قومی دفاعی فنڈ کا قیام قومی دفاعی کوششوں کو فروغ دینے کیلئے نقد اور جنس میں رضارکارانہ عطیات وصول کرنے اور ان کے استعمال کے بارے میں فیصلہ کرنے کیلئے کیا گیا تھا۔ یہ فنڈ مسلح افواج کے ارکان (بشمول نیم فوجی دستے) اوران کے منحصرین کی فلاح وبہبود کیلئے استعمال کیا جاتا ہے۔ فنڈ کا انتظام ایک ایگزکیٹیو کمیٹی کے ذریعے کیا جاتا ہے جس کے چیئرمین وزیراعظم ہوتے ہیں جبکہ دفاع، خزانہ اور امور داخلہ کے وزیر اس کے ممبر ہوتے ہیں۔ وزیر خزانہ فنڈ کے خزانچی ہوتے ہیں جبکہ پی ایم او میں جوائنٹ سکریٹری ایگزیکٹو کمیٹی کے سکریٹری ہوتے ہیں۔ فنڈ کا کھاتہ ریزرو بینک آف انڈیا میں رکھا جاتا ہے۔ یہ فنڈ پوری طرح عوام کے رضاکارانہ تعاون پر انحصار کرتا ہے اور اس میں کوئی بجٹ امداد نہیں دی جاتی۔ فنڈ میں آن لائن عطیات بھی قبول کئے جاتے ہیں۔ اس طرح کے عطیات pmindia.inc.in, pmindia.gov.inاور اسٹیٹ بینک آف انڈیا کی ویب سائٹ:www.onlinesbi.comکے ذریعے دئے جاسکتے ہیں۔ عطیات کی وصولی کا کھاتہ نمبر ہے:11084239799 جو اسٹیٹ بینک آف انڈیا، انسٹی ٹیوشنل ڈویزن، چوتھی منزل، پارلیمنٹ اسٹریٹ، نئی دہلی ہے۔
فنڈ کو پرمانینٹ اکاؤنٹ نمبر (پین) الاٹ کیا گیا ہے جو یہ ہے :AAAGN0009F۔
پچھلے پانچ برسوں کے دوران این ڈی ایف میں آمدنی اور اخراجات کی تفصیل درج ذیل ہے:
31.03.2021 | 52.51 | 87.04 | 1284.49 |
31.03.2022 | 70.75 | 90.64 | 1304.38 |
31.03.2023 | 77.76 | 110.74 | 1337.36 |
31.03.2024 | 60.43 | 119.29 | 1396.22 | 31.03.2020 | 54.62 | 103.04 | 1249.96 |
---|
قومی دفاعی فنڈ کے تحت اسکیمیں
1.مسلح افواج اورنیم فوجی دستوں کے متوفی اہلکاروں کی بیواؤں اور بچوں کیلئے تکنیکی اور پوسٹ گریجویشن تعلیم کی حوصلہ افزائی کیلئے وظیفے کی ایک اسکیم نافذ کی جارہی ہے۔ مسلح افواج کیلئے اسکیم کا نفاذ وزارت دفاع میں سابق فوجیوں کی بہبود کے محکمے کے ذریعے کیا جارہا ہے۔ جہاں تک نیم فوجی دستوں اور ریلوے پروٹیکشن فورس کا تعلق ہے، یہ اسکیم امور داخلہ کی وزارت ریلوے کی وزارت کے ذریعے نافذ کی جارہی ہے۔
قومی دفاعی فنڈ سے نافذ کی جانے والی ’’وزیراعظم کی اسکالر شپ اسکیم‘‘ کی خصوصیات۔
