Search

پی ایم انڈیاپی ایم انڈیا

مزید دیکھیں

متن خودکار طور پر پی آئی بی سے حاصل ہوا ہے

ایک بہتر اسٹریٹجک شراکت داری کے لیے بھارت-ماریشس کا مشترکہ وژن


ماریشس کے وزیر اعظم،  عزت مآب ڈاکٹر نوین چندر رام گلا م، جی سی ایس کے، ایف آر سی پی اور بھارت  کے وزیر اعظم عزت مآب جناب نریندر مودی نے 11 سے 12 مارچ 2025 تک ماریشس کے سرکاری دورے کے دوران ماریشس اور  بھارت  کے درمیان دو طرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں پر جامع اور نتیجہ خیز بات چیت کی ۔

مؤرخہ11 مارچ 2025 کو ہونے والی دو طرفہ میٹنگ کے دوران، دونوں رہنماؤں نے اس بات کی تصدیق کی کہ ماریشس اور بھارت کے درمیان  ایک خاص اور منفرد تعلق   ہے، جو تاریخ، زبان، ثقافت، ورثہ، رشتہ داری اور اقدار کے مشترکہ رشتوں کے پیش نظر بے مثال ہے۔ انہوں نے مزید تسلیم کیا کہ ماریشس- بھارت  کے تعلقات، جوعوام سے عوام اور ثقافتی تبادلوں کی بنیاد پر استوار ہوئے ہیں، پچھلی کئی دہائیوں میں مضبوط سے مضبوط ہوکر ایک جامع اسٹریٹجک شراکت داری میں تبدیل ہوچکے ہیں جس کا تعلق مختلف شعبوں سے ہے اور  دونوں ممالک، ان کے لوگوں اور بحر ہند کے وسیع علاقے کو فائدہ پہنچاتے ہیں۔

ماریشس کے وزیر اعظم نے آزادی کے وقت سے ہی اس کی سماجی و اقتصادی ترقی میں ماریشس کے ایک آزمائشی اور قابل اعتماد شراکت دار کے طور پر ہندوستان کے کردار کو اجاگر کیا ۔ اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ بھارت نے ہر دور میں ماریشس کی مستقل حمایت کی ہے ، ماریشس کے وزیر اعظم نے مستقبل کی پیش رفتوں کو پورا کرنے کے لیے دونوں ممالک کے درمیان موجود دو طرفہ شراکت داری کو مزید آگے بڑھانے کے لیے اپنے پختہ عزم کا اعادہ کیا ۔

 بھارت کے وزیر اعظم نے مارچ 2015 میں ماریشس کے اپنے پہلے دورے کو یاد کرتے ہوئے ، جس کے دوران بھارت کے ویژن ساگریعنی خطے میں سب کے لیے سلامتی اور ترقی کا آغاز کیا گیا تھا، اس بات پر زور دیا کہ ماریشس ویژن ساگر کو عملی جامہ پہنانے کے لیے ایک اہم شراکت دار ہے اور انھوں نے دو طرفہ تعلقات کو آگے بڑھانے میں ماریشس کی حکومت کی طرف سے وسیع تعاون کی تعریف کی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ماریشس بھارت کے ویژن ساگر ، اس کے پڑوسی پہلے کے نقطہ نظر اور عالمی جنوب کے لیے اس کے عزم کے سنگم پر کھڑا ہے اور دونوں ممالک کے مشترکہ فائدے کے لیے ان پالیسیوں کو آگے بڑھانے میں ماریشس کی طرف سے ادا کیے گئے اہم کردار کو اجاگر کیا ۔

دو طرفہ تعلقات کی مضبوطی اور انفرادیت کو اجاگر کرتے ہوئے ، دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ یہ،  ان تعلقات کومزید رہنمائی اور سمت دینےاور انہیں ایک بہتر اسٹریٹجک شراکت داری میں تبدیل کرنے کا وقت ہے۔

