سال 1948 میں ماہ جنوری میں اس وقت کے وزیر اعظم پنڈت جواہر لال نہرو کے ذریعہ کی گئی ایک اپیل کے تحت ، عوامی تعاون سے [ 0KB ] وزیر اعظم کے قومی راحت فنڈ (پی ایم این آر ایف) کا قیام عمل میں آیا، جس کا مقصد پاکستان سے بے گھر ہوئے افراد کو تعاون فراہم کرنا تھا۔ اب پی ایم این آر ایف کے وسائل کو سیلاب، سمندری طوفانوں اور زلزلوں، وغیرہ جیسی قدرتی آفات میں ہلاک ہونے والے کنبوں کو فوری طور پر راحت بہم پہنچانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ وسائل بڑے حادثات اور فسادات کے متاثرین کو امداد بہم پہنچانے کے لیے بھی بروئے کار لائے جاتے ہیں۔ پی ایم این آر ایف کا استعمال دل کی سرجری، گردے کی پیوندکاری، کینسر کے علاج اور تیزاب کے حملے، وغیرہ جیسے طبی معالجے کے اخراجات کو جزوی طور پر کم کرنے کے لیے بھی کیا جاتا ہے۔ یہ فنڈ مکمل طور پر عوامی تعاون پر مشتمل ہے اور اسے کوئی بجٹی تعاون حاصل نہیں ہوتا۔ فنڈ کے کارپس کی درج فہرست تجارتی بینکوں اور دیگر ایجنسیوں کے ساتھ مختلف شکلوں میں سرمایہ کاری کی جاتی ہے۔ مالی تعاون کی فراہمی وزیر اعظم کی منظوری کے ساتھ انجام دی جاتی ہے۔ پی ایم این آر ایف کی تشکیل پارلیمنٹ کے ذریعہ نہیں کی گئی ہے۔ اس فنڈکو انکم ٹیکس ایکٹ کے تحت ایک ٹرسٹ کے طور پر تسلیم کیا جاتا ہے اور اس کی انتظام کاری قومی کاز کے لیے وزیر اعظم یا مختلف مندوبین کے ذریعہ انجام دی جاتی ہے۔پی ایم این آر ایف کی کاروائیاں وزیر اعظم کے دفتر، ساؤتھ بلاک، نئی دہلی -110011 سے انجام دی جاتی ہیں اور یہ کوئی لائسنس فیس ادا نہیں کرتا۔ پی ایم این آر ایف ریٹرن مقاصد کے لیے سیکشن 10 اور 139 کے تحت انکم ٹیکس ایکٹ 1961 کے تحت ٹیکس سے مستثنی ہے۔ انکم ٹیکس ایکٹ 1961 کے سیکشن 80(جی) کے تحت ٹیکس کے قابل آمدنی سے 100 فیصد کٹوتی کے لیے پی ایم این آر ایف کی مد میں دیے جانے والے تعاون کو مطلع کیا جاتا ہے۔وزیر اعظم پی ایم این آر ایف کے چیئرمین ہیں اور انہیں افسران/ عملے کا تعاون اعزازی بنیاد پر حاصل ہوتا ہے۔
پی ایم این آر ایف کا مستقل کھاتہ نمبر XXXXXX637Q ہے۔
پی ایم این آر ایف صرف افراد اور اداروں کے ذریعہ دیے جانے والے رضاکارانہ عطیات کو ہی قبول کرتا ہے۔
حکومت کے بجٹی ذرائع یا سرکاری دائرہ کار کی کمپنیوں کی بیلنس شیٹوں سے آنے والا تعاون قابل قبول نہیں ہے۔ ایسے مشروط عطیات، جن کے بارے میں عطیہ دہندہ خصوصی طور پر یہ کہے کہ یہ رقم کسی مخصوص مقصد کے لیے ہے، فنڈ کے لیے قابل قبول نہیں ہیں۔
اگر عطیہ دہندگان پی ایم این آر ایف کلکشن بینکوں میں سے کسی میں راست طور پر عطیات دیتے ہیں، تو اس صورت میں انہیں مشورہ دیا جاتا ہے وہ 80 (جی)انکم ٹیکس رسیدوں کے با سرعت اجراء کے لیے اس دفتر کو لین دین سے متعلق مکمل تفصیلات اور اپنے پتے ای میل کے ذریعہ pmnrf[at]gov[dot]in پر ارسال کریں۔
نقدی/چیک/ ڈیمانڈ ڈرافٹ کے ذریعہ عطیہ دینے کے لیے فارم ڈاؤن لوڈ کریں [ 0KB ] ۔
آن لائن عطیہ دینے کے لیے یہاں کلک کریں۔
گذشتہ دس برسوں کی آمدنی اور اخراجات کا اسٹیٹمنٹ ذیل میں دیا گیا ہے:-
سال | مجموعی آمدنی (نئے عطیات، سودی آمدنی، ری فنڈس(کروڑ روپے میں) | مجموعی اخراجات (فسادات، سیلاب، خشک سالی، زلزلوں، سمندری طوفان، سونامی، طبی ، وغیرہ کے لیے راحت) (کروڑ روپے میں) | بقایہ (کروڑ روپے میں) |
---|---|---|---|
2013-14 (A) ( رسید اور ادائیگی کے کھاتے ملاحظہ کریں) [ 0KB ] |
577.19 | 293.62 | 2011.37 |
2014-15 (A) ( رسید اور ادائیگی کے کھاتے ملاحظہ کریں) [ 0KB ] |
870.93 | 372.29 | 2510.02 |
2015-16 (A) ( رسید اور ادائیگی کے کھاتے ملاحظہ کریں) [ 0KB ] |
751.74 | 624.74 | 2637.03 |
2016-17 (A) ( رسید اور ادائیگی کے کھاتے ملاحظہ کریں) [ 0KB ] |
491.42 | 204.49 | 2923.96 |
2017-18 (A) ( رسید اور ادائیگی کے کھاتے ملاحظہ کریں) [ 0KB ] |
486.65 | 180.85 | 3229.76 |
2018-19 (A)( رسید اور ادائیگی کے کھاتے ملاحظہ کریں) [ 0KB ] | 783.18 | 212.50 | 3800.44 |
2019-20 (A) ( رسید اور ادائیگی کے کھاتے ملاحظہ کریں) [ 0KB ] |
814.63 | 222.70 | 4392.97 |
2020-21 (A) ( رسید اور ادائیگی کے کھاتے ملاحظہ کریں) [ 0KB ] |
657.07 | 122.70 | 4927.34 |
2021-22 (A) ( رسید اور ادائیگی کے کھاتے ملاحظہ کریں) [ 0KB ] |
805.38 | 175.89 | 5556.83 |
2022-23 (A) ( رسید اور ادائیگی کے کھاتے ملاحظہ کریں) [ 0KB ] |
641.58 | 241.91 | 5956.50 |
اے= احتساب شدہ، یو اے = غیر احتساب شدہ
*اگر یہ ہوچکا ہے تو براہِ کرم اسے نظر انداز کریں۔)