نئیدہلی05 جون 2020۔ہندوستان نے آج بین الاقوامی ٹیکہ کاری اتحاد ، گاوی کو 15 ملین امریکی ڈالر کا عطیہ دینے کا وعدہ کیا ہے۔وزیراعظم جناب نریندر مودی، برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن کے ذریعہ منعقدہ ورچوول گلوبل ویکسین چوٹی میٹنگ سے خطاب کررہے تھے ، اس ورچوول گلوبل ویکسین چوٹی میٹنگ میں 50سے زیادہ ممالک – تجارتی قائدین ،اقوام متحدہ کی ایجنسیوں ،سول سوسائٹی ، حکومتی وزرا ،حکومت کے سربراہان اور ملک کے لیڈروں نے شرکت کی ۔
اپنے خطاب میں وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان چیلنج سے بھرپور وقت میں دنیا کے ساتھ یکجہتی کے ساتھ کھڑا ہے ۔
جناب مودی نے کہا کہ ہندوستان کی ثقافت اور تہذیب ’’واسودھیوکٹم بکم ‘‘ یعنی دنیا ایک کنبے کی مانند ہے ، کی تعلیم فراہم کرتی ہے اور اس عالمی وبا کے دوران ہندوستان نے اسی تعلیم کے مطابق زندگی بسر کرنے کی کوشش کی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے ملک میں دستیاب دواؤں کے ذخیرے کو 120 سے زیادہ ملکوں کے ساتھ ساجھا کرکے ، اپنے پڑوسی ملکوں میں ایک مشترکہ یکساں حکمت عملی اپنا کر اور امداد طلب کرنے والے ملکوں کو تعاون فراہم کرکے اس سمت میں اہم کام کیا ہے ،اس کے ساتھ ہی ہندوستان اپنی کثیر آبادی کی بھی حفاظت کررہا ہے ۔
وزیراعظم نے کہا کہ کووڈ -19 وبا نے کچھ معنوں میں عالمی تعاون کی حدوں کو اجاگرکردیا ہے اور حالیہ تاریخ میں ایسا پہلی مرتبہ ہوا ہے جب بنی نوع انسان نے ایک واضح اورمشترکہ دشمن کا سامنا کیا ہے ۔
گاوی کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ محض عالمی اتحاد نہیں ہے بلکہ یہ عالمی سطح پر اتحاد اوریکجہتی کی ایک علامت ہے اور یہ ہمیں یاددلاتا ہے کہ دوسروںکی مدد کرکے ہی ہم اپنی بھی مدد کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے پاس ایک وسیع آبادی او ر محدودصحت کی سہولتیں ہیں ۔ایسے میں ہندوستان ٹیکہ کاری کی اہمیت کو بخوبی سمجھتا ہے ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ان کی حکومت کے ذریعہ شروع کئے گئے اولین پروگراموں میں سے ایک مشن اندردھنش تھا ،جس کا مقصد اس وسیع وعریض ملک کے دوردراز علاقوں میں رہائش پذیر بچوں اور حاملہ خواتین سمیت ملک کے تمام بچوں اور حاملہ خواتین کی مکمل ٹیکہ کاری کو یقینی بنانا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ تحفظ کی توسیع کے سلسلے میں ہندوستان نے اپنے قو می ٹیکہ کاری پروگرام میں 6 نئے ٹیکوں کا اضافہ کیا ہے ۔
وزیر اعظم نے تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ ہندوستان نے اپنے پورے ٹیکہ سپلائی لائن کو ڈجیٹائزڈ کردیا ہے اوراپنی کولڈ چین کی نگرانی کرنے کے لئے ایک الیکٹرانک ویکسین انٹلی جنس نیٹ ورک تیار کیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ یہ اختراعات صحیح وقت میں آخری قطار میں کھڑے شخص تک مناسب مقدار میں محفوظ اور موثر ٹیکے کی دستیابی کو یقینی بنارہے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہندوستان بھی ٹیکے کی پیداوار کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا اور اہم ملک ہے ۔ہندوستان کی خوش قسمتی ہے کہ وہ دنیا کے بچوںکی تقریباََ 60فیصد آبادی کی ٹیکہ کاری میں تعاون فراہم کرتا ہے۔
جناب مودی نے کہا کہ ہندوستان گاوی کے کاموں کی قدروقیمت کو تسلیم کرتا ہے ۔یہی وجہ ہے کہ ہندوستان گاوی کو عطیہ دینے والا ملک بن گیا ہے اور یہ اب بھی گاوی کی امداد کے لئے اہل اور حقدار ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ گاوی کو نہ صرف ہندوستان کا مالی تعاون حاصل ہے بلکہ ہندوستان کی وسیع مانگ سبھی کے لئے ٹیکوں کی عالمی قیمت میں کمی لانے کا بھی باعث ہے ۔ گزشتہ پانچ برسوں کے دوران گاوی کے لئے تقریباََ 400 ملین امریکی ڈالر کی بچت کرنے کا کام کیا ہے ۔
