Search

پی ایم انڈیاپی ایم انڈیا

مزید دیکھیں

متن خودکار طور پر پی آئی بی سے حاصل ہوا ہے

کابینہ نے پردھان منتری کسان سمان ندھی(پی ایم –کسان) اسکیم کے تحت ریاست آسام اور میگھالیہ اور جموں و کشمیر اور لداخ کے مرکز کے زیرانتظام علاقوں کے استفادہ کنندگان کے سلسلے میں آدھار سے متعلق اعداد و شمار کے معاملے میں لازمی تقاضوں کی تکمیل میں یکم ؍ اپریل 2020 سے ایک سال کی توسیع دینے کی تجویز کو منظوری دی


 

نئی دہلی، 22اپریل2020،مرکزی کابینہ نے وزیراعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں پردھان منتری کسان سمان  ندھی(پی ایم –کسان) اسکیم کے تحت ریاست آسام اور میگھالیہ اور جموں و کشمیر اور لداخ کے مرکز کے زیرانتظام علاقوں کے استفادہ کنندگان کے سلسلے میں  آدھار سے متعلق اعداد و شمار کے معاملے میں لازمی تقاضوں کی تکمیل میں یکم ؍ اپریل 2020 سے ایک سال کی توسیع دینے کی تجویز کو منظوری دے  دی ہے یعنی یہ توسیع 31؍ مارچ 2021 تک کے لئے کر دی گئی ہے۔

پردھان منتری کسان سمان ندھی ( پی ایم –کسان) اسکیم کا آغاز معزز وزیراعظم کے ذریعے 24؍فروری 2019 کو کیا گیا تھا۔ اس اسکیم کا مقصد ملک بھر کی تمام آراضی کے حامل کاشتکار کنبوں کو ، جن کے پاس لائق کاشت آراضی دستیاب ہے، چند استثنائیوں کے ساتھ آمدنی امداد فراہم کرنا ہے۔ اسکیم کے تحت استفادہ کنندگان کے بینک کھاتوں میں سالانہ 6000روپے کی رقم 2000روپے ماہانہ قسط کی شکل میں فراہم کی جاتی ہے یعنی   ہر 4 مہینے کے بعد 2000روپے کی رقم بہم پہنچائی جاتی ہے۔ اسکیم یکم دسمبر 2018 سے نافذ العمل ہے۔ یکم دسمبر 2019 سے فوائد کا اجراء صرف انہیں استفادہ کنندگان کے حق میں عمل میں آتا ہے، جن کے آدھار کے اعداد و شمار ریاست ؍ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حکومتوں کے ذریعے پی ایم کسان پورٹل پر فراہم کرائے گئے ہیں۔ صرف آسام، میگھالیہ اور جموں و کشمیر و لداخ کے مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے معاملے میں استثنائی فراہم کی گئی ہے اور انہیں 31؍مارچ 2020 تک اس شرط کی پابندی کرنے سےاستثنائی ہے، کیونکہ وہاں ابھی عام طور پر آدھار بنانے کا کام مکمل نہیں ہو پایا ہے یعنی بہت کم تعداد میں آدھار کارڈ بن سکے ہیں۔

اندازہ لگایا گیا ہے کہ ریاست آسام اور میگھالیہ نیز جموں و کشمیر اور لداخ کے مرکز کے زیرانتظام علاقوں میں استفادہ کنندگان کے آدھار کے اعداد و شمار   ابھی مکمل طورپر دستیاب نہیں ہو پائے ہیں اور ان ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے استفادہ کنندگان یکم اپریل 2020 سے آئندہ کی مدت میں اسکیم کے فوائد  اس صورت میں حاصل نہیں کر پائیں گے، جب تک کہ  اعداد وشمار کی آدھار سیڈنگ کی لازمی شرط میں توسیع نہ فراہم کی جائے۔

ان ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں استفادہ کرنے والے کاشتکاروں کی مجموعی تعداد جنہیں 8؍اپریل 2020 تک کم از کم ایک قسط حاصل ہو چکی ہے، وہ تعداد آسام میں 2709586، میگھالیہ میں 98915 اور لداخ سمیت جموں و کشمیر میں 1001668کے بقدر ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

م ن۔ک ا۔

U-1945