Search

پی ایم انڈیاپی ایم انڈیا

مزید دیکھیں

متن خودکار طور پر پی آئی بی سے حاصل ہوا ہے

بھارت اور قطر کا مشترکہ بیان

بھارت اور قطر کا مشترکہ بیان


 بھارت کے وزیر اعظم عزت مآب نریندر مودی کی دعوت پر امیر قطر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی نے 17-18 فروری 2025 کو بھارت کا سرکاری دورہ کیا۔ امیر موصوف کے ہمراہ وزراء، حکام اور کاروباری شخصیات پر مشتمل ایک اعلیٰ سطحی وفد بھی موجود تھا۔ یہ امیر کا بھارت کا دوسرا سرکاری دورہ تھا۔

18 فروری کو راشٹرپتی بھون کے احاطے میں صدر جمہوریہ ہند محترمہ دروپدی مرمو اور وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے امیر کا استقبال کیا اور ان کا رسمی استقبال کیا گیا۔ صدر جمہوریہ نے امیر اور ان کے ہمراہ آنے والے وفد کے اعزاز میں عشائیہ بھی دیا۔

وزیراعظم جناب نریندر مودی نے 18 فروری کو حیدرآباد ہاؤس میں امیر کے ساتھ دوطرفہ گفت و شنید کی۔ دونوں رہنماؤں نے تاریخی تجارتی روابط، عوام کے درمیان گہرے تعلقات اور دونوں ممالک کے درمیان مضبوط دوطرفہ تعلقات کو یاد کیا۔ انھوں نے دونوں ممالک کے درمیان کثیر جہتی تعلقات کو مزید وسعت دینے اور گہرا کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ اس تناظر میں انھوں نے دونوں فریقوں کے درمیان ’ دوطرفہ اسٹریٹجک شراکت داری کے قیام کے معاہدے‘ پر دستخط پر مسرت کا اظہار کیا۔

نئی قائم کردہ اسٹریٹجک شراکت داری کی روشنی میں فریقین نے سیاسی، تجارت، سرمایہ کاری، سلامتی، توانائی، ثقافت، تعلیم، ٹیکنالوجی، جدت طرازی، پائیداری اور عوامی سطح پر تعلقات سمیت تمام شعبوں میں باقاعدگی سے اور منظم تعاون کے ذریعے دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ اس سلسلے میں دونوں فریقوں نے نظر ثانی شدہ دوہرے ٹیکس سے بچنے کے معاہدے پر دستخط پر مسرت کا اظہار کیا اور بھارت قطر دوطرفہ سرمایہ کاری معاہدے پر گفت و شنید کو مہمیز کرنے پر بھی اتفاق کیا۔

فریقین نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ مختلف سطحوں پر باقاعدگی سے مذاکرےسے کثیر جہتی دوطرفہ تعاون کو رفتار دینے میں مدد ملی ہے۔ انھوں نے مارچ 2015 میں امیر کے کامیاب دورہ ہند اور جون 2016 اور فروری 2024 میں وزیر اعظم کے قطر کے دوروں کو یاد کیا۔ فریقین نے وزارتی اور اعلیٰ سرکاری سطح پر باقاعدگی سے دوطرفہ میکانزم کے ذریعے اعلیٰ سطحی تبادلوں کو جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔

فریقین نے کہا کہ تجارت و کامرس دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ اقتصادی تعاون کا ایک مضبوط ستون ہیں اور دوطرفہ تجارت میں مزید ترقی اور تنوع کے امکانات پر زور دیا۔ دونوں فریقوں نے تجارت اور کامرس سے متعلق موجودہ مشترکہ ورکنگ گروپ کو تجارت اور کامرس پر مشترکہ کمیشن میں ترقی دینے کا خیرمقدم کیا۔ مشترکہ کمیشن دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لینے اور ان کی نگرانی کرنے کے لیے ایک ادارہ جاتی میکانزم ہوگا اور اس کی سربراہی دونوں اطراف کے وزیر تجارت اور صنعت کریں گے۔