وزیر اعظم نے اس بات کا اعادہ کیا کہ کم لاگت پر معیاری دواؤں اور ٹیکوں کی پیداوار کرنے کی اپنی تسلیم شدہ صلاحیت ، تیزی کے ساتھ بڑھ رہی ٹیکہ کاری میں اپنے وسیع گھریلو تجربے اور اپنی قابل ذکر سائنٹفک تحقیقی صلاحیت کے ساتھ پوری دنیا کے ساتھ یکجہتی کے ساتھ کھڑا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں نہ صرف عالمی سطح پر کی جارہی صحت کوششوں میں اہم تعاون کرنے کی صلاحیت ہے بلکہ ان صلاحیتوں کو ساجھا کرنے اور ایک دوسرے کا خیال رکھنے کے جذبے کے ساتھ ایسا کرنے کی شدید خواہش ہے۔
۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰
م ن ۔رم
U-3066
At the virtual summit with PM @ScottMorrisonMP. https://t.co/6JIpZRae21
— Narendra Modi (@narendramodi) June 4, 2020
सबसे पहले मैं अपनी ओर से और पूरे भारत की ओर से ऑस्ट्रेलिया में COVID-19 से प्रभावित सभी लोगों और परिवारों के प्रति हार्दिक संवेदना प्रकट करना चाहूँगा: PM @narendramodi
— PMO India (@PMOIndia) June 4, 2020
इस वैश्विक महामारी ने विश्व में हर प्रकार की व्यवस्था को प्रभावित किया है। और हमारे summit का यह डिजिटल स्वरूप इसी प्रकार के प्रभावों का एक उदाहरण है: PM @narendramodi
— PMO India (@PMOIndia) June 4, 2020
हमारी आज की मुलाक़ात आपकी भारत यात्रा का स्थान नहीं ले सकती। एक मित्र के नाते, मेरा आपसे आग्रह है कि स्थिति सुधरने के बाद आप शीघ्र सपरिवार भारत यात्रा प्लान करें और हमारा आतिथ्य स्वीकार करें: PM @narendramodi
— PMO India (@PMOIndia) June 4, 2020
भारत-ऑस्ट्रेलिया संबंध विस्तृत होने के साथ-साथ गहरे भी हैं। और यह गहराई आती है हमारे shared values, shared interests, shared geography और shared objectives से: PM @narendramodi
— PMO India (@PMOIndia) June 4, 2020
मेरा मानना है कि भारत और ऑस्ट्रेलिया के संबंधों को और सशक्त करने के लिए यह perfect समय है, perfect मौक़ा है। अपनी दोस्ती को और मज़बूत बनाने के लिए हमारे पास असीम संभावनाएँ हैं: PM @narendramodi
— PMO India (@PMOIndia) June 4, 2020
कैसे हमारे संबंध अपने क्षेत्र के लिए और विश्व के लिए एक ‘factor of stability’ बनें, कैसे हम मिल कर global good के लिए कार्य करें, इन सभी पहलुओं पर विचार की आवश्यकता है: PM @narendramodi
— PMO India (@PMOIndia) June 4, 2020
भारत ऑस्ट्रेलिया के साथ अपने सम्बन्धों को व्यापक तौर पर और तेज़ गति से बढ़ाने के लिए प्रतिबद्ध है। यह न सिर्फ़ हमारे दोनों देशों के लिए महत्वपूर्ण है, बल्कि Indo-Pacific क्षेत्र और विश्व के लिए भी आवश्यक है: PM @narendramodi
— PMO India (@PMOIndia) June 4, 2020
लेकिन मैं यह नहीं कहूँगा कि मैं इस गति से, इस विस्तार से संतुष्ट हूँ। जब आप जैसा लीडर हमारे मित्र देश का नेतृत्व कर रहा हो, तो हमारे संबंधों में विकास की गति का मापदंड भी ambitious होना चाहिए: PM @narendramodi
— PMO India (@PMOIndia) June 4, 2020
वैश्विक महामारी के इस काल में हमारी Comprehensive Strategic Partnership की भूमिका और महत्वपूर्ण रहेगी। विश्व को इस महामारी के आर्थिक और सामाजिक दुष्प्रभावों से जल्दी निकलने के लिए एक coordinated और collaborative approach की आवश्यकता है: PM @narendramodi
— PMO India (@PMOIndia) June 4, 2020
हमारी सरकार ने इस Crisis को एक Opportunity की तरह देखने का निर्णय लिया है। भारत में लगभग सभी क्षेत्रों में व्यापक reforms की प्रक्रिया शुरू की जा चुकी है। बहुत जल्द ही ग्राउंड लेवल पर इसके परिणाम देखने को मिलेंगे: PM @narendramodi
— PMO India (@PMOIndia) June 4, 2020
इस कठिन समय में आपने ऑस्ट्रेलिया में भारतीय समुदाय का, और ख़ास तौर पर भारतीय छात्रों का, जिस तरह ध्यान रखा है, उसके लिए मैं विशेष रूप से आभारी हूँ: PM @narendramodi
— PMO India (@PMOIndia) June 4, 2020