نئی دہلی، 18 فروری 2021،
نمسکار آسام!
شریمنت شنکر دیو کی سرزمینِ عمل اور ستروں کی سرزمین ماجولی کو میرا سلام! مرکزی کابینہ میں میرے ساتھی جناب نتن گڈکری جی، جناب روی شنکر پرساد جی، جناب منسکھ مانڈویا جی، آسام کے وزیراعلی جناب سربانند سونووال جی، میگھالیہ کے وزیراعلی، کونریڈ سنگما جی، آسام کے وزیر خزانہ ڈاکٹر ہیمنتا بسوا سرما جی اور آسام کے میرے پیارے بھائیوں اور بہنوں۔ ایسا لگ رہا ہے کہ آلی۔ آئے لیگانگ کے جشن کی امنگ دوسرے دن بھی جاری ہے۔ کل مسنگ برادری کے کھیتی اور کسانی کےجشن کا دن تھا اور آج ماجولی سمیت پورے آسام اور نارتھ ایسٹ کی ترقی کا ایک بہت بڑا تہوار ہے۔ تاکامے لیگانگ آچھینگیں چھیلڈنگ!
بھائیو اور بہنو،
بھارت رتن ڈاکٹر بھوپین ہزاریکا نے کبھی لکھا تھا۔ مہاباہو برہمپتر مہاملنر تیرتھ (ا) کت (ا) جُگ دھری آہیچھے پرکاکھی ہمن ویَر ارتھ (ا)! یعنی برہمپتر کی توسیع ، میل ملاپ کا، بھائی چارے کا، ملن کا تیرتھ ہے۔ سالوں سال سے یہ مقدس دریا، میل جول کا، کنکٹی وٹی کا دریا رہی ہے۔ لیکن یہ بھی صحیح ہے کہ برہمپتر پر کنکٹی وٹی سےمتعلق جتنے کام پہلے ہونے چاہئے تھے، اتنے ہوئے نہیں۔ اس وجہ سے آسام کے اندر بھی اور نارتھ ایسٹ کے دیگر علاقوں میں کنکٹی وٹی ہمیشہ ایک بڑا چیلنج بنی رہی۔ مہا باہو برہمپتر کے آشیرواد سے اب اس سمت میں تیزی سے کام ہورہا ہے۔ گزشتہ برسوں میں مرکز اور آسام کی ڈبل انجن حکومت نے، اس پورے علاقے کی جغرافیائی اور ثقافتی، دونوں طرح کی دوریوں کو کم کرنے کی کوشش کی ہے۔ ہم نے برہمپتر کے دائمی جذبے کے مطابق سہولت، اچھے مواقع اور ثقافت کے پُل بنائے ہیں، سیتو بنائے ہیں۔ آسام سمیت پورے نارتھ ایسٹ کی فزیکل اور کلچرل یکجہتی کو گزشتہ سالوں میں مستحکم کیا گیا ہے۔
ساتھیو،
آج کا دن آسام سمیت پور نارتھ ایسٹ کے لئے اس ویژن کو توسیع دینے والا ہے۔ ڈاکٹر بھوپین ہزاریکا سیتو ہو ، بوگی بل برج ہو، سرائے گھاٹ برج ہو، ایسے متعدد برج آج آسام کی زندگی آسان بنا رہے ہیں۔ یہ ملک کی سلامتی کو مستحکم کرنے کے ساتھ ہی ہمارے بہادر جانبازوں کو بھی بڑی سہولت دے رہےہیں۔ آسام اور نارتھ ایسٹ کے الگ الگ حصوں کو جوڑنے کی اس مہم کو آج اور آگے بڑھایا گیا ہے۔ آج سے دو اور بڑے پلوں پر کام شروع ہورہا ہے۔ جب کچھ سال قبل میں ماجولی جزیرے پر گیا تھا تو وہا ں کے مسائل کو قریب سے محسوس کیا تھا۔ مجھے خوشی ہے کہ سربانند سونووال جی کی حکومت نے ان مشکلوں کو کم کرنے کے لئے پوری ایمانداری سے کوشش کی ہے۔ ماجولی میں آسام کا پہلا ہیلی پورٹ بھی بن چکا ہے۔
بھائیو اور بہنو،