فریقین نے اپنے کاروباری اور صنعتی اداروں کے درمیان تعاون کو مضبوط بنانے پر زور دیا۔ اس تناظر میں انھوں نے 13 فروری 2025 کو جوائنٹ بزنس کونسل کے پہلے اجلاس کے انعقاد کا خیرمقدم کیا۔

فریقین نے دونوں ممالک کے درمیان تجارت کو بڑھانے اور متنوع بنانے کے لیے حکمت عملی تلاش کرنے اور اشیاء اور خدمات میں تجارت سے متعلق ترجیحی مارکیٹ تک رسائی کے مسائل کو حل کرنے کی ضرورت پر اتفاق کیا۔ اس سلسلے میں فریقین نے دوطرفہ جامع اقتصادی شراکت داری کے امکانات تلاش کرنے پر اتفاق کیا۔معاوضہ. دونوں فریقین نے 2030 تک دوطرفہ تجارت کو دوگنا کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔

قطر اور بھارت کے درمیان مضبوط اسٹریٹجک تعلقات ہیں اور یہ دیکھتے ہوئے کہ بھارتی معیشت تیزی سے بڑھتی ہوئی معیشتوں میں سے ایک ہے ، بھارتی فریق نے قطر انویسٹمنٹ اتھارٹی (کیو آئی اے) کے بھارت میں دفتر کھولنے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا۔ دونوں فریقوں نے جون 2024 میں سرمایہ کاری سے متعلق مشترکہ ٹاسک فورس کی پہلی میٹنگ کے دوران ہونے والی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا ، جہاں بھارت میں سرمایہ کاری کے لیے مختلف مواقع پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

قطر نے براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری اور غیر ملکی ادارہ جاتی سرمایہ کاری کے لیے سازگار ماحول بنانے کے لیے بھارت کے اقدامات کی ستائش کی اور بنیادی ڈھانچے ، ٹکنالوجی ، مینوفیکچرنگ ، فوڈ سیکورٹی ، لاجسٹکس ، مہمان نوازی اور باہمی دلچسپی کے دیگر شعبوں سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے میں دلچسپی کا اظہار کیا۔ اس سلسلے میں قطر نے بھارت میں 10 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے عزم کا اعلان کیا ہے۔ بھارتی فریق نے سرمایہ کاری کے ماحول کو بڑھانے اور براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے قطر کے اقدامات کی بھی ستائش کی۔ بھارت نے اپنے اسٹریٹجک محل وقوع، عالمی معیار کے بنیادی ڈھانچے اور کاروبار دوست پالیسیوں کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اشیاء اور خدمات کے علاقائی مرکز کے طور پر قطر کے بڑھتے ہوئے کردار کو بھی تسلیم کیا۔ فریقین نے سرمایہ کاری اور تجارت میں توسیع کے نئے مواقع تلاش کرنے کے لیے سرمایہ کاری حکام، مالیاتی اداروں اور کاروباری اداروں کے درمیان تعاون کو گہرا کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔

فریقین اپنے متعلقہ قوانین اور بین الاقوامی کنونشنز کی شقوں کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان باہمی فائدہ مند تجارتی اور اقتصادی تعاون کو وسعت اور گہرا کریں گے جس میں وہ فریق ہیں۔ وہ مستحکم ترقی اور تجارت میں تنوع کے حصول، تبادلے کی مصنوعات کے حجم میں اضافہ، اور منظم اور طویل مدتی بنیاد پر باہمی خدمات فراہم کرنے کے لیے تعاون کریں گے. مزید برآں، وہ دونوں ممالک کے نجی شعبوں کے درمیان مشترکہ منصوبوں کے قیام کو راغب کرنے اور ان کی حوصلہ افزائی کرنے کے اقدامات پر عمل درآمد کریں گے۔ اس سلسلے میں دونوں فریقوں نے 18 فروری 2025 کو دونوں ممالک کے وزرائے تجارت و صنعت کے ذریعے افتتاح کردہ مشترکہ بزنس فورم کے انعقاد کا خیر مقدم کیا۔

