Search

پی ایم انڈیاپی ایم انڈیا

مزید دیکھیں

متن خودکار طور پر پی آئی بی سے حاصل ہوا ہے

وزیر اعظم نے دی تمل ناڈو ڈاکٹر ایم جی آر میڈیکل یونیورسٹی کے 33ویں جلسہ تقسیم اسناد سے خطاب کیا

وزیر اعظم نے دی تمل ناڈو ڈاکٹر ایم جی آر میڈیکل یونیورسٹی کے 33ویں جلسہ تقسیم اسناد سے خطاب کیا


وزیر جناب نریندر مودی نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے دی تمل ناڈو ڈاکٹر ایم جی آر میڈیکل یونیورسٹی کے 33ویں جلسہ تقسیم اسناد سے خطاب کیا۔اس جلسہ تقسیم اسناد میں21000 سے زیادہ امیدواروں کو ڈگریاں اور ڈپلومے عطا کئے گئے۔اس موقع پر تمل ناڈو کے گورنر جناب بنواری لال پروہت بھی موجود تھے۔

طلباء سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ ڈگریاں اور ڈپلومے حاصل کرنے والے امیدواروں میں سے 70 فیصد سے زیادہ خواتین ہیں۔ انہوں نے تمام گریجویٹس کو مبارکباد دی اور خواتین امیدواروں کی  خصوصی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کو کسی بھی شعبے میں بر تر دیکھنے سے ایک خاص خوشی ملتی ہے۔ جب کبھی ایسا ہوتا ہے تو یہ فخر اور خوشی کا لمحہ ہوتا ہے۔

 

002.jpg

 

وزیر اعظم نے کہا کہ طلباء اور ادارے کی کامیابی سے عظیم شخصیت  ایم جی آر کو بے حد خوشی ہوئی ہوگی۔جناب مودی نے یاد دلایا کہ ایم جی آر کا گورننس غریبوں کے ساتھ بھرپور  ہمدردی رکھنے والا تھا۔ حفظان صحت ، تعلیم اور خواتین کو بااختیار بنانے کے موضوعات ،  ان کے پسندیدہ موضوعات تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کو سری لنکا میں اپنے تمل بھائیوں اور بہنوں کےلئے صحت کے شعبے میں کام کرنے کا اعزاز حاصل ہے، جہاں ایم جی آر کی پیدائش ہوئی تھی۔ ہندوستان کی مالی اعانت سے  چلنے والی ایمبولنس خدمات کا استعمال سری لنکا میں تمل برادری کے ذریعے بکثرت کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حفظان صحت کے شعبے میں یہ کوششیں خصوصاً تمل برادریوں کےلئے یقیناً اس سے ایم جی راما چندرن کو خوشی ہوئی گی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستانی طبی پیشہ ور افراد ، سائنس دانوں اور فارما پیشہ وروں کےلئے بے حد عزت اور احترام پایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان دنیا کے لئے دواؤں اور ویکسین کی پیداوار کررہا ہے۔ کووڈ-19 کے دوران دنیا بھر میں ہندوستان سب سے کم شرح اموات  اور سب سے زیادہ صحت یابی کی شرح  والے ملکوں میں سے ایک ہے۔انہوں نے کہا کہ ہندوستانی صحت ماحولی نظام کو نئی آنکھوں ، نئے احترام اور نئے بھروسے سے دیکھا جارہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ  اس وباء سے حاصل ہونے والی جانکاری ہمیں ٹی بی جیسی دیگر بیماریوں سے لڑنے میں مدد کرسکتی ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت طبی تعلیم اور صحت کے شعبے کو مکمل طور سےتبدیل کررہی ہے۔نیشنل میڈیکل کمیشن ، نئے میڈیکل کالجوں کو قائم کرنے کے لئے نئے ضابطوں کو معقول بنائے گا۔علاوہ ازیں اس سیکٹر میں بڑے پیمانے پر شفافیت لائے گا،معیار اور انسانی وسائل کی دستیابی کو بہتر بنائے گا۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ چھ برسوں کے دوران ایم بی بی ایس کی سیٹوں کی تعداد میں 30 ہزار سے زیادہ کا اضافہ ہوا ہے، جو کہ 2014ء سے 50 فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہے۔ پوسٹ گریجویٹس سیٹوں کی تعداد میں 24ہزار سے زیادہ کا اضافہ ہوا ہے، جو کہ 2014 سے تقریباً 80فیصد کا اضافہ ہے۔2014ء میں ملک میں 6 آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس)تھے، تاہم گزشتہ 6 برسوں میں ملک بھر میں مزید 15 ایمس کے لئے منظوری دی گئی ہے۔

وزیر اعظم نے اعلان کیا کہ حکومت نے تمل ناڈو کے اضلاع میں 11 نئے میڈیکل کالجوں کے قیام کی اجازت دی  ہے، جہاں کوئی میڈیکل کالج نہیں ہے۔ ان میڈیکل کالجوں کے لئے حکومت ہند 2000ہزار کروڑ روپے سے زیادہ فراہم کرے گی۔انہوں نے کہا کہ بجٹ میں اعلان کردہ  پی ایم آتم نر بھر سوستھ بھارت یوجنا سے پرائمری ، سیکنڈری اور سہہ رخی حفظان صحت کی صلاحیتوں میں اضافہ ہوگااور اس سے نئے اور ابھرتے ہوئے امراض کا پتہ لگانے اور علاج کرنے میں مدد ملے گی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ڈاکٹرز ہمارے ملک میں سب سے زیادہ قابل احترام پیشہ ور افراد میں شامل ہیں اور وبائی مرض کے بعد ڈاکٹروں کے لئے یہ احترام اور بھی بڑھ گیا ہے۔  یہ احترام اس لئے ہے کہ لوگ آپ کے پیشے کی سنجیدگی کو جانتے ہیں، جہاں کئی بار حقیقت میں یہ کسی کے لئے زندگی اور موت کا سوال ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سنجیدہ ہونا اور سنجیدہ نظر آنا د والگ الگ چیزیں ہیں۔ انہوں نے طلباء سے درخواست کی کہ وہ اپنے مزاح کے حس کو برقرار رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ اس انہیں اپنے مریضوں کی حوصلہ افزائی اور ان کے حوصلے کو بلند رکھنے میں بھی مدد ملے گی۔انہوں نے طلباء کو مشورہ دیا کہ وہ اپنی صحت اور تندرستی پر توجہ دیں، کیونکہ وہ قوم کی صحت کا خیال رکھتے ہیں۔ انہوں نے طلباء کو مفاد ات سے بالا تر ہونے کے لئے کہاکہ وہ ایسا کرنے سے نڈر ہوجائیں گے۔

 

*************

ش ح۔م ع۔ ن ع

 (U: 1951)