Search

پی ایم انڈیاپی ایم انڈیا

مزید دیکھیں

متن خودکار طور پر پی آئی بی سے حاصل ہوا ہے

برکس-افریقہ آؤٹ ریچ اور برکس پلس ڈائیلاگ میں وزیر اعظم کا بیان

برکس-افریقہ آؤٹ ریچ اور برکس پلس ڈائیلاگ میں وزیر اعظم کا بیان


معززین،

  • افریقہ کی سرزمین پر آپ سب دوستوں کے درمیان موجود ہونے سے مجھے بہت خوشی ہو رہی ہے۔
  • میں برکس آؤٹ ریچ سمٹ کو افریقہ، ایشیا، لاطینی امریکہ کے ممالک کے ساتھ خیالات کا تبادلہ کرنے کا موقع فراہم کرنے پر صدر رامافوسا کو تہہ دل سے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
  • گزشتہ دو دنوں کے دوران برکس کی تمام بات چیت میں، ہم نے گلوبل ساؤتھ کے ممالک کی ترجیحات اور خدشات پر زور دیا ہے۔
  • ہمارا ماننا ہے کہ وقت کی ضرورت ہے کہ برکس ان مسائل کو خصوصی اہمیت دے۔
  • ہم نے برکس فورم کو وسعت دینے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ ہم تمام شراکت دار ممالک کو خوش آمدید کہتے ہیں۔
  • عالمی اداروں اور فورموں کو نمائندہ اور شمولیت پر مبنی بنانے کی ہماری کوششوں  کی  سمت میں یہ ایک پہل ہے۔

معززین،

  • جب ہم ’’گلوبل ساؤتھ‘‘ کی اصطلاح  کااستعمال کرتے ہیں تو یہ صرف ایک سفارتی اصطلاح نہیں ہے۔
  • ہماری مشترکہ تاریخ میں، ہم نے مل کر استعمار اور نسل پرستی کی مخالفت کی ہے۔
  • یہ افریقہ کی سرزمین ہی تھی جہاں مہاتما گاندھی نے عدم تشدد اور پرامن مزاحمت جیسے طاقتور تصورات کو فروغ دیا، آزمایا اور  انہیں ہندوستان کی آزادی کی جدوجہد میں استعمال کیا۔
  • ان کی سوچ اور خیالات نے نیلسن منڈیلا جیسے عظیم لیڈروں کو متاثر کیا۔
  • تاریخ کی اس مضبوط بنیاد پر ہم اپنے جدید تعلقات کو از سر نو تشکیل دے رہے ہیں۔

معززین،

  • ہندوستان نے افریقہ کے ساتھ تعلقات کو اعلیٰ ترجیح دی ہے۔
  • اعلیٰ سطحی ملاقاتوں کے ساتھ ساتھ، ہم نے افریقہ میں16 نئے سفارت خانے کھولے ہیں۔
  • آج ہندوستان افریقہ کا چوتھا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار اور پانچواں بڑا سرمایہ کار ملک ہے۔
  • سوڈان، برونڈی اور روانڈا میں بجلی کے منصوبے ہوں یا ایتھوپیا اور ملاوی میں شوگر پلانٹس۔
  • موزامبیق، آئیوری کوسٹ اور ایسواتینی میں ٹیکنالوجی پارکس ہوں، یا تنزانیہ اور یوگانڈا میں ہندوستانی یونیورسٹیوں کے قائم کردہ کیمپس ہوں۔
  • ہندوستان نے ہمیشہ افریقی ممالک کی صلاحیت سازی اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو ترجیح دی ہے۔
  • ایجنڈا2063 کے تحت افریقہ کو مستقبل کا عالمی پاور ہاؤس بنانے کے سفر میں ہندوستان ایک قابل اعتماد اور قریبی ساتھی ہے۔
  • افریقہ میں ڈیجیٹل تقسیم کو کم کرنے کے لیے ہم نے ٹیلی ایجوکیشن اور ٹیلی میڈیسن میں پندرہ ہزار سے زیادہ وظائف فراہم کیے ہیں۔
  • ہم نے نائیجیریا، ایتھوپیا اور تنزانیہ میں دفاعی اکیڈمیاں اور کالج بنائے ہیں۔
  • بوٹسوانا، نامیبیا، یوگانڈا، لیسوتھو، زامبیا، ماریشس، سیشلز اور تنزانیہ میں تربیت کے لیے ٹیمیں تعینات کی ہیں۔
  • تقریباً 4400 ہندوستانی امن دستے، جن میں خواتین بھی شامل ہیں، افریقہ میں امن اور استحکام کی بحالی میں اپنا تعاون دے  رہے ہیں۔
  • ہم دہشت گردی اور قزاقی کے خلاف جنگ میں افریقی ممالک کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔
  • ہم نے کووڈ وباءکے مشکل وقت کے دوران بہت سے ممالک کو کھانے پینے کی اشیاء اور ویکسین فراہم کیں۔
  • اب ہم افریقی ممالک کے ساتھ کووڈ اور دیگر ٹیکوں کی مشترکہ تیاری پر بھی کام کر رہے ہیں۔
  • موزامبیق اور ملاوی میں طوفان ہوں یا مڈغاسکر میں سیلاب، ہندوستان ہمیشہ پہلے جواب دہندہ(رسپانڈر) کے طور پر افریقہ کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑا رہا ہے۔