 سیاسی تبادلے

دونوں رہنماؤں نے اس بات کو تسلیم کیا کہ ان کے دو طرفہ تعلقات میں مختلف سطحوں پر اعلی درجے کے اعتماد اور باہمی افہام و تفہیم پائی جاتی ہے، جس کی تکمیل دونوں ممالک کے درمیان باقاعدہ اعلی سطحی تبادلوں اور دوروں سے ہوتی ہے ۔ اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ بھارت کی جی 20 صدارت کے تحت ایک مہمان ملک کے طور پر ماریشس کی شرکت سے تمام شعبوں میں مصروفیات بڑھی ہیں، دونوں رہنماؤں نے ان مصروفیات کو جاری رکھنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا ۔

صلاحیت سازی کے شعبے سمیت دونوں ممالک کی پارلیمانوں کے درمیان جاری بات چیت کا خیرمقدم کرتے ہوئے ، دونوں رہنماؤں نے پارلیمانی کارروائی میں بہترین طریقوں کے اشتراک میں تعاون کو مستحکم کرنے پر اتفاق کیا ۔ مزید برآں ، انہوں نے دونوں ممالک کے ارکان پارلیمنٹ کے درمیان بات چیت کو بڑھانے پر اتفاق کیا ۔

ترقیاتی شراکت داری

 دونوں رہنماؤں نے کہا کہ بھارت ماریشس کی آزادی کے بعد سے اس کا اہم ترقیاتی شراکت دار رہا ہے اور اس نے اس کے بنیادی ڈھانچے اور ترقیاتی ضروریات میں نمایاں تعاون کیا ہے ۔ بھارت -ماریشس میٹرو ایکسپریس پروجیکٹ ، نیو سپریم کورٹ بلڈنگ ، نیو ای این ٹی اسپتال ، 956 سوشل ہاؤسنگ یونٹس اور تعلیمی ٹیبلٹس جیسے کئی ہائی پروفائل انفراسٹرکچر پروجیکٹوں پر کامیابی سے عمل درآمد کرنے میں بھارت کے تعاون پر روشنی ڈالتے ہوئے ، ماریشس کے وزیر اعظم نے بھارت کی مدد سے چلنے والے پروجیکٹوں کے لیے تشکر کا اظہار کیا جو مختلف شعبوں میں ماریشس کے منظر نامے کا حصہ ہیں اور جنہوں نے برسوں کے دوران ماریشس کے تمام طبقات کو فائدہ پہنچایا ہے ۔

دونوں رہنماؤں نے اگالیگا میں بھارتی امداد سے تیار کردہ نئے رن وے اور جیٹی کے فوائد اور اگالیگا میں موریشس کے  عوام کے لیے حالیہ سمندری طوفان چیڈو کے نتیجے میں ہنگامی انسانی امداد کی فراہمی کے لیے اس کے اہم کردار کو تسلیم کیا ۔ ماریشس کے وزیر اعظم نے بحالی کے لیے ماریشس کی حکومت کی کوششوں میں مدد کرنے کے لیے ٹرانسپورٹ طیاروں اور بحری جہازوں کی تعیناتی سمیت بروقت اور تیز رفتار مدد کے لیے حکومت ہند کا شکریہ ادا کیا ، اس طرح ضرورت کے وقت ماریشس کے لیے ‘پہلے ریسپانڈر’ کے طور پر بھارت کے کردار کی تصدیق کی ۔ ماریشس کے وزیر اعظم نے اگالیگا کے باشندوں کی فلاح و بہبود اور فائدے کے لیے اس کی ترقی میں بھارت کے وزیر اعظم کی مدد کا خیرمقدم کیا ۔

ان رہنماؤں نے رینل ٹرانسپلانٹ یونٹ، فارنسک سائنس لیبارٹری، نیشنل آرکائیوز اور لائبریری اور سول سروس کالج جیسے جاری بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کے ساتھ ساتھ ماریشس میں پھیلے ہوئے ہائی امپیکٹ کمیونٹی ڈیولپمنٹ پروجیکٹوں کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا اور ان کی بروقت تکمیل کے لیے اپنے مکمل تعاون کا اعادہ کیا ۔