اقتصادی ترقی کو آگے بڑھانے میں کاروباری اداروں کے کلیدی کردار کو تسلیم کرتے ہوئے، دونوں فریقوں نے تجارتی شراکت داری کو فروغ دینے، دوطرفہ تجارت کو بڑھانے اور متنوع بنانے اور سرمایہ کاری کو آسان بنانے کے لیے ایک اسٹریٹجک پلیٹ فارم کے طور پر تجارتی نمائشوں کی اہمیت پر زور دیا۔ ان مقاصد کے حصول کے لیے دونوں فریق اپنی ایکسپورٹ پروموشن ایجنسیوں کے درمیان تعاون کو مضبوط بنائیں گے تاکہ کاروباری اداروں کو مواقع کی نشاندہی، مارکیٹ کے چیلنجز سے نمٹنے اور بین الاقوامی تجارتی نمائشوں میں شرکت بڑھانے میں مدد مل سکے۔ یہ اقدام دونوں ممالک کے کاروباری اداروں کو اپنی مصنوعات کی نمائش، مشترکہ منصوبوں کی تلاش اور پائیدار تجارتی تعلقات قائم کرنے کے قابل بنائے گا۔

دونوں فریقوں نے قطر میں کیو این بی کے پوائنٹس آف سیلز میں بھارت کے یونیفائیڈ پیمنٹ انٹرفیس (یو پی آئی) کے آپریشنل ہونے کا خیرمقدم کیا اور قطر میں یو پی آئی کی قبولیت کو ملک گیر سطح پر نافذ کرنے کی امید ظاہر کی۔ انھوں نے متعلقہ کرنسیوں میں دوطرفہ تجارت کے تصفیے کی تلاش پر اتفاق کیا۔ گفٹ سٹی میں دفتر کے قیام کے ذریعے کیو این بی کی توسیع کا بھارت میں بھی خیرمقدم کیا جاتا ہے۔

دونوں فریقین باہمی توانائی کو مزید فروغ دینے کے لیے کام کریں گے۔ توانائی کے بنیادی ڈھانچے میں تجارت اور باہمی سرمایہ کاری کے فروغ اور توانائی سے متعلق مشترکہ ٹاسک فورس سمیت دونوں اطراف کے متعلقہ اسٹیک ہولڈروں کے باقاعدگی سے اجلاسوں سمیت تعاون شامل ہے۔

دونوں رہنماؤں نے سرحد پار دہشت گردی سمیت ہر قسم کی دہشت گردی کی واضح طور پر مذمت کی اور دوطرفہ اور کثیر جہتی میکانزم کے ذریعے اس لعنت کا مقابلہ کرنے میں تعاون پر اتفاق کیا۔ انھوں نے معلومات اور انٹیلی جنس کے تبادلے، تجربات، بہترین طور طریقوں اور ٹیکنالوجیز کی ترقی اور تبادلے، استعداد کار بڑھانے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں، انسداد منی لانڈرنگ، منشیات کی اسمگلنگ، سائبر کرائم اور دیگر بین الاقوامی جرائم میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔ دونوں رہنماؤں نے سائبر سکیورٹی کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کے طریقوں پر بھی تبادلہ خیال کیا جن میں دہشت گردی، بنیاد پرستی اور سماجی ہم آہنگی کو خراب کرنے کے لیے سائبر اسپیس کے استعمال کی روک تھام بھی شامل ہے۔ انھوں نے سلامتی اور قانون نافذ کرنے والی مشترکہ کمیٹی کے باقاعدگی سے اجلاس منعقد کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔

فریقین نے صحت کے شعبے میں تعاون کو دوطرفہ تعلقات کے اہم ستونوں میں سے ایک کے طور پر تسلیم کیا اور اس اہم شعبے میں تعاون کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔ دونوں فریقوں نے کووڈ 19 وبائی مرض کے دوران دوطرفہ تعاون کو سراہا جس میں صحت سے متعلق مشترکہ ورکنگ گروپ بھی شامل ہے۔ بھارتی فریق نے قطر کو بھارتی دواسازی کی مصنوعات اور طبی آلات کی برآمدات بڑھانے میں دلچسپی کا اظہار کیا۔ فریقین نے قومی کمپنیوں اور ادویاتی مصنوعات کی رجسٹریشن میں سہولت فراہم کرنے کی خواہش کا بھی اظہار کیا۔

