نئی دہلی،01 ؍فروری،مختلف اسکیمیں ملک کو طاقت ور بنانے میں نہایت کار ثابت ہورہی ہیں، اور یہ اسکیمیں ملک کے لئے اہم ہیں۔ اس بجٹ میں متوسط طبقے سے لے کر مزدوروں تک اور کسانوں سے لے کر کاروباریوں کی ترقی تک ،انکم ٹیکس راحت سے لے کر انفراسٹرکچر تک، مینوفیکچرنگ سے لے کر ایم ایس ایم آئی سیکٹر تک ، ہاؤسنگ سے لے کر ہیلتھ کیئر تک ، اکنامی کو نئی رفتار سے لے کر نیو انڈیا کی تعمیر تک، سب کا دھیان بجٹ میں رکھا گیا ہے۔
ساتھیوں ہماری حکومت کی اسکیموں نے ملک کے ہر شخص کی زندگی پر مثبت اثر ڈالا ہے۔ آیوش مان بھارت یوجنا کا فائدہ 50 کروڑ غریبوں کو ملنا یقینی بنایا گیا ہے۔ پردھان منتری جیون جیوتی یوجنا اور سرکشا بیمہ یوجنا کا فائدہ 21 کروڑ غریبوں کو مل رہا ہے۔ سوچھ بھارت مشن کا فائدہ 9 کروڑ سے زیادہ کنبوں کو ہوا ہے ۔ اجولا یوجنا کے تحت 6 کروڑ سے زیادہ کنبوں کو مفت گیس کے کنکشن ملے ہیں۔ پردھان منتری آواس یوجنا کی وجہ سے ایک کروڑ 50 لاکھ کنبوں کو ان کے اپنے پکے گھر ملے ہیں۔ اب اس بجٹ میں 12 کروڑ سے زیادہ کسانوں کو ، تین کروڑ سے زیادہ متوسط طبقے کے ٹیکس دہندہ کنبوں کو اور 30-40 کروڑ مزدوروں کو سیدھا فائدہ طے ہوا ہے۔ ساتھیوں سرکار کی کوششوں سے آج ملک میں غریبی ریکارڈ کی رفتار کم ہورہی ہے۔ لاکھوں کروڑو ں لوگ غریبی کو شکست دے کر نیو مڈل کلاس ، مڈل کلاس میں داخل ہورہے ہیں ۔ ملک کا یہ بہت بڑا طبقہ آج اپنے خواب پورا کرنے میں اور ساتھ ساتھ ملک کی ترقی کو رفتار دینے میں مشغول ہے۔ ایسے وقت میں اس بڑھتے مڈل کلاس کی امید آرزوؤں کو کچھ کر دکھانے کے جذبے کو حوصلہ ملے ، اس کو سپورٹ ملے ، اس کے لئے سرکار نے اپنا عزم دکھایا ہے۔ میں ملک کے مڈل کلاس تنخواہ پانے والے مڈل کلاس کو انکم ٹیکس کی شرحوں میں ملی چھوٹ کے لئے بہت بہت مبارک باد دیتا ہوں۔
یہ متوسط طبقہ اور اعلیٰ متوسط طبقے کی فراخ دلی ہی ان کی ایمانداری ہی ہے۔ قانون کو مان کر چلنے کا ان کا عزم ہی ہے ، جس وجہ سے ملک کو ٹیکس ملتا ہے ۔ ملک کی اسکیمیں بنتی ہیں، غریب کا فائدہ ہوتا ہے ، سالوں سے یہ مانگ رہی ہے کہ پانچ لاکھ روپے تک کی آمدنی کو انکم ٹیکس سے چھوٹ دی جائے۔ اتنے سالوں سے کی جارہی اس مانگ کو پورا کرنے کا کام ہماری سرکار نے کیا ہے۔
ساتھیوں کسانوں کے لئے وقتا فوقتا الگ الگ اسکیمیں الگ الگ سرکاروں نے بنائی ہیں ، لیکن اوپری سطح کے د و تین کروڑ کسانوں سے زیادہ ، کسان ان اسکیموں کے دائرے میں آئے ہی نہیں، اب پردھان منتری کسان سمان ندھی یعنی جسے پی ایم کسان یوجنا کہا جارہا ہے ، اس کا فائدہ 12 کروڑ سے زیادہ ان کسانوں کو ملے گا جن کے پاس 5 ایکڑ یا 5 ایکڑ سے بھی کم زمین ہے۔ ایک طرح سے آزادی کے بعد ملک کی تاریخ میں کسانوں کے لئے بنی یہ سب سے بڑٖی اسکیم ہے۔ ہماری سرکار کسانوں کے لئے ایک کے بعد ایک ٹھوس قدم اٹھارہی ہے۔ مویشی پروری ، مچھلی پالن ، گائے کی نسل کو بہتر بنانے جیسے دیہی زندگی اور زرعی زندگی سے جڑے اہم شعبوں کو بھی اس بجٹ میں خاص دھیان رکھا گیا ہے۔ راشٹریہ کام دھینو آیوگ اور مچھلی پالن کا الگ محکمہ، کروڑوں کسانوں کو اپنی روزی روٹی بڑھانے میں مدد کرے گا۔ ماہی گیروں کی مدد کرے گا ، ہماری یہ پوری کوشش ہے کہ کسانوں کو بااختیار بناکر اسے وہ سہولت دی جائیں، وہ وسائل دیئے جائیں جس سے وہ اپنی آمدنی دوگنا کرسکیں۔ آج کے فیصلوں سے اس مشن کو اور تیزی ملے گی۔