یہ دیکھتے ہوئے کہ بھارت کی مدد سے عوام پر مرکوز ترقیاتی امداد ماریشس کے دوستانہ لوگوں کے لیے واضح فوائد لاتی ہے اور ماریشس کی سماجی و اقتصادی ترقی میں تعاون کرتی ہے، دونوں رہنماؤں نے درج ذیل نکات پر اتفاق کیا:

  1. 100 الیکٹرک بسوں اور متعلقہ چارجنگ کے بنیادی ڈھانچےکی بروقت فراہمی کے لیے کام کرنا۔
  2. ہائی امپیکٹ کمیونٹی ڈیولپمنٹ پروجیکٹوں کے دوسرے مرحلے کو نافذ کرنا ۔
  3. دونوں فریقوں کے درمیان طے پانے والے پہلے آئی این آر سے منسوب لائن آف کریڈٹ معاہدے کے تحت ماریشس میں 100 کلومیٹر پانی کی پائپ لائن کی تبدیلی پر عمل درآمد کا آغاز  کرنا؛
  4. حکومتِ ماریشس کی طرف سے شناخت کی جانے والی جگہ پر پارلیمنٹ کی نئی عمارت پر بات چیت کو حتمی شکل دینا اور بھارت کی گرانٹ کی مدد سے اس منصوبے عمل درآمد کے لیے فریم ورک تفہیم کو مکمل کرنا؛ اور
  5. گنگا تالاو روحانی عبادت گاہ کی بحالی پر بات چیت کو حتمی شکل دینا اور بھارت کی گرانٹ کی مدد سے اس منصوبے کو نافذ کرنے کے لیے فریم ورک کی تفہیم کو مکمل کرنا؛
  6. حکومتِ ماریشس کی ضروریات اور ترجیحات کے مطابق ترقیاتی تعاون کے نئے شعبے پر غور کرنا۔

 

 انسانی وسائل کی ترقی اور صلاحیت سازی

 12. اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ بھارت نے ماریشس کی صلاحیت سازی اور تربیت کی ضروریات اور ماریشس کی انسانی وسائل کی ترقی کی ضروریات کے تئیں اس کے تعمیری کردار میں ہمیشہ تعاون کیا ہے، دونوں رہنماؤں نےعہد کیا کہ وہ:

  1. حکومت ہند کے آئی ٹی ای سی فریم ورک اور اپنی مرضی کے مطابق تربیتی پروگراموں دونوں کے تحت صلاحیت سازی کے اقدامات جاری رکھیں گے؛بھارت میں اچھے حکمرانی کے قومی مرکز کے ذریعے ماریشس کے 500 سرکاری ملازمین کے لیے خاص طور پر تیار کیے گئے تربیتی پروگرام کو پانچ سال کی مدت میں نافذ کریں گے ۔
  2. بہترین طور طریقوں کے اشتراک اور مسلسل تعاون کے لیے سول سروس کالج ، فارنسک سائنس لیبارٹری اور نیشنل آرکائیوز اور لائبریری کے درمیان بھارت میں متعلقہ اہم اداروں کے ساتھ ادارہ جاتی روابط قائم کریں گے۔
  3. موریشس کی حکومت کو اس کی کام کاج کی ضروریات کے لیے مدد کرنے کے لیے مشیروں اور/یا تکنیکی ماہرین کی مسلسل تعیناتی میں تعاون کیا جائے گا۔
  4. مفاہمت کی یادداشت (ایم او یو) کے ذریعے سشما سوراج انسٹی ٹیوٹ آف فارن سروس میں صلاحیت سازی کے پروگرام کو ادارہ جاتی بناکر موریشس کے سفارت کاروں کے لیے موجودہ تربیتی تعاون کو بڑھایا اور مضبوط کیا جائے گا ۔
  5.  ماریشس کی ضروریات اور شرائط کے مطابق شہری، پولیس، پارلیمانی، کسٹم، قانونی، صحت اور دیگر شعبوں میں ماریشس کے عہدیداروں کے لیے مزید تربیتی پروگرام کا بغور جائزہ لیا جائے گا۔

