Search

پی ایم انڈیاپی ایم انڈیا

مزید دیکھیں

متن خودکار طور پر پی آئی بی سے حاصل ہوا ہے

کوچی میں متعددمنصوبو ں کا سنگ بنیادرکھے جانے اور ہمہ جہت منصوبے ملک وقوم کے نام وقف کئے جانے کی تقریب میں وزیر اعظم کی تقریر کا متن

کوچی میں متعددمنصوبو ں کا سنگ بنیادرکھے جانے اور ہمہ جہت منصوبے ملک وقوم کے نام وقف کئے جانے کی تقریب میں وزیر اعظم کی تقریر کا متن

کوچی میں متعددمنصوبو ں کا سنگ بنیادرکھے جانے اور ہمہ جہت منصوبے ملک وقوم کے نام وقف کئے جانے کی تقریب میں وزیر اعظم کی تقریر کا متن

کوچی میں متعددمنصوبو ں کا سنگ بنیادرکھے جانے اور ہمہ جہت منصوبے ملک وقوم کے نام وقف کئے جانے کی تقریب میں وزیر اعظم کی تقریر کا متن


 

نئیدہلی28  جنوری  ۔ کوچی میں متعددمنصوبوں کا سنگ بنیادرکھے جانے اور ہمہ جہت منصوبے ملک وقوم کے نام وقف کئے جانے کی تقریب میں  وزیر اعظم کی تقریر کا متن حسب ذیل ہے :

          بحر عرب کی ملکہ کی حیثیت  اور اہمیت  رکھنے والے شہر کوچی میں آکر مجھے ازحد مسرت ہورہی ہے۔ نیلگوں سمندر ،  خوبصورت جھیلوں ،عظیم دریائے پیریار ، چاروں طرف  پھیلے سبزہ زار اور  یہاں کے فعال لوگوں نے کوچی کو واقعی شہروں کی  ملکہ بنادیا ہے ۔

          یہی وہ سرزمین ہے ، جہاں سے عظیم  سنت ،آدی شنکراچاریہ نے  ہندوستانی تہذیب کی حفاظت اور ملک کو متحد کرنے کے سفر کا آغاز کیا تھا۔

          آج کا دن انتہائی تاریخی دن ہے جب کیرل کا  سب سے بڑا صنعتی یونٹ  ترقی کے اگلے مرحلے میں داخل ہورہا ہے ۔ یہ لمحہ  خدا کی اپنی سرزمین کے لئے ہی نہیں بلکہ پورے ملک کے لئے انتہائی قابل افتخار ہے۔

          بھارت پٹرولیم کی کوچی ریفائنری نے   کیرل اور اس کے آس پاس کی ریاستوں میں  50  برس تک صاف ستھرا ایندھن اور ایل پی جی کو مقبول بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ مجھے یاد ہے میرے بچپن اور جوانی کے دنوں میں جب  میں  لاتعداد ماؤں کو باورچی خانے میں لکڑی  کے ایندھن سے روٹی بناتے ہوئے دیکھتا تھا ، میں انہی دنوں سے  ہندوستان کی ماؤں اوربہنوں  کے  حالات تبدیلی پیدا  کرنے  اور انہیں  صحت مند رسوئی فراہم کرنے کے بارے میں سوچتا  رہتا تھا۔

          حکومت ہند کی اجولا اسکیم  اس خواب کو عملی تعبیر دینے کا اہم طریقہ ہے ۔  مجھے خوشی ہے کہ  مئی 2016  سے اجولا یوجنا کے تحت   ہمارے ملک کے  غریب ترین لوگوں کو   تقریباََ َ 6 کروڑ ایل پی جی کنکشن  فراہم  کرائے جاچکے ہیں۔

دوستو!

