کرنے پر زور دیا ۔
وزیر اعظم لکسن نے ہندوستان کے اپنےرسمی دورے کے دوران وزیر اعظم مودی اور حکومت اور ہندوستان کے عوام کا ان کے اور ان کے وفد کے ارکان کے لیے گرمجوشی اور مہمان نوازی کے لیے شکریہ ادا کیا ۔ وزیر اعظم لکسن نے وزیر اعظم مودی کو نیوزی لینڈ کے باہمی دورے پر آنے کی دعوت دی ۔
******
ش ح۔ ک ح۔ م ع ن۔م ش۔ ش ب ن۔ م ذ۔ ج ا
(U: 8352)
Addressing the press meet with PM @chrisluxonmp of New Zealand. https://t.co/I3tR0rHpeI
— Narendra Modi (@narendramodi) March 17, 2025
मैं प्रधानमंत्री लक्सन और उनके प्रतिनिधिमंडल का भारत में हार्दिक स्वागत करता हूँ।
— PMO India (@PMOIndia) March 17, 2025
प्रधानमंत्री लक्सन भारत से लंबे समय से जुड़े हुए हैं।
कुछ दिन पहले, ऑकलैंड में, होली के रंगों में रंगकर उन्होंने जिस तरह उत्सव का माहौल बनाया, वह हम सबने देखा: PM @narendramodi
आज हमने अपने द्विपक्षीय संबंधों के विभिन्न पहलुओं पर विस्तृत चर्चा की।
— PMO India (@PMOIndia) March 17, 2025
हमने अपनी रक्षा और सुरक्षा साझेदारी को मजबूत और संस्थागत रूप देने का निर्णय लिया है।
Joint Exercises, Training, Port Visits के साथ साथ रक्षा उद्योग जगत में भी आपसी सहयोग के लिए रोडमैप बनाया जायेगा: PM…
दोनों देशों के बीच एक परस्पर लाभकारी Free Trade Agreement पर negotiations शुरू करने का निर्णय लिया गया है।
— PMO India (@PMOIndia) March 17, 2025
इससे आपसी व्यापार और निवेश के potential को बढ़ावा मिलेगा: PM @narendramodi
हमने Sports में कोचिंग और खिलाड़ियों के exchange के साथ-साथ, Sports Science, साइकोलॉजी और medicine में भी सहयोग पर बल दिया है।
— PMO India (@PMOIndia) March 17, 2025
और वर्ष 2026 में, दोनों देशों के बीच खेल संबंधों के 100 साल मनाने का निर्णय लिया है: PM @narendramodi
इस संदर्भ में न्यूजीलैंड में कुछ गैर-कानूनी तत्वों द्वारा भारत-विरोधी गतिविधियों को लेकर हमने अपनी चिंता साझा की।
— PMO India (@PMOIndia) March 17, 2025
हमें विश्वास है कि इन सभी गैर-कानूनी तत्वों के खिलाफ हमें न्यूजीलैंड सरकार का सहयोग आगे भी मिलता रहेगा: PM @narendramodi
चाहे 15 मार्च 2019 का क्राइस्टचर्च आतंकी हमला हो या 26 नवंबर 2008 का मुंबई हमला, आतंकवाद किसी भी रूप में अस्वीकार्य है।
— PMO India (@PMOIndia) March 17, 2025
आतंकी हमलों के दोषीयों के खिलाफ कड़ी कार्रवाई आवश्यक है।
आतंकवादी, अलगाववादी और कट्टरपंथी तत्वों के खिलाफ हम मिलकर सहयोग करते रहेंगे: PM @narendramodi
Free, Open, Secure, और Prosperous इंडो-पैसिफिक का हम दोनों समर्थन करते हैं।
— PMO India (@PMOIndia) March 17, 2025
हम विकासवाद की नीति में विश्वास रखते हैं, विस्तारवाद में नहीं।
Indo-Pacific Ocean Initiative से जुड़ने के लिए हम न्यूजीलैंड का स्वागत करते हैं।
International Solar Alliance के बाद, CDRI से जुड़ने के…