 خلا اور آب و ہوا میں تبدیلی

دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ جاری خلائی تعاون سے دونوں ممالک کو بے حد فائدہ ہوا ہے اور ماریشس کے ساتھ اپنے خصوصی تعلقات کوبھارت کی طرف سے دی گئی اہمیت کی عکاسی ہوتی ہے ۔ ماریشس کے وزیر اعظم نے ماریشس کے لیے ایک سیارچے کی مشترکہ طور پر تیاری میں حکومت ہند کی حمایت کے لیے اس کی تعریف کی اور اس کا اعتراف کیا کہ یہ تعاون ماریشس کی ترقی کے سفر میں بھارت کے مستقل حمات کا ثبوت ہے۔ خلائی شعبے میں تعاون کو مزید بڑھانےکے لیے، انہوں نے مندرجہ ذیل پر اتفاق کیا:

  1. خلائی تحقیق کی بھارتی تنظیم میں موریشس کے سائنسدانوں اور ماہرین کے لیے مطلوبہ تربیت سمیت بھارت -ماریشس سیارچے کی کامیاب تیاری اور لانچنگ کے لیے مل کر کام کرنا ۔
  2.  ماریشس میں موسم اور آب و ہوا کی پیش گوئی کے نظام کو مختلف عارضی پیمانے پر، ویو رائڈر بویز اور ملٹی ہیزرڈ ایمرجنسی سسٹم کے نفاذ میں مدد کرنا تاکہ اسے ایک آفات سے نمٹنے کی تیاری اور رسپانس کا لچیلا نظام بنانے میں مدد ملے۔
  3.  ماریشس میں اسرو اور ماریشس ریسرچ اینڈ انوویشن کونسل (ایم آر آئی سی) کے درمیان اسرو ٹیلی میٹری اور ٹریکنگ سینٹر سے متعلق جاری تعاون کی تجدیدکرنا ۔
  4.  ماریشس کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے خلا اور آب و ہوا کی تبدیلی کے شعبے میں تعاون اور اس سے وابستہ صلاحیت سازی کی حمایت کے نئے طریقوں کا بغور جائزہ لینا۔
  5. حکومت ہند کی جانب سے ایک ترقیاتی شراکت داری پروجیکٹ کی تجویز پر عمل کرنا جس کا مقصد ارتھ آبزرویشن ایپلی کیشن اور ایک انٹرایکٹو کمپیوٹنگ فریم ورک کا استعمال کرنا ہے تاکہ ماریشس شدید موسمی واقعات کی نگرانی کر سکے اور آب و ہوا کے اثرات کا مؤثر طریقے سے مطالعہ کر سکے ، جسے خلائی تحقیق کی بھارتی تنظیم (اسرو) اور ارضیاتی سائنسز کی وزارت (ایم او ای ایس) کے ذریعے کواڈ کی نگرانی میں انجام دیا جائے گا ۔

صحت اور تعلیم میں تعاون

صحت سے متعلق ڈی پی آئی اور پلیٹ فارم کو اپنانے اور ان کی تعیناتی میں مدد اور ماریشس کی ترقی میں اس کے مثبت تعاون سمیت صحت اور تعلیمی بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں بھارت کے تعاون کو اجاگر کرتے ہوئے، دونوں رہنماؤں نے ماریشس کے لوگوں کو معیاری ، سستے اور قابل رسائی حفظان صحت کے فوائد فراہم کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے ماریشس میں بیرون ملک بھارت کی طرف سے پہلے جن اوشدھی کیندروں کے آغاز کی تعریف کی اوراس پہل کو ماریشس کے مختلف حصوں تک توسیع پھیلانے پر اتفاق کیا۔

 منشیات کی لت میں اضافے اور متعلقہ سماجی مسائل کی وجہ سے ماریشس کو درپیش چیلنجوں کا ذکر کرتے ہوئے، دونوں رہنماؤں نے منشیات کی لت سے نجات اور بحالی پر مہارت کے اشتراک میں مل کر کام کرنے اور نارکوٹکس کنٹرول بیورو آف انڈیا کی مہارت اور تعاون کے ساتھ منشیات کی پالیسی، نگرانی اور تال میل  کی قومی ایجنسی کے ساتھ مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا ۔

