(i) |
اس کے ادارے کی تفصیلات، کام کاج اور فرائض |
وزیر اعظم کا سکریٹریئٹ 15.08.1947 کو قائم کیا گیا تھا اور بعد ازاں اسے 28.03.1977 سے اسے ازسر نو وزیر اعظم کا دفتر کا نام دیا گیا تھا۔ وزیراعظم کے دفتر کی قیادت وزیراعظم کے پرنسپل سکریٹری کے تحت ہوتی ہے۔ فی الحال 122 گزیٹڈ اور 281 غیر گزیٹڈ اسامیاں پی ایم او میں موجود ہیں۔ (ان میں وزیراعظم کا ذاتی عملہ/ وزیرمملکت/ قومی سلامتی مشیر اور سابق وزرائے اعظم شامل نہیں ہیں۔) |
(ii) |
اس کے افسروں اور ملازمین کے اختیارات اور فرائض |
|
(iii) |
نگرانی اور احتساب کے طریقوں سمیت، فیصلہ لینے کے عمل میں اپنایا جانے والا ضابطہ |
وزیراعظم کا دفتر (پی ایم او) وزیراعظم کو موصولہ منجملہ تجاویز پر فیصلے لینے اور دیگر ضروریات سمیت سکریٹریٹیل خدمات فراہم کرتا ہے۔ دفتری ضوابط کے مینوول میں مندرجہ ہدایات پر عمل کیا جاتا وزیر اعظم کو پیش کی جانے والی فائلوں کے مواد کا انحصار اس امر پر ہوتا ہے کہ کیا ان کے پاس متعلقہ وزارت کا براہِ راست قلم دان ہے یا کوئی کابینی وزیر یا وزیر مملکت (آزادانہ چارج) اس وزارت کا سربراہ ہے۔ دوسری صورت میں بیشتر معاملات کابینی وزیر / وزیر مملکت انچارج کے ذریعہ نمٹا دیے جاتے ہیں۔ ایسے معاملات جن میں وزیر اعظم بحیثیت وزیر انچارج ہوتے ہیں اور ایسے تمام معاملات جن میں وزارتی منظوری درکار ہوتی ہے اور اس کے لئے اختیارات متعلقہ وزیر مملکت / ڈپٹی وزیر کو تفویض نہیں کیے گئے ہوتے، انہیں احکامات کے لئے وزیر اعظم کے روبرو پیش کیا جاتا ہے۔ حکومت ہند کے مطابق اہم پالیسی معاملات (کام کاج کی تخصیص) قواعد 1961 کے مطابق اور حکومت ہند (کام کاج کا نمٹارہ) قواعد 1961 نیز مختلف النوع دیگر قواعد، وزیر اعظم کو احکامات صادر کرنے یا ان کی اطلاع کے لئے ان کے روبرو پیش کیے جاتے ہیں۔ |
(iv) |
اپنے کام کاج کی انجام دہی کے لیے متعین کردہ اصول |
وزراء کی کونسل کے سربراہ کے طور پر، وزیر اعظم کابینی میٹنگوں کی صدارت کرتے ہیں اور آئین ہند، حکومت ہند کے مطابق متعین کردہ (کام کاج کی تخصیص) قواعد 1961 اور حکومت ہند (کام کاج کا نمٹارہ) قواعد1961 کے مطابق فرائض انجام دیتے ہیں۔ حکومت ہند (کام کاج کی تخصیص) قوائد 1961 , حکومت ہند (کام کاج کا نمٹارہ) قوائد 1961 اور دفتری ضوابط سے متعلق کتابچہ میں مندرج ہدایات کے مطابق پی ایم او کے کام کاج انجام دئیے جاتے ہیں۔ |
(v) |
اپنے کام کاج کی انجام دہی کے لیے اس ادارے اور اس کے ملازمین کے ذریعے اپنائے جانے والے قوائد، ضوابط، ہدایات، اصول اور ریکارڈ۔ |
مرکزی حکومت کے دفاتر سے متعلق قوائد/ ضوابط وغیرہ، جن کا اطلاق مرکزی حکومت کے ملازمین/ کل ہند خدمات کے افسران پر ہوتا ہے، انہیں کام کاج کی انجام دہی کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ باتصویر فہرست کے لیے براہ کرم یہاں کلک کریں [ 419KB ] |
(vi) |
ان دستاویزات کے زمروں کی تفصیلات جو اس کے زیر اختیار ہیں |
