Search

پی ایم انڈیاپی ایم انڈیا

مزید دیکھیں

متن خودکار طور پر پی آئی بی سے حاصل ہوا ہے

پی ایم کیئرس فنڈ ٹرسٹ نے عوامی صحت مراکز میں 162 مخصوص پی ایس اے میڈیکل آکسیجن جنریشن پلانٹس کی تنصیب کے لئے 201.58 کروڑ روپئے مختص کئے


 

نئی دہلی،  5 /جنوری  2021 ۔ پرائم منسٹرس سٹیزن اسسٹینس اینڈ ریلیف اِن ایمرجنسی سیچویشنس یعنی ہنگامی حالات میں وزیر اعظم شہری تعاون و راحت رسانی (پی ایم کیئرس) فنڈ ٹرسٹ، ملک میں عوامی صحت مراکز کے اندر اضافی 162 مخصوص پریشر سونگ ایڈزارپشن (پی ایس اے) میڈیکل آکسیجن جنریشن پلانٹس کی تنصیب کے لئے 201.58 کروڑ روپئے مختص کررہا ہے۔

  • مجموعی پروجیکٹ لاگت میں سینٹرل میڈیکل سپلائی اسٹور (سی ایم ایس ایس)کی پلانٹس اینڈ مینجمنٹ فیس کی سپلائی اور کمیشننگ کے لئے 137.33 کروڑ روپئے اور کمپریہنسیو اینوول منٹیننس کانٹریکٹ یعنی جامع سالانہ رکھ رکھاؤ معاہدے کے لئے 64.25 کروڑ روپئے شامل ہیں۔
  • خریداری سینٹرل میڈیکل سپلائی اسٹور (سی ایم ایس ایس) کے ذریعے کی جائے گی، جو کہ صحت و کنبہ بہبود کی وزارت کا ایک خودمختار ادارہ ہے۔
  • مجموعی طور پر 154.19 میٹرک ٹن کی مجموعی صلاحیت والے کل 162 پلانٹس 32 ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں لگائے جائیں گے (ضمیمہ- I
  • وہ سرکاری اسپتال جہاں یہ پلانٹس لگائے جائیں گے، کی متعلقہ ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے صلاح و مشورے سے، نشان دہی کرلی گئی ہے۔
  • ان پلانٹس کے سلسلے میں پہلے 3 سال کے لئے وارنٹی ہوگی۔ اگلے 7 برسوں کے لئے پروجیکٹ میں سی اے ایم سی (کمپریہینسو اینوول منٹیننس کانٹریکٹ) یعنی جامع سالانہ رکھ رکھاؤ معاہدہ شامل ہے۔
  • روٹین (معمول) کا آپریشن اور منٹیننس اسپتالوں / ریاستوں کے ذریعے کیا جائے گا۔ سی اے ایم سی کی مدت کے بعد او اینڈ ایم یعنی آپریشنز اینڈ منٹیننس سے متعلق سبھی کام اسپتالوں / ریاستوں کے ذریعے انجام دیے جائیں گے۔
  • اس میکانزم سے سرکاری صحت نظام کو مزید تقویت ملے گی اور سستی شرح پر میڈیکل آکسیجن کی دستیابی میں طویل مدتی مرحلہ وار طریقے سے اضافہ میں مدد ملے گی۔ متعدد دیگر طبی حالات جہاں اس کی ضرورت پڑتی ہے کے علاوہ اوسط اور سنگین نوعیت کے کووڈ-19 کے معاملات کے بندوبست کے لئے آکسیجن کی خاطرخواہ اور بلاروک ٹوک سپلائی ایک لازمی پیشگی ضرورت ہے۔ صحت سہولتوں کے اسٹور اور سپلائی نظام پر انحصار کو کم کرنے اور ان مراکز کے اندر خود کی آکسیجن جنریشن کی صلاحیت پیدا کرنے کے لئے  سرکاری صحت مراکز میں پی ایس اے آکسیجن کنسنٹریٹر پلانٹس کی تنصیب ایک اہم قدم ہے۔ اس سے نہ صرف ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے کل آکسیجن دستیابی پول میں اضافہ ہوگا بلکہ ان صحت مراکز میں مریضوں کو بروقت آکسیجن سپورٹ دستیاب کرانے میں بھی مدد ملے گی۔

ضمیمہ –I

پی ایس اے آکسیجن کنسنٹریٹر پلانٹس کے تعداد کی ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقہ وار تقسیم

1.

آسام

6

2.

میزورم

1

3.

میگھالیہ

3

4.

منی پور

3

5.

ناگالینڈ

3

6.

سکم

1

7.

تری پورہ

2

8.

اتراکھنڈ

7

9.

ہماچل پردیش

7

10.

لکشدیپ

2

11.

چنڈی گڑھ

3

12.

پڈوچیری

6

13.

دہلی

8

14.

لداخ

3

15.

جموں و کشمیر

6

16.

بہار

5

17.

چھتیس گڑھ

4

18.

مدھیہ پردیش

8

19.

مہاراشٹر

10

20.

اڈیشہ

7

21.

اترپردیش

14

22.

مغربی بنگال

5

23.

آندھرا پردیش

5

24.

ہریانہ

6

25.

گوا

2

26.

پنجاب

3

27.

راجستھان

4

28.

جھارکھنڈ

4

29.

گجرات

8

30.

تلنگانہ

5

31.

کیرالہ

5

32.

کرناٹک

6

 

میزان

162

نمبر شمار ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقہ کا نام پی ایس اے آکسیجن کنسنٹریٹر پلانٹس کی کل تعداد

نوٹ: باقی ماندہ ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے پی ایس اے سے متعلق اپنی ضرورتوں کی تفصیل  نہیں بھیجی ہے۔

 

******

م ن۔ م م۔ م ر

U-NO. 128