صحت کے شعبے میں جاری تعاون کو آگے بڑھاتے ہوئے، دونوں رہنماؤں نے ماریشس میں حفظان صحت کی خدمات کی ڈیجیٹل کاری کی حکومت کی کوشش میں مدد کے لیے بھارت کے ایک ماہر کی تعیناتی کے ساتھ ماریشس میں ڈیجیٹل ہیلتھ آفس سسٹم کے بروقت نفاذ کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا ۔

دونوں رہنماؤں  نے آیوش میں تعاون کی اہمیت پر بھی زور دیا ۔ ماریشس کے وزیر اعظم نے ماریشس میں آیوش سینٹر آف ایکسی لینس کے قیام کے لیے بھارت کی طرف سے کیے گئے تعاون کی تعریف کی اور کہا کہ انہیں توقع  ہے کہ اس جرأت مندانہ پروجیکٹ کو عملی جامہ پہنانے کے لیے بھارت کا تعاون جاری رہے گا ۔ ماریشس کے وزیر اعظم نے بھارت میں زیر علاج ماریشس کے مریضوں کو بھارت کی طرف سے فراہم کی جانے والی تمام سہولیات کے لیے بھارت کے وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا۔

ان رہنماؤں نے اسکولی تعلیم کے لیے نصاب کی ترقی میں مہارت کے اشتراک کے سلسلے میں نیشنل کونسل فار ایجوکیشن ریسرچ اینڈ ٹریننگ (این سی ای آر ٹی) اور ماریشس کی اعلیٰ تعلیم کی وزارت کے درمیان جاری بات چیت کا خیرمقدم کیا اور اس بات پر اتفاق کیا کہ اس طرح کے تعاون کے اقدامات دو طرفہ تعلقات کو گہرا کرنے اور اسکولی تعلیم کے شعبے میں ادارہ جاتی روابط کو مضبوط کرنے کے لیے بہتر ثابت ہوں گے۔ انہوں نے بھارت ماریشس ایس اینڈ ٹی تعاون کو مستحکم کرنے پر بھی اتفاق کیا جس میں سائنس اور ٹیکنالوجی کی قومی حکمت عملی کے نفاذ کے لیے لائحہ عمل کی تیاری اور ماریشس میں سائنس اور ٹیکنالوجی کے ڈائریکٹوریٹ کے قیام پر تعاون شامل ہے۔

اقتصادی اور تجارتی تعاون

اس بات کو تسلیم کرتے ہوئے کہ افریقی خطے کے کسی ملک کے ساتھ بھارت کا پہلا جامع اقتصادی تعاون اور شراکت داری معاہدہ (سی ای سی پی اے) دونوں ممالک کے اقتصادی اور تجارتی تعلقات میں ایک اہم سنگ میل ہے، دونوں رہنماؤں نے ماریشس اور بھارت کی اقتصادی ترقی اور خوشحالی کے مشترکہ مقصد کے لیے دو طرفہ تجارت کی مکمل صلاحیت کو بروئے کار لانے کی ضرورت پر زور دیا ۔ افریقی کانٹینینٹل فری ٹریڈ ایریا (اے ایف سی ایف ٹی اے) کا حصہ ہونے کی وجہ سے افریقہ کے ساتھ ماریشس کے مقامی فائدے اور ثقافتی روابط پر روشنی ڈالتے ہوئے ماریشس کے وزیر اعظم نے بھارتی کمپنیوں اور کاروباری اداروں کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہاکہ وہ ماریشس کو افریقہ کے ساتھ بھارت کی مصروفیات کے گیٹ وے کے طور پر دیکھیں اور افریقہ کی طرف سے پیش کردہ تجارت اور کاروباری مواقع سے فائدہ اٹھائیں ۔

دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور کاروباری روابط کو متنوع بنانے کے اپنے پختہ عزم کا اعادہ کرتے ہوئے، رہنماؤں نے مندرجہ ذیل پر اتفاق کیا:

