نئی دہلی،29جنوری 2019؍وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 25 جنوری 2019ء کو بھارت-جنوبی افریقی تجارتی فورم سے خطاب کیا۔ ان کے خطاب کا متن حسب ذیل ہے:
جمہوریہ جنوبی افریقہ کے صدر
عزت مآب جناب سائرل رامفوسا،
ہندوستان اور جنوبی افریقہ سے تعلق رکھنے والے کارپوریٹ ورلڈ کے لیڈر
خواتین و حضرات
نمسکار!
مجھے بھارت-جنوبی افریقہ تجارتی فورم میں آپ لوگوں کے درمیان آکر بے حد خوشی ہورہی ہے۔ہمیں اپنے درمیان آپ کے صدر کو دیکھ کر بے حد اعزاز کا احساس ہورہا ہے۔
یہ بے حد خوشی کی بات ہے کہ آپ کل ہمارے 70ویں یوم جمہوریہ پریڈ میں مہمان اعزازی ہوں گے۔ہماری شراکت داری تاریخ کا اٹوٹ بندھن ہے۔ یہ بھارت اور جنوبی افریقہ کی قومی تحریک آزادی سے جڑی ہوئی ہے۔
اب ہماری شراکت داری مشترک اور مستقبل کی خوشحالی سے متعلق ہے، جو کہ ہمارے عوام کے لئے جناب مدیبا اور مہاتما کے خوابوں کو شرمندہ تعبیر کرتا ہے۔ ہم اپنے عوام کے بہتر مستقبل کے لئے اور دنیا کے لئے اپنی شراکت اور اشتراک کو جاری رکھنا چاہتے ہیں۔
ہم نے لال قلعہ قرار داد کے ذریعے 22 سال قبل ایک اہم شراکت داری کے لئے معاہدہ کیا تھا۔ مجھے یقین ہے کہ دنیا کے دو قدیم دوستوں اور شراکت داروں کے مابین مسلسل بات چیت سے ہم ہر راستے میں ایک دوسرے کے ساتھ آئے ہیں۔ہم باہمی کے علاوہ کثیر سطحی قریبی تعاون کے اپنے عزم پر قائم ہیں۔ حالیہ دنوں میں نئی شروعات ہوئی اور دونوں پرانے دوستوں کے مابین ترقی کی دلچسپ کہانیاں سامنے آئی ہیں۔
بھارت اور جنوبی افریقہ کے درمیان تجارت میں اضافہ ہورہا ہے اور یہ 18-2017ء میں دس بلین ڈالر کی حد عبور کر گئی ہے۔ 2018ء میں دو اہم تجارتی اقدامات ہوئے جن سے اس سلسلے میں کافی مدد ملی ہے۔ پہلا قدم اپریل 2018ء میں جوہانسبرگ میں منعقدہ بھارت-جنوبی افریقہ تجارتی کانفرنس تھی، جبکہ دوسری نومبر 2018ء میں جوہانسبرگ میں ہی منعقد ہ بھارت تجارتی فورم میں سرمایہ کاری تھی۔
پھر بھی اس کی اب بھی کافی صلاحیت موجود ہے۔میں تمام ہندوستانی اور جنوبی افریقی حکومت کی ایجنسیوں ، سرمایہ کو فروغ دینے والے اداروں کے علاوہ دونوں ملکوں کے تجارتی لیڈروں سے اس صلاحیت کو حقیقی معنوں میں بروئے کار لانے کے لئے مثبت کارروائی کرنے کی اپیل کرتا ہوں۔مجھے یہ دیکھ کر خوشی ہوتی ہے کہ ہماری ریاستوں میں جنوبی افریقی ممالک سے تعلق رکھنے والے اداروں کی شراکت اور موجودگی نمایاں رہی ہے۔
میں اپنے اولین کردار میں بحیثیت ایک گجرات کے وزیر اعلیٰ کے مجھے جنوبی افریقہ کی اہم شراکت کا خیر مقدم کرکے خوشی حاصل ہوئی تھی۔ یہ بات اطمینان بخش ہے کہ گزشتہ ہفتہ وائبرنٹ گجرات کے دوران ایک بار پھر ہمیں جنوبی افریقہ سے کثیر تعداد میں اپنے دوستوں کا ، شراکت داروں کا استقبال کرنے کا موقع ملا۔وائبرنٹ گجرات میں ایک دن خصوصی طورپر ‘افریقہ ڈے’ کےطورپر محسوس کیا گیا۔
یہ ظاہر کرتا ہے کہ ہمارے رشتے امید سے کہیں زیادہ گہرے ہیں۔ یہ ہماری باہمی معاشی شراکت داری کے لئے بھی کافی اچھا ہے۔ہندوستان کی معیشت فی الحال 2.6ٹریلین ڈالر کے بقدر ہے، جو کہ دنیا کی تیزی سے ترقی کرتی ہوئی اہم معیشت ہے۔
ہم دنیا کی پانچویں سب سے بڑی معیشت بننے کی راہ پر گامزن ہیں۔ ہندوستان میں ورلڈ بینک کی ایز آف ڈوئنگ بزنس رپورٹ کی تازہ ترین اشاعت میں ہندوستان 77ویں مقام پر پہنچ گیا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ گزشتہ چار برسوں کے دوران 65مقامات کی بہتری آئی ہے۔