وزیراعظم کے دفتر کے انتظام جیسے امور کے علاوہ، عوامی شکایات، پی ایم این آر ایف وغیرہ، ایسے معاملات جو وزیراعظم کے دفتر میں بطور اطلاع / تبصرہ / دیگر وزارت/ محکمے/ کابینہ سکریٹریٹ اور ریاستی حکومت و دیگر اداروں میں منظر عام پر آنے والے وزیراعظم کے احکامات |
(vii) |
کسی ایسے انتظام کی تفصیلات، جو مشاورت یا نمائندگی کے لیے دستیاب ہیں اور ان کا سلسلہ پالیسی یا اس کے نفاذ کے سلسلے میں عوام کے نمائندگان تک پہنچتا ہے |
چونکہ پالیسیاں متعلقہ وزارتوں اور محکموں کے ذریعے وضع اور نافذ کی جاتی ہیں، اس سلسلے میں پالیسی وضع کرنے کے لیے عوام سے مشاورت کے فرائض متعلقہ وزارتیں/ محکمے انجام دیتے ہیں۔ کسی طرح کا ردعمل/ مشورہ/ شکایت/ وزیراعظم/ وزیراعظم کے دفتر کو انٹریکٹو پیج لنک-’’ وزیر اعظم کے ساتھ گفتگو کریں ‘‘کا استعمال کرکے ارسال کی جاسکتی ہیں۔ |
(viii) |
ایسے بورڈز ، کونسل، کمیٹیوں یا دیگر انجمنوں کی تفصیل، جو دو یا دو سے زائد افراد پر مشتمل ہوں اور اس کا حصہ ہوں یا مشورے کے مقصد سے تشکیل دی گئی ہوں۔ اس کے ساتھ ہی ساتھ ان بورڈز، کونسلوں، کمیٹیوں اور دیگر انجمنوں کی میٹنگوں کی تفصیل، جو عوام سے متعلق ہوں یا اس طرح کی میٹنگوں کے مختصر نکات، جن تک عوام کی رسائی ممکن ہو |
قابل اطلاق نہیں ہے کیونکہ وزیر اعظم کا دفتر وزیر اعظم کو سکریٹریل تعاون فراہم کرتا ہے۔ |
(ix) |
افسروں اور ملازمین کی ڈائرکٹری |
وزیراعظم کے دفتر کے کلیدی افسروں کی ڈائرکٹری ملازمین کی ڈائرکٹری اگلے کالم یعنی (x) کے تحت آتی ہے جس میں ان کے ذریعے حاصل کیے جانے والے ماہانہ مشاہروں کی تفصیلات درج ہیں |
(x) |
ہر ایک افسر اور ملازم کے ذریعے وصول کیا جانے والا ماہانہ مشاہرہ، بشمول معاوضہ، جو اس کے قوائد و ضوابط کے مطابق ادا کیاجاتا ہو۔ |
تمام ملازمین کا ماہانہ مشاہرہ (تنخواہ اور بھتے) [ 6054KB ] وزیراعظم / وزیرمملکت (پی ایم او) کی تنخواہ اور بھتے ‘‘تنخواہ اور بھتوں سے متعلق وزرا کے ایکٹ 1952’’ جس میں وقتاً فوقتاً ترمیم ہوتی رہتی ہے، کے تحت دی گئی تجاویز کے مطابق ادا کیے جاتے ہیں۔ |
(xi) |
ہر ایک ایجنسی کو مختص کیا جانے والا بجٹ، جس میں تمام ایسے منصوبوں کی تفصیلات موجود ہوں، مجوزہ اخراجات اور کی گئی تقسیم کی رپورٹ |
ایسی کوئی ایجنسی انتظامی کنٹرول میں نہیں ہے جسے پی ایم او سے بجٹ مختص کیا جاتا ہو (i) 15-2014، 16-2015، 17-2016 اور 18-2017 کے لیے گرانڈس کے مطالبے کی تفصیلات۔ [ 519KB ] (ii) 19-2018کے لیے گرانڈس کے مطالبے کی تفصیلات۔ [ 274KB ] (iii) مالی سال 2018۔19 کے لئے بجٹ / اخراجات کی تفصیل اور مالی سال 2019۔20 کے لئے بجٹ کا تخمینہ [ 11KB ] (iv)16-2015 کے لیے ماہانہ مصارف۔ (v) 17-2016 کے لیے ماہانہ مصارف۔ [ 465KB ] (vi) 18-2017 کے لیے ماہانہ مصارف۔ [ 405KB ] |
(xii) |
مختص کردہ رقم سمیت سبسڈی پروگراموں کا طریقہ اور اس طرح کے پروگراموں سے استفادہ کرنے والوں کی تفصیلات |