  1. دونوں ممالک کے درمیان تجارت ، اقتصادی تعاون اور شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے کے لیے سی ای سی پی اے کے تحت ہائی پاور جوائنٹ ٹریڈ کمیٹی کا دوسرا اجلاس منعقد کرنا ۔
  2.  مقامی کرنسیوں ،  یعنی   بھارت روپیے اور موریشین روپیے میں تجارتی تصفیے کو آسان بنانا ، جس سے شراکت دار مرکزی بینکوں کے ذریعہ مقامی کرنسی کے تصفیے سے متعلق مفاہمت نامے پر دستخط کرنے کے مطابق ، دو طرفہ تجارت میں خطرات کو دور کرنے میں مدد ملے گی۔
  3.  جاری بات چیت مکمل کرنے کے بعد معاہدے کے غلط استعمال سے متعلق بین الاقوامی معیارات کے ساتھ ہم آہنگی کے لیے دوہرے ٹیکس سے بچنے کے معاہدے میں ترمیم سے متعلق پروٹوکول کی جلد از جلد توثیق  کرنا؛ اور
  4.  سمندری معیشت، دواسازی، آئی ٹی اور فنٹیک جیسے ابھرتے ہوئے شعبوں میں سرمایہ کاری کو فروغ دینا  تاکہ ماریشس کو طویل مدتی اور پائیدار اقتصادی ترقی کے لیے اپنی معیشت کو متنوع بنانے میں مدد مل سکے ۔

ڈیجیٹل تعاون

عوام پر مرکوز ڈیجیٹائزیشن کے متعدد اقدامات کرنے میں بھارت کی حصولیابیوں اور حکمرانی اور خدمات کی فراہمی پر ان اقدامات کے اثرات  کا ذکر کرتے ہوئے، ماریشس کے وزیر اعظم نے تمام شعبوں میں ڈیجیٹائزیشن کی مہم پر حکومتِ ماریشس کے لیے بھارت کے تعاون کی درخواست کی، جس پر بھارت کے وزیر اعظم نے مکمل حمایت کا اظہار کیا ۔ اس مقصد کے مطابق، رہنماؤں نےدرج ذیل نکات پراتفاق کیا:

  1. ای-عدالتی نظام کے نفاذ اور مہاتما گاندھی انسٹی ٹیوٹ میں آرکائیوز اور ریکارڈوں کی ڈیجیٹائزیشن میں مدد؛
  2.  سائبر سیکورٹی ، ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر اور اس کے لیے صلاحیت سازی سمیت آئی سی ٹی کے شعبے میں تعاون کو مضبوط کرنا ؛ اور
  3.  ماریشس کی ضروریات کے مطابق پی ایم گتی شکتی ڈیجیٹل پلیٹ فارم جیسے بھارت کے تیار کردہ کامیاب ڈیجیٹل ٹولز کے نفاذ کا بغور جائزہ لینا ۔

 دفاع اور بحری سلامتی میں تعاون

 دونوں رہنماؤں نے کہا کہ دفاع اور بحری سلامتی کا تعاون دو طرفہ تعلقات کا ایک اہم ستون ہےاور اس شعبے میں قریبی تعاون نے ایک اسٹریٹجک جہت حاصل کی ہے اور اس سے دونوں ممالک کو بے حد فائدہ ہوا ہے ۔ انہوں نےاس بات پر بھی اتفاق کیا کہ ماریشس اور بھارت ، جو بحر ہند کے خطے کے ایک آزاد، کھلے، محفوظ اور محفوظ ہونے کو یقینی بنانے کے لیے مشترکہ عزم رکھتے ہیں، خطے میں فطری شراکت دار ہیں اور سمندری چیلنجوں کا مقابلہ کرنے اور خطے میں بڑے اسٹریٹجک مفادات کے تحفظ کے لیے مل کر کام کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا ۔