          23کروڑسے زائد  ایل پی جی صارفین   پہل اسکیم میں شمولیت اختیار کرچکے ہیں ۔  پہل کی اسکیم نے  جعلی  کھاتوں ،  کثیر پہلو کھاتوں اور  بےکار  پڑے کھاتوں  کو شناخت  کرنے میں زبردست مدد کی ہے ۔ پوری دنیا میں  نقدی کی راست منتقلی  کے فائدے کی اسکیم  کے تحت   ایک کروڑ سے زائد صارفین  نے  دستیاب  ایل پی جی کی سبسڈی    کی سہولت لینے سے انکار  کے نتیجے میں   پہل اسکیم  دنیا کے ریکارڈ کے گنیز  بک میں شامل ہوگئی ہے۔  حالیہ  توسیع کی مددسے  ایل پی جی کی پیداوار دوگنی  کرکے  کوچی ریفائنری    اجولا کی اسکیم میں  عظیم خدمات انجام دے رہی ہے۔

          حکومت ہند ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے کی غرض سے  حکومت  ہند  ماحول دوست ٹرانسپورٹ کے ایندھن  یعنی سی این جی کے استعمال کو   سٹی گیس  ڈسٹری بیوشن نیٹ ورک کے دائرے میں توسیع کرکے  فروغ دے رہی ہے ۔

          سی جی ڈی نیلامی کے  دسویں دور کی تکمیل کے بعد  ملک کے  400سے زائد اضلاع  کو پائپ لائن کے ذریعہ  گیس کی فراہمی   کا عمل  شروع ہوجائے گا ۔ ملک میں گیس پر مبنی معیشت  کے لئے   نیشنل گیس  گرڈ یا پردھان منتری اورجا گنگا    کی  بھی تشکیل کی گئی ہے تاکہ توانائی کے مجموعے میں گیس کی حصہ داری میں اضافہ کیا جاسکے ۔سرکار نے اس سلسلے میں  15000 کلومیٹر گیس  پائپ لائن  بچھانے  کے نیٹ ورک کا منصوبہ بنایا ہے۔ اس کے ساتھ ہی خام تیل کی درآمدات میں کمی کی غرض سے سرکارنے تیل کی درآمدات میں  دس فیصد کی کمی کرکے   بیش قیمت غیر ملکی زرمبادلہ  کی بچت کی ہے ۔ اس کے لئے   لگنو  سیلو لوس(چوبی اور خلوی مادے کا مرکب)   کے استعمال کے طریقے سے سیکنڈ جنریشن    ایتھنال   کے استعمال  کا طریقہ شروع کیا گیا ہے ۔ ملک کی تیل کمپنیوں نے 11ریاستوںمیں   12  ٹوجی ایتھنال پلانٹس تعمیر کئے ہیں۔  اس سلسلے میں 6  مفاہمتی عرضداشتوں پر دستخط بھی کئے جاچکے ہیں۔ ہندوستانی کی ریفائنری صنعت نے اپنے آپ کو عالمی سطح پر اہم شراکتدار کی حیثیت سے  قائم کرنے کے لئے   بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے ۔

ہندوستان ایشیا میں  دوسرے نمبر کا تیل صاف کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے ۔  آج ہمارا ملک  اپنی مانگ سے زیادہ تیل صاف کرکے تیل صاف کرنے کے کاروبار کا مرکز بنتا جارہا ہے ۔  سردست  ملک  میں تیل صاف کرنے کی اہلیت   247 ایم ایم ٹی پی اے   ہے ۔ میں  اس موقع پر  آئی آر ای پی کی بروقت تکمیل کے مبارکباد دیتا ہوں ۔ ا ور آخر میں  میں  ان تمام مزدوروں   کے کام اور خدمات کا اعتراف کرتا ہوں  ، جنہوں نے اس تعمیر کے دوران دن رات کام کیا ہے۔ مجھے بتایا گیا ہے کہ جب اس پروجیکٹ پر سرگرمی کے ساتھ کام کیا جارہا تھا ،اس وقت  20  ہزار سے زائد مزدور اس جگہ کام کررہے تھے۔ دراصل  یہی  مزدور اس پروجیکٹ کے حقیقی ہیرو ہیں۔

اس کے ساتھ  ہی  انٹگریٹیڈ  ریفائنری ایکسپینشن  پروجیکٹ بھی   غیر ایندھن شعبے  کو متنوع بنانے کے لئے بھارت پٹرولیم کے ایک   اہم حکمتی اقدام کی  حیثیت رکھتا ہے ۔

میرے دوستو!