وزیراعظم کے دفتر میں کوئی سبسڈی پروگرام نہیں ہے |
(xiii) |
رعایات، پرمٹ یا دی گئی اجازت حاصل کرنے والوں کی تفصیلات |
کچھ نہیں |
(xiv) |
اس کے تحت دستیاب اطلاعات کی تفصیلات الیکٹرانک شکل میں |
جیسا کے پی ایم او کی ویب سائٹ پر دستیاب ہے |
(xv) |
اگر عوام کے استعمال کے لیے کوئی کتب خانہ یا ریڈنگ روم چلایا جارہا ہے تو اس کے اوقات سمیت، یہاں اطلاعات حاصل کرنے کے لیے شہریوں کو دستیاب سہولتوں کی تفصیلات |
وزیر اعظم کی تقاریر اور بیانات کو پی آئی بی اورپی ایم او کی ویب سائٹ اور اور سرکاری سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے ذریعہ عوام الناس کے ملاحظے کے لئے پیش کیا جاتا ہے۔ ٹویٹس اور فیس بک کسی بھی طرح کا ردعمل/ تجاویز/شکایات وزیراعظم کو / وزیراعظم کے دفتر کو یا تو بذریعہ ڈاک یا انٹریکٹیو پیج لنک’’ وزیر اعظم کے ساتھ گفتگو کریں ‘‘ کا استعمال کرکے ارسال کیا جاسکتا ہے۔ شہری اپنی شکایات وزیراعظم کو مختلف ذرائع مثلاً بذریعہ ڈاک (وزیراعظم کا دفتر، ساؤتھ بلاک، نئی دہلی، پن 110011)، دستی۔ پی ایم او ڈاک کاؤنٹر پر یا فیکس کے ذریعے (01123016857) پر بھی ارسال کرسکتے ہیں۔ شہری جو وزیراعظم کو ارسال کئے گئے اپنے خطوط کی نوعیت کے بارے میں ٹیلی فون کےذریعہ پوچھ تاچھ کرتے ہیں، وہ فیسیلی ٹیشن نمبر 01123386447 پر ڈائل کرکے اپنے خطوط/ شکایات کی تازہ ترین صورتحال سے آگاہی حاصل کرسکتے ہیں۔ آن لائن عوامی شکایات درج رجسٹر کرانے کےلئے وزیراعظم کے دفتر کی ویب سائٹ پر ایک لنک دستیاب ہے جو’وزیر اعظم کو لکھئے‘کے عنوان کے تحت دستیاب ہے۔ اس لنک پر کلک کرنے سے، شہری کو سی پی جی آر اے ایم ایس پیج تک رہنمائی فراہم کی جاتی ہے ، جہاں شکایت درج رجسٹر ہوجاتی ہے۔ اور درکار رجسٹریشن عمل میں آنے کے بعد ایک منفرد رجسٹریشن نمبر فراہم ہوتا ہے۔ شہری کے پاس یہ بھی متبادل دستیاب ہے کہ وہ اپنی شکایات/ تکلیف / تجاویز سے متعلق دستاویزات کو بھی اپ لوڈ کرسکتا ہے۔ شکایات کی تازہ ترین صورتحال/ کیفیت کو، سی پی جی آر اے ایم ایس ویب پورٹل پر، منفرد شکایت رجسٹریشن نمبر کا استعمال کرکے دیکھا جاسکتا ہے۔ آر ٹی آئی ایکٹ کے تحت اطلاعات حاصل کرنے کا طریقہ یہاں دستیاب ہے |
(xvi) |
پبلک انفارمیشن افسروں کے نام، عہدے اور دیگر تفصیلات |
(i) اپیلیٹ اتھارٹی (ii) سینٹر پبلک انفارمیشن آفیسر(CPIO) (iii) اسسٹنٹ سینٹرل پبلک انفارمیشن آفیسر(ACPIO) (iv) وزیر اعظم کے دفتر کے سابق اپیلیٹ حکام کی فہرست [ 186KB ] (v) وزیر اعظم کے دفتر کے سابق اپیلیٹ حکام کی فہرست [ 171KB ] |
(xvii) |
وزیر اعظم کے دفتر سے متعلق سی پی سی کی دفعہ 80 کے تحت نوٹس وصول کرنے اور ان کے بارے میں فیصلہ کرنے کے متعین کیے گئے نوڈل افسر کا نام، عہدہ اور پتہ |
جناب چراغ ایم پنچل، انڈر سکریٹری، وزیر اعظم کے دفتر سے متعلق سی پی سی کی دفعہ 80 کے تحت قانونی چارہ جوئی / نوٹس وصول کرنے کے لئے متعین کیے گئے نوڈل افسر ہیں اور ان کا پتہ ہے: کمرہ نمبر 236۔ بی، ساؤتھ بلاک، نئی دہلی |