ماریشس کے وزیر اعظم نے دفاعی اور سمندری اثاثوں کی فراہمی، بحری جہازوں اور ہوائی جہازوں کی مستقل تعیناتی، مشترکہ سمندری نگرانی ، ہائیڈرو گرافک سروے اور گشت، دو طرفہ مشقوں اور معلومات کے اشتراک اور تربیتی تعاون کے ذریعے ماریشس کے وسیع خصوصی اقتصادی زون کے تحفظ میں غیر متزلزل حمایت اور اس طرح ماریشس کے لیے ایک اہم سیکورٹی فراہم کنندہ کے طور پر ابھرنے کے لیے بھارت کی تعریف کی۔

ماریشس کے وزیر اعظم نے گرانٹ کی بنیاد پر کوسٹ گارڈ شپس وکٹری، ویلینٹ اور باراکوڈا کی بحالی کے لیے مسلسل مدد کے لیے بھارت کا شکریہ ادا کیا ۔ بھارت کے وزیر اعظم نے کہا کہ ماریشس بھارت کے لیے ایک خصوصی سمندری شراکت دار ہے اور بھارت کے ویژن ساگر کے تحت ایک اہم شراکت دار ہے ۔ اس خطے میں ہمارے مشترکہ مقاصد کو دیکھتے ہوئے ، بھارت کے وزیر اعظم نے ماریشس کی دفاعی اور سلامتی کی ضروریات کو بڑھانے میں بھارت کی مسلسل حمایت اور مدد کا اعادہ کیا۔

 خطے میں بڑھتے ہوئے خطرات اور چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کی اپنی مشترکہ خواہش کا اعادہ کرتے ہوئے ، دونوں رہنماؤں نے یہ عزم  کیا کہ :

  1. ماریشس کی ضروریات اور ترجیحات کے مطابق دفاعی اور سمندری اثاثوں اور ساز و سامان کی فراہمی پر تعاون جاری رکھا جائے گا۔
  2. مشترکہ سمندری نگرانی اور ہائیڈرو گرافی سروے کے لیے بحری جہازوں اور ہوائی جہازوں کی تعیناتی میں اضافہ کرکے سمندری تعاون کو بڑھایا جائےگا۔
  3.  ماریشس کے ای ای زیڈ کو محفوظ بنانے کے لیے تعاون کوبڑھایا جائے گا ، بشمول اگالیگا میں نئے تعمیر شدہ رن وے اور جیٹی کے بہتر استعمال کے ذریعے۔
  4. سمندری شعبے میں بیداری کو بڑھانے کے لیے نیشنل میری ٹائم انفارمیشن شیئرنگ سینٹر کے قیام میں مددکی جائے گی ؛
  5. ماریشس پورٹ اتھارٹی کو میرین آپریشنز اور میرین انجینئرنگ، پورٹ سیفٹی انوائرمنٹ، پورٹ ایمرجنسی اور پورٹ سیکیورٹی کے شعبوں میں مہارت فراہم کرکے تعاون کیا جائے گا؛ اور
  6. ماریشس پولیس فورس کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے خصوصی طور پر تیار کردہ تربیتی پروگرام اور صلاحیت سازی کے اقدامات کیے جائیں گے ۔

علاقائی اور کثیرجہتی تعاون

دونوں رہنماؤں نے ماریشس اور برطانیہ کے درمیان چاگوس جزائر پر جاری بات چیت کا خیر مقدم کیا ۔ بھارت کے وزیر اعظم نے چاگوس کے معاملے پر ماریشس کے لیے بھارت کی پختہ حمایت کا اعادہ کیا ۔ ماریشس کے وزیر اعظم نے اس مسئلے پر عالمی رہنماؤں کے ساتھ ذاتی حمایت اور مشغولیت کے لیے بھارت کے وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا ۔ دونوں رہنماؤں نے علاقائی اور کثیرجہتی فریم ورک کے تحت تعاون کو آگے بڑھانے کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا ، خاص طور پر انڈین اوشین رم ایسوسی ایشن (آئی او آر اے)، کولمبو سیکیورٹی کانکلیو، حیاتیاتی ایندھن کا عالمی اتحاد، بین الاقوامی شمسی اتحاداور قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے لچیلےبنیادی ڈھانچے کے لیے اتحادکے ذریعے۔ انہوں نے کولمبو سیکورٹی کانکلیو کے بانی دستاویزات پر حالیہ دستخط اور 2025-26 کی مدت کے لیے بھارت کی طرف سے آئی او آر اے کی صدارت سنبھالنے کا خیرمقدم کیا اور سمندری سلامتی پر تعاون کو آگے بڑھانے اور بحر ہند کے خطے میں مشترکہ چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ان علاقائی میکانزم کی اہمیت کو اجاگر کیا ۔