اب ماجولی کے باشندوں کو سڑک کا بھی تیز اور محفوظ متبادل ملنے جارہا ہے۔ آپ کا برسوں پرانے مطالبہ آج پُل کے بھومی پوجن کے ساتھ ہی پورا ہونا شروع ہوگیا ہے۔ کالی باڑی گھاٹ سے جورہاٹ کو جوڑنے والا 8 کلومیٹر کا یہ پُل ماجولی کے ہزاروں خاندانوں کی لائف لائن بنے گا۔یہ برج آپ کے لئے سہولت اور امکانات کا پل بننے والا ہے۔ اسی طرح ڈھبری سے میگھالیہ میں پھلباری تک 19 کلومیٹر لمبا پُل جب تیار ہوجائے گا تو اس سے براک گھاٹی کی کنکٹی وٹی مضبوط ہوگی۔ یہی نہیں اس پل سے میگھالیہ ، منی پور، میزورم اور تریپورہ کی آسام سے دوری بھی کم ہوجائے گی۔ سوچئے میگھالیہ اور آسام کے درمیان ابھی سڑک کے راستے سے جو دوری تقریباً ڈھائی سو کلو میٹر ہے، مستقبل میں محض 19، 20 کلومیٹر رہ جائے گی۔ یہ برج دیگر ممالک کے ساتھ بین الاقوامی آمد و رفت کے لئے بھی اہم ثابت ہوگا۔
بھائیو اور بہنو،
برہمپتر اور براک سمیت آسام کو کئی ندیوں کی جو سوغات ملکی ہے، اس کو مزید بہتر بنانے کے لئے آج مہا باہو برہمپتر پروگرام شروع کیا گیا ہے۔ یہ پروگرام برہمپتر کے پانی سے اس پورے علاقے میں واٹر کنکٹی وٹی کو پورٹ لیڈ ڈیولپمنٹ کو مضبوط کرے گا۔ اس مہم کے آغاز میں آج نیماتی۔ ماجولی، نارتھ اور ساؤتھ گوہاٹی، ڈھبری۔ تسنگی ماری کے درمیان 3 رو۔ پیکس خدمات کا افتتاح کیا گیا ہے۔ اسی کے ساتھ آسام اتنے بڑی سطح پر رو۔پیکس خدمت سے جڑنے والی ملک کی اولین ریاست بن گیا ہے۔اس کے علاوہ جوگی گھوپا میں انلینڈ واٹر ٹرانسپورٹ ٹرمنل سمیت برہمپتر پر 4 جگہ ٹورسٹ جیٹی بنانے کا کام بھی شروع کیا گیا ہے۔ ماجولی سمیت آسام کو، نارتھ ایسٹ کو بہتر کنکٹی وٹی دینے والے یہ پروجیکٹ، اس علاقے میں ترقی کی رفتار کو اور تیز کریں گے۔ 2016 میں آپ کے دیئے ایک ووٹ نے کتنا کچھ کرکے دکھا دیا ہے۔ آپ کے ووٹ کی یہ طاقت ابھی آسام کو اور اونچائی پر لے کر جانے والی ہے۔
بھائیو اور بہنو،
غلامی کے دور میں بھی آسام ملک کی خوشحال اور زیادہ ریوینیو دینے والی ریاستوں میں سے ایک تھا۔ یہاں تک کہ چٹگاؤں اور کولکاتا پورٹ تک چائے اور پٹرولیم مصنوعات، برہمپتر ۔ پدما۔ میگھنا ندیوں اور ریل لائنوں سے ہوکر ہی پہنچتی تھیں۔ کنکٹی وٹی کا یہی نیٹ ورک آسام کی خوشحالی کی بڑی وجہ تھی۔ لیکن آزادی کے بعد جہا ں اس انفرا اسٹرکچر کو جدید بنانا ضروری تھا، انہیں اپنے ہال پر چھوڑ دیا گیا۔ آبی گزر گاہ پر فوکس نہیں کیا گیا، تو تقریباً ختم ہی ہوگئے۔ اس علاقے میں بدنظمی اور بدامنی کے پیچھے وکاس کو لیکر یہ لاپروائی بھی ایک بڑی وجہ بنی۔ تاریخ میں کی گئی ان غلطیوں کی اصلاح کرنے کی شروعات اٹل بہاری واجپئی جی نے کی تھی۔ اب ان کی مزید توسیع کی جارہی ہے، انہیں اور رفتار دی جارہی ہے ۔ اب آسام کی ترقی ترجیحات میں بھی ہے اور اس کے لئے دن رات کوشش بھی ہوری ہے۔