1.یہ اسکیم مسلح افواج (نیم فوجی دستوں سمیت) پر نافذ ہوتی ہے اور درج ذیل کو فراہم کی جاتی ہے ۔(اے)سابق فوجی (افسر کے رینک سے کم عہدے پر) (بی) ان کی بیوائیں (سی) اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران مختلف وجوہات سے مرنے والے فوجی کی بیوائیں اور (ڈی) نیم فوجی دستوں اور ریلوے پروٹیکشن فورس کی سروس کے اہلکاروں کی بیوائیں اور بچے ۔ تکنیکی اداروں (میڈیکل، ڈینٹل، مویشیوں کی ڈاکٹری، انجینئرنگ، ایم بی اے، ایم سی اے اور اے آئی سی ٹی ای؍ یو جی سی کے منظور شدہ دیگر تکنیکی کورس) میں تعلیم کیلئے اسکالرشپ دستیاب ہے۔ بیواؤں کے بچوں اور پیرا (بی ) اور (سی) میں دی گئی وجوہات سے مرنے والے عملے کے ارکان کی بیواؤں کیلئے اسکالرشپ دستیاب ہے اور اس میں عہدے کی کوئی پابندی نہیں ہے۔ یہ اسکیم تمام نیم فوجی دستوں کے افراد کے بچوں کیلئے بھی دستیاب ہے۔ اسکیم کے تحت وزارت دفاع کے تحت آنے والی مسلح افواج کے سابق فوجیوں کے بچوں کیلئے ہر سال 4000 نئی اسکالرشپ دی جاتی ہیں جبکہ امور داخلہ کی وزارت کے تحت آنے والے نیم فوجی دستوں کے بچوں کیلئے ہر سال 910 نئی اسکالرشپ دی جاتی ہیں جبکہ ریلوے کی وزارت کے تحت آنے والی فورس کے بچوں کیلئے ہر سال 90 نئی اسکالر شپ دی جاتی ہیں۔ البتہ تعلیمی سال 2015-16 سے وزارت دفاع کے کنٹرول والی مسلح افواج کے سابق فوجیوں کے بچوں کیلئے نئی اسکالرشپ کی تعداد بڑھاکر 5500 کردی گئی ہے، امور داخلہ کی وزارت کے آنے والی فورس کے اہلکاروں کے بچوں کیلئے اسکالرشپ کو بڑھاکر 2000 کردیا گیا ہے جبکہ ریلوے کی وزارت کے کنٹرول کے تحت آنے والی فورس کیلئے بڑھاکر 150 کردیا گیا ہے۔ ابتدائی طور پر یہ اسکالر شپ لڑکوں کیلئے 1250 روپے ماہانہ اور لڑکیوں کیلئے 1500 روپے ماہانہ ہے۔ سالانہ اسکالرشپ کی دروں میں نظرثانی کی گئی اور اسے لڑکوں کیلئے 2000 روپے ماہانہ اور لڑکیوں کیلئے 2250 روپے ماہانہ کردیا گیا ہے۔
2.این ڈی ایف کی طرف سے ایس پی جی فیملی ویلفیئر فنڈ کیلئے سالانہ 15 لاکھ روپے کی گرانٹ جاری کی جارہی ہے تاکہ دفاعی عملے کے ارکان اور ان کے اہل خانہ کے فائدے کیلئے فلاحی سرگرمیاں انجام دی جاسکیں۔
3. وزارتِ دفاع کو سالانہ بنیادوں پر تینوں دفاعی خدمات (بری فوج، بحریہ، فضائیہ) اور ساحلی محافظ دستے کے لئے کتابیں اور دیگر مطالعاتی مواد کی خریداری کے لئے گرانٹس جاری کی جاتی ہیں ۔ گرانٹس کا موجودہ پیمانہ بری فوج کے لئے 55 لاکھ روپئے ، فضائیہ کے لئے 37 لاکھ روپئے، بحریہ کے لئے 32 لاکھ روپئے اور ساحلی محافظ دستے کے لئے 2.50 لاکھ روپئے ہے۔ مجموعی رقم 126.50 لاکھ روپئے کے بقدر ہے۔ 126.50 لاکھ روپئے کی حالیہ گرانٹ 2017-18 کے مالی برس کے لئے جاری کی گئی ہے۔
(11.07.2024 کو کئے گئے اپ ڈیٹ کے مطابق)
مزید تفصیل کیلئے نیچے کلک کریں۔