Search

پی ایم انڈیاپی ایم انڈیا

مزید دیکھیں

متن خودکار طور پر پی آئی بی سے حاصل ہوا ہے

مدورئی میں ایمس کے قیام کے بعد اب برانڈ ایمس ملک کے گوشے گوشے میں پہنچ چکا ہے:وزیراعظم

مدورئی میں ایمس کے قیام  کے بعد اب برانڈ ایمس ملک کے گوشے گوشے میں پہنچ چکا ہے:وزیراعظم

مدورئی میں ایمس کے قیام  کے بعد اب برانڈ ایمس ملک کے گوشے گوشے میں پہنچ چکا ہے:وزیراعظم

مدورئی میں ایمس کے قیام  کے بعد اب برانڈ ایمس ملک کے گوشے گوشے میں پہنچ چکا ہے:وزیراعظم


وزیراعظم نے مدورئی میں  ایمس میڈیکل کالج  اور ہاسپٹل کی عمارت کا سنگ بنیاد رکھا

وزیراعظم نے مدورئی ، تھنجاور اور ترونیلویلی  کے  گورنمنٹ میڈیکل کالجز کی تازہ کاری  کا افتتاح کیا

بارہ  پوسٹ آفس ، پاسپورٹ سیوا کیندر آفس کا بھی افتتاح

 

نئیدہلی۔29؍جنوری۔تملناڈو کے مدورئی  اور اس کے آس کے علاقوں  میں  حفظان صحت  کی سہولیات اور خدمات  میں زبردست ترقی و فروغ  کے طور پر وزیراعظم جناب نریندر مودی نے مدورئی میں  ایمس کی عمارت کا سنگ بنیاد رکھا اور مختلف پروجیکٹ کا افتتاح کیا۔ یہ نیا ایم س مدورئی کے  تھوپر میں  تعمیر کیا جارہا ہے۔ یہ ادارہ حفظان صحت کی تمام جدید ترین سہولتوں سے آراستہ  ہوگا اور اس خطے میں طبی تعلیم اور تحقیق کے میدان میں  قائدانہ کردار ادا کریگا۔  یہ ادارہ مدورئی  میں ایک ایسے مقام پر تعمیر کیا جارہا ہے جس سے تملناڈو کے  جنوبی پسماندہ اضلاع میں آباد لوگوں کو  زبردست فائدہ پہنچے گا۔

 

 

http://164.100.117.97/WriteReadData/userfiles/image/IMG_20190127_132635-2315x1650ZHOU.jpg

 

 

اس موقع پر اپنی تقریر میں وزیراعظم جناب نریندر مودی نے کہا  کہ مدورئی میں آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز   کی عمارت کا  سنگ بنیاد رکھا جانا ایک بھارت سریشٹھ بھارت کے تصور کی عکاسی کرتا ہے۔ دہلی میں ایمس نے حفظان صحت کے میدان میں اپنے لیے  ایک معروف  برانڈ کی حیثیت حاصل کرلی ہے اور اب مدورئی میں ایمس کے قیام  کے ساتھ ہم کہہ سکتے ہیں کہ حفظان صحت کے میدان کا یہ برانڈ اب ملک میں  کشمیر سے مدورئی  تک اور گوہاٹی سے گجرات تک گوشے گوشے میں پہنچ چکا ہے۔

مدورئی میں اپنے قیام کے دوران وزیراعظم نے  مدورئی کے راجا جی میڈیکل کالج کے سُپر اسپیشلٹی بلاک ، تھنجاور میڈیکل کالج اور ترونیلویلی کے میڈیکل کالجوں کاافتتاح کیا۔ یہ میڈیکل کالج  پردھان منتری  سواستھ سرکشا یوجنا کے تحت  قائم کئے گئے ہیں جن کا مقصد ملک بھر کے 73 میڈیکل کالجوں کی تازہ کاری کرنا ہے۔  وزیراعظم نے  تین گورنمنٹ میڈیکل   کالجوں کے سُپر اسپشلٹی بلاک کے افتتاح پر اظہار مسرت کرتے ہوئے زور دیکر کہاکہ ’’سرکار  حفظان صحت کے شعبے میں خاص طور سے توجہ  مرکوز کررہی ہے جس کا مقصد یہ ہے کہ ہر شخص کے صحتمند اور صحت اور علاج کی خدمات کو کم خرچ اور کفایتی بنایا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مشن اندردھنش جس رفتار اور جس پیمانے پر آگے بڑھ رہا ہے اس نے تدارکی حفظان صحت کے میدان میں ایک مثال قائم کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پردھان منتری  ماتروندنا یوجنا اور پردھان منتری سرکشت ماترتو ابھیان  کے ذریعے حمل کو محفوظ بنانا ایک عوامی تحریک کی شکل اختیار کرچکا ہے۔‘‘

وزیر اعظم موصوف نے اپنی تقریر میں آیوشمان بھارت  پر اپنے تأثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ مشن عوام کیلئے   حفظان صحت کے دائرے کو آفاقی بنانے کی سمت میں پہلے قدم کی حیثیت رکھتا ہے۔ انہوں نے اس امر پر اطمینان کا اظہار کیا کہ تملناڈو کے  ایک کروڑ 57 لاکھ افراد  اس اسکیم سے استفادہ کرچکے ہیں ۔ وزیراعظم ستائش کرتے ہوئے کہا کہ محض تین ماہ کی مدت میں تقریباً  89 ہزار استفادہ کنندگان اس اسکیم سے فیضیاب ہوچکے ہیں اورتملناڈو کے اسپتالوں میں داخل ہونے والے مریضو ں کیلئے 200 کروڑ روپئے سے زائد کی رقم مختص کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے یہ جان کر خوشی ہوئی ہے کہ تملناڈو میں 1320 حفظان صحت  اور چاق وچوبند  رہنے کے مراکز  کام کررہے ہیں۔

امراض پر قابو پانے کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ سرکار  2025 تک  تپ دق کے مرض کے خاتمے کے تئیں عہدبستہ ہے۔ ہم اس کے لئے ریاستی سرکاروں کو تکنیکی اور مالی امداد فراہم کرارہے ہیں۔ مجھے یہ جانکر خوشی ہوئی ہے کہ ریاستی سرکار تملناڈو کو ٹی بی یعنی تب دق  کے مرض سے پاک بنانے کیلئے سرگرمی کے ساتھ کام کررہی ہے اور 2023 تک ریاست میں ٹی بی کے مکمل خاتمے کی کوشش کررہی ہے۔ انہوں نے نیشنل ٹی وی پروگرام کی مؤثر عمل آوری کیلئے تملناڈو کی ریاستی سرکار کی ستائش کی ۔ اس کے ساتھ ہی وزیراعظم نے ریاست میں 12 پوسٹ آفس پاسپورٹ سیوا کیندروں کا افتتا کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ یہ زندگی کو آسان بنانے کی ایک اور روشن مثال ہے۔  بعد ازاں وزیراعظم مدورئی سے کوچی کیلئے روانہ ہوگئے  جہاں وہ تیل اور گیس کے شعبے کی توسیع سے متعلق مختلف منصوبوں کا افتتاح کریں گے۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

م ن۔  س ش۔ع ن

U-566