بھائیو اور بہنو،
گزشتہ پانچ برسوں میں آسام کی ملٹی ماڈل کنکٹی وٹی کو پھر سے قائم کرنے کے لئے ایک کے بعد ایک قدم اٹھائے گئے ہیں۔ کوشش یہ ہے کہ آسام کو، نارتھ ایسٹ کو، دوسرے مشرقی ایشیائی ممالک کے ساتھ ہمارے ثقافتی اور کاروباری تعلقات کا مرکز بنایا جائے۔ اس لئے انلینڈ واٹر ویز کو ایک بڑی طاقت بنانے پر کام چل رہا ہے۔ حال ہی میں بنگلہ دیش کے ساتھ واٹر کنکٹی وٹی بڑھانے کے لئے ایک سمجھوتہ بھی کیا گیا ہے۔ برہمپتر اور براق ندی کو جوڑنے کے لئے ہبلی ندی میں انڈو۔ بنگلہ دیش پروٹوکول روٹ پر کام چل رہا ہے۔ اس آسام کے علاوہ میگھالیہ، میزورم، منی پور اور تریپورہ کو بھی ہلدیہ، کولکاتا، گوہاٹی اور جوگی گھوپا کے لئے ایک متبادل کنکٹی وٹی ملے یعنی ابھی نارٹھ ایسٹ کو بقیہ بھارت سے جوڑنے کے لئے جس تنگ سے علاقے پر ہمارا انحصار رہتا ہے، اس انحصار کو یہ راستہ کم کرے گا۔
بھائیو اور بہنو،
جوگی گھوپا کا آئی ڈبلیو ٹی ٹرمنل اس متبادل راستے کو اور مضبوط بنائے گا اور آسام کو لکاتا سے ، ہلدیہ پورٹ سے آبی گزر گاہ کے ذریعہ جوڑے گا۔ اس ٹرمنل پر بھوٹان اور بنگلہ دیش کے کارگو، جوگی گھوپا ملٹی ماڈل لاجسٹکس پارک کے کارگو اور برہمپتر ندی پر الگ الگ مقامات کے لئے آنے جانے کی سہولت ملے گی۔
ساتھیو،
اگر عام آدمی کی سہولت کو ترجیح دی جائے اور ترقی کا مقصد اٹل ہو تو نئے راستے بن ہی جاتے ہیں۔ ماجولی اور نیماتی کے درمیان رو۔ پیکس خدمات ایسا ہی ایک راستہ ہے۔ اس سے اب آپ کو سڑک کے راستے تقریباً سوا چار سو کلو میٹر گھوم کر آنے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ اب روپیکس سے محض 12 کلومیٹر کا سفر طے کرتے ہوئے اپنی سائیکل ، اسکوٹر، بائیک یا کار کو جہاز میں لے جاسکتے ہیں۔ اس راستے پر جو 2 جہاز چلائے جارہے ہیں، وہ ایک بار میں تقریباً 1600 مسافر وں اور درجنوں گاڑیوں کو لے جا پائیں گے۔ ایسی سہولت اب گوہاٹی کے لوگوں کو بھی ملے گی۔ اب شمالی اور جنوبی گوہاٹی کے بیچ کی دوری 40 کلو میٹر سے کم ہوکر صرف 3 کلو میٹر تک سمٹ جائے گی۔ اسی طرح دھبری اور ہتسنگی ماری کے درمیان یہ دوری تقریباً سوا دو سو کلومیٹر سے کم ہوکر 30 کلومیٹر تک رہ جائے گی۔
ساتھیو،
ہماری حکومت کے ذریعہ صرف آبی گزرگاہیں ہی نہیں بنائی جارہی ہیں، بلکہ ان کا ستعمال کرنے والوں کو صحیح معلومات حاصل ہو، اس کے لئے بھی آج ای۔ پورٹل لانچ کئے گئے ہیں۔ کار۔ ڈی پورٹل سے نیشنل واٹر وے کے سبھی کارگو اور کروز سے متعلق ٹریفک ڈاٹا کو ریئل پر کلیکٹ کرنے میں مدد ملے گی۔ اسی طرح پانی پورٹل ، نیوی گیشن کے علاوہ واٹر وے کے انفرا اسٹرکچر سے متعلق معلومات بھی فراہم کرائے گا۔ جی آئی ایس پر مبنی بھارت میپ پورٹل، ان لوگوں کی مدد کرتا ہے جو یہاں گھومنے پھرنے یا تجارت ،کاروبار کے لئے آنا چاہتے ہیں۔ آتم نربھر بھارت کے لئے ملٹی ماڈل کنکٹی وٹی کو ملک میں فروغ دیا جارہا ہے۔ آسام اس کی بہترین مثال بننے والا ہے۔