(xviii) |
ایسی دیگر اطلاعات کی تشخیص کی جاسکتی ہے |
(i) پرگتی کی ویب سائٹ |
1.1 محکمہ عملہ اور تربیت کے رہنما خطوط |
حصولیابیوں سے متعلق اطلاعات۔ |
وزیر اعظم کے دفتر میں تمام تر خریداری محکمہ اخراجات کے ذریعہ طے شدہ عمومی مالیاتی قوائد اور رہنما خطوط کے مطابق عمل میں لائی جاتی ہے۔ ایسی اشیاء جن کی مالیت 10 لاکھ روپئے یا اس سے زائد ہو، وزیر اعظم کے دفتر میں 2017-18 کے مالی سال کے دوران نہیں خریدی گئی ہیں۔ |
1.2 محکمہ عملہ اور تربیت کے رہنما خطوط |
سرکاری نجی شراکت داری: |
کچھ نہیں |
1.3 محکمہ عملہ اور تربیت کے رہنما خطوط |
منتقلی پالیسی اور منتقلی احکامات |
وزیراعظم کے دفتر میں افسران / عملے کی تقرری محکمہ عملہ اور تربیت/ وزارت داخلہ/ وزارت خارجہ کے ذریعہ عمل میں آتی ہے۔ اسے باقاعدگی سے ’’ملازمین کی ڈائرکٹری‘‘ کے ذریعہ تاحال بنایا جاتا ہے۔ |
1.4 محکمہ عملہ اور تربیت کے رہنما خطوط |
آئی ٹی آر درخواستیں/ اولین اپیلیں اور ان کے جوابات |
|
1.5 محکمہ عملہ اور تربیت کے رہنما خطوط |
سی اے جی اینڈ پی اے سی پیراگراف اور کی گئی کارروائیوں سے متعلق رپورٹیں |
وزیراعظم کے دفتر سے متعلق کوئی سی اے جی اور پی اے سی پیراگراف نہیں ہے۔ |
1.6 محکمہ عملہ اور تربیت کے رہنما خطوط |
سٹیزنز چارٹر |
وزیراعظم کے دفتر پر اس کا اطلاق نہیں ہوتا اور کوئی بھی شہری خدمات براہ راست نہیں فراہم کی جاتی۔ |
1.7 محکمہ عملہ اور تربیت کے رہنما خطوط |
صوابدید اور غیر صوابدید پر مبنی عطیات
وزارت/ محکموں کی جانب سے ریاستی حکومتوں / غیر سرکاری تنظیموں/ دیگر اداروں کو صوابدید اور غیر صوابدید پر مبنی تمام تر عطیات/ تخصیص۔ |
وزیراعظم کے قومی راحت فنڈ سے متعلق تفصیلات (یہاں) دستیاب ہیں۔
قومی دفاعی فنڈ سے متعلق تفصیلات (یہاں) دستیاب ہیں۔ |
1.8 محکمہ عملہ اور تربیت کے رہنما خطوط |
وزیراعظم اور جوائنٹ سکریٹری اور ان سے اوپر کے عہدیداران کے ذریعہ کئے گئے دورے۔ |
26.05.2014 سے معزز وزیر اعظم کے غیر ملکی دوروں کی تفصیلات
امور داخلہ کی جانب سے گرانٹس کے لئے تفصیلی مطالبہ ۔ وزیر اعظم کے طیارے کے رکھ رکھاؤ اور دیگر واجبات، مطالبہ نمبر47کے تحت۔ سابق وزیراعظم (ڈاکٹر منمہون سنگھ) کے غیر ملکی دوروں کی تفصیلات [ 1434KB ] اور چارٹرڈ پروازوں کے اخراجات کی تفصیلات۔ سابق وزیراعظم (اٹل بہاری واجپئی) کے غیر ملکی دوروں کی تفصیلات [ 493KB ] اور چارٹرڈ پروازوں کے اخراجات کی تفصیلات۔ وزیراعظم کے اندرون ملک دورے : وزیراعظم کے گھریلو دورے کے اخراجات کی تکمیل وزارت دفاع کی جانب سے فراہم کرائے گئے بجٹ سے ہوتی ہے۔ 26 مئی 2016 سے وزیراعظم کے اندرون ملک کے دوروں کی فہرست اور مدت کی تفصیلات PMO website (وزیراعظم کے دفترکی ویب سائٹ) پر دستیاب ہیں۔
|
آرٹیکل تحت 4 (1) (ب) | ایکٹ کے تقاضے | انکشاف |
---|