ہندوستان کی ترقی کے لئے ’’ٹیم انڈیا‘‘ کے اپنے مقصد تک پہنچنے کے جذبے کو پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا۔
گزشتہ دور کے برخلاف وزیراعظم نریندر مودی نے ہر طرح کی ترقی کے مقصد کو حاصل کرنے کے لئے باہمی تعاون اور مسابقتی وفاقیت کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ لمبے عرصے سے ہم دیکھتے رہے ہیں کہ مرکز کا رویہ ریاست کے ساتھ بڑےبھائی کا ہوتا تھا برسوں سے ‘سب کے لئے ایک ہی طرح کے مناصب/عہدے ہونے’ کا نظریہ رائج تھا اور مختلف ریاستوں کی خصوصیات اور ان کی مقامی ضرورتوں پر توجہ نہیں دی جاتی تھی۔
ریاستوں کو مزید بااختیار اور مستحکم بنانے کی غرض سے نیتی ( این۔ آئی۔ ٹی۔ آئی) آیوگ کا قیام عمل میں آیا تھا۔ اس سلسلہ میں اہم ترین انقلابی تبدیلی میں ریاستوں کے ساتھ اصل اور جاری شراکت کے ذریعہ ماضی کی مرکز سے ریاست تک کی پالیسی کو یکطرفہ طور پر بدلنا ہوگا۔ نیتی آیوگ، حکومت کے کلیدی پالیسی نظریے کے علاوہ متفقہ مسائل سے نمٹنے کی غرض سے تیزی سے کام کرے گا۔
نیتی آیوگ ملک کی ترقی کی ترجیحات اور قومی مقاصد کے تناظر، جس میں ریاستوں کی سرگرم شراکت ہو ،ان کے لئے شعبہ اور حکمت عملیوں کے متفقہ خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کاکام کرے گا۔ نیتی آیوگ وزیر اعظم اور وزرا ئے اعلیٰ کے قومی ایجنڈے پر سختی سے عمل کرنے کے لئے خاکہ تیار کرے گا۔یہ تسلسل کی بنیاد پر مضبوط ریاست کے ذریعہ مضبوط ملک بنانے کا اعتراف کرتے ہوئے ریاستوں کے لئے منظم امدادی پہل اور میکنزم کے ذریعہ اشتراکی وفاق بھی بنائے گا۔ یہ گاؤں کی سطح پر قابل عمل منصوبہ بنانے کی غرض سے میکنزم تیار کرے گا اور اسے اعلیٰ سطحوں پر بھی ترقی پسندانہ طور پر مربوط کرے گا۔
ایک اہم قدم کے طور پر این۔ ڈی۔ اے حکومت نے مرکز میں ۱۴ویں مالی کمیشن کی سفارشات منظور کر لی ہیں۔ اب ریاستوں کو گذشتہ کے ۳۲ فیصد کے مقابلے میں مالی ٹیکس کا ۴۲ فیصد حصہ ملے گا۔ اگرچہ اس سے مرکزی حکومت کے پاس بہت کم روپئے بچیں گے لیکن حکومت نےمثبت جذبے کے تحت ۱۴ویں مالی کمیشن کی سفارشات اپنائی ہیں کیونکہ ان سے ریاستوں کی اپنی ترجیحات اور ضرورتوں کے مطابق انہیں اپنی اسکیمیں تیار کرنے اور ان پر عمل درآمد کرنے کی خود مختاری حاصل ہوگی اور وہ پائیدار ہوں گے۔ یہ بے مثال اضافہ ہے جس سے ریاستیں ہر ممکن طریقہ سے بااختیار ہوں گی۔ اور انہیں اپنی مالی صلاحیت اور خود مختاری کے ساتھ اپنے پروگرام اور اسکیمیں بنانے کی اجازت ہوگی اس کے ساتھ ہی وہ مالی صورتحال اور نظم و ضبط کی پاسداری بھی کریں گی۔
ایک اہم پہل کے طور پر وزیر اعظم اپنے دورۂ چین کے دوران دو وزرائے اعلیٰ اپنے ہمراہ لے گئے تھے۔ وہاں انہوں نے ایک اہم پہل: پروونشیل لیڈروں کے فورم میں حصہ لیا تھا۔ اس سے ریاست سے ریاست کے درمیان تعاون کا ایک نیا دور شروع ہوگا۔
ریاستوں خصوصاً مشرقی ہندوستان کی کوئلے کی دولت سے مالامال ریاستوں کی ترقی کے لئے کوئلے کی بلاکوں کی کامیاب نیلامی کا بڑا حصہ ریاستوں کو ملے گا۔ جس سے انہیں کافی مدد ملے گی۔