فریقین نے ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز، اسٹارٹ اپس اور مصنوعی ذہانت سمیت ٹیکنالوجی اور جدت طرازی میں گہرے تعاون میں دلچسپی کا اظہار کیا۔ انھوں نے ای گورننس کو آگے بڑھانے اور ڈیجیٹل سیکٹر میں بہترین طور طریقوں کو بانٹنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔ دونوں فریقوں نے 2024-25 میں دوحہ، قطر میں ویب سمٹ میں بھارتی اسٹارٹ اپس کی شرکت کا خیرمقدم کیا۔

دونوں فریقین کے ذریعے فوڈ سیکیورٹی اور سپلائی چین کے تحفظ کی اہمیت پر زور دیا گیا اور انھوں نے اس شعبے میں تعاون کو مزید مستحکم کرنے پر اتفاق کیا۔

فریقین نے ثقافتی تقریبات میں شرکت کے تبادلے اور دونوں ممالک کے ثقافتی اداروں کے درمیان موثر شراکت داری کی حمایت کے ذریعے ثقافتی تعاون کو بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا۔ انھوں نے کھیلوں کے شعبے میں تعاون کو مزید مستحکم کرنے کا بھی فیصلہ کیا جس میں کھلاڑیوں کے باہمی تبادلے اور دوروں، ورکشاپس، سیمینارز اور کانفرنسوں کا انعقاد، دونوں ممالک کے درمیان کھیلوں کی اشاعتوں کا تبادلہ شامل ہے۔ اس سلسلے میں دونوں فریقوں نے مستقبل قریب میں ثقافت، دوستی اور کھیلوں کا بھارت قطر سال منانے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا۔

فریقین نے اس بات کو اجاگر کیا کہ تعلیم تعاون کا ایک اہم شعبہ ہے جس میں ادارہ جاتی روابط کو مضبوط بنانا اور دونوں ممالک کے اعلی تعلیمی اداروں کے درمیان تبادلے شامل ہیں۔ انھوں نے تعلیمی اداروں کے درمیان روابط کو بڑھانے پر بھی زور دیا جس میں تعلیمی تبادلے، مشترکہ تحقیق، طلبہ اور اسکالروں کے تبادلے اور دونوں ممالک کی یونیورسٹی ٹو یونیورسٹی تعاون شامل ہیں۔

دونوں فریقوں نے تسلیم کیا کہ صدیوں پرانے لوگوں کے درمیان تعلقات تاریخی بھارت اور قطر تعلقات کے بنیادی ستون کی نمائندگی کرتے ہیں۔ قطری قیادت نے گہری تشویش کا اظہار کیاانہوں نے اپنے میزبان ملک کی ترقی اور ترقی کے لیے قطر میں بھارتی برادری کے کردار اور تعاون کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ قطر میں بھارتی شہریوں کو ان کی پرامن اور سخت محنتی فطرت کے لیے انتہائی احترام کیا جاتا ہے۔ بھارتی فریق نے قطر میں اس بڑی اور متحرک بھارتی برادری کی بہبود کو یقینی بنانے کے لیے قطر کی قیادت کی گہری ستائش کی۔ قطر نے بھارت کی طرف سے قطری شہریوں کو ای ویزا کی سہولت میں توسیع کا خیرمقدم کیا۔

فریقین نے افرادی قوت کی نقل و حرکت اور انسانی وسائل کے شعبے میں دیرینہ اور تاریخی تعاون کی گہرائی اور اہمیت پر زور دیا۔ فریقین نے تارکین وطن، افرادی قوت کی نقل و حرکت، وقار، کارکنوں کی حفاظت اور بہبود اور باہمی دلچسپی کے امور سے متعلق امور کو حل کرنے کے لیے لیبر اور روزگار سے متعلق مشترکہ ورکنگ گروپ کے باقاعدگی سے اجلاس منعقد کرنے پر اتفاق کیا۔