معززین،

  • لاطینی امریکہ سے وسطی ایشیا تک؛
  • مغربی ایشیا سے جنوب مشرقی ایشیا تک؛
  • انڈو پیسیفک سے انڈو اٹلانٹک تک؛
  • ہندوستان تمام ممالک کو ایک خاندان کے طور پر دیکھتا ہے۔
  • وسودھیو کٹمبکم – یعنی پوری دنیا ایک خاندان ہے – ہزاروں سالوں سے ہمارے طرز زندگی کی بنیاد رہی ہے۔
  • یہ ہماری جی-20 صدارت کا نصب العین بھی ہے۔
  • گلوبل ساؤتھ کے خدشات کو مرکزی دھارے میں لانے کے لیے ہم نے تین افریقی ممالک اور کئی ترقی پذیر ممالک کو مہمان ممالک کے طور پر مدعو کیا ہے۔
  • ہندوستان نے افریقی یونین کوجی-20کی مستقل رکنیت دینے کی بھی تجویز پیش کی ہے۔

معززین،

  • مجھے یقین ہے کہ برکس اور آج موجود تمام دوست ممالک مل کر کثیر قطبی دنیا کو مضبوط بنانے میں تعاون کر سکتے ہیں۔
  • عالمی ادارے کو نمائندہ بنانے اور اسے موزوں بنائے رکھنے کے لیے اس کی اصلاح  کی سمت میں پیش رفت کر سکتے ہیں۔
  • انسداد دہشت گردی، ماحولیاتی تحفظ، موسمیاتی کارروائی، سائبر سیکورٹی، خوراک اور صحت کی حفاظت، توانائی کی حفاظت، لچکدار سپلائی چین بنانے میں ہمارے مشترکہ مفادات ہیں۔ تعاون کے بے پناہ امکانات ہیں۔
  • میں آپ سب کو انٹرنیشنل سولر الائنس، ایک سورج ، ایک دنیا، ایک گرِڈ،کولیشن  فار ڈیزاسٹر ریسیلینٹ انفرااسٹرکچر، وِن اَرتھ، وَن ہیلتھ؛ بگ کیٹ الائنس؛ گلوبل سینٹر فار ٹریڈیشنل میڈیسن جیسے ہمارے  بین الاقوامی اقدامات میں  شرکت کی دعوت دیتا ہوں۔
  • میں آپ سب کو ہندوستان کے ڈیجیٹل پبلک انفرااسٹرکچر اسٹیک میں شامل ہونے کے لئے، اپنی اپنی ترقی  میں اس کا فائدہ اٹھانے کے لئے آپ سب کو دعوت دیتا ہوں۔
  • ہمیں اپنے تجربات اور صلاحیتوں کو آپ سب کے ساتھ شیئر کرنے میں خوشی ہوگی۔
  • مجھے یقین ہے کہ ہماری مشترکہ کوششیں ہمیں تمام چیلنجوں کا مل کر مقابلہ کرنے کے لیے ایک نیا اعتماد فراہم کریں گی۔
  • میں ایک بار پھر اس موقع کے لیے آپ سب، خاص طور پر صدر رامافوسا کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

شکریہ!

************

 

 

ش ح۔  م م۔ن ع

(U: 8774)