ہم یو این سی ٹی اے ڈی کے ذریعے رجسٹرڈ ایف ڈی آئی میں اعلیٰ مقامات میں سے ایک ہے، لیکن ہم اس سے مطمئن نہیں ہیں۔ یومیہ بنیاد پر معیشت کے اہم شعبوں میں ضروری تبدیلیاں اور اصلاحات کررہے ہیں۔
ہمارے خصوسی پروگرام جیسے میک اِن انڈیا، ڈیجیٹل انڈیا اور اسٹارٹ اَپ انڈیا دنیا کی توقعات کے مظہر ہیں۔
ہماری صنعتیں انڈسٹری 4.0 اور دوسری جدید ٹیکنالوجی کی جانب پیش رفت کی ہے،ان میں آرٹیفیشل انٹلی جنس، 3ڈی پرنٹنگ، روبوٹکس شامل ہیں۔ ہماری حکومت اپنے 1.3بلین عوام کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کی تمام کوشش کی گئی ہے۔یہ عوام دنیا میں انسانیت کے چھٹے حصہ ہیں۔
ہم نئے جینریشن کے بنیادی ڈھانچے اورنئی رفتار، ہنرمندی اور پیمانے کے ساتھ نیو انڈیا کی تعمیر کے لئے پابند عہد ہیں۔
میں اس موقع پر آپ کو مبارکباد دیتا ہوں۔
عز ت مآب:جنوبی افریقہ کے اپنے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کے لئے 2018ء میں آپ نے متعدد فعال اقدامات کئے ہیں۔ میں چاہتا ہوں کہ جنوبی افریقہ میں براہ راست سرمایہ کاری کو متوجہ کرنے کے علاوہ تین برسوں کے دوران نوجوان کے لئے 10 لاکھ سے زائد روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لئے آپ کی تمام کوششیں کامیاب ہوں ۔
مجھے خوشی ہے کہ ہندوستان اس مقاصد کے حصول میں تعاون کررہا ہے، جنوبی افریقہ میں ہماری سرمایہ کاری میں لگاتار اضافہ ہورہا ہے اور مقامی سطح پر 20 ہزار سے زائد روزگار کے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔
بحیثیت ایک دوست ملک کے طورپر بھارت کو پالیسی اصلاحات میں اپنے تجربات کو تبادلہ کرنے اور زمینی سطح کی ایجنسیاں قائم کرنے سے خوشی ہوگی۔ ہم جنوبی افریقہ میں بھارت کی کمپنیوں کے ذریعے زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں اور مجھے یقین ہے کہ جنوبی افریقہ کی زیادہ سے زیادہ کمپنیاں بھارتیہ بازار میں داخل ہوں گی۔
میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ نیو انڈیا تمام دستیاب مواقع میں خصوصی طورپر خوراک اور ایگرو پروسیسنگ ، گہری کانکنی، دفاع ، فن ٹیک، بیمہ اور بنیادی ڈھانچہ کے شعبوں میں آپ کا خیرمقدم کرے گا۔
اسی طرح بھارت بھی اسٹارٹ اپ ، حفظان صحت اور فارما، بائیوٹیک، آئی ٹی اور آئی ٹی پر مبنی شعبوں میں جنوبی افریقہ کے ساتھ شراکت کرسکتا ہے۔
ہمیں حال ہی میں شروع ہوئے گاندھی منڈیل اسکل انسٹی ٹیوٹ کے ذریعے جنوبی افریقہ کے ہنرمندی کے قصے کا حصہ بننے پر خوشی ہوئی ہے۔ یہ پہل نوجوانوں کو با اختیار بنانے کے لئے ہے۔
ہمارے دونوں ملکوں کے درمیان دوسرا اہم اشتراک زیورات اور جواہرات کے شعبے میں بھی ہوسکتا ہے۔ دونوں ممالک ہیرے کی براہ راست خریداری کے لئے امکانات تلاش کرسکتے ہیں۔
اس سے معیشت کی نمو یقینی ہوگی اور خریداروں اور فروخت کاروں کے لئے لاگت میں بھی کمی آئے گی۔جنوبی افریقہ نئی اور قابل احیاء توانائی خصوصاً ‘‘بین الاقوامی شمسی اتحاد’’کے ذریعے ہماری مہم میں بھارت کے ساتھ ہاتھ بٹا سکتا ہے۔
تاجروں اور سیاحوں کیلئے موجودہ ویزا ضابطے کی سہل کاری اور براہ راست رابطے سے ایز آف بزنس اور عوام کے رابطے میں مزید اضافہ ہوگا۔
خواتین و حضرات!
بھارت –جنوبی افریقہ شراکت داری میں کافی غیر استفادہ شدہ صلاحیت موجود ہے۔ ہمیں مشترکہ ترقی اور خوشحالی کے لئے مل کر کام کرنا ہوگا۔
جناب صدر آپ کا دورہ ہمیں اس رشتے کو مزید آگے بڑھانے کے لئے اہم موقع فراہم کرتا ہے۔
میں مشترکہ کوششوں میں آپ کے ساتھ شانہ بہ شانہ کام کرنے کے لئے پابند عہد ہوں۔
شکریہ۔
آپ کا بہت بہت شکریہ۔
م ن۔ش س۔ن ع))
U: 571