بھائیو اور بہنو،
آسام اور نارٹھ ایسٹ کی واٹر وے ریلوے ہائی وے کنکٹی وٹی کے ساتھ ہی انٹرنیٹ کنکٹی وٹی بھی اتنی ہی ضروری ہے۔ اس پر بھی مسلسل کام ہورہا ہے۔ اب سینکڑوں کروڑ روپے کی سرمایہ کاری سے گوہاٹی میں نارتھ ایسٹ کا پہلا اور ملک کا چھٹا ڈیٹا سینٹر بھی بننے والا ہے۔ یہ سینٹر نارتھ ایسٹ کی تمام آٹو ریاستوں کے لئے ڈاٹا سینٹر ہب کے طور پر کام کرے گا۔ اس سینٹر کے بننے سے آسام سمیت پورے نارتھ ایسٹ میں ای۔ گورنینس کو آئی ٹی سروس پر مبنی صنعت کو اسٹارٹ اپ کو مزید تقویت ملے گی۔ گزشتہ برسوں سے نارتھ ایسٹ کے نوجوانوں کے لئے بی پی او کو جو ایکو سسٹم تیار کیا جارہا ہے، اس کو اب طاقت ملے گی۔ یعنی ایک طرح سے یہ سینٹر ڈیجیٹل انڈیا کے ویژن کو نارتھ ایسٹ میں بھی مضبوط کرے گا۔ بھائیوں ا
بھائیو اور بہنو،
بھارت رتن ڈاکٹر بھوپین ہزاریکا نے لکھا تھا: کرمئی آمار دھرم، آمی نتُن جُگر نتُن مانب، آنم نتُن سورگ، ابہیلت جنتار بابے دھرات پاتم سورگ! یعنی ہمارے لئے کام ہی ہمارا دھرم ہے، ہم نئے دور کے نئے لوگ ہیں۔ جن کی سدھ کبھی نہیں لی گئی، ہم ان کے لئے نیا سورگ بنائیں گے، دھرتی پر سورگ بنائیں گے۔سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس کے اسی جذبے کے ساتھ آج آسام اور نارتھ ایسٹ سمیت پورے ملک میں حکومت کام کررہی ہے۔ برہمپتر کے ارد گرد مالا مال ہوئی آسامی ثقافت ، روحانیت ، قبائلیوں کی مالا مال روایت اور حیاتیاتی تنوع ہمارا ورثہ ہے۔ شریمت شنکر دیو جی بھی ماجولی جزیرے کی اسی وراثت کو مستحکم کرنے کے لئے آئے تھے۔ اس کے بعد ماجولی کی شناخت روحانیت کے مرکز کی شکل میں آسام کی ثقافت کی روح کے طور پر قائم ہوئی۔ آپ سبھی نے ستریہ ثقافت کو جس طرح آگے بڑھایا، وہ قابل تعریف ہے۔ مکھا شلپ اور راس اتسو کو لیکر جس طرح ملک اور دنیا میں اب جوش بڑھ رہ اہے، وہ حیرت انگیز ہے۔ یہ طاقت، یہ دلکشی صرف آپ کے پاس ہی ہے۔ اس کو بچانا بھی اور آگے بڑھانا بھی ہے۔
بھائیو اور بہنو،
میں سربانند سونووال جی اور ان کی پوری ٹیم کو مبارکباد دوں گا کہ ماجولی کے، آسام کی اس ثقافتی، روحانی اور قدرتی صلاحیت میں اضافے کے لئے انہوں نے قابل تعریف کام کئے ہیں، ستروں اور دیگر اہم مقامات کو غیر قانونی قبضے سے آزاد کرانے کی مہم ہو، کلچرل یونیورسٹی کا قیام ہو، ماجولی کو بایو ڈائیورسٹی ہیریٹیج سائٹ کا درجہ دینا ہو، تیج پور۔ ماجولی۔ سیو ساگر ہیریٹیج سرکٹ کو، نمامی برہمپتر اور نمامی براک جیسے جشنوں کا انعقاد ہو، ایسے اقدامات سے آسام کی پہنچان مزید مالا مال ہورہی ہے۔
