جنرل اسمبلی کے صدر عزت ماب جناب وولکن بوزکیر،ایکسی لینسیز، خواتین و حضرات، نمستے!
75 سال پہلے جنگ کی ہولناکیوں سے ایک نئی امید بندھی تھی۔انسانی تاریخ میں پہلی بار پوری دنیا کے لیے ایک ادارہ کی تعمیر ہوئی تھی۔ یواین چارٹر کے بانی دستخط کنندہ کے طور پر بھارت اس نوبل وژن کا حصہ تھا۔یہ بھارت کے خود اپنے ‘وسودھیو کٹمب کم’کے فلسفہ کی عکاسی تھی، جو پوری تخلیق کو ایک خاندان کے طور پر دیکھتا ہے۔
آج کی ہماری دنیا اقوام متحدہ کی وجہ سے ایک اچھی جگہ ہے۔ ہم ان تمام لوگوں کو سلام کرتے ہیں، جنہوں نے اقوام متحدہ کے پرچم تلے امن اور ترقی کے مقصد کو آگے بڑھایا، جس میں اقوام متحدہ کا امن کو برقرار رکھنے کا مشن بھی شامل ہے، جس میں تعاون کرنے والوں میں بھارت سب سے آگے ہے۔
حالانکہ ابھی تک بہت کچھ حاصل کیا جاچکا ہے، لیکن اصلی مشن پورا ہونا باقی ہے۔ اور یہ وسیع اعلامیہ، جسے آج ہم اختیار کرنے جارہے ہیں، اس کام کو تسلیم کرتا ہے، جسے پورا کرنے کی ضرورت ہے، جیسے کہ لڑائی جھگڑے کو روکنا، ترقی کو یقینی بنانا، موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنا، غیر برابریوں کو کم کرنا اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کو مضبوط کرنا۔یہ اعلامیہ خود اقوام متحدہ میں اصلاح کی ضرورت کو بھی تسلیم کرتا ہے۔
پرانے ڈھانچوں کے ساتھ ہم آج کی چنوتیوں کا مقابلہ نہیں کرسکتے۔ جامع اصلاحات کے بغیر اقوام متحدہ کو اعتماد کے بحران کا سامناہے۔ آج کی باہم مربوط دنیا کے لیے ہمیں ایک اصلاح شدہ کثیر جہتی پلیٹ فارم کی ضرورت ہے، جو آج کے حقائق کی ترجمانی کرتا ہو، تمام وابستگان کو آواز فراہم کرتا ہو، عصری چنوتیوں سے نمٹتا ہو اور انسانی فلاح وبہبود پر توجہ مرکوز کرتاہو۔
اس سلسلے میں بھارت دیگر تمام ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کا منتظر ہے۔
شکریہ
نمستے!
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
( م ن ۔ ق ت ۔ت ع )
U.NO. 5716
Marking 75 years of the @UN. https://t.co/2j7HPYjEGA
— Narendra Modi (@narendramodi) September 21, 2020