نئی دلّی ،22 مئی؍وزیر اعظم جناب نریندر مودی اور صدر ولادیمیر پوتن نے 21 مئی ، 2018 کو یہاں روسی فیڈریشن کے شہر سوچی میں اپنی پہلی غیر رسمی چوٹی کانفرنس کا آغاز کیا ۔ اس چوٹی کانفرنس نے دونوں رہنماؤں کو اپنی دوستی کو مضبوط کرنے اور بین الاقوامی و علاقائی معاملات پر تبادلہ خیالات کرنے اور بھارت اور روس کے درمیان اعلیٰ سطح کے تجارتی اور سیاسی تبادلوں کی روایات کو مضبوط کرنے کا ایک موقع فراہم کیا ہے ۔
دونوں رہنماؤں نے اس امر پر مفاہمت کا اظہار کیا کہ امن عالم کے استحکام کے لئے بھارت اورروس کے درمیان خصوصی اوراستحقاقی حکمت عملی کی ساجھے داری انتہائی ضروری ہے ۔ انہوں نے اس امر پر اپنے نظریات کا تبادلہ کیا کہ بھارت اور روس کو ایک آزاد عالمی نظام کے لئے اہم کردار ادا کرنا ہے ۔ اس سلسلے میں دونوں نے امن عالم اور اس کے استحکام کے لئے ایک دوسرے کی مشترکہ ذمہ داریوں کو تسلیم کیا ۔
دونوں رہنماؤں نے اہم بین الاقوامی مسائل پرگہرائی سے تبادلہ خیال کیا ۔ انہوں نے کثیر سطحی عالمی نظام کے قیام کی اہمیت پر بھی اپنی رضا مندی کا اظہار کیا ۔انہوں نے ایک دوسرے کے ساتھ تیز رفتار تعاون اور صلاح و مشورہ کا فیصلہ کیا جس میں ہند ۔ اوقیانوس خطہ بھی شامل ہے ۔ وزیر اعظم مودی اور صدر ولادیمیر پوتن نے اقوام متحدہ ، ایس سی او ، برکس اور جی ۔ 20 جیسی تنظیموں کے ساتھ مل کر کام جاری رکھنے پر بھی مفاہمت کااظہار کیا ۔
دونوں رہنماؤں نے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے مسائل پر اپنی تشویش کا اظہار کیا اور ہر قسم کی دہشت گردی اور اس کے منشور کے خلاف اپنی جنگ کا اعادہ کیا ۔ اس سلسلے میں انہوں نے اپنی آمادگی کا اظہار کیا کہ افغانستان میں امن اور استحکام کی بحالی کے لئے دہشت گردانہ دھمکیوں سے محفوظ ماحول انتہائی ضروری ہے ۔ اس نشانے کے حصول کے لئے انہوں نے ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کرنے پر آمادگی کا اظہار کیا ۔
دونوں رہنماؤں نے قومی ترقیاتی منصوبوں اور ترجیحات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا ۔ انہوں نے ایک دوسرے پر گہرے اعتماد ،باہمی احترام اور بھارت و روس کے درمیان خوش گوار تعلقات پرا طمینان کا اظہار کیا ۔ جون ، 2017 میں سینٹ پیٹرس برگ میں دونوں ملکوں کے درمیان ہوئی کانفرنس پر مثبت اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے دونوں رہنماؤں نے اپنے اہل کاروں کو اس سال بھارت میں ہونے والی آئندہ چوٹی کانفرنس کے لئے پختہ تیاری کی ہدایت دی ۔
دونوں رہنماؤں نے تجارت اور سرمایہ کاری میں عظیم تر مطابقت کی نشان دہی کے لئے حکومت ہند کے نیتی آیوگ اور روسی فیڈریشن کی وزارت اقتصادی ترقی کے درمیان ایک حکمت عملی اقتصادی بات چیت کا قیام عمل میں لایا جائے ۔ انہوں نے توانائی کے شعبے میں توسیع پر اطمینان کا اظہار کیا ۔اس سلسلے میں انہوں نے جی اے آئی ایل اور گازپروم کے درمیان ایک طویل مدتی معاہدے کا خیر مقدم کیا ۔ دونوں رہنماؤں نے ملٹری ، سیکورٹی اور نو کلیائی توانائی کے شعبوں میں طویل مدتی اشتراک کی اہمیت پر زور دیا اور ان شعبوں میں جاری تعاون کا خیر مقدم کیا ۔
دونوں رہنماؤں نے دونوں رہنماؤں کے درمیان سالانہ چوٹی کانفرنسوں کے ساتھ ساتھ غیر رسمی اضافی بات چیت بھی ہونی چاہئیے ۔
وزیر اعظم نے صدر پوتن کو رواں سال کے آخر میں ہونے والی 19 ویں سالانہ چوٹی کانفرنس کے لئے مدعو کیا ہے ۔
۔ ۔ ۔ ۔
u. 2690
President Putin and PM @narendramodi meet during the informal summit that is being held in Sochi. @KremlinRussia pic.twitter.com/3iXOq0kK2n
— PMO India (@PMOIndia) May 21, 2018
Productive discussions with President Putin during the informal summit in Sochi. @KremlinRussia pic.twitter.com/FhUGHYGyKt
— PMO India (@PMOIndia) May 21, 2018
Extremely productive discussions with President Putin. We reviewed the complete range of India-Russia relations as well as other global subjects. Friendship between India and Russia has stood the test of time. Our ties will continue to scale newer heights in the coming years. pic.twitter.com/EnNMarJkcB
— Narendra Modi (@narendramodi) May 21, 2018
Visited the Sirius Education Centre with President Putin. @KremlinRussia pic.twitter.com/3UxPpgvblq
— Narendra Modi (@narendramodi) May 21, 2018