ساتھیو،
آج کنکٹی وٹی کے جن پروجیکٹوں کو آغاز گیا گیا ہے اور سنگ بنیاد رکھا گیا ہے، ان سے آسام میں ٹورازم کے لئے نئے راستے کھلنے والے ہیں۔ کروز ٹور ازم کے معاملے آسام ملک کا ایک بڑا ڈیسٹی نیشن بن سکتا ہے۔ نیماتی، وشوناتھ گھاٹ اور جوگی گھوپا میں ٹورسٹ جیٹی بننے سے آسام کی ٹورازم انڈسٹری کو نئی جہت ملے گی۔ جب کروز میں گھومنے کے لئے ملک اور دنیا کا زیادہ خرچ کرنے والا ٹورسٹ پہنچے گا، تو آسام کو نوجوانوں کی کمائی کے ذرائع بھی بڑھیں گے۔ ٹورازم تو ایسا سیکٹر ہے، جس میں کم سے کم پڑھا لکھا، کم سے کم سرمایہ کاری کرنے والا بھی کماتا ہے اور اسکلڈ پروفیشنل بھی کماتا ہے، یہی تو ترقی ہے، جو غریب سے غریب کو بھی ، عام شہری کو بھی آگے بڑھنے کا موقع دیتی ہے۔ ترقی کے اس سلسلے کو ہمیں بنائے رکھنا ہے اور رفتار دینی ہے۔ آسام کو نارتھ ایسٹ کو آتم نربھر بھارت کا مضبوط ستون بنانے کے لئے ہمیں مل کر کام کرنا ہے۔ ایک بار پر آپ سبھی کو ترقی کے نئے پروجیکٹوں کے لئے بہت بہت مبارکباد دیتا ہوں۔
بہت بہت شکریہ!
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ا گ۔ن ا۔
U-1706
Working towards #AatmanirbharAssam. Watch. https://t.co/XEBMvejwaX
— Narendra Modi (@narendramodi) February 18, 2021
असम और नॉर्थ ईस्ट के अलग-अलग हिस्सों को जोड़ने के अभियान को आज और आगे बढ़ाया गया है। pic.twitter.com/oEjOPtmYwj
— Narendra Modi (@narendramodi) February 18, 2021
असम में आज ‘महाबाहु ब्रह्मपुत्र’ प्रोग्राम शुरू किया गया है। इसके जरिए ब्रह्मपुत्र के जल से इस पूरे क्षेत्र में Water Connectivity और Port Led Development सशक्त होगा। pic.twitter.com/nXGNaJRrvQ
— Narendra Modi (@narendramodi) February 18, 2021
बीते वर्षों में असम की मल्टी मॉडल कनेक्टिविटी को फिर से स्थापित करने के लिए एक के बाद एक कदम उठाए गए हैं।
— Narendra Modi (@narendramodi) February 18, 2021
कोशिश यह है कि असम और नॉर्थ ईस्ट को दूसरे पूर्वी एशियाई देशों के साथ हमारे सांस्कृतिक और व्यापारिक रिश्तों का भी केंद्र बनाया जाए। pic.twitter.com/6AUw1O5Ciw
अगर सामान्य जन की सुविधा प्राथमिकता हो और विकास का लक्ष्य अटल हो, तो नए रास्ते बन ही जाते हैं। माजुली और निमाटी के बीच रो-पैक्स सेवा ऐसा ही एक रास्ता है। pic.twitter.com/PmVzcqeezw
— Narendra Modi (@narendramodi) February 18, 2021