نئی دہلی، 4 اگست 2021، وزیراعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ نےخصوصی 389 پوکسو عدالتوں سمیت 1023 فاسٹ ٹریک خصوصی عدالتوں (ایف ٹی ایس سی) کو مرکز کی اسپانسر کردہ اسکیم (سی ایس ایف) کے طور پر یکم اپریل 2021 سے 31 مارچ 2023 تک جاری رکھنے کو منظوری دے دی ہے۔ اس پر مجموعی طور پر 1572.86 کروڑ روپے خرچ کئے جائیں گے(جن میں مرکز کے ذریعہ 971.70 کروڑ روپے اور ریاست کے ذریعہ 601.16 کروڑ روپے خرچ کئے جائیں گے)۔ مرکز کے حصے کے لئے رقم نربھیا فنڈ سے فراہم کرائی جائے گی۔ یہ اسکیم 2 اکتوبر 2019 کو شروع کی گئی تھی۔
حکومت نے ہمیشہ ہی خواتین اور بچوں کے تحفظ اور سلامتی کو بہت زیادہ اہمیت دی ہے۔ لڑکیوں کو بااختیار بنانے کے لئے حکومت پہلے ہی ’بیتی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ‘ وغیرہ جیسے کئی پروگرام شروع کرچکی ہے۔ 12 سال سے کم عمر کی لڑکیوں اور 16 سال سے کم عمر کی خواتین کے ساتھ زنا بالجبر کے واقعات نے پورے ملک کے ضمیر کو ہلاکر رکھ دیا ہے۔ ایسے واقعات کے بار بار ہونے اور مجرموں کے لمبے مقدموں نے مخصوص عدالتی مشینری تیار کئے جانے کو ضروری بنایا۔ ان عدالتوں کےذریعہ مقدمہ کی کارروائی میں تیزی لائی جاسکتی ہے اور جنسی جرائم کے متاثرین کو فوری راحت فراہم کی جاسکتی ہے۔
مزید سخت ضابطے لانے اور ایسے معاملات کے مقدمات اور نپٹارے کے کام میں تیزی لانے کے لئے مرکزی حکومت نے ’’کریمنل لاء (امینڈمینٹ )ایکٹ 2018 ‘‘تیار کیا اور زنا بالجبر کا ارتکاب کرنے والوں کے لئے سزائے موت سمیت سخت سزا کا التزام کیا۔ اس کے نتیجے میں فاسٹ ٹریک اسپیشل کورٹس (ایف ٹی ایس سیز) قائم کئے گئے۔
اس وقت 28 ریاستوں کو اسکیم کے تحت کور کیا گیا ہے۔ اس اسکیم کے تحت تمام 31 ریاستوں کو کور کیے جانے کی تجویز ہے۔
اسکیم کے متوقع نتائج درج ذیل ہیں:
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ا گ۔ن ا۔
U-7455