ساتھیوں آج ہندوستان میں بہت سے شعبوں میں ترقی ہورہی ہے ، نئے نئے قسم کے شعبوں میں نئی نئی توسیع میں نئے نئے طرح کی اسکیموں میں ترقی ہورہی ہے اور ان شعبوں میں کام کرنے والے لوگوں کی تعداد بھی برابر بڑھتی جارہی ہے۔ لیکن غیر منظم سیکٹر کے مزدوروں، ورکروں، غیر منظم مزدور جس میں گھر پر کام کرنے والے لوگ ہوں یا کھیتوں میں کا م کرنے والے لوگ ہوں یا ڈھیلہ چلانے والے لوگ ہوں، ایسے سماج کا بہت بڑا طبقہ ہے۔ میرےبھائیوں بہنوں ان میرے بندھوں کی فکر کبھی نہیں کی گئی ہے۔ انہیں ان کے نصیب پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ ہمارے ملک میں ان کی تعداد غیر منظم مزدور وں کی تعداد تقریبا 40-42 کروڑ ہے، ان کے لئے پردھان منتری شرم یوگی مندھن یوجنا ان کی زندگی کے بعد کے 60 سال کی عمر کے بعد کی زندگی کے لئے بہت بڑا سہارا ہوگی۔ انہیں آیوشمان یوجنا ،پردھان منتری جیون جیوتی یوجنا ، پردھان منتری سرکشا بیمہ یوجنا ، پردھان منتری آواس یوجنا جیسی اسکیموں کا فائدہ تو ملے گا ہی ۔ بڑھاپے میں روز مرہ کی زندگی گزارنے کے لئے پنشن بھی ملا کرے گی۔
بھائیوں اور بہنوں ہماری سرکار ہر اس شہر ی کو ترقی کی اہم دھارا سے جوڑنے کی کوشش کررہی ہے جو اب بھی وجوہات سے ترقی کا پورا فائدہ نہیں لے پارہے ہیں۔ سماج کی آخری صف میں کھڑے شخص تک پہنچنے کی اس کوشش میں سرکار نے تماشہ دکھانے والوں جیسے مداری ہیں، سپیرے ہیں ، بنجارے ہیں، گڈرئے،لوہار ہیں وغیرہ کے لئے ایک ویلفئیر بورڈ بنانے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ مجھے امید ہے کہ صحیح پہچان ہونے کے بعد سرکار کے ترقی کے کاموں کا فائدہ ان طبقوں کو اور تیزی سے ملے گا۔
ساتھیوں تاجر طبقے کے لئے ٹریڈرس کے لئے کوئی وزارت ہو ، اس لحاظ سے ایک نئے انتظام کو فروغ دینے کی سمت میں ہم آگے بڑھے ہیں۔ ملک کے تاجر طبقہ، ٹریڈرس اور متعدد ملازمین کی ضرورتوں کو سمجھتے ہوئے، ان کی ضرورتو ں کو پورا کرنے کے لئے ڈی آئی پی پی کو ری -اسٹرکچر کر کے اسے خاص ذمہ داری دی گئی ہے۔ اب یہ محکمہ ڈپارٹمنٹ فار پرموشن آف انڈسٹریز اینڈ انٹرنل ٹریڈ کے نام سے جانا جائے گا۔ مجھے خوشی ہے کہ اگلی دہائی کے آخر تک کی ضرورتوں کو اور مقاصد کو دھیان میں رکھتے ہوئے بھی اس بجٹ میں اسکیموں کو شامل کیا گیا ہے۔ یہ بجٹ غریبوں کو طاقت دے گا، کسان کو مضبوطی دے گا، مزدوروں کو عزت دے گا، مڈل کلاس کے لوگوں کے خوابوں کو پورا کرے گا، ایماندار ٹیکس دہندگان کے وقار کو بڑھائے گا، ٹریڈرس کو بااختیار بنائے گا، بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کو رفتار دے گا، اقتصادی نظام کو نئی قوت دے گا، ملک کا اعتماد کو مضبوط کرے گا، یہ نئے انڈیا کے مقاصد کے حصول میں ملک کے 130 کروڑ لوگوں کو نئی توانائی دے گا۔
میں ایک بار پھر اپنے دوست ارون جی کو اور پیوش جی کو اور ان کی ٹیم کو اس شاندار بجٹ کے لئے بہت بہت مبارک باد دیتا ہوں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۰۰۰۰۰۰۰۰
(م ن-ج- ق ر)
U-656