فریقین نے مشرق وسطیٰ میں سلامتی کی صورت حال سمیت باہمی دلچسپی کے علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیا۔ انھوں نے بین الاقوامی تنازعات کے پرامن حل کے لیے گفت و شنید اور سفارتکاری کی اہمیت پر زور دیا۔ فریقین نے اقوام متحدہ اور دیگر کثیر جہتی شعبوں میں دونوں فریقوں کے درمیان بہترین تعاون کو بھی سراہا۔

بھارتی فریق نے بڑھتے ہوئے بھارت-جی سی سی تعاون کی حمایت کرنے اور قطر کی صدارت میں 9 ستمبر 2024 کو ریاض میں وزرائے خارجہ کی سطح پر اسٹریٹجک ڈائیلاگ کے لیے بھارت-جی سی سی مشترکہ وزارتی اجلاس کی سہولت فراہم کرنے کے لیے قطری فریق کا شکریہ ادا کیا۔ دونوں فریقوں نے اسٹریٹجک ڈائیلاگ کے لیے بھارت اور جی سی سی کے مشترکہ وزارتی اجلاس کے نتائج کا خیرمقدم کیا۔ قطر نے حال ہی میں منظور کردہ مشترکہ ایکشن پلان کے تحت بھارت اور جی سی سی تعاون کو گہرا کرنے کے لیے مکمل حمایت کا یقین دلایا۔

اقوام متحدہ کی اصلاحات کے تناظر میں، دونوں رہنماؤں نے عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ایک اہم عنصر کے طور پر ایک اصلاح شدہ اور موثر کثیر جہتی نظام کی اہمیت پر زور دیا، جو اقوام متحدہ کے معاصر حقائق کا غماز ہے۔ فریقین نے سلامتی کونسل سمیت اقوام متحدہ میں اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا۔ فریقین نے اقوام متحدہ کے فریم ورک، اس کی خصوصی ایجنسیوں اور پروگراموں کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف (ایس ڈی جیز) کے حصول کو آگے بڑھانے کے لیے تکنیکی تعاون کے ذریعے مشترکہ عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کی اہمیت پر زور دیا۔ فریقین نے اقوام متحدہ میں قریبی تعاون اور ایک دوسرے کی حمایت کرنے پر اتفاق کیا جس میں کثیر جہتی فورمز پر ایک دوسرے کی امیدواری کی حمایت بھی شامل ہے۔

دورے کے دوران مندرجہ ذیل دستاویزات پر دستخط/ تبادلے کیے گئے، جس سے کثیر جہتی دوطرفہ تعلقات مزید گہرے ہوں گے اور تعاون کے نئے شعبوں کی راہیں کھلیں گی:

  • دوطرفہ اسٹریٹجک شراکت داری کے قیام کا معاہدہ
  • دوہرے ٹیکس سے بچنے اور آمدنی پر ٹیکس اور اس کے پروٹوکول کے سلسلے میں مالی چوری کی روک تھام کے لیے نظر ثانی شدہ معاہدہ
  • مالی اور اقتصادی تعاون پر بھارت کی وزارت خزانہ اور قطر کی وزارت خزانہ کے درمیان مفاہمت نامہ 
  • نوجوانوں اور کھیلوں کے شعبے میں تعاون سے متعلق مفاہمت نامہ  دستاویزات اور آرکائیوز کے شعبے میں تعاون کے لیے مفاہمت نامہ 
  • انویسٹ انڈیا اور انویسٹ قطر کے درمیان مفاہمت نامہ
  • کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری اور قطری بزنس مین ایسوسی ایشن کے درمیان مفاہمت نامہ

عزت مآب امیر نے وزیراعظم جناب نریندر مودی کا ان کی اور ان کے وفد کی پرتپاک مہمان نوازی پر شکریہ ادا کیا۔ اس دورے نے بھارت اور قطر کے درمیان دوستی اور تعاون کے مضبوط رشتوں کا اعادہ کیا۔ دونوں رہنماؤں نے اس امید کا اظہار کیا کہ یہ تجدید شدہ شراکت داری بڑھتی رہے گی جس سے دونوں ممالک کے عوام مستفید ہوں گے اور علاقائی و عالمی استحکام میں مدد ملے گی۔

***

(ش ح – ع ا)

U. No. 7317