ہمہ جہت ترقی کو یقینی بنانے کے غرض سے کثیر رخی اصلاحات شروع کی گئی ہیں۔
فوائد کی براہ راست منتقلی پر عمل درآمد کیلئے ہندوستان نے تین انوکھے اتصال یعنی ’’جن-دھن، آدھار، موبائل (جے۔اے۔ایم)‘‘ کے استعمال کے ذریعہ اہم اصلاحات کا عمل شروع کیا ہے۔ اس لیک پروف، ٹھیک ٹھیک اور کیش لیس انوکھے طریقۂ کار سے فوائد کی منتقلی ہوگی۔ اس سے سبسیڈی کے غلط استعمال میں کمی آئے گی لیکن سبسیڈی میں کوئی کمی نہیں آئے گی۔
این ڈی اے حکومت نے گڈس اینڈ سروسز ٹیکس (جی۔ایس۔ٹی) کے نفاذ کی غرض سے قومی سطح پر اتفاق رائے پیدا کیا ہے اور آئین میں ترمیم کے لئے ایک بل پیش کیا تھا۔ جی۔ ایس۔ ٹی سے یکم اپریل ۲۰۱۶ سے جدید ترین بالواسطہ نظام کے تحت ٹیکس شروع ہو گیا۔ اس سے مختلف ٹیکسوں کے الجھاؤ کو ہٹا کر اور ان کے منفی اثرات کو روک کر ایک ٹیکس نظام اور مشترکہ گھریلو مارکیٹ بنایا جائے گا۔
حکومت نے ایک انوکھی اسکیم شروع کی ہے جسے ’سانسد آدرش گرام یوجنا‘ کہا جاتا ہےاس میں اراکین پارلیمنٹ کو اپنے حلقہ انتخاب میں ایک گاؤں کو گود لینے اور انہیں ماڈل گاؤں بنانے کی ترغیب دی جاتی ہے۔اس سے اراکین پارلیمنٹ کو مخصوص اسکیموں سے ہٹ کر اپنے حلقہ انتخاب کی مجموعی ترقی کو یقینی بنانے کی ترغیب ملتی ہے۔
حکومت نے یوریا کی پیداوار کیلئے گرڈ (GIRID) سے جڑے گیس پر مبنی تمام فرٹیلائیزر پلانٹوں کو یکساں طور پر جمع شدہ نیچورل گیس کی فراہمی کیلئے ایم۔ او۔ پی۔ این۔ جی تجویز کو منظوری دی ہے۔ اس میں گیس پر مبنی بجلی گھروں کی صلاحیت کے استعمال کیلئے جو ایم۔ او۔ پی۔ این۔ جی اور وزارت بجلی کی مشترکہ تجویز کو منظوری دی ہے، اس سے ۱۶ ہزار میگا واٹ صلاحیت کے گیس پر مبنی بجلی گھروں کے احیاء میں مدد ملے گی۔
سرمایہ کاری کی حد اور کنٹرول کو آسان بنانے سے ہندوستان کی اعلیٰ قدر وقیمت والے صنعتی شعبے۔ دفاع، تعمیرات اور ریلوے ،عالمی شراکت کے لئے کھول دیے گئے ہیں۔ دفاع کی شعبے میں پالیسی کو آسان بنا دیا گیا ہے اور اس میں راست غیر ملکی سرمایہ کاری( ایف ڈی آئی) کی حد ۲۶ فیصد سے بڑھا کر ۴۹ فیصد کر دی گئی ہے۔ دفاع کے شعبے میں خودکار راستے کے تحت ۲۴ فیصد کی سرمایہ کاری کی اجازت دی گئی ہے۔مختلف معاملات میں نئی اور جدید ٹیناسلوجی کے لئے دفاع کے شعبے میں صد فیصد راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف۔ ڈی۔ آئی) کی اجازت دی گئی ہے۔ خودکار راستہ سے مخصوص ریلوے بنیادی ڈھانچہ جاتی پروجکٹو ں میں تعمیرات، آپریشن اور رکھ رکھاؤ میں صد فیصد ایف ڈی آئی کی اجازت ہے۔