          پیٹروکیمکلز دراصل اس درجے کے کیمیکل ہیں ، جن کے بارے میں ہم بہت  کم بات کرتے ہیں۔ لیکن یہ مادے موجود ہیں اور ہماری روزمرہ کی زندگی   میں زیر استعمال آتے ہیں۔ ان مادوں میں تعمیراتی سامان   پلاسٹکس ،  پینٹس  ،فٹ وئیر  ، کلودنگ  اور دیگر فیبرکس  یا خودکار گاڑیوں کے پرزے ، کاسمیٹکس اور دوائیں شامل ہیں  ، لیکن ان میں سے بیشتر کیمیکلز دیگر ممالک سے درآمد کئے جاتے ہیں ۔ ہمارے کوشش ہے کہ یہ کیمیکلز ہندوستان میں  تیار کئے جائیں ۔مجھے خوشی ہے کہ کوچی ریفائنری نے  آئی آر ای پی  ، بی پی  سی ایل کی تکمیل کے بعد  پروپائلن   تیار کرنے کے لئے  عالمی سطح کے تین پلانٹس    قائم کئے ہیں تاکہ   ایکریلک  ایسڈ   ، ایکریلیٹس   اور آکسو  الکحل   میک ان انڈیا کے تحت  تیار کئے جاسکیں ۔  مجھے امید ہے کہ  یہاں کی ریاستی سرکار نے  جو پیٹرو کیمیکل  پارک قائم  کرنے  کی جو منصوبہ بندی کی ہے ، اس میں جلد از جلد کام شروع ہوجائے گا اور  پیٹروکیمکل کمپنی بی پی سی ایل  کے فراہم کردہ  کاروباری مواقع   سے  مفید مطلب  رابطہ کاری ممکن ہوسکے گی ۔ مجھے یہ دیکھ کر خوشی ہوئی ہے کہ  ہمارے نوجوانوں کی  تربیت اور  انہیں  ملازمت کے لائق بنائے جانے کی غرض سے بی پی سی ایل نے   دیگر پبلک سیکٹر اداروں کے اشتراک سے   اسکل ڈیولپمنٹ انسٹی ٹیوٹ قائم کیا ہے ۔مجھے یہ دیکھ کر ازحد خوشی ہوئی ہے کہ انڈین آئل کارپوریشن نے   اپنے کوچی ریفائنری پلانٹ  میں  ماؤنڈیڈ اسٹوریج فیسلٹی    شروع کردی ہے۔ یہ  کام یہاں  سے تقریباََ بارہ کلومیٹر دور واقع  کوچین باٹلنگ پلانٹ میں  50  کروڑروپے کی لاگت سے شروع کیا گیا ہے ،جس  کے نتیجے میں   ایل  پی جی  کی اسٹوریج  کپیسٹی میں  اضافہ ہوگا بلکہ   سڑکوں  پر  ایل  پی جی ٹینکروں  کے استعمال میں بھی کمی کی جاسکے گی ۔  یہ دیکھ کر جی  کو ازحد خوشی ہوتی ہے  کہ پچھلے اگست میں جب کیرل کو  اپنے  100سال سے بھی سب سے بھیانک سیلاب سے  سنگین مسائل سے دوچار ہونا پڑا تھا، اس سنگین دور میں  بھی  بی پی سی  ایل  کی  کوچی ریفائنری میں  کام روکا نہیں گیا تھا۔لاتعداد ملازمین  پٹرول ، ڈیزل اور ایل پی جی کی تیاری کو یقینی بنانے کے ریفائنری میں موجود رہے تھے ، جس کے نتیجے میں  راحت اور بچاؤ کا کام کرنے والی گاڑیوں   اور ہیلی کاپٹروں کا کام   بے روک ٹوک جاری رہ سکا ۔  میں  چاہوں  گا کہ بی پی سی ایل کوچی ریفائنری  اپنا  شدید محنت کا جذبہ  ، سماجی عہد بستگی اور  جدت طرازی   جاری رکھے ۔  ہمیں فخر ہے کہ  کوچی ریفائنری نے ملک وقوم  کی تعمیر میں اہم کردار ادا  کیا ہے لیکن  ہمیں اس سے مزید  توقعات ہیں ۔  میری تمنا ہے کہ کوچی ریفائنری جنوبی ہندوستان میں   پیٹروکیمیکل انقلاب میں  قائدانہ کردار ادا کرے اور نئے ہندوستان کی  تکمیل  کرے ۔

۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰

 

 

م ن ۔س ش ۔رم

541U-