Search

پی ایم انڈیاپی ایم انڈیا

مزید دیکھیں

متن خودکار طور پر پی آئی بی سے حاصل ہوا ہے

انڈونیشیا کے صدر کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں وزیراعظم کے بیان کا انگریزی ترجمہ

انڈونیشیا کے صدر کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں وزیراعظم کے بیان کا انگریزی ترجمہ


عزت مآب صدر اور میرے بھائی پرابووا سوبیانتو،

دونوں ممالک کے مندوبین،

میڈیا کے دوستوں،

نمسکار!

 

بھارت کے پہلے یوم جمہوریہ کے لیے انڈونیشیا ہمارا مہمان خصوصی تھا اور یہ ہمارے لیے بڑے فخر کی بات ہے کہ جب ہم اپنا 75 واں یوم جمہوریہ منا رہے ہیں ایک بار پھر انڈونیشیا نے اس اہم موقع کا حصہ بننے کو قبول کیا ہے۔ اس موقع پر میں صدر پرابوو کابھارت میں پرتپاک استقبال کرتا ہوں۔

 

دوستو

دوہزار اٹھارہ میں اپنے انڈونیشیا کے دورے کے دوران، ہم نے اپنی شراکت داری کو ایک جامع اسٹریٹجک پارٹنرشپ تک لے گئے۔ آج، ہم نے صدر پرابوو کے ساتھ باہمی تعاون کے مختلف پہلوؤں پر وسیع بات چیت کی۔ دفاعی شعبے میں اپنے تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے ہم نے دفاعی مینوفیکچرنگ اور سپلائی چین کے شعبوں میں مل کر کام کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ہم نے میری ٹائم سیکورٹی، سائبر سیکورٹی، انسداد دہشت گردی اورانتہا پسندی کے خاتمہ میں تعاون پر بھی زور دیا ہے۔ میری ٹائم سیفٹی اور سیکورٹی پر آج دستخط کیے گئے معاہدے سے جرائم کی روک تھام، تلاش اور بچاؤ اور صلاحیت سازی کے شعبوں میں ہمارے تعاون کو تقویت ملے گی۔ پچھلے کچھ سالوں میں، ہماری باہمی تجارت میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے، اور پچھلے سال یہ 30 بلین امریکی ڈالر سے تجاوز کر گیا تھا۔

اسے ایک قدم آگے بڑھانے کے لیے، ہم نے مارکیٹ تک رسائی اور تجارت  کو متنوع بنانے پر بھی بات چیت کی ہے۔ نجی شعبہ بھی ان کوششوں میں برابر کا حصہ دار ہے۔ ہم آج ہونے والے سی ای او فورم کے اجلاس اور نجی شعبے میں طے پانے والے معاہدوں کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ ہم نےفن ٹیک، مصنوعی ذہانت، انٹرنیٹ آف تھنگز اور ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر جیسے شعبوں میں باہمی تعاون کو مزید مضبوط کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

 

صحت اور غذائی تحفظ کے شعبوں میں، بھارت مڈ ڈے میل اسکیم اور عوامی تقسیم کے نظام سے اپنے سیکھنے اور تجربات  کو انڈونیشیا کے ساتھ اشتراک کررہا ہے۔ ہم نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ ہم توانائی، اہم معدنیات، سائنس اور ٹیکنالوجی،خلائی اورایس ٹی ای ایم  تعلیم کے شعبوں میں مل کر کام کریں گے۔ دونوں ممالک کی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز بھی مشترکہ مشقیں کرنے کے لیے اکٹھے ہوں گی۔

دوستو

بھارت  اور انڈونیشیا کے تعلقات ہزاروں سال پرانے ہیں۔ رامائن اور مہابھارت سے متاثر کہانیاں اور ’بالی جاترا‘ ہماری دونوں عظیم قوموں کے درمیان قدیم ثقافتی اور تاریخی رشتوں کا زندہ ثبوت ہیں۔ مجھے اس بات سے بہت خوشی ہوتی ہے کہ بدھسٹ بوروبودور مندر کے بعد، بھارت اب پرمبنان ہندو مندر کے تحفظ کی کوششوں میں بھی اپنا حصہ ڈالے گا۔

مزید برآں، سال 2025 کو ہند-آسیان سیاحت کے سال کے طور پر منایا جائے گا۔ اس سے بھارت اور انڈونیشیا کے درمیان ثقافتی تبادلے اور سیاحت کو بھی فروغ ملے گا۔

دوستو

انڈونیشیا آسیان اورہند بحرالکاہل خطوں میں ہمارا اہم شراکت دار ہے۔ دونوں ممالک اس پورے خطے میں امن، سلامتی، خوشحالی اور قواعد پر مبنی نظم کو برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔ ہم اس بات سے متفق ہیں کہ بین الاقوامی قوانین کے مطابق جہاز رانی کی آزادی کو یقینی بنایا جانا چاہیے۔

ہماری ایکٹ ایزی پالیسی میں آسیان کے اتحاد اور مرکزیت پر زور دیا گیا ہے۔ ہم جی 20، آسیان اور انڈین اوشین رم ایسوسی ایشن جیسے پلیٹ فارمز پر مل کر کام کرنا جاری رکھے ہوئے ہیں۔

اب ہم برکس میں انڈونیشیا کی رکنیت کا بھی خیر مقدم کر رہے ہیں۔ ان تمام فورمز پر، ہم گلوبل ساؤتھ میں ممالک کے مفادات اور ترجیحات کے لیے ہم آہنگی اور تعاون کے ساتھ کام کریں گے۔

 

عالی جناب!

کل ہمارے یوم جمہوریہ کے مہمان خصوصی کے طور پر آپ کابھارت  کا دورہ ہمارے لیے بڑے فخر کی بات ہے۔ ہم سب اس تقریب میں پہلی بار انڈونیشائی مارچنگ اسکواڈ کو دیکھنے کے لیے بے چین ہیں۔ ایک بار پھر، میں آپ کا اور آپ کے وفد کا بھارت میں پرتپاک استقبال کرتا ہوں۔

آپ کا بہت بہت شکریہ۔

***

(ش ح۔اص)

UR No.5647