 ثقافتی اور عوام سے عوام کے تعلقات

اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ثقافتی ورثہ، تاریخی رشتے اور عوام سے عوام کے تعلقات ماریشس-بھارت کے خصوصی تعلقات کی بنیاد ہیں، دونوں رہنماؤں نے دونوں ممالک کے درمیان دوستی کے قریبی تعلق کو مزید گہرا کرنے پر اتفاق کیا ۔ اس سلسلے میں، انہوں نے درج ذیل نکات پراتفاق کیا؛

  1. بھارت کے معاہدہ شدہ کارکنوں کے دستاویزی ریکارڈ کو محفوظ رکھنے میں مہاتما گاندھی انسٹی ٹیوٹ کی مدد کرنا، بشمول نیشنل آرکائیوز آف انڈیا کے ذریعے خصوصی تربیت اور ادارہ جاتی مدد کے ذریعے۔
  2.  نو انڈیا پروگرام، کنیکٹنگ روٹس ، پرواسی بھارتیہ دیوس اور اسکالرشپ کے ذریعے تارکین وطن کی شمولیت کو مضبوط بنانا اور گرمیتیا کی میراث سے متعلق تحقیق اور لوگوں کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے میں ان کی خدمات دستاویز کاری میں تعاون کرنا ۔
  3.  چار دھام اور رامائن ٹریل کے ساتھ ساتھ بھارت میں مذہبی عبادت کے قدیم مقامات کے دوروں کے ذریعے سیاحت اور ثقافتی تبادلوں کو فروغ دینا؛ اور
  4. ماریشس اور بھارت کے درمیان مزدوروں کی نقل و حرکت کو آسان بنانے کے لیے مزدوروں کی بھرتی سے متعلق مفاہمت نامے کے نفاذ میں تیزی لانے کے لیے مزید تعاون کرنا۔

دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں پر اپنی جامع بات چیت پر اطمینان کا اظہار کیا اور اس بات پر اتفاق کیا کہ ان کی خصوصی اور قریبی دو طرفہ شراکت داری نے اہم اسٹریٹجک گہرائی حاصل کر لی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ترقیاتی شراکت داری، دفاع اور سمندری سلامتی اور عوام سے عوام کے تعلقات کے شعبوں میں ماریشس-بھارت دو طرفہ شراکت داری، تعاون کی ایک روشن مثال ہے اور یہ شراکت داری اس خطے میں دو طرفہ شراکت داری کے لیے ایک معیار طے کرتی ہے ۔ دونوں رہنماؤں نے تعلقات کو بہتر اسٹریٹجک شراکت داری تک لے جانے کے لیے ہدایت اور رہنمائی فراہم کرنے پر اتفاق کیا، جو دونوں ملکوں کے لیےفائدہ مند ہے ،اور جس سے ماریشس کی ترقیاتی ضروریات کی تکمیل ہوتی ہےاور خطے میں مشترکہ مقاصد میں تعاون ہوتا ہے۔

ماریشس کے وزیر اعظم نے ماریشس کی آزادی کی 57 ویں سالگرہ اور جمہوریۂ ماریشس کی 33 ویں سالگرہ کے موقع پر قومی دن کی تقریبات میں مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کرنے پر بھارت کے وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا۔

 بھارت کے وزیر اعظم نے ماریشس کے وزیر اعظم کو اپنی سہولت کے مطابق جلد از جلد بھارت کا سرکاری دورہ کرنے کی دعوت دی ۔

************

ش ح۔  ک ح ۔رض

U.N. 8148